Go to Allah Before its to Late
- Fajr:3:25 am
- Dhuhr:12:04 pm
- Asr:5:00 pm
- Maghrib:7:06 pm
- Isha'a:8:45 pm

7: سورة الأعراف
بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
In the Name of Allah—the Most Compassionate, Most Merciful.
alif-lam-meem-sad
المص
kitābun unzila ilayka falā yakun fī ṣadrika ḥarajun min'hu litundhira bihi wadhik'rā lil'mu'minīna
یہ ایک کتاب ہے جو تمہاری طرف نازل کی گئی ہے ‘ پس اے محمد ﷺ تمہارے دل میں اس سے کوئی جھجک نہ ہو ۔ اس کے اتارنے کی غرض یہ ہے کہ تم اس کے ذریعے سے (منکرین کو) ڈراؤ اور ایمان والوں کو نصیحت ہو ۔
ittabiʿū mā unzila ilaykum min rabbikum walā tattabiʿū min dūnihi awliyāa qalīlan mā tadhakkarūna
لوگوں جو کچھ تمہارے رب کی طرف سے تم پر نازل کیا گیا ہے اس کی پیروی کرو اور اپنے رب کو چھوڑ کر دوسرے سرپرستوں کی پیروی نہ کرو مگر تم نصیحت کم ہی پاتے ہو ۔
wakam min qaryatin ahlaknāhā fajāahā basunā bayātan aw hum qāilūna
کتنی ہی بستیاں ہیں جنہیں ہم نے ہلاک کردیا ۔ ان پر ہمارا عذاب اچانک رات کے وقت ٹوٹ پڑا ‘ یا دن دہاڑے ایسے وقت آیا جبکہ وہ آرام کر رہے تھے۔
famā kāna daʿwāhum idh jāahum basunā illā an qālū innā kunnā ẓālimīna
اور جب ہمارا عذاب ان پر آگیا تو ان کی زبان پر اس کے سوا کوئی صدا نہ تھی کہ واقعی ہم ظالم تھے ۔
falanasalanna alladhīna ur'sila ilayhim walanasalanna l-mur'salīna
پس یہ ضرور ہو کر رہنا ہے کہ ہم ان لوگوں سے باز پرس کریں جن کی طرف ہم نے پیغمبر بھیجے ہیں اور پیغمبروں سے بھی پوچھیں ۔
falanaquṣṣanna ʿalayhim biʿil'min wamā kunnā ghāibīna
پھر ہم خود پورے علم کے ساتھ ساری سرگزشت ان کے آگے پیش کردیں ‘ آخر ہم کہیں غائب تو نہیں تھے ۔
wal-waznu yawma-idhin l-ḥaqu faman thaqulat mawāzīnuhu fa-ulāika humu l-muf'liḥūna
اور وزن اس روز عین حق ہوگا جن کے پلڑے بھاری ہوں گے وہی فلاح پائیں گے ۔
waman khaffat mawāzīnuhu fa-ulāika alladhīna khasirū anfusahum bimā kānū biāyātinā yaẓlimūna
اور جن کے پلڑے ہلکے رہیں گے وہی اپنے آپ کو خسارے میں مبتلا کرنے والے ہوں گے کیونکہ وہ ہماری آیات کے ساتھ ظالمانہ برتاؤ کرتے رہے تھے ۔
walaqad makkannākum fī l-arḍi wajaʿalnā lakum fīhā maʿāyisha qalīlan mā tashkurūna
ہم نے تمہیں زمین میں اختیارات کے ساتھ بسایا اور تمہارے لئے یہاں سامان زیست فراہم کیا ‘ مگر تم لوگ کم ہی شکر گزار ہوتے ہو ۔
walaqad khalaqnākum thumma ṣawwarnākum thumma qul'nā lil'malāikati us'judū liādama fasajadū illā ib'līsa lam yakun mina l-sājidīna
بیشک ہم نے تمہاری تخلیق کی ابتداء کی ‘ پھر تمہاری صورت بنائی ‘ پھر فرشتوں سے کہا آدم کو سجدہ کرو ‘ اس حکم پر سب نے سجدہ کیا مگر ابلیس سجدہ کرنے والوں میں شامل نہ ہوا ۔
qāla mā manaʿaka allā tasjuda idh amartuka qāla anā khayrun min'hu khalaqtanī min nārin wakhalaqtahu min ṭīnin
پوچھا ” تجھے کس چیز نے سجدہ کرنے سے روکا جب میں نے تجھ کو حکم دیا تھا ۔ بولا : ” میں اس سے بہتر ہوں ‘ تو نے مجھے آگ سے پیدا کیا اور اسے مٹی سے ۔
qāla fa-ih'biṭ min'hā famā yakūnu laka an tatakabbara fīhā fa-ukh'ruj innaka mina l-ṣāghirīna
فرمایا : ” تو یہاں سے نیچے اتر تجھے حق نہیں ہے کہ یہاں بڑائی کا گھمنڈ کرے ۔ نکل جا کہ درحقیقت تو ان لوگوں میں سے ہے جو خود اپنی ذلت چاہتے ہیں ۔
qāla anẓir'nī ilā yawmi yub'ʿathūna
بولا : ” مجھے اس دن تک مہلت دے جبکہ یہ سب دوبارہ اٹھائے جائیں گے ۔
qāla innaka mina l-munẓarīna
فرمایا : ” تجھے مہلت ہے ۔
qāla fabimā aghwaytanī la-aqʿudanna lahum ṣirāṭaka l-mus'taqīma
بولا : ” اچھا تو جس طرح تو نے مجھے گمراہی میں مبتلا کیا ہے میں بھی اب تیری سیدھی راہ پر ان انسانوں کی گھات میں لگا رہوں گا
thumma laātiyannahum min bayni aydīhim wamin khalfihim waʿan aymānihim waʿan shamāilihim walā tajidu aktharahum shākirīna
آگے اور پیچھے ‘ دائیں اور بائیں ہر طرف سے ان کو گھیروں گا اور تو ان میں سے اکثر کو شکر گزار نہ پائے گا ۔
qāla ukh'ruj min'hā madhūman madḥūran laman tabiʿaka min'hum la-amla-anna jahannama minkum ajmaʿīna
“ فرمایا : ” نکل جا یہاں سے ذلیل اور ٹھکرایا ہوا ‘ یقین رکھ کہ ان میں سے جو تیری پیروی کریں گے تجھ سمیت ان سب سے جہنم کو بھر دوں گا
wayāādamu us'kun anta wazawjuka l-janata fakulā min ḥaythu shi'tumā walā taqrabā hādhihi l-shajarata fatakūnā mina l-ẓālimīna
اور اے آدم ‘ تو اور تیری بیوی دونوں اس جنت میں رہو جہاں جس چیز کو تمہارا جی چاہے کھاؤ مگر اس درخت کے پاس نہ پھٹکنا ورنہ ظالموں میں سے ہوجاؤ گے ۔
fawaswasa lahumā l-shayṭānu liyub'diya lahumā mā wūriya ʿanhumā min sawātihimā waqāla mā nahākumā rabbukumā ʿan hādhihi l-shajarati illā an takūnā malakayni aw takūnā mina l-khālidīna
پھر شیطان نے ان کو بہکایا تاکہ ان کی شرمگائیں جو ایک دوسرے سے چھپائی گئی تھیں ان کے سامنے کھول دے اس نے ان سے کہا ” تمہارے رب نے تمہیں جو اس درخت سے روکا ہے اس کی وجہ سے اس کے سوا کچھ نہیں ہے کہ کہیں فرشتے نہ بنا جاؤ یا تمہیں ہمیشگی کی زندگی حاصل نہ ہوجائے ۔
waqāsamahumā innī lakumā lamina l-nāṣiḥīna
اور اس نے قسم کھا کر ان سے کہا کہ میں تمہارا سچا خیر خواہ ہوں ۔
fadallāhumā bighurūrin falammā dhāqā l-shajarata badat lahumā sawātuhumā waṭafiqā yakhṣifāni ʿalayhimā min waraqi l-janati wanādāhumā rabbuhumā alam anhakumā ʿan til'kumā l-shajarati wa-aqul lakumā inna l-shayṭāna lakumā ʿaduwwun mubīnun
پس دھوکہ دے کر وہ ان دونوں کو رفتہ رفتہ اپنے ڈھب پر لے آیا ۔ آخر کار جب انہوں نے اس درخت کا مزہ چکھا تو ان کے ستر ایک دوسرے کے سامنے کھل گئے اور وہ اپنے جسموں کو جنت کے پتوں سے ڈھانکنے لگے ۔ تب ان کے رب نے انہیں پکارا ” کیا میں نے تمہیں اس درخت سے نہ روکا تھا ‘ اور نہ کہا تھا کہ شیطان تمہارا کھلا دشمن ہے ۔
qālā rabbanā ẓalamnā anfusanā wa-in lam taghfir lanā watarḥamnā lanakūnanna mina l-khāsirīna
دونوں بول اٹھے ” اے ہمارے رب ہم نے اپنے اوپر ستم کیا ‘ اب اگر تو نے ہم سے درگزر نہ فرمایا اور رحم نہ کیا تو یقینا ہم تباہ ہوجائیں گے ۔
qāla ih'biṭū baʿḍukum libaʿḍin ʿaduwwun walakum fī l-arḍi mus'taqarrun wamatāʿun ilā ḥīnin
فرمایا : ” اتر جاؤ ‘ تم ایک دوسرے کے دشمن ہو ‘ اور تمہارے لئے ایک خاص مدت تک زمین ہی میں جائے قرار اور سامان زیست ہے ۔
qāla fīhā taḥyawna wafīhā tamūtūna wamin'hā tukh'rajūna
اور فرمایا ” وہیں تم کو جینا اور وہی مرنا ہے اور اسی میں سے تم کو آخر کار نکالا جائے گا ۔
yābanī ādama qad anzalnā ʿalaykum libāsan yuwārī sawātikum warīshan walibāsu l-taqwā dhālika khayrun dhālika min āyāti l-lahi laʿallahum yadhakkarūna
اے اولاد آدم ‘ ہم نے تم پر لباس نازل کیا ہے کہ تمہارے جسم کے قابل شرم حصوں کو ڈھانکے اور تمہارے لئے جسم کی حفاظت اور زینت کا ذریعہ بھی ہو ‘ اور بہترین لباس تقوی کا لباس ہے ۔ یہ اللہ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے ‘ شاید کہ لوگ اس سے سبق لیں ۔
yābanī ādama lā yaftinannakumu l-shayṭānu kamā akhraja abawaykum mina l-janati yanziʿu ʿanhumā libāsahumā liyuriyahumā sawātihimā innahu yarākum huwa waqabīluhu min ḥaythu lā tarawnahum innā jaʿalnā l-shayāṭīna awliyāa lilladhīna lā yu'minūna
اے بنی آدم ایسا نہ ہو کہ شیطان تمہیں پھر اسی طرح فتنے میں مبتلا کردے جس نے اس سے پہلے تمہارے والدین کو اس نے جنت سے نکلوایا اور ان کے لباس ان پر سے اتروا دیئے تھے تاکہ ان کی شرمگائیں ایک دوسرے کے سامنے کھولے ۔ اور اس کے ساتھی تمہیں ایسی جگہ سے دیکھتے ہیں جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھ سکتے ۔ ان شیاطین کو ہم نے ان لوگوں کا سرپرست بنا دیا ہے جو ایمان نہیں لاتے۔
wa-idhā faʿalū fāḥishatan qālū wajadnā ʿalayhā ābāanā wal-lahu amaranā bihā qul inna l-laha lā yamuru bil-faḥshāi ataqūlūna ʿalā l-lahi mā lā taʿlamūna
یہ لوگ جب کوئی شرمناک کام کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو اسی طریقے پر پایا ہے اور اللہ ہی نے ہمیں ایسا کرنے کا حکم دیا ہے ۔ ان سے کہو اللہ بےحیائی کا حکم کبھی نہیں دیا کرتا ۔ کیا تم اللہ کا نام لے کر وہ باتیں کہتے ہو جن کے متعلق تمہیں علم نہیں ہے کہ وہ اللہ کی طرف سے ہیں ؟
qul amara rabbī bil-qis'ṭi wa-aqīmū wujūhakum ʿinda kulli masjidin wa-id'ʿūhu mukh'liṣīna lahu l-dīna kamā bada-akum taʿūdūna
اے نبی ﷺ ان سے کہو ! میرے رب نے تو راستی و انصاف کا حکم دیا ہے ‘ اور ان کا حکم تو یہ ہے کہ ہر عبادت میں اپنا رخ ٹھیک رکھو اور اسی کو پکارو۔ اس کے دین کو اس کے لئے خالص رکھ کر ۔ جس طرح اس نے تمہیں اب پیدا کیا ہے ‘ اسی طرح تم پھر پیدا کئے جاؤ گے ۔
farīqan hadā wafarīqan ḥaqqa ʿalayhimu l-ḍalālatu innahumu ittakhadhū l-shayāṭīna awliyāa min dūni l-lahi wayaḥsabūna annahum muh'tadūna
ایک گروہ کو تو اس نے سیدھا راستہ دکھا دیا ہے ‘ مگر دوسرے گروہ پر گمراہی چسپاں ہو کر رہ گئی ہے کیونکہ انہوں نے بجائے شیاطین کو اپنا سرپرست بنا لیا ہے اور وہ سمجھ رہے ہیں کہ ہم سیدھی راہ پر ہیں۔
yābanī ādama khudhū zīnatakum ʿinda kulli masjidin wakulū wa-ish'rabū walā tus'rifū innahu lā yuḥibbu l-mus'rifīna
اے بنی آدم ‘ ہر عبادت کے موقع پر اپنی زینت سے آراستہ رہو اور کھاؤ پیو اور حد سے تجاوز نہ کرو ‘ اللہ حد سے بڑھنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
qul man ḥarrama zīnata l-lahi allatī akhraja liʿibādihi wal-ṭayibāti mina l-riz'qi qul hiya lilladhīna āmanū fī l-ḥayati l-dun'yā khāliṣatan yawma l-qiyāmati kadhālika nufaṣṣilu l-āyāti liqawmin yaʿlamūna
اے نبی ﷺ ان سے کہو کس نے اللہ کی اس زینت کو حرام کردیا جسے اللہ نے اپنے بندوں کیلئے نکالا تھا اور کس نے خدا کی بخشی ہوئی پاک چیزیں ممنوع کردیں ؟ کہو ‘ یہ ساری چیزیں دنیا کی زندگی میں بھی ایمان لانے والوں کے لئے ہیں ‘ اور قیامت کے روز تو خالصتا انہیں کے لئے ہوں گی ۔ اس طرح ہم اپنی باتیں صاف صاف بیان کرتے ہیں ان لوگوں کے لئے جو علم رکھنے والے ہیں ۔
qul innamā ḥarrama rabbiya l-fawāḥisha mā ẓahara min'hā wamā baṭana wal-ith'ma wal-baghya bighayri l-ḥaqi wa-an tush'rikū bil-lahi mā lam yunazzil bihi sul'ṭānan wa-an taqūlū ʿalā l-lahi mā lā taʿlamūna
اے نبی ﷺ ان سے کہو کہ میرے رب نے جو چیزیں حرام کی ہیں وہ تو یہ ہیں : بےشرمی کے کام ۔۔۔۔۔۔ خواہ کھلے ہوں یا چھپے ۔۔۔۔۔ اور گناہ اور حق کے خلاف زیادتی اور یہ کہ اللہ کے ساتھ تم کسی ایسے کو شریک کرو جس کے لئے اس نے کوئی سند نازل نہیں کی ‘ اور یہ کہ اللہ کے نام پر کوئی ایسی بات کہو جس کے متعلق تمہیں علم نہ ہو ۔ (کہ وہ حقیقت میں اسی نے فرمائی ہے)
walikulli ummatin ajalun fa-idhā jāa ajaluhum lā yastakhirūna sāʿatan walā yastaqdimūna
ہر قوم کے لئے مہلت کی ایک مدت مقرر ہے ‘ پھر جب کسی قوم کی مدت آن پوری ہوتی ہے تو ایک گھڑی بھر کی تاخیر وتقدیم بھی نہیں ہوتی ۔
yābanī ādama immā yatiyannakum rusulun minkum yaquṣṣūna ʿalaykum āyātī famani ittaqā wa-aṣlaḥa falā khawfun ʿalayhim walā hum yaḥzanūna
”(اور یہ بات اللہ نے آغاز تخلیق ہی میں صاف فرما دی تھی کہ ) ” اے بنی آدم “ یاد رکھو ! اگر تمہارے پاس خود تم میں سے ایسے رسول آئیں جو تمہیں میری آیات سنا رہے ہوں ‘ تو جو کوئی نافرمانی سے بچے گا اور اپنے رویے کی اصلاح کرے گا اس کے لئے کسی خوف ورنج کا موقع نہیں ہے
wa-alladhīna kadhabū biāyātinā wa-is'takbarū ʿanhā ulāika aṣḥābu l-nāri hum fīhā khālidūna
اور جو لوگ ہماری آیات کو جھٹلائیں گے اور ان کے مقابلے میں سرکشی برتیں گے وہی اہل دوزخ ہوں گے جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے ۔
faman aẓlamu mimmani if'tarā ʿalā l-lahi kadhiban aw kadhaba biāyātihi ulāika yanāluhum naṣībuhum mina l-kitābi ḥattā idhā jāathum rusulunā yatawaffawnahum qālū ayna mā kuntum tadʿūna min dūni l-lahi qālū ḍallū ʿannā washahidū ʿalā anfusihim annahum kānū kāfirīna
آخر اس سے بڑا ظالم اور کون ہوگا جو بالکل جھوٹی باتیں گھڑ کر اللہ کی طرف منسوب کرے یا اللہ کی سچی آیات کو جھٹلائے ؟ ایسے لوگ اپنے نوشتہ تقدیر کے مطابق اپنا حصہ پاتے رہیں گے ‘ یہاں تک کہ وہ گھڑی آجائے گی جب ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے ان کی روحیں قبض کرنے کے لئے پہنچیں گے ۔ اس وقت وہ ان سے پوچھیں گے کہ ” بتاؤ اب کہاں ہیں تمہارے معبود جن کو تم خدا کے بجائے پکارتے تھے ؟ “ وہ کہیں گے کہ ” سب ہم سے گم ہوگئے “۔ اور وہ خود اپنے خلاف گواہی دیں گے کہ ہم واقعی منکر حق تھے ۔
qāla ud'khulū fī umamin qad khalat min qablikum mina l-jini wal-insi fī l-nāri kullamā dakhalat ummatun laʿanat ukh'tahā ḥattā idhā iddārakū fīhā jamīʿan qālat ukh'rāhum liūlāhum rabbanā hāulāi aḍallūnā faātihim ʿadhāban ḍiʿ'fan mina l-nāri qāla likullin ḍiʿ'fun walākin lā taʿlamūna
اللہ فرمائے گا جاؤ ‘ تم بھی اسی جہنم میں چلے جاؤ جس میں تم سے پہلے گزرے ہوئے گروہ جن وانس جا چکے ہیں ۔ ہر گروہ جب جہنم میں داخل ہوگا تو اپنے پیش رو گروہ پر لعنت کرتا ہوا داخل ہوگا ‘ حتی کہ جب سب وہاں جمع ہوجائیں گے تو ہر بعد والا گروہ پہلے گروہ کے حق میں کہے گا کہ اے رب ‘ یہ لوگ تھے جنہوں نے ہم کو گمراہ کیا ‘ لہذا انہیں آگ کا دوہرا عذاب دے ۔ جواب میں ارشاد ہوگا ۔ ہر ایک کے لئے دوہرا عذاب ہی ہے مگر تم جانتے نہیں ہوں ۔
waqālat ūlāhum li-ukh'rāhum famā kāna lakum ʿalaynā min faḍlin fadhūqū l-ʿadhāba bimā kuntum taksibūna
اور پہلا گروہ دوسرے گروہ سے کہے گا کہ (اگر ہم قابل الزام تھے تو) تمہی کو ہم پر کون سی فضیلت حاصل تھی ‘ اب اپنی کمائی کے نتیجے میں عذاب کا مزا چکھو۔
inna alladhīna kadhabū biāyātinā wa-is'takbarū ʿanhā lā tufattaḥu lahum abwābu l-samāi walā yadkhulūna l-janata ḥattā yalija l-jamalu fī sammi l-khiyāṭi wakadhālika najzī l-muj'rimīna
یقین جانو ‘ جن لوگوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا ہے اور انکے مقابلے میں سرکش رہے ان کے لئے آسمان کے دروازے ہرگز نہ کھولے جائیں گے ۔ ان کا جنت میں جانا اتنا ہی ناممکن ہے جتنا سوئی کے ناکے سے اونٹ کا گزرنا ۔ مجرموں کو ہمارے ہاں ایسا ہی بدلا ملا کرتا ہے ۔
lahum min jahannama mihādun wamin fawqihim ghawāshin wakadhālika najzī l-ẓālimīna
ان کے لئے تو جہنم کا بچھونا ہوگا اور جہنم ہی کا اوڑھنا ہے ۔ یہ ہے وہ جزا جو ہم ظالموں کو دیا کرتے ہیں۔
wa-alladhīna āmanū waʿamilū l-ṣāliḥāti lā nukallifu nafsan illā wus'ʿahā ulāika aṣḥābu l-janati hum fīhā khālidūna
بخلاف اس کے جن لوگوں نے ہماری آیات کو مان لیا ہے اور اچھے کام کئے ہیں ۔۔۔۔۔ اور اس باب میں ہم ہر ایک کو اس کی استطاعت ہی کے مطابق ذمہ دار ٹھہراتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ وہ اہل جنت ہیں جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے ۔
wanazaʿnā mā fī ṣudūrihim min ghillin tajrī min taḥtihimu l-anhāru waqālū l-ḥamdu lillahi alladhī hadānā lihādhā wamā kunnā linahtadiya lawlā an hadānā l-lahu laqad jāat rusulu rabbinā bil-ḥaqi wanūdū an til'kumu l-janatu ūrith'tumūhā bimā kuntum taʿmalūna
ان کے دلوں میں ایک دوسرے کے خلاف جو کچھ کدورت ہوگی اسے ہم نکال دیں گے ۔ ان کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی اور وہ کہیں گے کہ ” تعریف خدا ہی کے لئے ہے جس نے ہمیں یہ راستہ دکھایا ‘ ہم خود راہ نہ پا سکتے تھے اگر خدا ہماری رہنمائی نہ کرتا ‘ ہمارے رب کے بھیجے ہوئے رسول حق ہی لے کر آئے تھے۔ “ اس وقت ندا آئے گی کہ ” یہ جنت جس کے تم وارث بنائے گئے ہو تمہیں ان اعمال کے بدلے مین ملی ہے جو تم کرتے رہے تھے ۔
wanādā aṣḥābu l-janati aṣḥāba l-nāri an qad wajadnā mā waʿadanā rabbunā ḥaqqan fahal wajadttum mā waʿada rabbukum ḥaqqan qālū naʿam fa-adhana mu-adhinun baynahum an laʿnatu l-lahi ʿalā l-ẓālimīna
پھر یہ جنت کے لوگ دوزخ والوں سے پکار کر کہیں گے ’‘ ہم نے ان سارے وعدوں کو ٹھیک پایا جو ہمارے رب نے ہم سے کئے تھے ‘ کیا تم نے بھی ان وعدوں کو ٹھیک پایا جو تمہارے رب نے کئے تھے ؟ “ وہ جواب دیں گے ۔ ” ہاں ۔ “ تب ایک پکارنے والا ان کے درمیان پکارے گا کہ ” خدا کی لعنت ان ظالموں پر۔
alladhīna yaṣuddūna ʿan sabīli l-lahi wayabghūnahā ʿiwajan wahum bil-ākhirati kāfirūna
جو اللہ کے راستے سے لوگوں کو روکتے رہے اور اسے ٹیڑھا کرنا چاہتے تھے اور آخرت کے منکر تھے ۔
wabaynahumā ḥijābun waʿalā l-aʿrāfi rijālun yaʿrifūna kullan bisīmāhum wanādaw aṣḥāba l-janati an salāmun ʿalaykum lam yadkhulūhā wahum yaṭmaʿūna
ان دونوں گروہوں کے درمیان ایک اوٹ حائل ہوگی جس بلندیوں (اعراف) پر کچھ اور لوگ ہوں گے ۔ یہ ہر ایک کو اس کے قیافہ سے پہچانیں گے اور جنت والوں سے پکار کر کہیں گے کہ ” سلامتی ہو تم پر “ یہ لوگ جنت میں داخل تو نہیں ہوئے مگر اس کے امیدوار ہوں گے۔
wa-idhā ṣurifat abṣāruhum til'qāa aṣḥābi l-nāri qālū rabbanā lā tajʿalnā maʿa l-qawmi l-ẓālimīna
اور جب انکی نگائیں دوزخ والوں کی طرف پھریں گی تو کہیں گے ” اے رب ہمیں ان ظالم لوگوں میں شامل نہ کیجیو۔
wanādā aṣḥābu l-aʿrāfi rijālan yaʿrifūnahum bisīmāhum qālū mā aghnā ʿankum jamʿukum wamā kuntum tastakbirūna
پھر یہ اعراف کے لوگ دوزخ کی چند بڑی بڑی شخصیتوں کو ان کی علامتوں سے پہچان کر پکاریں گے کہ ” دیکھ لیا تم نے آج نہ تمہارے جتھے تمہارے کسی کام آئے اور نہ وہ سازوسامان جن کو تم بڑی چیز سمجھتے تھے ۔
ahāulāi alladhīna aqsamtum lā yanāluhumu l-lahu biraḥmatin ud'khulū l-janata lā khawfun ʿalaykum walā antum taḥzanūna
اور کیا یہ اہل جنت وہی لوگ نہیں ہیں جن کے متعلق تم قسمیں کھا کھا کر کہتے تھے کہ ان کو تو خدا اپنی رحمت میں سے کچھ نہ دے گا ؟ آج انہی سے کہا گیا کہ داخل ہوجاؤ جنت میں ‘ تمہارے لئے نہ خوف ہے نہ رنج۔
wanādā aṣḥābu l-nāri aṣḥāba l-janati an afīḍū ʿalaynā mina l-māi aw mimmā razaqakumu l-lahu qālū inna l-laha ḥarramahumā ʿalā l-kāfirīna
اور دوزخ کے لوگ جنت والوں کو پکاریں گے کہ کچھ تھوڑا سا پانی ہم پر ڈال دو یا جو رزق اللہ نے تمہیں دیا ہے اسی میں سے کچھ پھینک دو ۔ وہ جواب دیں گے کہ ” اللہ نے یہ دونوں چیزیں ان منکرین حق پر حرام کردی ہیں ۔
alladhīna ittakhadhū dīnahum lahwan walaʿiban wagharrathumu l-ḥayatu l-dun'yā fal-yawma nansāhum kamā nasū liqāa yawmihim hādhā wamā kānū biāyātinā yajḥadūna
جنہوں نے اپنے دین کو کھیل اور تفریح بنا لیا تھا اور جنہیں دنیا کی زندگی نے فریب میں مبتلا کر رکھا تھا ۔ اللہ فرماتا ہے کہ ” آج ہم بھی انہیں اسی طرح بھلا دیں گے جس طرح وہ اس دن کی ملاقات کو بھولے رہے اور ہماری آیات کا انکار کرتے رہے ۔
walaqad ji'nāhum bikitābin faṣṣalnāhu ʿalā ʿil'min hudan waraḥmatan liqawmin yu'minūna
ہم ان لوگوں کے پاس ایک ایسی کتاب لے آئے ہیں جس کو ہم نے علم کی بناء پر مفصل بنایا ہے اور جو ایمان لانے والوں کے لئے ہدایت اور رحمت ہے۔
hal yanẓurūna illā tawīlahu yawma yatī tawīluhu yaqūlu alladhīna nasūhu min qablu qad jāat rusulu rabbinā bil-ḥaqi fahal lanā min shufaʿāa fayashfaʿū lanā aw nuraddu fanaʿmala ghayra alladhī kunnā naʿmalu qad khasirū anfusahum waḍalla ʿanhum mā kānū yaftarūna
اب کیا یہ لوگ اس کے سوا کسی اور بات کے منتظر ہیں کہ وہ انجام سامنے آجائے جس کی یہ کتاب خبر دے رہی ہے ؟ جس روز وہ انجام سامنے آگیا تو وہی لوگ جنہوں نے پہلے اسے نظر انداز کردیا تھا کہیں گے کہ ” واقعی ہمارے رب کے رسول حق لے کر آئے تھے ‘ پھر کیا اب ہمیں کچھ سفارشی ملیں گے جو ہمارے حق میں سفارش کریں ؟ یا ہمیں دوبارہ واپس ہی بھیج دیا جائے تاکہ جو کچھ ہم پہلے کرتے تھے اس کے بجائے اب دوسرے طریقے پر کام کر کے دکھائیں ۔ “ ۔۔۔۔۔۔۔۔ انہوں نے اپنے آپ کو خسارے میں ڈال دیا اور وہ سارے جھوٹ جو انہوں نے تصنیف کر رکھے تھے آج ان سے گم ہوگئے ۔
inna rabbakumu l-lahu alladhī khalaqa l-samāwāti wal-arḍa fī sittati ayyāmin thumma is'tawā ʿalā l-ʿarshi yugh'shī al-layla l-nahāra yaṭlubuhu ḥathīthan wal-shamsa wal-qamara wal-nujūma musakharātin bi-amrihi alā lahu l-khalqu wal-amru tabāraka l-lahu rabbu l-ʿālamīna
درحقیقت تمہارا رب اللہ ہی ہے جس نے آسمان و زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا پھر اپنے تخت سلطنت پر جلوہ فرما ہوا ۔ جو رات کو دن پر ڈھانک دیتا ہے اور پھر دن رات کے پیچھے دوڑا چلا آتا ہے جس نے سورج اور چاند اور تارے پیدا کئے ۔ سب اس کے فرمان کے تابع ہیں ۔ خبردار رہو اسی کی خلق ہے اور اسی کا امر ہے ۔ بڑا بابرکت ہے اللہ ‘ سارے جہانوں کا مالک و پروردگار ۔
id'ʿū rabbakum taḍarruʿan wakhuf'yatan innahu lā yuḥibbu l-muʿ'tadīna
اپنے رب کو پکارو گڑ گڑاتے ہوئے اور چپکے چپکے ‘ یقینا وہ حد سے گزرنے والوں کو پسند نہیں کرتا ۔
walā tuf'sidū fī l-arḍi baʿda iṣ'lāḥihā wa-id'ʿūhu khawfan waṭamaʿan inna raḥmata l-lahi qarībun mina l-muḥ'sinīna
زمین میں فساد برپا نہ کرو ‘ جبکہ اس کی اصلاح ہوچکی ہے اور خدا ہی کو پکارو خوف کے ساتھ اور طمع کے ساتھ یقینا اللہ کی رحمت نیک کردار لوگوں سے قریب ہے ۔
wahuwa alladhī yur'silu l-riyāḥa bush'ran bayna yaday raḥmatihi ḥattā idhā aqallat saḥāban thiqālan suq'nāhu libaladin mayyitin fa-anzalnā bihi l-māa fa-akhrajnā bihi min kulli l-thamarāti kadhālika nukh'riju l-mawtā laʿallakum tadhakkarūna
اور وہ اللہ ہی ہے جو ہواؤں کو اپنی رحمت سے آگے آگے خوشخبری لئے ہوئے بھیجتا ہے ۔ پھر جب وہ پانی سے لدے ہوئے بادل اٹھا لیتی ہیں تو انہیں کسی مردہ سرزمین کی طرف حرکت دیتا ہے اور وہاں مینہ برسا کر طرح طرح کے پھل نکال لاتا ہے ۔ دیکھو اس طرح ہم مردوں کو حالت موت سے نکالتے ہیں ‘ شاید کہ تم اس مشاہدے سے سبق لو۔
wal-baladu l-ṭayibu yakhruju nabātuhu bi-idh'ni rabbihi wa-alladhī khabutha lā yakhruju illā nakidan kadhālika nuṣarrifu l-āyāti liqawmin yashkurūna
جو زمین اچھی ہوتی ہے وہ اپنے رب کے حکم سے خوب پھل پھول لاتی ہے اور جو زمین خراب ہوتی ہے اس سے ناقص پیداوار کے سوا کچھ نہیں نکلتا ۔ اس طرح ہم اپنی نشانیوں کو بار بار پیش کرتے ہیں ان لوگوں کے لئے شکر گزار ہونے والے ہیں۔
laqad arsalnā nūḥan ilā qawmihi faqāla yāqawmi uʿ'budū l-laha mā lakum min ilāhin ghayruhu innī akhāfu ʿalaykum ʿadhāba yawmin ʿaẓīmin
ہم نے نوح (علیہ السلام) کو اس کی قوم کی طرف بھیجا ۔ اس نے کہا ” اے برادران قوم ! اللہ کی بندگی کرو اس کے سوا تمہارا کوئی خدا نہیں ہے میں تمہارے حق میں ایک ہولناک دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں ۔
qāla l-mala-u min qawmihi innā lanarāka fī ḍalālin mubīnin
اس کی قوم کے سرداروں نے جواب دیا :” ہم کو تو یہ نظر آتا ہے کہ تم صریحر گمراہی مبتلا ہو ۔
qāla yāqawmi laysa bī ḍalālatun walākinnī rasūlun min rabbi l-ʿālamīna
نوح (علیہ السلام) نے کہا ” اے برادران قوم ‘ میں کسی گمراہی میں نہیں پڑا ہوں بلکہ میں رب العالمین کا رسول ہوں
uballighukum risālāti rabbī wa-anṣaḥu lakum wa-aʿlamu mina l-lahi mā lā taʿlamūna
تمہیں اپنے رب کے پیغام پہنچاتا ہوں ‘ تمہارا خیر خواہ ہوں اور مجھے اللہ کی طرف سے وہ کچھ معلوم ہے جو تمہیں معلوم نہیں ہے ۔
awaʿajib'tum an jāakum dhik'run min rabbikum ʿalā rajulin minkum liyundhirakum walitattaqū walaʿallakum tur'ḥamūna
کیا تمہیں اس بات پر تعجب ہوا کہ تمہارے پاس خود تمہاری اپنی قوم کے ایک آدمی کے ذریعے سے تمہارے رب کی یاد دہانی آئی تاکہ تمہیں خبردار کرے اور تم غلط روی سے بچ جاؤ اور تم پر رحم کیا جائے ؟
fakadhabūhu fa-anjaynāhu wa-alladhīna maʿahu fī l-ful'ki wa-aghraqnā alladhīna kadhabū biāyātinā innahum kānū qawman ʿamīna
مگر انہوں نے اس کو جھٹلایا ۔ آخر کار ہم نے اسے اور اس کے ساتھیوں کو ایک کشتی میں نجات دی اور ان لوگوں کو ڈبو دیا جنہوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا تھا ‘ یقینا وہ اندھے لوگ تھے ۔
wa-ilā ʿādin akhāhum hūdan qāla yāqawmi uʿ'budū l-laha mā lakum min ilāhin ghayruhu afalā tattaqūna
اور عاد کی طرف ہم نے ان کے بھائی ہود کو بھیجا ۔ اس نے کہا ” اے برادران قوم ‘ اللہ کی بندگی کرو ‘ اس کے سوا تمہارا کوئی خدا نہیں ہے ۔ پھر کیا تم غلط روی سے پرہیز کرو گے ۔ ؟
qāla l-mala-u alladhīna kafarū min qawmihi innā lanarāka fī safāhatin wa-innā lanaẓunnuka mina l-kādhibīna
اس کی قوم کے سرداروں نے ‘ جو اس کی بات ماننے سے انکار کر رہے تھے ‘ جواب میں کہا ” ہم تو تمہیں بےعقلی میں مبتلا سمجھتے تھے اور ہمیں گمان ہے کہ تم جھوٹے ہو ۔
qāla yāqawmi laysa bī safāhatun walākinnī rasūlun min rabbi l-ʿālamīna
‘ اس نے کہا ” اے برادران قوم ‘ میں بےعقلی میں مبتلا نہیں ہوں بلکہ میں رب العالمین کا رسول ہوں
uballighukum risālāti rabbī wa-anā lakum nāṣiḥun amīnun
تم کو اپنے رب کے پیغامات پہنچاتا ہوں ‘ اور تمہارا خیر خواہ ہوں جس پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے ۔
awaʿajib'tum an jāakum dhik'run min rabbikum ʿalā rajulin minkum liyundhirakum wa-udh'kurū idh jaʿalakum khulafāa min baʿdi qawmi nūḥin wazādakum fī l-khalqi baṣ'ṭatan fa-udh'kurū ālāa l-lahi laʿallakum tuf'liḥūna
کیا تمہیں اس بات پر تعجب ہوا کہ تمہارے پاس خود تمہاری اپنی قوم کے ایک آدمی کے ذریعے تمہارے رب کی یاد دہائی آئی تاکہ وہ تمہیں خبردار کرے ؟ بھول نہ جاؤ کہ تمہارے رب نے نوح (علیہ السلام) کی قوم کے بعد تم کو اس کا جانشین بنایا اور تمہیں خوب تنومند کیا ‘ پس اللہ کی قدرت کے کرشموں کو یاد رکھو ‘ امید ہے کہ فلاح پاؤ گے ۔
qālū aji'tanā linaʿbuda l-laha waḥdahu wanadhara mā kāna yaʿbudu ābāunā fatinā bimā taʿidunā in kunta mina l-ṣādiqīna
انہوں نے جواب دیا ” کیا تو ہمارے پاس اس لئے آیا ہے کہ ہم اکیلے اللہ ہی کی عبادت کریں اور انہیں چھوڑ دیں جن کی عبادت ہمارے باپ دادا کرتے آئے ہیں ؟ اچھا تو لے آ وہ عذاب جس کی تو ہمیں دھمکی دیتا ہے اگر تو سچا ہے ۔
qāla qad waqaʿa ʿalaykum min rabbikum rij'sun waghaḍabun atujādilūnanī fī asmāin sammaytumūhā antum waābāukum mā nazzala l-lahu bihā min sul'ṭānin fa-intaẓirū innī maʿakum mina l-muntaẓirīna
‘ اس نے کہا ” تمہارے رب کی پھٹکار تم پر پڑگئی اور اس کا غضب ٹوٹ پڑا ۔ کیا تم مجھ سے ان ناموں پر جھگڑتے ہو جو تم نے اور تمہارے باپ دادا رکھ لئے ہیں ‘ جن کے لئے اللہ نے کوئی سند نازل نہیں کی ہے ؟ اچھا تو تم بھی انتظار کرو اور میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں ۔
fa-anjaynāhu wa-alladhīna maʿahu biraḥmatin minnā waqaṭaʿnā dābira alladhīna kadhabū biāyātinā wamā kānū mu'minīna
آخر کار ہم نے اپنی مہربانی سے ہود اور اس کے ساتھیوں کو بچا لیا اور ان لوگوں کی جڑ کاٹ دی جو ہماری آیات کو جھٹلا چکے تھے اور ایمان لانے والے نہ تھے ۔
wa-ilā thamūda akhāhum ṣāliḥan qāla yāqawmi uʿ'budū l-laha mā lakum min ilāhin ghayruhu qad jāatkum bayyinatun min rabbikum hādhihi nāqatu l-lahi lakum āyatan fadharūhā takul fī arḍi l-lahi walā tamassūhā bisūin fayakhudhakum ʿadhābun alīmun
اور ثمود کی طرف ہم نے ان کے بھائی صالح کو بھیجا ۔ اس نے کہا ” اے برادران قوم ‘ اللہ کی بندگی کرو ‘ اس کے سوا تمہارا کوئی خدا نہیں ہے ۔ تمہارے پاس تمہارے رب کی کھلی دلیل آگئی ہے ۔ یہ اللہ کی اونٹنی تمہارے لئے ایک نشانی کے طور پر ہے ‘ لہذا اسے چھوڑ دو کہ خدا کی زمین میں چرتی پھرے ۔ اس کو کسی برے ارادے سے ہاتھ نہ لگانا ورنہ ایک دردناک عذاب تمہیں آلے گا ۔
wa-udh'kurū idh jaʿalakum khulafāa min baʿdi ʿādin wabawwa-akum fī l-arḍi tattakhidhūna min suhūlihā quṣūran watanḥitūna l-jibāla buyūtan fa-udh'kurū ālāa l-lahi walā taʿthaw fī l-arḍi muf'sidīna
یاد کرو وہ وقت جب اللہ نے قوم عاد کے بعد تمہیں اس کا جانشین بنایا اور تم کو زمین یہ منزلت بخشی کہ آج تم ان کے ہموار میدانوں میں عالیشان محل بناتے اور اس کے پہاڑوں کو مکانات کی شکل میں تراشتے ہو ۔ پس اس کی قدرت کے کرشموں سے غافل نہ ہوجاؤ اور زمین میں فساد برپا نہ کرو۔
qāla l-mala-u alladhīna is'takbarū min qawmihi lilladhīna us'tuḍ'ʿifū liman āmana min'hum ataʿlamūna anna ṣāliḥan mur'salun min rabbihi qālū innā bimā ur'sila bihi mu'minūna
اس کی قوم کے سرداروں نے جو بڑے بنے ہوئے تھے ، کمزور طبقہ کے ان لوگوں سے جو ایمان لے آئے تھے ‘ کہا ” کیا واقعی یہ جانتے ہو کہ صالح (علیہ السلام) اپنے رب کا پیغمبر ہے ؟ “ انہوں نے جواب دیا ” بیشک جس پیغام کے ساتھ وہ بھیجا گیا ہے اسے ہم مانتے ہیں ۔
qāla alladhīna is'takbarū innā bi-alladhī āmantum bihi kāfirūna
ان بڑائی کے مدعیوں نے کہا ” جس چیز کو تم نے مانا ہے ہم اس کے منکر ہیں۔
faʿaqarū l-nāqata waʿataw ʿan amri rabbihim waqālū yāṣāliḥu i'tinā bimā taʿidunā in kunta mina l-mur'salīna
پھر انہوں نے اونٹنی کو مار ڈالا اور پورے تمرد کے ساتھ اپنے رب کے حکم کیخلاف ورزی کر گزرے اور صالح سے کہہ دیا کہ ” لے آ وہ عذاب جس کی تو ہمیں دھمکی دیتا ہے اگر تو واقعی پیغمبروں میں سے ہے ۔
fa-akhadhathumu l-rajfatu fa-aṣbaḥū fī dārihim jāthimīna
‘ آخر کار ایک دہلا دینے والی آفت نے انہیں آلیا اور وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے کے پڑے رہ گئے ۔
fatawallā ʿanhum waqāla yāqawmi laqad ablaghtukum risālata rabbī wanaṣaḥtu lakum walākin lā tuḥibbūna l-nāṣiḥīna
اور صالح یہ کہتا ہوا ان کی بستیوں سے نکل گیا کہ ” اے میری قوم ‘ میں نے اپنے رب کا پیغام تجھے پہنچا دیا اور میں نے تیری بہت خیرخواہی کی مگر میں کیا کروں کہ تجھے اپنے خیر خواہ پسند ہی نہیں ہیں ۔
walūṭan idh qāla liqawmihi atatūna l-fāḥishata mā sabaqakum bihā min aḥadin mina l-ʿālamīna
اور لوط کو ہم نے پیغمبر بنا کر بھیجا ‘ پھر یاد کرو جب اس نے اپنی قوم سے کہا ” کیا تم ایسے بےحیا ہوگئے کہ وہ فحش کام کرتے ہو جو تم سے پہلے دنیا میں کسی نے نہیں کیا ؟
innakum latatūna l-rijāla shahwatan min dūni l-nisāi bal antum qawmun mus'rifūna
تم عورتوں کو چھوڑ کر مردوں سے اپنی خواہش پوری کرتے ہو ۔ حقیقت یہ ہے کہ تم بالکل ہی حد سے گزر جانے والے لوگ ہو ۔
wamā kāna jawāba qawmihi illā an qālū akhrijūhum min qaryatikum innahum unāsun yataṭahharūna
مگر اس کی قوم کا جواب اس کے سوا کچھ نہ تھا کہ ” نکالو ان لوگوں کو اپنی بسیتوں سے ‘ بڑے پاکباز بنتے ہیں ۔
fa-anjaynāhu wa-ahlahu illā im'ra-atahu kānat mina l-ghābirīna
آخر کار ہم نے لوط اور اس کے گھر والوں کو نجات دی بجز اس کی بیوی کے جو پیچھے رہ جانے والوں میں تھی
wa-amṭarnā ʿalayhim maṭaran fa-unẓur kayfa kāna ʿāqibatu l-muj'rimīna
بچا کر نکال دیا اور اس قوم پر برسائی ایک بارش پھر دیکھو کہ ان مجرموں کا کیا انجام ہوا ؟
wa-ilā madyana akhāhum shuʿayban qāla yāqawmi uʿ'budū l-laha mā lakum min ilāhin ghayruhu qad jāatkum bayyinatun min rabbikum fa-awfū l-kayla wal-mīzāna walā tabkhasū l-nāsa ashyāahum walā tuf'sidū fī l-arḍi baʿda iṣ'lāḥihā dhālikum khayrun lakum in kuntum mu'minīna
اور مدین والوں کی طرف ہم نے ان کے بھائی شعیب کو بھیجا ‘ اس نے کہا : ’ اے برادران قوم ‘ اللہ کی بندگی کرو ‘ اس کے سوا تمہارا کوئی خدا نہیں ہے ۔ تمہارے پاس تمہارے رب کی صاف راہنمائی آگئی ہے ۔ لہذا وزن اور پیمانے پورے کرو ‘ لوگوں کو انکی چیزوں میں گھاٹا نہ دو ‘ اور زمین میں فساد برپا نہ کرو جب کہ اس کی اصلاح ہوچکی ہے ۔ اس میں تمہاری بھلائی ہے ۔ اگر تم واقعی مومن ہو
walā taqʿudū bikulli ṣirāṭin tūʿidūna wataṣuddūna ʿan sabīli l-lahi man āmana bihi watabghūnahā ʿiwajan wa-udh'kurū idh kuntum qalīlan fakatharakum wa-unẓurū kayfa kāna ʿāqibatu l-muf'sidīna
اور ہر راستے پر رہزن بن کر نہ بیٹھ جاؤ کہ لوگوں کو خوفزدہ کرنے اور ایمان لانے والوں کو خدا کے راستے سے روکنے لگو اور سیدھی راہ کو ٹیڑھا کرنے کے درپے ہوجاؤ ۔ یاد کرو وہ زمانہ جبکہ تم تھوڑے تھے پھر اللہ تمہیں بہت کردیا اور آنکھیں کھول کر دیکھو کہ دنیا میں مفسدوں کا کیا انجام ہوا ہے۔
wa-in kāna ṭāifatun minkum āmanū bi-alladhī ur'sil'tu bihi waṭāifatun lam yu'minū fa-iṣ'birū ḥattā yaḥkuma l-lahu baynanā wahuwa khayru l-ḥākimīna
اگر تم میں ایک گروہ اس تعلیم پر جس کے ساتھ میں بھیجا گیا ہوں ‘ ایمان لاتا ہے اور دوسرا ایمان نہیں لاتا تو صبر کے ساتھ دیکھتے رہو یہاں تک کہ اللہ ہمارے درمیان فیصلہ کر دے اور وہی سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے ۔
qāla l-mala-u alladhīna is'takbarū min qawmihi lanukh'rijannaka yāshuʿaybu wa-alladhīna āmanū maʿaka min qaryatinā aw lataʿūdunna fī millatinā qāla awalaw kunnā kārihīna
اس کی قوم کے سرداروں نے ‘ جو اپنی بڑائی کے گھمنڈ میں مبتلا تھے ‘ اس سے کہا ” اے شعیب ہم تجھے اور ان لوگوں کو جو تیرے ساتھ ایمان لائے ہیں اپنی بستی سے نکال دیں گے ورنہ تم لوگوں کو ہماری ملت میں واپس آنا ہوگا ۔ “ شعیب (علیہ السلام) نے جواب دیا ” کیا زبردستی ہمیں پھیرا جائے گا خواہ ہم راضی نہ ہوں ۔
qadi if'taraynā ʿalā l-lahi kadhiban in ʿud'nā fī millatikum baʿda idh najjānā l-lahu min'hā wamā yakūnu lanā an naʿūda fīhā illā an yashāa l-lahu rabbunā wasiʿa rabbunā kulla shayin ʿil'man ʿalā l-lahi tawakkalnā rabbanā if'taḥ baynanā wabayna qawminā bil-ḥaqi wa-anta khayru l-fātiḥīna
ہم اللہ پر جھوٹ گھڑنے والے ہوں گے اگر تمہاری ملت میں پلٹ آئیں جبکہ اللہ ہمیں اس سے نجات دے چکا ہے ہمارے لئے تو اس طرف پلٹنا اب کسی طرح ممکن نہیں الا یہ کہ ہمارا رب ہی ایسا چاہے ہمارے رب کا علم ہر چیز پر حاوی ہے ۔ اس پر ہم نے اعتماد کرلیا۔ اے رب ‘ ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان ٹھیک ٹھیک فیصلہ کر دے اور تو بہترین فیصلہ کرنے والا ہے ۔
waqāla l-mala-u alladhīna kafarū min qawmihi la-ini ittabaʿtum shuʿayban innakum idhan lakhāsirūna
اس کی قوم کے سرداروں نے ‘ جو اس کی بات ماننے سے انکار کرچکے تھے ‘ آپس میں کہا ” اگر تم نے شعیب کی پیروی قبول کرلی تو برباد ہوجاؤ گے ۔
fa-akhadhathumu l-rajfatu fa-aṣbaḥū fī dārihim jāthimīna
مگر ہوا یہ ایک دہلا دینے والی آفت نے ان کو آلیا اور وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے کے پڑے رہ گئے ۔
alladhīna kadhabū shuʿayban ka-an lam yaghnaw fīhā alladhīna kadhabū shuʿayban kānū humu l-khāsirīna
جن لوگوں نے شعیب کو جھٹلایا وہ ایسے مٹے کہ گویا کبھی ان گھروں میں ہی نہ تھے ۔ شعیب کے جھٹلانے والے ہی آخرکار برباد ہوکر رہے
fatawallā ʿanhum waqāla yāqawmi laqad ablaghtukum risālāti rabbī wanaṣaḥtu lakum fakayfa āsā ʿalā qawmin kāfirīna
اور شعیب یہ کہہ کر ان کی بستیوں سے نکل گیا کہ ” اے برادران قوم میں نے اپنے رب کے پیغامات تمہیں پہنچا دیئے اور تمہاری خیرخواہی کا حق ادا کردیا ۔ اب میں اس قوم پر کیسے افسوس کروں جو قبول حق سے انکار کرتی ہے۔
wamā arsalnā fī qaryatin min nabiyyin illā akhadhnā ahlahā bil-basāi wal-ḍarāi laʿallahum yaḍḍarraʿūna
کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ہم نے کسی بستی میں نبی بھیجا ہو اور اس بستی کے لوگوں کو پہلے تنگی اور سختی میں مبتلا نہ کیا ہو اس خیال سے کہ شاید وہ عاجزی پر اتر آئیں
thumma baddalnā makāna l-sayi-ati l-ḥasanata ḥattā ʿafaw waqālū qad massa ābāanā l-ḍarāu wal-sarāu fa-akhadhnāhum baghtatan wahum lā yashʿurūna
پھر ہم نے ان کی بدحالی کو خوش حالی سے بدل دیا یہاں تک کہ وہ خوب پھلے پھولے اور کہنے لگے کہ " ہمارے اسلاف پر بھی اچھے اور برے دن آتے ہی رہے ہیں " آخر کار ہم نے انہیں اچانک پکڑ لیا اور نہیں خبر تک نہ ہوئی
walaw anna ahla l-qurā āmanū wa-ittaqaw lafataḥnā ʿalayhim barakātin mina l-samāi wal-arḍi walākin kadhabū fa-akhadhnāhum bimā kānū yaksibūna
اگر بستیوں کے لوگ ایمان لاتے اور تقویٰ کی روش اختیار کرتے تو ہم ان پر آسمان اور زمین سے برکتوں کے دروازے کھول دیتے مگر انہوں نے تو جھٹلایا ، لہذا ہم نے اس بری کمائی کے حساب میں انہیں پکڑ لیا جو وہ سمیٹ رہے تھے
afa-amina ahlu l-qurā an yatiyahum basunā bayātan wahum nāimūna
پھر کیا بستیوں کے لوگ اب اس سے بےخوف ہوگئے ہیں کہ ہماری گرفت کبھی اچانک ان پر رات کے وقت نہ آجائے گی جب کہ وہ سوئے پڑے ہوں ؟
awa-amina ahlu l-qurā an yatiyahum basunā ḍuḥan wahum yalʿabūna
یا انہیں اطمینان ہوگیا ہے کہ ہمارا مضبوط ہاتھ کبھی یکایک ان پر دن کے وقت نہ آپڑے گا جب کہ وہ کھیل رہے ہوں ؟
afa-aminū makra l-lahi falā yamanu makra l-lahi illā l-qawmu l-khāsirūna
کیا یہ لوگ اللہ کی چال سے بےخوف ہیں ؟ حالانکہ اللہ کی چال سے وہی قوم بےخوف ہوتی ہے جو تباہ ہونے والی ہو
awalam yahdi lilladhīna yarithūna l-arḍa min baʿdi ahlihā an law nashāu aṣabnāhum bidhunūbihim wanaṭbaʿu ʿalā qulūbihim fahum lā yasmaʿūna
اور کیا ان لوگوں کو جو سابق اہل زمین کے بعد زمین کے وارث ہوتے ہیں ، اس امر واقعی نے کچھ سبق نہیں دیا کہ اگر ہم چاہیں تو ان کے قصوروں پر انہیں پکڑ سکتے ہیں ؟ (مگر و سبق آموز حقائق سے تغافل برتتے ہیں) اور ہم ان کے دلوں پر مہر لگا دیتے ہیں ، پھر وہ کچھ نہیں سنتے
til'ka l-qurā naquṣṣu ʿalayka min anbāihā walaqad jāathum rusuluhum bil-bayināti famā kānū liyu'minū bimā kadhabū min qablu kadhālika yaṭbaʿu l-lahu ʿalā qulūbi l-kāfirīna
یہ قومیں جن کے قصے ہم تمہیں سنا رہے ہیں (تمہارے سامنے مثال کے طور پر موجود ہیں) ان کے رسول ان کے پاس کھلی کھلی نشانیاں لے کر آئے ، مگر جس چیز کو وہ ایک دفعہ جھٹلا چکے تھے پھر اسے وہ ماننے والے نہ تھے۔ دیکھو اس طرح ہم منکرین حق کے دلوں پر مہر لگا دیتے ہیں
wamā wajadnā li-aktharihim min ʿahdin wa-in wajadnā aktharahum lafāsiqīna
ہم نے ان میں سے اکثر میں کوئی پاس عہد نہ پایا بلکہ اکثر کو فاسق ہی پایا
thumma baʿathnā min baʿdihim mūsā biāyātinā ilā fir'ʿawna wamala-ihi faẓalamū bihā fa-unẓur kayfa kāna ʿāqibatu l-muf'sidīna
پھر ان قوموں کے بعد (جن کا ذکر اوپر کیا گیا) ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو اپنی نشانیوں کے ساتھ فرعون اور اس کی قوم کے سرداروں کے پاس بھیجا۔ مگر انہوں نے ہماری نشانیوں کے ساتھ ظلم کیا ، پس دیکھو کہ ان مفسدوں کا کیا انجام ہوا ؟ "
waqāla mūsā yāfir'ʿawnu innī rasūlun min rabbi l-ʿālamīna
موسیٰ نے کہا " اے فرعون ، میں کائنات کے مالک کی طرف سے بھیجا ہوا آیا ہوں
ḥaqīqun ʿalā an lā aqūla ʿalā l-lahi illā l-ḥaqa qad ji'tukum bibayyinatin min rabbikum fa-arsil maʿiya banī is'rāīla
میرا منصب یہی ہے کہ اللہ کا نام لے کر کوئی بات حق کے سوا نہ کہوں ، میں تم لوگوں کے پاس تمہارے رب کی طرف سے صریح دلیل ماموریت لے کر آیا ہوں ، لہذا تو بنی اسرائیل کو میرے ساتھ بھیج دے
qāla in kunta ji'ta biāyatin fati bihā in kunta mina l-ṣādiqīna
فرعون نے کہا " اگر تو کوئی نشانی لایا ہے اور اپنے دعوے میں سچا ہے تو اسے پیش کر "
fa-alqā ʿaṣāhu fa-idhā hiya thuʿ'bānun mubīnun
موسیٰ نے اپنا عصا پھینکا اور یکایک وہ ایک جیتا جاگتا اژدھا تھا
wanazaʿa yadahu fa-idhā hiya bayḍāu lilnnāẓirīna
اور اس نے اپنی جیب سے ہاتھ نکالا اور سب دیکھنے والوں کے سامنے وہ چمک رہا تھا
qāla l-mala-u min qawmi fir'ʿawna inna hādhā lasāḥirun ʿalīmun
اس پر فرعون کی قوم کے سرداروں نے آپس میں کہا کہ " یقینا یہ شخص بڑا ماہر جادوگر ہے "
yurīdu an yukh'rijakum min arḍikum famādhā tamurūna
تمہیں تمہاری زمین سے بےدخل کرنا چاہتا ہے۔ اب کہو کیا کہتے ہو ؟ "
qālū arjih wa-akhāhu wa-arsil fī l-madāini ḥāshirīna
پھر ان سب نے فرعون کو مشورہ دیا کہ اسے اور اس کے بھائی کو انتظار میں رکھیے اور تمام شہروں میں ہر کارے بھیج دیجئے
yatūka bikulli sāḥirin ʿalīmin
کہ ہر ماہر فن جادوگر کو آپ کے پاس لے آئیں
wajāa l-saḥaratu fir'ʿawna qālū inna lanā la-ajran in kunnā naḥnu l-ghālibīna
چناچہ جادوگر فرعون کے پاس آگئے۔ انہوں نے کہا " اگر ہم غالب رہے تو ہمیں اس کا صلہ تو ضرور ملے گا ؟ "
qāla naʿam wa-innakum lamina l-muqarabīna
فرعون نے جواب دیا " ہاں ، اور تم مقرب بارگاہ ہوگے "۔
qālū yāmūsā immā an tul'qiya wa-immā an nakūna naḥnu l-mul'qīna
پھر انہوں نے موسیٰ (علیہ السلام) سے کہا تم پھینکتے ہو یا ہم پھینکیں ؟ موسیٰ نے جواب دیا۔ تم ہی پھینکو
qāla alqū falammā alqaw saḥarū aʿyuna l-nāsi wa-is'tarhabūhum wajāū bisiḥ'rin ʿaẓīmin
انہوں نے جو اپنے آلچھر پھینکے تو نگاہوں کو مسحور اور دلوں کو خوفزدہ کردیا اور بڑٓ ہی زبردست جادو بنا لائے
wa-awḥaynā ilā mūsā an alqi ʿaṣāka fa-idhā hiya talqafu mā yafikūna
ہم نے موسیٰ کو اشارہ کیا کہ پھینک اپنا عصا۔ اس کا پھینکنا تھا کہ آن کی آن میں وہ ان کے اس جھوٹے طلسم کو نکلتا چلا گیا
fawaqaʿa l-ḥaqu wabaṭala mā kānū yaʿmalūna
اس طرح جو حق تھا وہ حق ثابت ہوا اور جو کچھ انہوں نے بنا رکھا تھا وہ باطل ہوکر رہ گیا
faghulibū hunālika wa-inqalabū ṣāghirīna
فرعون اور اس کے ساتھی میدان مقابلہ میں مغلوب ہوئے اور (فتح مند ہونے کے بجائے) الٹے ذلیل ہوگے
wa-ul'qiya l-saḥaratu sājidīna
اور جادوگروں کا حال یہ ہوا کہ گویا کسی چیز نے اندر سے انہیں سجدے میں گرا دیا
qālū āmannā birabbi l-ʿālamīna
کہنے لگے ہم نے مان لیا رب العالمین کو
rabbi mūsā wahārūna
اس رب کو جسے موسیٰ اور ہارون مانتے ہیں۔
qāla fir'ʿawnu āmantum bihi qabla an ādhana lakum inna hādhā lamakrun makartumūhu fī l-madīnati litukh'rijū min'hā ahlahā fasawfa taʿlamūna
فرعون نے کہا تم اس پر ایمان لے آئے قبل اس کے کہ میں تمہیں اجازت دوں ، یقینا یہ کوئی خفیہ سازش تھی جو تم لوگوں نے اس دار السلطنت میں کی تاکہ اس کے مالکوں کو اقتدار سے بےدخل کرو۔ اچھا تو اس کا نتیجہ اب تمہیں معلوم ہوا جاتا ہے
la-uqaṭṭiʿanna aydiyakum wa-arjulakum min khilāfin thumma la-uṣallibannakum ajmaʿīna
میں تمہارے ہاتھ پاؤں مخالف سمتوں سے کٹوا دوں گا اور اس کے بعد تم سب کو سولی پر چڑھاؤں گا
qālū innā ilā rabbinā munqalibūna
انہوں نے جواب دیا۔ بہرحال ہمیں پلٹنا اپنے رب ہی کی طرف ہے
wamā tanqimu minnā illā an āmannā biāyāti rabbinā lammā jāatnā rabbanā afrigh ʿalaynā ṣabran watawaffanā mus'limīna
تو جس بات پر ہم سے انتقام لینا چاہتا ہے وہ اس کے سوا کچھ نہیں کہ ہمارے رب کی نشانیاں جب ہمارے سامنے آگئیں تو ہم نے انہیں مان لیا۔ اے رب ! ہم پر صبر کا فیضان کر اور ہمیں دنیا سے اٹھا تو اس حال میں کہ ہم تیرے فرمان بردار ہوں
waqāla l-mala-u min qawmi fir'ʿawna atadharu mūsā waqawmahu liyuf'sidū fī l-arḍi wayadharaka waālihataka qāla sanuqattilu abnāahum wanastaḥyī nisāahum wa-innā fawqahum qāhirūna
فرعون سے اس کی قوم کے سرداروں نے کہا " کیا تو موسیٰ اور اس کی قوم کو یوں ہی چھوڑ دے گا کہ ملک میں فساد پھیلائیں اور وہ تیری اور تیرے معبودوں کی بندگی چھوڑ بیٹھیں ؟ " فرعون نے جواب دیا " میں ان کے بیٹوں کو قتل کراؤں گا اور ان کی عورتوں کو جیتا رہنے دوں گا۔ ہمارے اقتدار کی گرفت ان پر مضبوط ہے "
qāla mūsā liqawmihi is'taʿīnū bil-lahi wa-iṣ'birū inna l-arḍa lillahi yūrithuhā man yashāu min ʿibādihi wal-ʿāqibatu lil'muttaqīna
موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا " اللہ سے مدد مانگو اور صبر کرو ، زمین اللہ کی ہے ، اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے اس کا وارث بنا دیتا ہے ، اور آخری کامیابی انہی کے لیے ہے جو اس سے ڈرتے ہوئے کام کریں "
qālū ūdhīnā min qabli an tatiyanā wamin baʿdi mā ji'tanā qāla ʿasā rabbukum an yuh'lika ʿaduwwakum wayastakhlifakum fī l-arḍi fayanẓura kayfa taʿmalūna
اس کی قوم کے لوگوں نے کہا " تیرے آنے سے پہلے بھی ہم ستائے جاتے تھے اور اب تیرے آنے پر بھی ستائے جا رہے ہیں " اس نے جواب دیا " قریب ہے وہ وقت کہ تمہارا رب تمہارے دشمن کو ہلاک کردے اور تم کو زمین میں خلیفہ بنائے ، پھر دیکھے کہ تم کیسے عمل کرتے ہو "
walaqad akhadhnā āla fir'ʿawna bil-sinīna wanaqṣin mina l-thamarāti laʿallahum yadhakkarūna
ہم نے فرعون کے لوگوں کو کئی سال تک قحط اور پیداوار کی کمی میں مبتلا رکھا کہ شاید ان کو ہوش آئے
fa-idhā jāathumu l-ḥasanatu qālū lanā hādhihi wa-in tuṣib'hum sayyi-atun yaṭṭayyarū bimūsā waman maʿahu alā innamā ṭāiruhum ʿinda l-lahi walākinna aktharahum lā yaʿlamūna
مگر ان کا حال یہ تھا کہ جب اچھا زمانہ آتا تو کہتے کہ ہم اسی کے مستحق ہیں ، اور جب برا زمانہ آتا تو موسیٰ اور اس کے ساتھیوں کو اپنے لیے فال بد ٹھہراتے ، حالانکہ در حقیقت ان کی فال بد تو اللہ کے پاس تھی ، مگر ان میں سے اکثر بےعلم تھے
waqālū mahmā tatinā bihi min āyatin litasḥaranā bihā famā naḥnu laka bimu'minīna
انہوں نے موسیٰ سے کہا کہ " تو ہمیں مسحور کرنے کے لیے خواہ کوئی نشانی لے آئے ، ہم تو تیری بات ماننے والے نہیں ہیں "
fa-arsalnā ʿalayhimu l-ṭūfāna wal-jarāda wal-qumala wal-ḍafādiʿa wal-dama āyātin mufaṣṣalātin fa-is'takbarū wakānū qawman muj'rimīna
آخر کار ہم نے ان پر طوفان بھیجا ، ٹڈی دل چھوڑے ، سرسریاں پھیلائیں ، مینڈک نکالے اور خون برسایا۔ یہ سب نشانیاں الگ الگ کرکے دکھائیں مگر وہ سرکشی کیے چلے گئے۔ اور وہ بڑے ہی مجرم لوگ تھے
walammā waqaʿa ʿalayhimu l-rij'zu qālū yāmūsā ud'ʿu lanā rabbaka bimā ʿahida ʿindaka la-in kashafta ʿannā l-rij'za lanu'minanna laka walanur'silanna maʿaka banī is'rāīla
جب کبھی ان پر بلا نازل ہوجاتی تو کہتے " اے موسیٰ ، تجھے اپنے رب کی طرف سے جو منصب حاصل ہے اس کی بناء پر ہمارے حق میں دعا کر ، اگر اب کے تو ہم پر سے یہ بلا ٹلوا دے تو ہم تیری بات مان لیں گے اور بنی اسرائیل کو تیرے ساتھ بھیج دیں گے "
falammā kashafnā ʿanhumu l-rij'za ilā ajalin hum bālighūhu idhā hum yankuthūna
مگر جب ہم ان پر سے اپنا عذاب ایک وقت مقرر تک کے لیے جس کو وہ بہرحال پہنچنے والے تھے ، ہٹا لیتے تھے تو وہ یککت اپنے عہد سے پھر جاتے
fa-intaqamnā min'hum fa-aghraqnāhum fī l-yami bi-annahum kadhabū biāyātinā wakānū ʿanhā ghāfilīna
تب ہم نے ان سے انتقام لیا اور انہیں سمندر میں غرق کردیا کیونکہ انہوں نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا اور ان سے بےپرواہ ہوگئے تھے
wa-awrathnā l-qawma alladhīna kānū yus'taḍʿafūna mashāriqa l-arḍi wamaghāribahā allatī bāraknā fīhā watammat kalimatu rabbika l-ḥus'nā ʿalā banī is'rāīla bimā ṣabarū wadammarnā mā kāna yaṣnaʿu fir'ʿawnu waqawmuhu wamā kānū yaʿrishūna
اور ان کی جگہ ہم نے ان لوگوں کو جو کمزور بنا کر رکھے گئے تھے ، اس سرزمین کے مشرق و مغرب کا وارث بنا دیا جسے ہم نے برکتوں سے مالا مال کیا تھا۔ اس طرح بنی اسرائیل کے حق میں تیرے رب کا وعدہ خیر پورا ہوا کیونکہ انہوں نے صبر سے کام لیا تھا اور ہم نے فرعون اور اس کی قوم کا وہ سب کچھ برباد کردیا جو وہ بناتے اور چڑھاتے تھے "
wajāwaznā bibanī is'rāīla l-baḥra fa-ataw ʿalā qawmin yaʿkufūna ʿalā aṣnāmin lahum qālū yāmūsā ij'ʿal lanā ilāhan kamā lahum ālihatun qāla innakum qawmun tajhalūna
بنی اسرائیل کو ہم نے سمندر سے گزار دیا ، پھر وہ چلے اور راستے میں ایک ایسی قوم پر ان کا گزر ہوا جو اپنے چند بتوں کی گرویدہ بنی ہوئی تھی۔ کہنے لگے " اے موسیٰ ، ہمارے لیے بھی کوئی ایسا معبود بنا دے جسیے ان لوگوں کے معبود ہیں۔ موسیٰ نے کہا " تم لوگ بڑی نادانی کی باتیں کرتے ہو
inna hāulāi mutabbarun mā hum fīhi wabāṭilun mā kānū yaʿmalūna
یہ لوگ جس طریقہ کی پیروی کر رہے ہیں وہ تو برباد ہونے والا ہے اور جو عمل وہ کر رہے ہیں وہ سراسر باطل ہے "
qāla aghayra l-lahi abghīkum ilāhan wahuwa faḍḍalakum ʿalā l-ʿālamīna
پھر موسیٰ نے کہا " کیا اللہ کے سوا کوئی اور معبود تمہارے لیے تلاش کروں ؟ حالانکہ وہ اللہ ہی ہے جس نے تمہیں دنیا بھر کی قومیں پر فضیلت بخشی ہے
wa-idh anjaynākum min āli fir'ʿawna yasūmūnakum sūa l-ʿadhābi yuqattilūna abnāakum wayastaḥyūna nisāakum wafī dhālikum balāon min rabbikum ʿaẓīmun
اور (اللہ فرماتا ہے) وہ وقت یاد کرو جب ہم نے فرعون والوں سے تمہیں نجات دی ، جن کا حال یہ تھا کہ تمہیں سخت عذاب میں مبتلا رکھتے تھے ، تمہارے بیٹوں کو قتل کرتے اور تمہاری عورتوں کو زندہ رہنے دیتے تھے اور اس میں تمہارے رب کی طرف سے تمہاری بڑی آزمائش تھی
wawāʿadnā mūsā thalāthīna laylatan wa-atmamnāhā biʿashrin fatamma mīqātu rabbihi arbaʿīna laylatan waqāla mūsā li-akhīhi hārūna ukh'luf'nī fī qawmī wa-aṣliḥ walā tattabiʿ sabīla l-muf'sidīna
ہم نے موسیٰ کو تیس شب و روز کے لیے (کوہ سینا پر) طلب کیا اور بعد میں دس دن کا اور اضافہ کردیا ، اس طرح اس کے رب کی مقرر کردہ مدت پورے چالیس دن ہوگئی۔ موسیٰ نے چلتے ہوئے اپنے بھائی ہارون سے کہا کہ " میرے پیچھے تم میری قوم میں میری جانشینی کرنا اور ٹھیک کام کرتے رہنا اور بگاڑ پیدا کرنے والوں کے طریقے پر نہ چلنا "
walammā jāa mūsā limīqātinā wakallamahu rabbuhu qāla rabbi arinī anẓur ilayka qāla lan tarānī walākini unẓur ilā l-jabali fa-ini is'taqarra makānahu fasawfa tarānī falammā tajallā rabbuhu lil'jabali jaʿalahu dakkan wakharra mūsā ṣaʿiqan falammā afāqa qāla sub'ḥānaka tub'tu ilayka wa-anā awwalu l-mu'minīna
جب وہ ہمارے مقرر کیے ہوئے وقت پر پہنچا اور اس کے رب نے اس سے کلام کیا تو اس نے التجا کی کہ " اے رب ! مجھے یارائے نظر دے کہ میں تجھے دیکھوں "۔ فرمایا " تو مجھے نہیں دیکھ سکتا۔ ہاں ذرا سامنے کے پہاڑ کی طرف دیکھ ، اگر وہ اپنی جگہ قائم رہ جائے تو البتہ تو مجھے دیکھ سکے گا " چناچہ اس کے رب نے جب پہاڑ پر تجلی کی تو اسے ریزہ ریزہ کردیا اور موسیٰ غش کھا کر گر پڑا۔ جب ہوش آیا تو بولا " پاک ہے تیری ذات ، میں تیرے حضور توبہ کرتا ہوں اور سب سے پہلا ایمان لانے والا میں ہوں "
qāla yāmūsā innī iṣ'ṭafaytuka ʿalā l-nāsi birisālātī wabikalāmī fakhudh mā ātaytuka wakun mina l-shākirīna
فرمایا " اے موسیٰ ! میں نے تمام لوگوں پر ترجیح دے کر تجھے منتخب کیا کہ میری پیغمبری کرے اور مجھ سے ہم کلام ہو۔ پس جو کچھ میں تجھے دوں اسے لے اور شکر بجا لا
wakatabnā lahu fī l-alwāḥi min kulli shayin mawʿiẓatan watafṣīlan likulli shayin fakhudh'hā biquwwatin wamur qawmaka yakhudhū bi-aḥsanihā sa-urīkum dāra l-fāsiqīna
اس کے بعد ہم نے موسیٰ کو ہر شعبہ زندگی کے متلعق نصیحت اور ہر پہلو کے متعلق واضح ہدایت تختیوں پر لکھ کر دے دی اور اس سے کہا " ان ہدایات کو مضبوط ہاتھوں سے سنبھال اور اپنی قوم کو حکم دے کہ ان کے بہتر مفہوم کی پیروی کریں ، عنقریب میں تمہیں فاسقوں کے گھر دکھاؤں گا
sa-aṣrifu ʿan āyātiya alladhīna yatakabbarūna fī l-arḍi bighayri l-ḥaqi wa-in yaraw kulla āyatin lā yu'minū bihā wa-in yaraw sabīla l-rush'di lā yattakhidhūhu sabīlan wa-in yaraw sabīla l-ghayi yattakhidhūhu sabīlan dhālika bi-annahum kadhabū biāyātinā wakānū ʿanhā ghāfilīna
میں اپنی نشانیوں سے ان لوگوں کی نگاہیں پھیر دوں گا جو بغیر کسی حق کے زمین میں بڑے بنتے ہیں ، وہ خواہ کوئی نشانی دیکھ لیں کبھی اس پر ایمان نہ لائیں گے ، اگر سیدھا راستہ ان کے سامنے آئے تو اسے اختیار نہ کریں گے اور اگر ٹیڑھا راستہ نظر آئے تو اس پر چل پڑیں گے ، اس لیے کہ انہوں نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا اور ان سے بےپروائی کرتے رہے
wa-alladhīna kadhabū biāyātinā waliqāi l-ākhirati ḥabiṭat aʿmāluhum hal yuj'zawna illā mā kānū yaʿmalūna
ہماری نشانیوں کو جس کسی نے جھٹلایا اور آخرت کی پیشی کی انکار کیا اس کے سارے اعمال ضائع ہوگئے۔ کیا لوگ اس کے سوا کچھ اور جزا پا سکتے ہیں کہ جیسا کریں ویسا بھریں
wa-ittakhadha qawmu mūsā min baʿdihi min ḥuliyyihim ʿij'lan jasadan lahu khuwārun alam yaraw annahu lā yukallimuhum walā yahdīhim sabīlan ittakhadhūhu wakānū ẓālimīna
موسیٰ کے پیچھے اس کی قوم کے لوگوں نے اپنے زیوروں سے ایک بچھڑے کا پتلا بنایا جس میں بیل کی سی آواز نکلتی تھی۔ کیا انہیں نظر نہ آتا تھا کہ وہ نہ ان سے بولتا ہے نہ کسی معاملہ میں ان کی رہنمائی کرتا ہے ؟ مگر پھر بھی انہوں نے اسے معبود بنا لیا اور وہ سخت ظالم تھے
walammā suqiṭa fī aydīhim wara-aw annahum qad ḍallū qālū la-in lam yarḥamnā rabbunā wayaghfir lanā lanakūnanna mina l-khāsirīna
پھر جب ان کی فریب خوردگی کا طلسم ٹوٹ گیا اور انہوں نے دیکھ لیا کہ درحقیقت وہ گمراہ ہوگئے ہیں تو کہنے لگے کہ " اگر ہمارے رب نے ہم پر رحم نہ فرمایا اور ہم سے درگزر نہ کیا تو ہم برباد ہوجائیں گے "
walammā rajaʿa mūsā ilā qawmihi ghaḍbāna asifan qāla bi'samā khalaftumūnī min baʿdī aʿajil'tum amra rabbikum wa-alqā l-alwāḥa wa-akhadha birasi akhīhi yajurruhu ilayhi qāla ib'na umma inna l-qawma is'taḍʿafūnī wakādū yaqtulūnanī falā tush'mit biya l-aʿdāa walā tajʿalnī maʿa l-qawmi l-ẓālimīna
ادھر سے موسیٰ غصے اور رنج میں بھرا ہوا اپنی قوم کی طرف پلٹا۔ آتے ہی اس نے کہا " بہت بری جانشینی کی تم لوگوں نے میرے بعد ! کیا تم سے اتنا صبر نہ ہوا کہ اپنے رب کے حکم کا انتظار کرلیتے ؟ " اور تختیاں پھینک دیں اور اپنے بھائی (ہارون) کے سر کے بال پکڑ کر اسے کھینچا۔ ہارون نے کہا " اے میری ماں کے بیٹے ، ان لوگوں نے مجھے دبا لیا اور قریب تھا کہ مجھے مار ڈالتے۔ پس تو دشمنوں کو مجھ پر ہنسنے کا موقع نہ دے اور اس ظالم گروہ کے ساتھ مجھے نہ شامل کر۔ "
qāla rabbi igh'fir lī wali-akhī wa-adkhil'nā fī raḥmatika wa-anta arḥamu l-rāḥimīna
تب موسیٰ نے کہا " اے رب ، مجھے اور میرے بھائی کو معاف کر اور ہمیں اپنی رحمت میں داخل فرما ، تو سب سے بڑھ کر رحیم ہے "
inna alladhīna ittakhadhū l-ʿij'la sayanāluhum ghaḍabun min rabbihim wadhillatun fī l-ḥayati l-dun'yā wakadhālika najzī l-muf'tarīna
(جواب میں ارشاد ہوا) " کہ جن لوگوں نے بچھڑے کو معبود بنایا وہ ضرور اپنے رب کے غضب میں گرفتار ہو کر رہیں گے اور دنیا کی زندگی میں ذلیل ہوں گے۔ جھوٹ گھڑنے والوں کو ہم ایسی ہی سزا دیتے ہیں
wa-alladhīna ʿamilū l-sayiāti thumma tābū min baʿdihā waāmanū inna rabbaka min baʿdihā laghafūrun raḥīmun
اور جو لوگ برے عمل کریں پھر توبہ کرلیں اور ایمان لے آئیں تو یقینا اس توبہ و ایمان کے بعد تیرا رب در گزر اور رحم فرمانے والا ہے
walammā sakata ʿan mūsā l-ghaḍabu akhadha l-alwāḥa wafī nus'khatihā hudan waraḥmatun lilladhīna hum lirabbihim yarhabūna
پھر جب موسیٰ کا غصہ ٹھنڈا ہوا تو اس نے وہ تختیاں اٹھا لیں جن کی تحریر میں ہدایت اور رحمت تھی ان لوگوں کے لیے جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں
wa-ikh'tāra mūsā qawmahu sabʿīna rajulan limīqātinā falammā akhadhathumu l-rajfatu qāla rabbi law shi'ta ahlaktahum min qablu wa-iyyāya atuh'likunā bimā faʿala l-sufahāu minnā in hiya illā fit'natuka tuḍillu bihā man tashāu watahdī man tashāu anta waliyyunā fa-igh'fir lanā wa-ir'ḥamnā wa-anta khayru l-ghāfirīna
اور اس نے اپنی قوم کے ستر آدمیوں کو منتخب کیا تاکہ وہ (اس کے ساتھ) ہمارے مقرر کیے ہوئے وقت پر حاضر ہوں۔ جب ان لوگوں کو ایک سخت زلزلے نے آپکڑا تو موسیٰ نے عرض کیا " اے میرے سرکار ، آپ چاہتے تو پہلے ہی ان کو اور مجھے ہلاک کرسکتے تھے۔ کیا آپ اس قصور میں جو ہم میں سے چند نادانوں نے کیا تھا ہم سب کو ہلاک کردیں گے ؟ یہ تو آپ کی ڈالی ہوئی ایک آزمائش تھی جس کے ذریعہ سے آپ جسے چاہتے ہیں گمراہی میں مبتلا کردیتے ہیں اور جسے چاہتے ہیں ہدایت بخش دیتے ہیں۔ ہمارے سرپرست تو آپ ہی ہیں۔ پس ہمیں معاف کردیجئے اور ہم پر رحم فرمائیے ، آپ سب سے بڑھ کر معاف فرمانتے والے ہیں
wa-uk'tub lanā fī hādhihi l-dun'yā ḥasanatan wafī l-ākhirati innā hud'nā ilayka qāla ʿadhābī uṣību bihi man ashāu waraḥmatī wasiʿat kulla shayin fasa-aktubuhā lilladhīna yattaqūna wayu'tūna l-zakata wa-alladhīna hum biāyātinā yu'minūna
اور ہمارے لیے اس دنیا کی بھلائی بھی لکھ دیجئے اور آخرت کی بھی ، ہم نے آپ کی طرف رجوع کرلیا۔ جواب ارشاد ہوا " سزا تو میں جسے چاہتا ہوں دیتا ہوں ، مگر میری رحمت ہر چیز پر چھائی ہوئی ہے۔ اور اسے میں ان لوگوں کے حق میں لکھوں گا جو نافرمانی سے پرہیز کریں گے ، زکوۃ دیں گے اور میری آیات پر ایمان لائیں گے
alladhīna yattabiʿūna l-rasūla l-nabiya l-umiya alladhī yajidūnahu maktūban ʿindahum fī l-tawrāti wal-injīli yamuruhum bil-maʿrūfi wayanhāhum ʿani l-munkari wayuḥillu lahumu l-ṭayibāti wayuḥarrimu ʿalayhimu l-khabāitha wayaḍaʿu ʿanhum iṣ'rahum wal-aghlāla allatī kānat ʿalayhim fa-alladhīna āmanū bihi waʿazzarūhu wanaṣarūhu wa-ittabaʿū l-nūra alladhī unzila maʿahu ulāika humu l-muf'liḥūna
(پس آج یہ رحمت ان لوگوں کا حصہ ہے) جو اس پیغمبر ، نبی امی (ﷺ) کی پیروی اختیار کریں۔ جس کا ذکر انہیں اپنے ہاں تورات اور انجیل میں لکھا ہوا ملتا ہے۔ وہ انہیں نیکی کا حکم دیتا ہے ، بدی سے روکتا ہے ، ان کے لیے پاک چیزیں حلال اور ناپاک چیزیں حرام کرتا ہے اور ان پر سے وہ بوجھ اتارتا ہے جو ان پر لدے ہوئے تھے اور وہ بندشیں کھولتا ہے جن میں وہ جکڑے ہوئے تھے۔ لہذا جو لوگ اس پر ایمان لائیں اور اس کی حمایت اور نصرت لڑیں اور اس روشنی کی پیروی اختیار کریں جو اس کے ساتھ نازل کی گئی ہے ، وہی فلاح پانے والے ہیں
qul yāayyuhā l-nāsu innī rasūlu l-lahi ilaykum jamīʿan alladhī lahu mul'ku l-samāwāti wal-arḍi lā ilāha illā huwa yuḥ'yī wayumītu faāminū bil-lahi warasūlihi l-nabiyi l-umiyi alladhī yu'minu bil-lahi wakalimātihi wa-ittabiʿūhu laʿallakum tahtadūna
اے محمد ان سے کہو کہ " اے انسانو ! میں تم سب کی طرف اس خدا کا پیغمبر ہوں جو زمین اور آسمانوں کی بادشاہی کا مالک ہے ، اس کے سوا کوئی خدا نہیں ہے ، وہی زندگی بخشتا ہے اور وہی موت دیتا ہے ، پس ایمان لاؤ اللہ پر اور اس کے بھیجے ہوئے نبی امی پر جو اللہ اور اس کے ارشادات کو مانتا ہے ، اور پیروی اختیار کرو اس کی ، امید ہے کہ تم راہ راست پا لوگے
wamin qawmi mūsā ummatun yahdūna bil-ḥaqi wabihi yaʿdilūna
موسیٰ کی قوم میں ایک گروہ ایسا بھی تھا جو حق کے مطابق ہدایت کرتا اور حق ہی کے مطابق انصاف کرتا تھا
waqaṭṭaʿnāhumu ith'natay ʿashrata asbāṭan umaman wa-awḥaynā ilā mūsā idhi is'tasqāhu qawmuhu ani iḍ'rib biʿaṣāka l-ḥajara fa-inbajasat min'hu ith'natā ʿashrata ʿaynan qad ʿalima kullu unāsin mashrabahum waẓallalnā ʿalayhimu l-ghamāma wa-anzalnā ʿalayhimu l-mana wal-salwā kulū min ṭayyibāti mā razaqnākum wamā ẓalamūnā walākin kānū anfusahum yaẓlimūna
اور ہم نے اس قوم کو بارہ گھرانوں میں تقسیم کرکے انہیں مستقل گروہوں کی شکل دے دی تھی۔ اور جب موسیٰ سے اس کی قوم نے پانی مانگا تو ہم نے اس کو اشارہ کیا کہ فلاں چٹان پر اپنی لاٹھی مارو۔ چناچہ اس چٹان سے یکایک بارہ چشمے پھوٹ نکلے اور ہر گروہ نے اپنے پانی لینے کی جگہ متعین کرلی۔ ہم نے ان پر بادل کا سایہ کیا اور ان پر من وسلوی اتارا۔ " کھاؤ وہ پاک چیزیں جو ہم نے تم کو بخشی ہیں " مگر اس کے بعد انہوں نے جو کچھ کیا تو ہم پر ظلم نہیں کیا بلکہ آپ اپنے اوپر ظلم کرتے رہے "
wa-idh qīla lahumu us'kunū hādhihi l-qaryata wakulū min'hā ḥaythu shi'tum waqūlū ḥiṭṭatun wa-ud'khulū l-bāba sujjadan naghfir lakum khaṭīātikum sanazīdu l-muḥ'sinīna
یاد کرو وہ وقت جب ان سے کہا گیا کہ " اس بستی میں جا کر بس جاؤ اور اس کی پیداوار سے اپنے حسب منشا روزی حاصل کرو اور حطۃ حطۃ کہتے جاؤ اور شہر کے دروازے میں سجدہ ریز ہوتے ہوئے داخل ہو ، ہم تمہاری خطائیں معاف کریں گے اور نیک رویہ رکھنے والوں کو مزید فضل سے نوازیں گے "
fabaddala alladhīna ẓalamū min'hum qawlan ghayra alladhī qīla lahum fa-arsalnā ʿalayhim rij'zan mina l-samāi bimā kānū yaẓlimūna
مگر جو لوگ ان میں سے ظالم تھے انہوں نے اس بات کو جو ان سے کہی گئی تھی ، بدل ڈالا اور نتیجہ یہ ہوا کہ ہم نے ان کے ظلم کی پاداش میں ان پر آسمان سے عذاب بھیج دیا
wasalhum ʿani l-qaryati allatī kānat ḥāḍirata l-baḥri idh yaʿdūna fī l-sabti idh tatīhim ḥītānuhum yawma sabtihim shurraʿan wayawma lā yasbitūna lā tatīhim kadhālika nablūhum bimā kānū yafsuqūna
اور ذرا ان سے اس بستی کا حال بھی پوچھو جو سمندر کے کنارے واقع تھی۔ انہیں یاد دلاؤ وہ واقعہ کہ وہاں کے لوگ سبت (ہفتہ) کے دن احکام الٰہی کی خلاف ورزی کرتے تھے اور یہ کہ مچھلیاں سبت ہی کے دن ابھر ابھر کر سطح پر ان کے سامنے آتی تھیں اور سب کے سوا باقی دنوں میں نہیں آتی تھیں۔ یہ اس لیے ہوتا تھا کہ ہم ان کی نافرمانیوں کی وجہ سے ان کو آزمائش میں ڈال رہے تھے
wa-idh qālat ummatun min'hum lima taʿiẓūna qawman l-lahu muh'likuhum aw muʿadhibuhum ʿadhāban shadīdan qālū maʿdhiratan ilā rabbikum walaʿallahum yattaqūna
اور انہیں یہ بھی یاد دلاؤ کہ جب ان میں سے ایک گروہ نے دوسرے گروہ سے کہا تھا کہ " تم ایسے لوگوں کو کیوں نصیحت کرتے ہو جنہیں اللہ ہلاک کرنے والا یا سخت سزا دینے والا ہے " تو انہوں نے جواب دیا تھا کہ " ہم یہ سب کچھ تمہارے رب کے حضور اپنی معذرت پیش کرنے کے لیے کرتے ہیں اور اس امید پر کرتے ہیں کہ شاید یہ لوگ اس کی نافرمانی سے پرہیز کرنے لگیں "
falammā nasū mā dhukkirū bihi anjaynā alladhīna yanhawna ʿani l-sūi wa-akhadhnā alladhīna ẓalamū biʿadhābin baīsin bimā kānū yafsuqūna
آخر کار جب وہ ان ہدایات کو بالکل ہی فراموش کرگئے جو انہیں یاد کرائی گئی تھیں تو ہم نے ان لوگوں کو بچا لیا جو برائی سے روکتے تھے ، اور باقی سب لوگوں کو جو ظالم تھے ان کی نافرمانیوں پر سخت عذاب میں پکڑ لیا
falammā ʿataw ʿan mā nuhū ʿanhu qul'nā lahum kūnū qiradatan khāsiīna
پھر جب وہ پوری سرکشی کے ساتھ وہی کام کیے چلے گئے جس سے انہیں روکا گیا تھا ، تو ہم نے کہا بندر ہوجاؤ ذلیل اور خوار
wa-idh ta-adhana rabbuka layabʿathanna ʿalayhim ilā yawmi l-qiyāmati man yasūmuhum sūa l-ʿadhābi inna rabbaka lasarīʿu l-ʿiqābi wa-innahu laghafūrun raḥīmun
اور یاد کرو جب کہ تمہارے رب نے اعلان کردیا کہ وہ قیامت تک برابر ایسے لوگ بنی اسرائیل پر مسلط کرتا رہے گا جو ان کو بدترین عذاب دیں گے " یقینا تمہارا رب سزا دینے میں تیز دست ہے اور یقینا وہ درگزر اور رحم سے بھی کام لینے والا ہے۔
waqaṭṭaʿnāhum fī l-arḍi umaman min'humu l-ṣāliḥūna wamin'hum dūna dhālika wabalawnāhum bil-ḥasanāti wal-sayiāti laʿallahum yarjiʿūna
ہم نے ان کو زمین میں ٹکڑے ٹکڑے کرکے بہت سی قوموں میں تقسیم کردیا۔ کچھ لوگ ان میں نیک تھے اور کچھ اس سے مختلف۔ اور ہم ان کو اچھے اور برے حالات سے آزمائش میں مبتلا کرتے رہے کہ شاید یہ پلٹ آئیں
fakhalafa min baʿdihim khalfun warithū l-kitāba yakhudhūna ʿaraḍa hādhā l-adnā wayaqūlūna sayugh'faru lanā wa-in yatihim ʿaraḍun mith'luhu yakhudhūhu alam yu'khadh ʿalayhim mīthāqu l-kitābi an lā yaqūlū ʿalā l-lahi illā l-ḥaqa wadarasū mā fīhi wal-dāru l-ākhiratu khayrun lilladhīna yattaqūna afalā taʿqilūna
پھر اگلی نسلوں کے بعد ایسے ناخلف ان کے جانشین ہوئے کتاب الٰہی کے وارث ہو کر اسی دنیائے دنی کے فائدے سمیٹتے ہیں اور کہہ دیتے ہیں کہ توقع ہے ہمیں معاف کردیا جائے گا ، اور اگر وہی متاع دنیا سامنے آتی ہے تو پھر لپک کر اسے لے لیتے ہیں۔ کیا ان سے کتاب کا عہد نہیں لیا جا چکا ہے کہ اللہ کے نام پر وہی بات کہیں جو حق ہو ؟ اور یہ خود پڑھ چکے ہیں جو کتاب میں لکھا ہے۔ آخرت کی قیام گاہ تو خدا ترس لوگوں کے لیے ہی بہتر ہے ، کیا تم اتنی سی بات نہیں سمجھتے ہو ؟
wa-alladhīna yumassikūna bil-kitābi wa-aqāmū l-ṣalata innā lā nuḍīʿu ajra l-muṣ'liḥīna
جو لوگ کتاب کی پابندی کرتے ہیں اور جنہوں نے نماز قائم کر رکھی ہے ، یقیناً ایسے نیک کردار لوگوں کا اجر ہم ضائع نہیں کریں گے
wa-idh nataqnā l-jabala fawqahum ka-annahu ẓullatun waẓannū annahu wāqiʿun bihim khudhū mā ātaynākum biquwwatin wa-udh'kurū mā fīhi laʿallakum tattaqūna
انہیں وہ وقت بھی کچھ یاد ہے جب کہ ہم نے پہاڑ کو بلا کر ان پر اس طرح چھا دیا تھا کہ گویا وہ چھتری ہے اور یہ گمان کر رہے تھے کہ وہ ان پر آپڑے گے اور اس وقت ہم نے ان سے کہا تھا کہ جو کتاب ہم تمہیں دے رہیں اسے مضبوطی کے ساتھ تھامو اور جو کچھ اس میں لکھا ہے اسے یاد رکھو ، توقع ہے کہ تم غلط روی سے بچے رہو گے
wa-idh akhadha rabbuka min banī ādama min ẓuhūrihim dhurriyyatahum wa-ashhadahum ʿalā anfusihim alastu birabbikum qālū balā shahid'nā an taqūlū yawma l-qiyāmati innā kunnā ʿan hādhā ghāfilīna
اور اے نبی لوگو کو یاد دلاؤ وہ وقت جب کہ تمہارے رب نے بنی آدم کی پشتوں سے ان کی نسل کو نکالا تھا اور انہیں خود ان کے اوپر گواہ بناتے ہوئے پوچھا تھا " کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں ؟ " انہوں نے کہا " ضرور آپ ہی ہمارے رب ہیں ، ہم اس پر گواہی دیتے ہیں۔ یہ ہم نے اس لیے کیا کہ کہیں تم قیامت کے روز یہ نہ کہہ دو کہ " ہم تو اس بات سے بیخبر تھے "
aw taqūlū innamā ashraka ābāunā min qablu wakunnā dhurriyyatan min baʿdihim afatuh'likunā bimā faʿala l-mub'ṭilūna
یا یہ نہ کہنے لگو کہ " شرک کی ابتداء تو ہمارے باپ دادا نے ہم سے پہلے کی تھی اور ہم بعد کو ان کی نسل سے پیدا ہوئے ، پھر کیا آپ ہمیں اس قصور میں پکڑتے ہیں جو غلط کار لوگوں نے کیا تھا ؟ "
wakadhālika nufaṣṣilu l-āyāti walaʿallahum yarjiʿūna
دیکھو اس طرح ہم نشانیاں واضح طور پر پیش کرتے ہیں۔ اور اس لیے کرتے ہیں کہ یہ لوگ پلٹ آئیں
wa-ut'lu ʿalayhim naba-a alladhī ātaynāhu āyātinā fa-insalakha min'hā fa-atbaʿahu l-shayṭānu fakāna mina l-ghāwīna
اور اے نبی ان کے سامنے اس شخص کا حال بیان کرو جس کو ہم نے اپنی ٓیات کا علم عطا کیا تھا مگر وہ ان کی پابندے سے نکل بھاگا۔ آخر کار شیطان اس کے یچھے پڑگیا۔ یہاں تک کہ وہ بھٹکنے والوں میں شامل ہو کر رہا۔
walaw shi'nā larafaʿnāhu bihā walākinnahu akhlada ilā l-arḍi wa-ittabaʿa hawāhu famathaluhu kamathali l-kalbi in taḥmil ʿalayhi yalhath aw tatruk'hu yalhath dhālika mathalu l-qawmi alladhīna kadhabū biāyātinā fa-uq'ṣuṣi l-qaṣaṣa laʿallahum yatafakkarūna
اگر ہم چاہتے تو اسے ان آیتوں کے ذریعے سے بلندی عطا کرتے ، مگر وہ تو زمین ہی کی طرف جھک کر رہ گیا اور اپنی خواہش نفس ہی کے پیچھے پڑا رہا ، لہذا اس کی حالت کتے کی سی ہوگئی کہ تم اس پر حملہ کرو تب بھی زبان لٹکائے رہے اور اسے چھڑو تب بھی زبان لٹکائے رہے۔ یہی مثال ہے ان لوگوں کی جو ہماری آیات کو جھٹلاتے ہیں ، تم یہ حکایات ان کو سناتے رہو ، شاید کہ یہ کچھ غور و فکر کریں
sāa mathalan l-qawmu alladhīna kadhabū biāyātinā wa-anfusahum kānū yaẓlimūna
بڑی ہی بری مثال ہے ایسے لوگوں کی جنہوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا اور وہ آپ اپنے ہی اوپر ظلم کرتے رہے ہیں
man yahdi l-lahu fahuwa l-muh'tadī waman yuḍ'lil fa-ulāika humu l-khāsirūna
جسے اللہ ہدایت بخشے بس وہی راہ راست پاتا ہے اور جس کو اللہ اپنی رہنمائی سے محروم کردے وہی ناکام و نامراد ہوکر رہتا ہے
walaqad dharanā lijahannama kathīran mina l-jini wal-insi lahum qulūbun lā yafqahūna bihā walahum aʿyunun lā yub'ṣirūna bihā walahum ādhānun lā yasmaʿūna bihā ulāika kal-anʿāmi bal hum aḍallu ulāika humu l-ghāfilūna
اور یہ حقیقت ہے کہ بہت سے جن اور انسان ایسے ہیں جن کو ہم نے جہنم ہی کے لیے پیدا کیا ہے۔ ان کے پاس دل ہیں مگر وہ ان سے سوچتے نہیں۔ ان کے پاس آنکھیں ہیں مگر وہ ان سے دیکھتے نہیں۔ ان کے پاس کان ہیں مگر وہ ان سے سنتے نہیں۔ وہ جانوروں کی طرح ہیں بلکہ ان سے بھی زیادہ گئے گزرے ، یہ وہ لوگ ہیں جو غفلت میں کھوئے گئے ہیں
walillahi l-asmāu l-ḥus'nā fa-id'ʿūhu bihā wadharū alladhīna yul'ḥidūna fī asmāihi sayuj'zawna mā kānū yaʿmalūna
اللہ اچھے ناموں کا مستحق ہے اس کو اچھے ہی ناموں سے پکارو اور ان لوگوں کو چھوڑ دو جو اس کے نام رکھنے میں راستی سے منحرف ہوجاتے ہیں۔ جو کچھ وہ کرتے ہیں ، اس کا بدلہ وہ پاکر رہیں گے
wamimman khalaqnā ummatun yahdūna bil-ḥaqi wabihi yaʿdilūna
ہماری مخلوق میں ایک گروہ ایسا بھی ہے جو ٹھیک ٹھیک حق کے ساتھ ہدایت اور حق کے مطابق انصاف کرتا ہے
wa-alladhīna kadhabū biāyātinā sanastadrijuhum min ḥaythu lā yaʿlamūna
رہے وہ لوگ جنہوں نے ہماری آیات کو جھٹلا دیا ہے ، تو انہیں ہم بتدریج ایسے طریقہ سے تباہی کی طرف لے جائیں گے کہ انہیں خبر تک نہ ہوگی
wa-um'lī lahum inna kaydī matīnun
میں ان کو ڈھیل دے رہا ہوں ، میری چال کا کوئی توڑ نہیں ہے۔
awalam yatafakkarū mā biṣāḥibihim min jinnatin in huwa illā nadhīrun mubīnun
اور کیا ان لوگوں نے کبھی سوچا نہیں ؟ ان کے رفیق پر جنون کا کوئی اثر نہیں ہے۔ وہ تو ایک خبردار کرنے والا ہے (جو برا انجام سامنے ٓنے سے پہلے) صاف صاف متنبہ کر رہا ہے
awalam yanẓurū fī malakūti l-samāwāti wal-arḍi wamā khalaqa l-lahu min shayin wa-an ʿasā an yakūna qadi iq'taraba ajaluhum fabi-ayyi ḥadīthin baʿdahu yu'minūna
کیا ان لوگوں نے اسمان و زمین کے انتظام پر کبھی غور نہیں کیا اور کسی چیز کو بھی جو خدا نے پیدا کی ہے ، آنکھیں کھول کر نہیں دیکھا ؟ اور کیا یہ بھی انہوں نے نہیں سوچا کہ شاید ان کی مہلت زندگی پوری ہونے کا وقت قریب آ لگا ہو ؟ پھر آخر پیغمبر کی اس تنبیہ کے بعد اور کون سی بات ایسی ہوسکتی ہے جس پر یہ ایمان لائیں ؟
man yuḍ'lili l-lahu falā hādiya lahu wayadharuhum fī ṭugh'yānihim yaʿmahūna
جس کو اللہ رہنمائی سے محروم کردے اس کے لیے پھر کوئی رہنما نہیں ہے ، اور اللہ انہیں ان کی سرکشی ہی میں بھٹکتا ہوا چھوڑ دیتا ہے
yasalūnaka ʿani l-sāʿati ayyāna mur'sāhā qul innamā ʿil'muhā ʿinda rabbī lā yujallīhā liwaqtihā illā huwa thaqulat fī l-samāwāti wal-arḍi lā tatīkum illā baghtatan yasalūnaka ka-annaka ḥafiyyun ʿanhā qul innamā ʿil'muhā ʿinda l-lahi walākinna akthara l-nāsi lā yaʿlamūna
یہ لوگ تم سے پوچھتے ہیں کہ آخر وہ قیامت کی گھڑی کب نازل ہوگی ؟ کہو " اس کا علم میرے رب ہی کے پاس ہے۔ اسے اپنے وقت پر وہی ظاہر کرے گا۔ آسمانوں اور زمین میں وہ بڑا سخت وقت ہوگا۔ وہ تم پر اچانک آجائے گا " یہ لوگ اس کے متعلق تم سے اس طرح پوچھتے ہیں گویا کہ تم اس کی کھوج میں لگے ہوئے ہو۔ کہو " اس کا علم تو صرف اللہ کو ہے ، مگر اکثر لوگ اس حقیقت سے ناواقف ہیں "
qul lā amliku linafsī nafʿan walā ḍarran illā mā shāa l-lahu walaw kuntu aʿlamu l-ghayba la-is'takthartu mina l-khayri wamā massaniya l-sūu in anā illā nadhīrun wabashīrun liqawmin yu'minūna
اے نبی ان سے کہو کہ " میں اپنی ذات کے لیے کسی نفع اور نقصان کا اختیار نہیں رکھتا۔ اللہ ہی جو کچھ چاہتا ہے وہ ہوتا ہے۔ اور اگر مجھے غیب کا علم ہوتا تو میں بہت سے فادے اپنے لیے حاصل کرلیتا اور مجھے کوئی نقصان نہ پہنچتا۔ میں تو محض ایک خبردار کرنے والا اور خوشخبری سنانے والا ہوں ان لوگوں کے لیے جو میری بات مانیں
huwa alladhī khalaqakum min nafsin wāḥidatin wajaʿala min'hā zawjahā liyaskuna ilayhā falammā taghashāhā ḥamalat ḥamlan khafīfan famarrat bihi falammā athqalat daʿawā l-laha rabbahumā la-in ātaytanā ṣāliḥan lanakūnanna mina l-shākirīna
وہ اللہ ہی ہے جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی کی جنس سے اس کا جوڑا بنایا تاکہ اس کے پاس سکون حاصل کرے۔ پھر جب مرد نے عورت کو ڈھانک لیا تو اسے ایک خفیف سا حمل رہ گیا جسے لیے لیے وہ چلتی پھرتی رہی۔ پھر جب وہ بوجھل ہوگئی تو دونوں نے مل کر اللہ اپنے رب سے دعا کی کہ اگر تونے ہم کو اچھا سا بچہ دیا تو ہم تیرے شکر گزار ہوں گے
falammā ātāhumā ṣāliḥan jaʿalā lahu shurakāa fīmā ātāhumā fataʿālā l-lahu ʿammā yush'rikūna
مگر جب اللہ نے ان کو ایک صیح وسالم بچہ دے دیا تو وہ اس کی بخشش و عنایت میں دوسروں کو اس کا شریک ٹھہرانے لگے۔ اللہ بہت بلندو برتر ہے۔ ان مشرکانہ باتوں سے جو یہ لوگ کرتے ہیں
ayush'rikūna mā lā yakhluqu shayan wahum yukh'laqūna
کیسے نادان ہیں یہ لوگ کہ ان کو خدا کا شریک ٹھہراتے ہیں جو کسی چیز کو پیدا نہیں کرتے بلکہ خود پیدا کئے جاتے ہیں
walā yastaṭīʿūna lahum naṣran walā anfusahum yanṣurūna
جو نہ ان کی مدد کرسکتے ہیں اور نہ آپ اپنی مدد ہی پر قادر ہیں
wa-in tadʿūhum ilā l-hudā lā yattabiʿūkum sawāon ʿalaykum adaʿawtumūhum am antum ṣāmitūna
اگر تم انہیں سیدھی راہ پر آنے کی دعوت دو تو وہ تمہارے پیچھے نہ آئیں۔ تم خواہ انہیں پکارو یا خاموش رہو ، دونوں صورتوں میں تمہارے لیے یکساں ہی ہے
inna alladhīna tadʿūna min dūni l-lahi ʿibādun amthālukum fa-id'ʿūhum falyastajībū lakum in kuntum ṣādiqīna
تم لوگ خدا کو چھوڑ کر جنہیں پکارتے ہو وہ تو محض بندے ہیں جیسے تم بندے ہو۔ ان سے دعائیں مانگ دیکھو ، یہ تمہاری دعاؤں کا جواب دیں اگر ان کے بارے میں تمہارے خیالات صحیح ہیں
alahum arjulun yamshūna bihā am lahum aydin yabṭishūna bihā am lahum aʿyunun yub'ṣirūna bihā am lahum ādhānun yasmaʿūna bihā quli id'ʿū shurakāakum thumma kīdūni falā tunẓirūni
کیا یہ پاؤں رکھتے ہیں کہ ان سے چلیں ؟ کیا یہ ہاتھ رکھتے ہیں کہ ان سے پکڑیں ؟ کیا یہ آنکھیں رکھتے ہیں کہ ان سے دیکھیں ؟ کیا یہ کان رکھتے ہیں کہ ان سے چلیں ؟ کیا یہ ہاتھ رکھتے ہیں کہ ان سے پکڑیں ؟ کیا یہ آنکھیں رکھتے ہیں کہ ان سے دیکھیں ؟ کیا یہ کان رکھتے ہیں کہ ان سے سنیں ؟ اے نبی ان سے کہو کہ " بلا لو اپنے ٹھہرائے ہوئے شریکوں کو پھر تم سب مل کر میرے خلاف تدبیریں کرو اور مجھے ہرگز مہلت نہ دو
inna waliyyiya l-lahu alladhī nazzala l-kitāba wahuwa yatawallā l-ṣāliḥīna
میرا حامی و ناصر وہ خدا ہے جس نے یہ کتاب نازل کی ہے اور وہ نیک آدمیوں کی حمایت کرتا ہے
wa-alladhīna tadʿūna min dūnihi lā yastaṭīʿūna naṣrakum walā anfusahum yanṣurūna
بخلاف اس کے تم جنہیں خدا کو چھوڑ کر پکارتے ہو وہ نہ تمہاری مدد کرسکتے ہیں اور نہ خود اپنی مدد ہی کرنے کے قابل ہیں
wa-in tadʿūhum ilā l-hudā lā yasmaʿū watarāhum yanẓurūna ilayka wahum lā yub'ṣirūna
بلکہ اگر تم انہیں سیدھی راہ پر آنے کے لیے کہو تو وہ تمہاری بات سن بھی نہیں سکتے۔ بظاہر تم کو ایسا نظر آتا ہے کہ وہ تمہاری طرف دیکھ رہے ہیں مگر فی الواقع وہ کچھ بھی نہیں دیکھتے
khudhi l-ʿafwa wamur bil-ʿur'fi wa-aʿriḍ ʿani l-jāhilīna
اے نبی ! نرمی و درگزر کا طریقہ اختیار کرو ، معروف کی تلقین کیے جاؤ اور جاہلوں سے نہ الجھو
wa-immā yanzaghannaka mina l-shayṭāni nazghun fa-is'taʿidh bil-lahi innahu samīʿun ʿalīmun
اگر کبھی شیطان تمہیں اکسائے تو اللہ کی پناہ مانگو ، وہ سب کچھ سننے والا اور جاننے والا ہے
inna alladhīna ittaqaw idhā massahum ṭāifun mina l-shayṭāni tadhakkarū fa-idhā hum mub'ṣirūna
حقیقت میں جو لوگ متقی ہیں ان کا حال تو یہ ہوتا ہے کہ کبھی شیطان کے اثر سے کوئی برا خیال اگر انہیں چھو بھی جاتا ہے تو فوراً چوکنے ہوجاتے ہیں اور پھر انہیں صاف نظر آنے لگتا ہے کہ ان کے لیے صحیح طریق کار کیا ہے
wa-ikh'wānuhum yamuddūnahum fī l-ghayi thumma lā yuq'ṣirūna
رہے ان کے (یعنی شیاطین کے) بھائی بند ، تو وہ انہیں ان کی کج روی میں کھینچے لیے چلے جاتے ہیں اور بھٹکانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتے
wa-idhā lam tatihim biāyatin qālū lawlā ij'tabaytahā qul innamā attabiʿu mā yūḥā ilayya min rabbī hādhā baṣāiru min rabbikum wahudan waraḥmatun liqawmin yu'minūna
اے نبی جب تم ان لوگوں کے سامنے کوئی نشانی (یعنی معجزہ) پیش نہیں کرتے تو یہ کہتے ہیں کہ تم نے اپنے لیے کوئی نشانی کیوں نہ انتخاب کرلی ؟ ان سے کہو " میں تو صرف اس وحی کی پیروی کرتا ہوں جو میرے رب نے میری طرف بھیجی ہے۔ یہ بصیرت کی روشنیاں ہیں تمہارے رب کی طرف سے اور ہدایت اور حمت ہے ان لوگوں کے لیے جو اسے قبول کریں
wa-idhā quri-a l-qur'ānu fa-is'tamiʿū lahu wa-anṣitū laʿallakum tur'ḥamūna
جب قران تمہارے سامنے پڑھا جائے تو اسے توجہ سے سنو اور خاموش رہو ، شاید کہ تم پر بھی رحمت ہوجائے
wa-udh'kur rabbaka fī nafsika taḍarruʿan wakhīfatan wadūna l-jahri mina l-qawli bil-ghuduwi wal-āṣāli walā takun mina l-ghāfilīna
اور اے نبی ! اپنے رب کو صبح و شام یاد کیا کرو دل ہی دل میں زاری اور خوف کے ساتھ اور زبان سے بھی ہلکی آواز کے ساتھ۔ تم ان لوگوں میں سے نہ ہوجاؤ جو غفلت میں پڑے ہوئے ہیں
inna alladhīna ʿinda rabbika lā yastakbirūna ʿan ʿibādatihi wayusabbiḥūnahu walahu yasjudūna
جو فرشتے تمہارے رب کے حضور تقرب کا مقام رکھتے ہیں وہ کبھی انی بڑائی کے گھمنڈ میں آ کر اس کی عبادت سے منہ نہیں موڑتے اور اس کی تسبیح کرتے ہیں اور اس کے آگے جھکے رہتے ہیں