Go to Allah Before its to Late
- Fajr:3:25 am
- Dhuhr:12:04 pm
- Asr:5:00 pm
- Maghrib:7:06 pm
- Isha'a:8:45 pm

6: سورة الأنعام
بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
In the Name of Allah—the Most Compassionate, Most Merciful.
al-ḥamdu lillahi alladhī khalaqa l-samāwāti wal-arḍa wajaʿala l-ẓulumāti wal-nūra thumma alladhīna kafarū birabbihim yaʿdilūna
تعریف ہے اللہ کے لئے جس نے زمین و آسمان بنائے ‘ روشنیاں اور تاریکیاں پیدا ہیں ۔ پھر بھی وہ لوگ جنہوں نے دعوت حق کو ماننے سے انکار کردیا ہے دوسروں کو اپنے رب کے ہمسر ٹھہراتے ہیں ۔
huwa alladhī khalaqakum min ṭīnin thumma qaḍā ajalan wa-ajalun musamman ʿindahu thumma antum tamtarūna
وہی ہے جس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا ‘ پھر تمہارے لئے زندگی کی ایک مدت مقرر کردی ‘ اور ایک دوسری مدت اور بھی ہے جو اس کے ہاں طے شدہ ہے ، مگر تم لوگ ہو جو شک میں پڑے ہوئے ہو ۔
wahuwa l-lahu fī l-samāwāti wafī l-arḍi yaʿlamu sirrakum wajahrakum wayaʿlamu mā taksibūna
وہی ایک خدا آسمانوں میں بھی اور زمین میں بھی ‘ تمہارے کھلے اور چھپے سب حال جانتا ہے اور جو برائی یا بھلائی تم کماتے ہو اس سے خوب واقف ہے ۔
wamā tatīhim min āyatin min āyāti rabbihim illā kānū ʿanhā muʿ'riḍīna
’ لوگوں کا حال یہ ہے کہ ان کے رب کی نشانیوں میں سے کوئی نشانی ایسی نہیں ہے جو ان کے سامنے آئی ہو ‘ اور انہوں نے اس سے منہ نہ موڑ لیا ہو۔
faqad kadhabū bil-ḥaqi lammā jāahum fasawfa yatīhim anbāu mā kānū bihi yastahziūna
چناچہ اب جو حق ان کے پاس آیا تو اسے بھی انہوں نے جھٹلا دیا ۔ اچھا ‘ جس چیز کا وہ اب تک مذاق اڑاتے رہے ہیں عنقریب اس کے متعلق کچھ چیزیں انہیں پہنچیں گی ۔
alam yaraw kam ahlaknā min qablihim min qarnin makkannāhum fī l-arḍi mā lam numakkin lakum wa-arsalnā l-samāa ʿalayhim mid'rāran wajaʿalnā l-anhāra tajrī min taḥtihim fa-ahlaknāhum bidhunūbihim wa-anshanā min baʿdihim qarnan ākharīna
کیا انہوں نے دیکھا نہیں کہ ان سے پہلے کتنی ایسی قوموں کو ہم ہلاک کرچکے ہیں جن کا اپنے زمانے میں دور دورہ رہا ہے ؟ ان کو ہم نے زمین میں وہ اقتدار بخشا جو تمہیں نہیں بخشا ‘ ان پر ہم نے آسمان سے خوب بارشیں برسائیں اور ان کے نیچے نہریں بہا دیں (مگر انہوں نے کفران نعمت کیا) تو آخر کار ہم نے ان کے گناہوں کی پاداش میں انہیں تباہ کردیا اور ان کی جگہ دوسرے دور کی قوموں کو اٹھایا ۔
walaw nazzalnā ʿalayka kitāban fī qir'ṭāsin falamasūhu bi-aydīhim laqāla alladhīna kafarū in hādhā illā siḥ'run mubīnun
اے پیغمبر ﷺ اگر ہم تمہارے اوپر کوئی کاغذ پر لکھی ہوئی کتاب بھی اتار دیتے اور لوگ اسے اپنے ہاتھوں سے چھو کر بھی دیکھ لیتے تب بھی جنہوں نے حق کا انکار کیا وہ یہی کہتے کہ یہ تو صریح جادو ہے ۔
waqālū lawlā unzila ʿalayhi malakun walaw anzalnā malakan laquḍiya l-amru thumma lā yunẓarūna
کہتے ہیں کہ اس نبی پر کوئی فرشتہ کیوں نہیں اتارا گیا ۔ اگر کہیں ہم نے فرشتہ اتار دیا ہوتا تو اب تک کبھی کا فیصلہ ہوچکا ہوتا ‘ پھر انہیں کوئی مہلت نہ دی جاتی ۔
walaw jaʿalnāhu malakan lajaʿalnāhu rajulan walalabasnā ʿalayhim mā yalbisūna
اور اگر ہم فرشتہ اتارتے تب بھی اسے انسانی شکل میں اتارتے اور اس طرح انہیں اسی شبہ میں مبتلا کردیتے جس میں اب یہ مبتلا ہیں ۔
walaqadi us'tuh'zi-a birusulin min qablika faḥāqa bi-alladhīna sakhirū min'hum mā kānū bihi yastahziūna
اے نبی ﷺ تم سے پہلے بھی بہت سے رسولوں کا مذاق اڑایا جا چکا ہے ‘ مگر ان مذاق اڑانے والوں پر آخر کار وہی حقیقت مسلط ہو کر رہی جس کا وہ مذاق اڑاتے تھے ۔
qul sīrū fī l-arḍi thumma unẓurū kayfa kāna ʿāqibatu l-mukadhibīna
ان سے کہو ‘ ذرا زمین پر چل پھر کر دیکھو جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا ہے ۔
qul liman mā fī l-samāwāti wal-arḍi qul lillahi kataba ʿalā nafsihi l-raḥmata layajmaʿannakum ilā yawmi l-qiyāmati lā rayba fīhi alladhīna khasirū anfusahum fahum lā yu'minūna
ان سے پوچھو ‘ آسمان اور زمین میں جو کچھ ہے وہ کس کا ہے کہو سب کچھ اللہ کا ہے ‘ اس نے رحم وکرم کا شیوہ اپنے اوپر لازم کرلیا ہے ۔ (اسی لئے وہ نافرمانیوں اور سرکشیوں پر تمہیں جلدی سے نہیں پکڑ لیتا) قیامت کے روز وہ تم سب کو ضرور جمع کرے گا ‘ یہ بالکل ایک غیر مشتبہ حقیقت ہے ۔ مگر جن لوگوں نے اپنے آپ کو خود تباہی کے خطرے میں مبتلا کرلیا ہے وہ اسے نہیں مانتے ۔
walahu mā sakana fī al-layli wal-nahāri wahuwa l-samīʿu l-ʿalīmu
رات کے اندھیرے اور دن کے اجالے میں جو کچھ ٹھہرا ہوا ہے ‘ سب اللہ کا ہے اور وہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے
qul aghayra l-lahi attakhidhu waliyyan fāṭiri l-samāwāti wal-arḍi wahuwa yuṭ'ʿimu walā yuṭ'ʿamu qul innī umir'tu an akūna awwala man aslama walā takūnanna mina l-mush'rikīna
کہو ‘ اللہ کو چھوڑ کر کیا میں کسی اور کو اپنا سرپرست بنا لوں ؟ اس خدا کو چھوڑ کر جو زمین وآسمانوں کا خالق ہے اور جو روزی دیتا ہے اور روزی لیتا نہیں ؟ کہو ‘ مجھے تو یہی حکم دیا گیا ہے کہ سب سے پہلے میں اس کے آگے سرتسلیم خم کروں اور (تاکید کی گئی ہے کہ کوئی شرک کرتا ہے تو کرے) تو بہر حال مشرکوں میں شامل نہ ہو ۔
qul innī akhāfu in ʿaṣaytu rabbī ʿadhāba yawmin ʿaẓīmin
کہو ‘ اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو ڈرتا ہوں کہ ایک بڑے (خوفناک) دن مجھے سزا بھگتنی پڑے گی ۔
man yuṣ'raf ʿanhu yawma-idhin faqad raḥimahu wadhālika l-fawzu l-mubīnu
اس دن جو سزا سے بچ گیا اس پر اللہ نے بڑا ہی رحم کیا اور یہی نمایاں کامیابی ہے ۔
wa-in yamsaska l-lahu biḍurrin falā kāshifa lahu illā huwa wa-in yamsaska bikhayrin fahuwa ʿalā kulli shayin qadīrun
اگر اللہ تمہیں کسی قسم کا نقصان پہنچائے تو اس کے سوا کوئی نہیں جو تمہیں اس نقصان سے بچا سکے ‘ اور اگر وہ تمہیں کسی بھلائی سے بہرہ مند کرے تو وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔
wahuwa l-qāhiru fawqa ʿibādihi wahuwa l-ḥakīmu l-khabīru
وہ اپنے بندوں پر کامل اختیارات رکھتا ہے اور وہ دانا اور باخبر ہے ۔
qul ayyu shayin akbaru shahādatan quli l-lahu shahīdun baynī wabaynakum waūḥiya ilayya hādhā l-qur'ānu li-undhirakum bihi waman balagha a-innakum latashhadūna anna maʿa l-lahi ālihatan ukh'rā qul lā ashhadu qul innamā huwa ilāhun wāḥidun wa-innanī barīon mimmā tush'rikūna
ان سے پوچھو کس کی گواہی بڑھ کر ہے ؟ کہو میرے اور تمہارے درمیان اللہ گواہ ہے ۔ یہ قرآن میری طرف بذریعہ وحی بھیجا گیا ہے تاکہ تمہیں اور جس جس کو یہ پہنچے ‘ سب کو متنبہ کر دوں ۔ کیا تم لوگ واقعی یہ شہادت دے سکتے ہو کہ اللہ کے ساتھ دوسرے خدا بھی شریک ہیں ؟ کہو میں تو اس کی شہادت ہر گز نہیں دے سکتا ۔ کہو خدا تو وہی ہے اور میں اس شرک سے قطعی بیزار ہوں جس میں تم مبتلا ہو۔
alladhīna ātaynāhumu l-kitāba yaʿrifūnahu kamā yaʿrifūna abnāahumu alladhīna khasirū anfusahum fahum lā yu'minūna
جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ اس بات کو اس طرح غیر مشتبہ طور پر پہچانتے ہیں جیسے ان کو اپنے بیٹوں کے پہچاننے میں کوئی اشتباہ پیش نہیں آتا ۔ مگر جنہوں نے اپنے آپ کو خود خسارے میں ڈال دیا ہے وہ اسے نہیں مانتے ۔
waman aẓlamu mimmani if'tarā ʿalā l-lahi kadhiban aw kadhaba biāyātihi innahu lā yuf'liḥu l-ẓālimūna
اور اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اللہ جھوٹا بہتان لگائے ‘ یا اللہ کی نشانیوں کو جھٹلائے ؟ یقینا ایسے ظالم کبھی فلاح نہیں پاسکتے ۔
wayawma naḥshuruhum jamīʿan thumma naqūlu lilladhīna ashrakū ayna shurakāukumu alladhīna kuntum tazʿumūna
جس روز ہم ان کو اکٹھا کریں گے اور مشرکین سے پوچھیں گے کہ اب وہ تمہارے ٹھہرائے ہوئے شریک کہاں ہیں جن کو تم خدا سمجھتے تھے تو ۔
thumma lam takun fit'natuhum illā an qālū wal-lahi rabbinā mā kunnā mush'rikīna
وہ اس کے سوا کوئی فتنہ نہ اٹھا سکیں گے کہ اے ہمارے آقا ! تیری قسم ہم ہر گز مشرک نہ تھے ۔
unẓur kayfa kadhabū ʿalā anfusihim waḍalla ʿanhum mā kānū yaftarūna
دیکھو اس وقت یہ کس طرح اپنے اوپر آپ جھوٹ گھڑیں گے اور وہاں ان کے سارے بناوٹی معبود گم ہوگئے۔
wamin'hum man yastamiʿu ilayka wajaʿalnā ʿalā qulūbihim akinnatan an yafqahūhu wafī ādhānihim waqran wa-in yaraw kulla āyatin lā yu'minū bihā ḥattā idhā jāūka yujādilūnaka yaqūlu alladhīna kafarū in hādhā illā asāṭīru l-awalīna
ان میں سے بعض لوگ ایسے ہیں جو کان لگا کر تمہاری بات سنتے ہیں مگر حال یہ ہے کہ ہم نے ان کے دلوں پردے ڈال رکھے ہیں جن کی وجہ سے وہ اس کو کچھ نہیں سمجھتے اور ان کے کانوں میں گرانی ڈال دی ہے ۔ (کہ سب کچھ سننے پر بھی کچھ نہیں سنتے) وہ خواہ کوئی نشانی دیکھ لیں ‘ اس پر ایمان لا کر نہ دیں گے ۔ حد یہ ہے کہ جب وہ تمہارے پاس آکر تم سے جھگڑتے ہیں تو ان میں سے جن لوگوں نے انکار کا فیصلہ کرلیا ہے وہ (ساری باتیں سننے کے بعد) یہی کہتے ہیں کہ یہ ایک داستان پارینہ کے سوا کچھ نہیں ۔
wahum yanhawna ʿanhu wayanawna ʿanhu wa-in yuh'likūna illā anfusahum wamā yashʿurūna
وہ اس امر حق کو قبول کرنے سے لوگوں کو روکتے ہیں اور خود بھی اس سے دور بھاگتے ہیں (وہ سمجھتے ہیں کہ اس حرکت سے وہ تمہارا کچھ بگاڑ رہے ہیں) حالانکہ دراصل وہ خود اپنی ہی تباہی کا سامان کر رہے ہیں مگر انہیں اس کا شعور نہیں ہے ۔
walaw tarā idh wuqifū ʿalā l-nāri faqālū yālaytanā nuraddu walā nukadhiba biāyāti rabbinā wanakūna mina l-mu'minīna
کاش تم اس وقت ان کی حالت دیکھ سکتے کہ جب وہ دوزخ کے کنارے کھڑے کئے جائیں گے ۔ اس وقت وہ کہیں گے کہ کاش کوئی صورت ایسی ہو کہ ہم دنیا میں پھر واپس بھیجے جائیں اور اپنے رب کی نشانیوں کو نہ جھٹلائیں اور ایمان لانے والوں میں شامل ہوں ۔
bal badā lahum mā kānū yukh'fūna min qablu walaw ruddū laʿādū limā nuhū ʿanhu wa-innahum lakādhibūna
درحقیقت یہ بات وہ محض اس وجہ سے کہیں گے کہ جس حقیقت پر انہوں نے پردہ ڈال رکھا تھا وہ اس وقت بےنقاب ہو کر ان کے سامنے آچکی ہوگی ‘ ورنہ اگر انہیں سابق زندگی کی طرف واپس بھیجا جائے تو پھر وہی سب کچھ کریں گے جس سے انہیں منع کیا گیا ہے ‘ وہ تو ہیں ہی جھوٹے ۔
waqālū in hiya illā ḥayātunā l-dun'yā wamā naḥnu bimabʿūthīna
آج یہ لوگ کہتے ہیں کہ زندگی جو کچھ بھی ہے بس یہی دنیا کی زندگی ہے اور ہم مرنے کے بعد ہر گز دوبارہ نہ اٹھائے جائیں گے ۔
walaw tarā idh wuqifū ʿalā rabbihim qāla alaysa hādhā bil-ḥaqi qālū balā warabbinā qāla fadhūqū l-ʿadhāba bimā kuntum takfurūna
کاش وہ منظر تم دیکھ سکو جب یہ اپنے رب کے سامنے کھڑے کئے جائیں گے ۔ اس وقت ان کا رب ان سے پوچھے گا ” کیا یہ حقیقت نہیں ہے ؟ “ یہ کہیں گے ” ہاں ہمارے رب ! یہ حقیقت ہی ہے ۔ “ وہ فرمائے گا ” اچھا تو اپنے انکار کی پاداش میں عذاب کا مزہ چکھو
qad khasira alladhīna kadhabū biliqāi l-lahi ḥattā idhā jāathumu l-sāʿatu baghtatan qālū yāḥasratanā ʿalā mā farraṭnā fīhā wahum yaḥmilūna awzārahum ʿalā ẓuhūrihim alā sāa mā yazirūna
نقصان میں پڑگئے وہ لوگ جنہوں نے اللہ سے اپنی ملاقات کی اطلاع کو جھوٹ قرار دیا ۔ جب اچانک وہ گھڑی آجائے گی تو یہی لوگ کہیں گے ” افسوس ! ہم سے اس معاملے میں کیسی تقصیر ہوئی “۔ اور ان کا حال یہ ہوگا کہ اپنی پیٹھوں پر اپنے گناہوں کا بوجھ لادے ہوئے ہوں گے ۔ دیکھو کیسا برا بوجھ ہے جو یہ اٹھا رہے ہیں ۔
wamā l-ḥayatu l-dun'yā illā laʿibun walahwun walalddāru l-ākhiratu khayrun lilladhīna yattaqūna afalā taʿqilūna
دنیا کی زندگی تو ایک کھیل اور تماشا ہے ‘ حقیقت میں آخرت کا مقام ان لوگوں کے لئے بہتر ہے جو زیاں کاری سے بچنا چاہتے ہیں ۔ پھر کیا تم لوگ عقل سے کام نہ لوگے ؟۔
qad naʿlamu innahu layaḥzunuka alladhī yaqūlūna fa-innahum lā yukadhibūnaka walākinna l-ẓālimīna biāyāti l-lahi yajḥadūna
اے نبی ﷺ ہمیں معلوم ہے کہ جو باتیں یہ لوگ بناتے ہیں ان سے تمہیں رنج ہوتا ہے لیکن یہ لوگ تمہیں نہیں جھٹلاتے بلکہ یہ ظالم دراصل اللہ کی آیات کا انکار کر رہے ہیں ۔
walaqad kudhibat rusulun min qablika faṣabarū ʿalā mā kudhibū waūdhū ḥattā atāhum naṣrunā walā mubaddila likalimāti l-lahi walaqad jāaka min naba-i l-mur'salīna
تم سے پہلے بھی بہت سے رسول جھٹلائے جا چکے ہیں مگر اس تکذیب پر اور ان اذیتوں پر جو انہیں پہنچائی گئیں انہوں نے صبر کیا ‘ یہاں تک کہ انہیں ہماری مدد پہنچ گئی ۔ اللہ کی باتوں کو بدلنے کی طاقت کسی میں نہیں ہے اور پچھلے رسولوں کے ساتھ جو کچھ پیش آیا اس کی خبریں تمہیں پہنچ چکی ہیں ۔
wa-in kāna kabura ʿalayka iʿ'rāḍuhum fa-ini is'taṭaʿta an tabtaghiya nafaqan fī l-arḍi aw sullaman fī l-samāi fatatiyahum biāyatin walaw shāa l-lahu lajamaʿahum ʿalā l-hudā falā takūnanna mina l-jāhilīna
تاہم اگر ان لوگوں کی بےرخی تم سے برداشت نہیں ہوتی تو اگر تم میں کچھ زور ہے تو زمین میں کوئی سرنگ ڈھونڈو یا آسمان میں سیڑھی لگاؤ اور ان کے پاس کوئی نشانی لانے کی کوشش کرو۔ اگر اللہ چاہتا تو سب کو ہدایت پر جمع کرسکتا تھا لہذا نادان مت بنو ۔
innamā yastajību alladhīna yasmaʿūna wal-mawtā yabʿathuhumu l-lahu thumma ilayhi yur'jaʿūna
دعوت حق پر لبیک وہی کہتے ہیں جو سننے والے ہیں ‘ رہے مردے تو انہیں تو بس اللہ قبروں سے اٹھائے گا اور پھر وہ (اس کی عدالت میں پیش ہونے کی کے لئے) واپس لائے جائیں گے ۔
waqālū lawlā nuzzila ʿalayhi āyatun min rabbihi qul inna l-laha qādirun ʿalā an yunazzila āyatan walākinna aktharahum lā yaʿlamūna
یہ لوگ کہتے ہیں کہ اس نبی پر اس کے رب کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نہ اتاری گئی ؟ کہو ‘ اللہ تعالیٰ نشانی اتارنے کی پوری قدرت رکھتا ہے ‘ مگر ان میں سے اکثر لوگ نادانی میں مبتلا ہیں ۔
wamā min dābbatin fī l-arḍi walā ṭāirin yaṭīru bijanāḥayhi illā umamun amthālukum mā farraṭnā fī l-kitābi min shayin thumma ilā rabbihim yuḥ'sharūna
زمین میں چلنے والے کسی جانور اور ہوا میں پروں سے اڑنے والے کسی پرندے کو دیکھ لو ‘ یہ سب تمہاری ہی طرح کی انواع ہیں ‘ ہم نے ان کی تقدیر کے نوشتے میں میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے ‘ پھر یہ سب اپنے رب کی طرف سمیٹے جاتے ہیں ۔
wa-alladhīna kadhabū biāyātinā ṣummun wabuk'mun fī l-ẓulumāti man yasha-i l-lahu yuḍ'lil'hu waman yasha yajʿalhu ʿalā ṣirāṭin mus'taqīmin
مگر جو لوگ ہماری نشانیوں کو جھٹلاتے ہیں وہ بہرے اور گونگے ہیں ‘ تاریکیوں میں پڑے ہوئے ہیں ۔ اللہ جسے چاہتا ہے بھٹکا دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے سیدھے رستے پر لگا دیتا ہے ۔
qul ara-aytakum in atākum ʿadhābu l-lahi aw atatkumu l-sāʿatu aghayra l-lahi tadʿūna in kuntum ṣādiqīna
ان سے کہو ‘ ذرا غور کرکے بتا ‘ اگر تم پر اللہ کی طرف سے کوئی بڑی مصیبت آجاتی یا آخری گھڑی آپہنچتی ہے تو کیا اس وقت تم اللہ کے سوا کسی اور کو پکارتے ہو ؟ بولو اگر تم سچے ہو ۔
bal iyyāhu tadʿūna fayakshifu mā tadʿūna ilayhi in shāa watansawna mā tush'rikūna
اس وقت تم اللہ ہی کو پکارتے ہو ۔ پھر اگر وہ چاہتا ہے تو اس مصیبت کو تم پر سے ٹال دیتا ہے ۔ ایسے موقعوں پر تم اپنے ٹھہرائے ہوئے شریکوں کو بھول جاتے ہو۔
walaqad arsalnā ilā umamin min qablika fa-akhadhnāhum bil-basāi wal-ḍarāi laʿallahum yataḍarraʿūna
تم سے پہلے بہت سی قوموں کی طرف ہم نے رسول بھیجے اور ان قوموں کو مصائب وآلام میں مبتلا کیا تاکہ وہ عاجزی کے ساتھ جھک جائیں ۔
falawlā idh jāahum basunā taḍarraʿū walākin qasat qulūbuhum wazayyana lahumu l-shayṭānu mā kānū yaʿmalūna
پس جب ہماری طرف سے ان پر سختی آئی تو کیوں نہ انہوں نے عاجزی اختیار کی ؟ مگر ان کے دل تو وہ سخت ہوگئے اور شیطان نے ان کو اطمینان دلایا کہ جو کچھ تم کر رہے ہو خوب کر رہے ہو ۔
falammā nasū mā dhukkirū bihi fataḥnā ʿalayhim abwāba kulli shayin ḥattā idhā fariḥū bimā ūtū akhadhnāhum baghtatan fa-idhā hum mub'lisūna
پھر جب انہوں نے اس نصیحت کو جو انہیں کی گئی تھی ‘ بھلا دیا تو ہم نے ہر طرح کی خوشحالیوں کے دروازے ان کے لئے کھول دیئے ‘ یہاں تک کہ جب ان بخششوں میں جو انہیں عطا کی گئی تھیں وہ خوب مگن ہوگئے تو اچانک ہم نے انہیں پکڑ لیا اور اب حال یہ تھا کہ ہو ہر چیز سے مایوس تھے ۔
faquṭiʿa dābiru l-qawmi alladhīna ẓalamū wal-ḥamdu lillahi rabbi l-ʿālamīna
اس طرح ان لوگوں کی جڑ کاٹ کر رکھ دی گئی جنہوں نے ظلم کیا تھا ، اور تعریف اللہ رب العالمین کے لئے ہے ۔ (کہ اس نے ان کی جڑ کاٹ دی )
qul ara-aytum in akhadha l-lahu samʿakum wa-abṣārakum wakhatama ʿalā qulūbikum man ilāhun ghayru l-lahi yatīkum bihi unẓur kayfa nuṣarrifu l-āyāti thumma hum yaṣdifūna
اے نبی ﷺ ان سے کہو کبھی تم نے یہ سوچا کہ اگر اللہ تعالیٰ تمہاری بینائی اور سماعت تم سے چھین لے اور تمہارے دلوں پر مہر کر دے تو اللہ کے سوا اور کون سا خدا ہے جو یہ قوتیں تمہیں واپس دلا سکتا ہے ۔ دیکھو کس طرح ہم بار بار اپنی نشانیاں ان کے سامنے پیش کرتے ہیں اور پھر یہ کس طرح ان سے نظر چراتے ہیں ۔
qul ara-aytakum in atākum ʿadhābu l-lahi baghtatan aw jahratan hal yuh'laku illā l-qawmu l-ẓālimūna
کہو کبھی تم نے سوچا کہ اگر اللہ کی طرف سے اچانک یا اعلانیہ تم پر عذاب آجائے تو کیا ظالم لوگوں کے سوا کوئی اور ہلاک ہوگا ؟ ۔
wamā nur'silu l-mur'salīna illā mubashirīna wamundhirīna faman āmana wa-aṣlaḥa falā khawfun ʿalayhim walā hum yaḥzanūna
ہم جو رسول بھیجتے ہیں اسی لئے تو بھیجتے ہیں کہ وہ نیک کردار لوگوں کے لئے خوشخبری دینے والے اور بدکرداروں کے لئے ڈرانے والے ہوں ۔ پھر جو لوگ ان کی بات مان لیں اور اپنے طرز عمل کی اصلاح کرلیں ان کے لئے کسی خوف اور رنج کا موقع نہیں ہے ۔
wa-alladhīna kadhabū biāyātinā yamassuhumu l-ʿadhābu bimā kānū yafsuqūna
اور جو ہماری آیات کو جھٹلائیں وہ اپنی نافرمانیوں کی پاداش میں سزا بھگت کر رہیں گے ۔
qul lā aqūlu lakum ʿindī khazāinu l-lahi walā aʿlamu l-ghayba walā aqūlu lakum innī malakun in attabiʿu illā mā yūḥā ilayya qul hal yastawī l-aʿmā wal-baṣīru afalā tatafakkarūna
ے نبی ﷺ ان سے کہو ‘ میں تم سے یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں ۔ نہ میں غیب کا علم رکھتا ہوں ‘ اور نہ یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں ۔ میں تو صرف اس وحی کی پیروی کرتا ہوں جو مجھ پر نازل کی جاتی ہے ۔ “ پھر ان سے پوچھو ” کیا اندھا اور آنکھوں والا دونوں برابر ہوسکتے ہیں ؟ کیا تم غور نہیں کرتے ؟
wa-andhir bihi alladhīna yakhāfūna an yuḥ'sharū ilā rabbihim laysa lahum min dūnihi waliyyun walā shafīʿun laʿallahum yattaqūna
اور اے نبی ﷺ تم اس (علم وحی) کے ذریعے سے ان لوگوں کو نصیحت کرو جو اس کا خوف رکھتے ہیں کہ اپنے رب کے سامنے کبھی اس حال میں پیش کئے جائیں گے کہ اس کے سوا وہاں کوئی (ایسا ذی اقتدار) نہ ہوگا جو ان کا حامی و مددگار ہو یا ان کی سفارش کرے ‘ شاید کہ (اس نصیحت سے متنبہ ہو کر) وہ خدا ترسی کی روش اختیار کرلیں ۔
walā taṭrudi alladhīna yadʿūna rabbahum bil-ghadati wal-ʿashiyi yurīdūna wajhahu mā ʿalayka min ḥisābihim min shayin wamā min ḥisābika ʿalayhim min shayin fataṭrudahum fatakūna mina l-ẓālimīna
اور جو لوگ اپنے رب کو رات دن پکارتے رہتے ہیں اور اس کی خوشنودی کی طلب میں لگے ہوئے ہیں انہیں اپنے سے دور نہ پھینکو ۔ ان کے حساب میں سے کسی چیز کا بار تم پر نہیں ہے اور تمہارے حساب میں سے کی چیز کا بار ان پر نہیں ۔ اس پر بھی اگر تم انہیں دور پھینکو گے تو ظالموں میں شمار ہو گے ۔
wakadhālika fatannā baʿḍahum bibaʿḍin liyaqūlū ahāulāi manna l-lahu ʿalayhim min bayninā alaysa l-lahu bi-aʿlama bil-shākirīna
دراصل ہم نے اس طرح ان لوگوں میں سے بعض کو بعض کے ذریعے آزمائش میں ڈالا ہے ۔ تاکہ وہ انہیں دیکھ کر کہیں ” کیا یہ ہیں وہ لوگ جن پر ہمارے درمیان اللہ کا فضل وکرم ہوا ہے ؟ “ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہاں ! کیا خدا اپنے شکر گزار بندوں کو ان سے زیادہ نہیں جانتا ہے۔
wa-idhā jāaka alladhīna yu'minūna biāyātinā faqul salāmun ʿalaykum kataba rabbukum ʿalā nafsihi l-raḥmata annahu man ʿamila minkum sūan bijahālatin thumma tāba min baʿdihi wa-aṣlaḥa fa-annahu ghafūrun raḥīmun
جب تمہارے پاس وہ لوگ آئیں جو ہماری آیات پر ایمان لاتے ہیں تو ان کو کہو ” تم پر سلامتی ہے ۔ تمہارے رب نے رحم وکرم کا شیوہ اپنے اوپر لازم کرلیا ہے ۔ (یہ اس کا رحم وکرم ہی ہے کہ) اگر تم میں سے کوئی نادانی کے ساتھ کسی برائی کا ارتکاب کر بیٹھا ہو پھر اس کے بعد توبہ کرے اور اصلاح کرلے تو وہ اسے معاف کردیتا ہے اور نرمی سے کام لیتا ہے۔
wakadhālika nufaṣṣilu l-āyāti walitastabīna sabīlu l-muj'rimīna
اور اس طرح ہم اپنی نشانیاں کھول کھول کر پیش کرتے ہیں تاکہ مجرموں کی راہ بالکل نمایاں ہوجائے ۔
qul innī nuhītu an aʿbuda alladhīna tadʿūna min dūni l-lahi qul lā attabiʿu ahwāakum qad ḍalaltu idhan wamā anā mina l-muh'tadīna
اے نبی ﷺ ان سے کہو ” تم لوگ اللہ کے سوا جن دوسروں کو پکارتے ہو ان کی بندگی کرنے سے مجھے منع کیا گیا ہے ۔
qul innī ʿalā bayyinatin min rabbī wakadhabtum bihi mā ʿindī mā tastaʿjilūna bihi ini l-ḥuk'mu illā lillahi yaquṣṣu l-ḥaqa wahuwa khayru l-fāṣilīna
کہو : ” میں تمہاری خواہشات کی پیروی نہیں کروں گا ‘ اگر میں نے ایسا کیا تو گمراہ ہوگیا ‘ راہ راست پانے والوں میں سے نہ رہا ۔ “ کہو ” میں اپنے رب کی طرف سے ایک دلیل روشن پر قائم ہوں اور تم نے اسے جھٹلا دیا ہے ۔ اب میرے اختیار میں وہ چیز ہے نہیں جس کے لئے تم جلدی مچا رہے ہو ‘ فیصلے کا سارا اختیار اللہ کو ہے ‘ وہی امر حق بیان کرتا ہے اور وہی بہترین فیصلہ کرنے والا ہے۔
qul law anna ʿindī mā tastaʿjilūna bihi laquḍiya l-amru baynī wabaynakum wal-lahu aʿlamu bil-ẓālimīna
کہو : اگر کہیں وہ چیز میرے اختیار میں ہوتی جس کے لئے تم جلدی مچا رہے ہو تو میرے اور تمہارے درمیان کبھی کا فیصلہ ہوچکا ہوتا ۔ مگر اللہ زیادہ بہتر جانتا ہے کہ ظالموں کے ساتھ کیا معاملہ کیا جانا چاہئے ۔
waʿindahu mafātiḥu l-ghaybi lā yaʿlamuhā illā huwa wayaʿlamu mā fī l-bari wal-baḥri wamā tasquṭu min waraqatin illā yaʿlamuhā walā ḥabbatin fī ẓulumāti l-arḍi walā raṭbin walā yābisin illā fī kitābin mubīnin
اسی کے پاس غیب کی کنجیاں ہیں جنہیں اس کے سوا کوئی نہیں جانتا ۔ بحروبر میں جو کچھ ہے سب سے وہ واقف ہے ‘ درخت سے گرنے والا کوئی پتا ایسا نہیں ہے جس کا اسے علم نہ ہو ‘ زمین کے تاریک پردوں میں کوئی دانہ ایسا نہیں ہے جس سے وہ باخبر نہ ہو ‘ خشک وتر سب کچھ ایک کھلی کتاب میں لکھا ہوا ہے ۔
wahuwa alladhī yatawaffākum bi-al-layli wayaʿlamu mā jaraḥtum bil-nahāri thumma yabʿathukum fīhi liyuq'ḍā ajalun musamman thumma ilayhi marjiʿukum thumma yunabbi-ukum bimā kuntum taʿmalūna
وہی ہے جو رات کو تمہاری روحیں قبض کرتا ہے اور دن کو جو کچھ تم کرتے ہو اسے جانتا ہے ۔ پھر دوسرے روز وہ تمہیں اسی کاروبار کے عالم میں واپس بھیج دیتا ہے تاکہ زندگی کی مقرر مدت پوری ہو ‘ آخر کار اسی کی طرف تمہاری واپسی ہے ‘ پھر وہ تمہیں بتا دے گا کہ تم کیا کرتے رہے ہو ۔
wahuwa l-qāhiru fawqa ʿibādihi wayur'silu ʿalaykum ḥafaẓatan ḥattā idhā jāa aḥadakumu l-mawtu tawaffathu rusulunā wahum lā yufarriṭūna
اپنے بندوں پر وہ پوری قدرت رکھتا ہے اور تم پر نگرانی کرنے والے مقرر کر کے بھیجتا ہے یہاں تک کہ جب تم میں سے کسی کی موت کا وقت آجاتا ہے تو اس کے بھیجے ہوئے فرشتے اس کی جان نکال لیتے ہیں اور اپنا فرض انجام دیتے ہیں اور ذرا کوتاہی نہیں کرتے ۔
thumma ruddū ilā l-lahi mawlāhumu l-ḥaqi alā lahu l-ḥuk'mu wahuwa asraʿu l-ḥāsibīna
پھر سب کے سب اللہ اپنے حقیقی آقا کی طرف واپس جاتے ہیں ۔ خبردار ہوجاؤ کہ سارے اختیارات اس کو حاصل ہیں اور وہ حساب لینے میں بہت تیز ہے
qul man yunajjīkum min ẓulumāti l-bari wal-baḥri tadʿūnahu taḍarruʿan wakhuf'yatan la-in anjānā min hādhihi lanakūnanna mina l-shākirīna
(اے نبی ﷺ ان سے پوچھو ‘ صحرا اور سمندر کی تاریکیوں میں کون تمہیں خطرات سے بچاتا ہے ‘ کون ہے جس سے تم (مصیبت کے وقت) گڑ گڑا کر اور چپکے چپکے دعائیں مانگتے ہو ؟ کس سے کہتے ہو کہ اگر اس بلا سے اس نے ہم کو بچا لیا تو ہم ضرور شکر گزار ہوں گے
quli l-lahu yunajjīkum min'hā wamin kulli karbin thumma antum tush'rikūna
کہو ‘ اللہ تمہیں اس سے اور ہر تکلیف سے نجات دیتا ہے ۔ پھر تم دوسروں کو اس کا شریک ٹھہراتے ہو ۔
qul huwa l-qādiru ʿalā an yabʿatha ʿalaykum ʿadhāban min fawqikum aw min taḥti arjulikum aw yalbisakum shiyaʿan wayudhīqa baʿḍakum basa baʿḍin unẓur kayfa nuṣarrifu l-āyāti laʿallahum yafqahūna
کہو ” وہ اس پر قادر ہے کہ تم پر کوئی عذاب اوپر سے نازل کر دے ‘ یا تمہارے قدموں کے نیچے سے برپا کر دے ‘ یا تمہیں گروہوں میں تقسیم کرکے ایک گروہ کو دوسرے گروہ کی طاقت کا مزہ چکھوا دے ۔ “ دیکھو ہم کس طرح بار بار مختلف طریقوں سے اپنی نشانیاں ان کے سامنے پیش کر رہے ہیں شاید کہ یہ حقیقت کو سمجھ لیں ۔
wakadhaba bihi qawmuka wahuwa l-ḥaqu qul lastu ʿalaykum biwakīlin
اور تمہاری قوم نے اس کا انکار کردیا ہے حالانکہ وہ حقیقت ہے ۔ ان سے کہہ دو کہ تم پر حوالہ دار نہیں بنایا گیا ہوں ۔
likulli naba-in mus'taqarrun wasawfa taʿlamūna
ہر خبر کے ظہور میں آنے کا ایک وقت مقرر ہے ‘ عنقریب تم کو خود انجام معلوم ہوجائے گا
wa-idhā ra-ayta alladhīna yakhūḍūna fī āyātinā fa-aʿriḍ ʿanhum ḥattā yakhūḍū fī ḥadīthin ghayrihi wa-immā yunsiyannaka l-shayṭānu falā taqʿud baʿda l-dhik'rā maʿa l-qawmi l-ẓālimīna
اور اے نبی ﷺ جب تم دیکھو کہ لوگ ہماری آیات پر نکتہ چینیاں کر رہے ہیں تو ان کے پاس سے ہٹ جاؤ ‘ یہاں تک کہ وہ اس گفتگو کر چھوڑ کر دوسری باتوں میں لگ جائیں ۔ اور اگر کبھی شیطان تمہیں بہلاوے میں ڈال دے تو جس وقت تمہیں اس غلطی کا احساس ہوجائے اس کے بعد پھر ایسے ظالم لوگوں کے پاس نہ بیٹھو
wamā ʿalā alladhīna yattaqūna min ḥisābihim min shayin walākin dhik'rā laʿallahum yattaqūna
ان کے حساب میں سے کسی چیز کی ذمہ داری پرہیزگار لوگوں پر نہیں ہے ‘ البتہ نصیحت کرنا ان کا فرض ہے شاید کہ وہ غلط روی سے بچ جائیں
wadhari alladhīna ittakhadhū dīnahum laʿiban walahwan wagharrathumu l-ḥayatu l-dun'yā wadhakkir bihi an tub'sala nafsun bimā kasabat laysa lahā min dūni l-lahi waliyyun walā shafīʿun wa-in taʿdil kulla ʿadlin lā yu'khadh min'hā ulāika alladhīna ub'silū bimā kasabū lahum sharābun min ḥamīmin waʿadhābun alīmun bimā kānū yakfurūna
چھوڑو ان لوگوں کو جنہوں نے اپنے دین کو کھیل اور تماشابنا رکھا ہے اور جنہیں دنیا کی زندگی فریب میں مبتلا ہوئے ہے ۔ ہاں مگر یہ قرآن سنا کر نصیحت اور متنبہ کرتے رہو کہ کہیں کوئی شخص اپنے کئے ہوئے کرتوتوں کے وبال میں گرفتار نہ ہوجائے ‘ اور اگر گرفتار بھی اس حال میں ہو کہ اللہ سے بچانے والا کوئی حامی ومدد گار اور کوئی سفارشی اس کے لئے نہ ہو ‘ اور اگر وہ ہر ممکن چیز فدیہ میں دے کر چھوٹنا چاہے تو وہ بھی اس سے قبول نہ کی جائے ، کیونکہ ایسے لوگ تو خود اپنی کمائی کے نتیجے میں پکڑے جائیں گے ‘ ان کو تو اپنے انکار حق کے معاوضہ میں کھولتا ہوا پانی پینے کو اور دردناک عذاب بھگتنے کو ملے گا
qul anadʿū min dūni l-lahi mā lā yanfaʿunā walā yaḍurrunā wanuraddu ʿalā aʿqābinā baʿda idh hadānā l-lahu ka-alladhī is'tahwathu l-shayāṭīnu fī l-arḍi ḥayrāna lahu aṣḥābun yadʿūnahu ilā l-hudā i'tinā qul inna hudā l-lahi huwa l-hudā wa-umir'nā linus'lima lirabbi l-ʿālamīna
اے نبی ﷺ ان سے پوچھو کیا ہم اللہ کو چھوڑ کر ان کو پکاریں جو نہ ہمیں نفع دے سکتے ہیں نہ نقصان ؟ اور جب اللہ ہمیں سیدھا راستہ دکھا چکا ہے تو کیا اب ہم الٹے پاؤں پھرجائیں ؟ کیا ہم اپنا حال اس شخص کا سا کرلیں جسے شیطانوں نے صحرا میں بھٹکا دیا ہو اور وہ حیران و سرگرداں پھر رہا ہو ‘ درآں حالیکہ اس کے ساتھی اسے پکار رہے ہوں کہ ادھر آؤ ‘ سیدھی راہ موجود ہے ؟ کہو ” حقیقت میں صحیح راہنمائی تو صرف اللہ ہی کی رہنمائی ہے اور اس کی طرف سے ہمیں یہ حکم ملا ہے کہ مالک کائنات کے آگے سراطاعت خم کر دو “
wa-an aqīmū l-ṣalata wa-ittaqūhu wahuwa alladhī ilayhi tuḥ'sharūna
نماز قائم کرو اور اس کی نافرمانی سے بچو۔ اسی کی طرف تم سمیٹے جاؤ گے
wahuwa alladhī khalaqa l-samāwāti wal-arḍa bil-ḥaqi wayawma yaqūlu kun fayakūnu qawluhu l-ḥaqu walahu l-mul'ku yawma yunfakhu fī l-ṣūri ʿālimu l-ghaybi wal-shahādati wahuwa l-ḥakīmu l-khabīru
وہی ہے جس نے آسمان و زمین کو برحق پیدا کیا ہے اور جس دن وہ کہے گا کہ حشر ہوجائے اسی دن وہ ہوجائے گا اس کا ارشاد عین حق ہے ۔ اور جس روز صور پھونکا جائے گا اس روز بادشاہی اسی کی ہوگی ‘ وہ غیب اور شہادت ہر چیز کا عالم ہے اور دانا اور باخبر ہے ۔
wa-idh qāla ib'rāhīmu li-abīhi āzara atattakhidhu aṣnāman ālihatan innī arāka waqawmaka fī ḍalālin mubīnin
اور ابراہیم کا واقعہ یاد کرو جب اس نے اپنے آزر سے کہا تھا : کیا تو بتوں کو خدا بناتا ہے ؟ میں تو تجھے اور تیری قوم کو کھلی گمرائی میں پاتا ہوں ۔
wakadhālika nurī ib'rāhīma malakūta l-samāwāti wal-arḍi waliyakūna mina l-mūqinīna
ابراہیم کو ہم اسی طرح زمین و آسمان کا نظام سلطنت دکھاتے تھے اور اس لئے دکھاتے تھے کہ وہ یقین کرنے والوں میں سے ہوجائے ۔
falammā janna ʿalayhi al-laylu raā kawkaban qāla hādhā rabbī falammā afala qāla lā uḥibbu l-āfilīna
چناچہ جب رات اس پر طاری ہوئی تو اس نے ایک تارا دیکھا ۔ کہا یہ میرا رب ہے ؟ مگر وہ ڈوب گیا تو بولا ڈوب جانے والوں کا میں گرویدہ نہیں ہوں ۔
falammā raā l-qamara bāzighan qāla hādhā rabbī falammā afala qāla la-in lam yahdinī rabbī la-akūnanna mina l-qawmi l-ḍālīna
پھر جب چاند چمکتا نظر آیا تو کہا یہ میرا رب ہے ‘ مگر جب وہ بھی ڈوب گیا تو کہا اگر میرے رب نے میری راہنمائی نہ کی ہوتی تو میں بھی گمراہ لوگوں میں شامل ہوگیا ہوتا ۔
falammā raā l-shamsa bāzighatan qāla hādhā rabbī hādhā akbaru falammā afalat qāla yāqawmi innī barīon mimmā tush'rikūna
پھر جب سورج کو روشن دیکھا تو کہا یہ ہے میرا رب ہے یہ سب سے بڑا ہے ۔ مگر جب وہ بھی ڈوبا تو ابراہیم پکار اٹھا ” اے برادران قوم ! میں ان سب سے بیزار ہوں جنہیں تم خدا کا شریک ٹھہراتے ہو ۔
innī wajjahtu wajhiya lilladhī faṭara l-samāwāti wal-arḍa ḥanīfan wamā anā mina l-mush'rikīna
میں یکسو ہو کر اپنا رخ اس ہستی کی طرف کرلیا جس نے زمین اور آسمان کو پیدا کیا ہے اور میں ہر گز شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں۔
waḥājjahu qawmuhu qāla atuḥājjūnnī fī l-lahi waqad hadāni walā akhāfu mā tush'rikūna bihi illā an yashāa rabbī shayan wasiʿa rabbī kulla shayin ʿil'man afalā tatadhakkarūna
اس کی قوم اس سے جھگڑنے لگی تو اس نے کہا ” کیا تم لوگ اللہ کے معاملے میں مجھ سے جھگڑتے ہو ؟ حالانکہ اس نے مجھے راہ راست دکھا دی ہے اور تمہارے ٹھہرائے ہوئے شریکوں سے نہیں ڈرتا ہاں اگر میرا رب کچھ چاہئے تو ضرور ہوسکتا ہے ، میرا رب کا علم ہر چیز پرچھایا ہوا ہے ‘ پھر کیا تم ہوش میں نہ آؤ گے ؟
wakayfa akhāfu mā ashraktum walā takhāfūna annakum ashraktum bil-lahi mā lam yunazzil bihi ʿalaykum sul'ṭānan fa-ayyu l-farīqayni aḥaqqu bil-amni in kuntum taʿlamūna
اور آخر میں تمہارے ٹھہرائے ہوئے شریکوں سے کیسے ڈرو جبکہ تم اللہ کے ساتھ ان چیزوں کو خدائی میں شریک بناتے ہوئے نہیں ڈرتے جن کے لئے اس نے تم پر کوئی سند نازل نہیں کی ؟ ہم دونوں فریقوں میں سے کون زیادہ بےخوفی اور اطمینان کا مستحق ہے بتاؤ اگر تم علم رکھتے ہو ۔
alladhīna āmanū walam yalbisū īmānahum biẓul'min ulāika lahumu l-amnu wahum muh'tadūna
حقیقت میں تو امن انہی کے لئے ہے اور راہ راست پر وہی ہیں جو ایمان لائے اور جنہوں نے اپنے ایمان کو ظلم کے ساتھ آلودہ نہیں کیا ۔
watil'ka ḥujjatunā ātaynāhā ib'rāhīma ʿalā qawmihi narfaʿu darajātin man nashāu inna rabbaka ḥakīmun ʿalīmun
یہ تھی ہماری وہ حجت جو ہم نے ابراہیم کو اس کی قوم کے مقابلہ میں عطا کی ۔ ہم جسے چاہتے ہیں بلند مرتبے عطا کرتے ہیں ۔ حق یہ ہے کہ تمہارا رب نہایت دانا اور علیم ہے ۔
wawahabnā lahu is'ḥāqa wayaʿqūba kullan hadaynā wanūḥan hadaynā min qablu wamin dhurriyyatihi dāwūda wasulaymāna wa-ayyūba wayūsufa wamūsā wahārūna wakadhālika najzī l-muḥ'sinīna
پھر ہم نے ابراہیم (علیہ السلام) کو اسحاق (علیہ السلام) اور یعقوب (علیہ السلام) جیسی اولاد دی اور ہر ایک کو راہ راست دکھائی (وہی راہ راست جو) اس سے پہلے نوح (علیہ السلام) کو دکھائی تھی ۔ اور اس کی نسل سے ہم نے داؤد (علیہ السلام) ‘ سلیمان (علیہ السلام) ایوب (علیہ السلام) یوسف (علیہ السلام) موسیٰ (علیہ السلام) اور ہارون (علیہ السلام) کو (ہدایت بخشی) ۔ اسی طرح ہم نیکوکاروں کو ان کی نیکی کا بدلہ دیتے ہیں ۔
wazakariyyā wayaḥyā waʿīsā wa-il'yāsa kullun mina l-ṣāliḥīna
(اسی کی اولاد سے) زکریا (علیہ السلام) ‘ یحی (علیہ السلام) عیسیٰ (علیہ السلام) اور الیاس (علیہ السلام) کو (راہ یاب کیا) ہر ایک ان میں سے صالح تھا ۔
wa-is'māʿīla wal-yasaʿa wayūnusa walūṭan wakullan faḍḍalnā ʿalā l-ʿālamīna
(اسی کے خاندان سے) اسماعیل (علیہ السلام) ‘ الیسع (علیہ السلام) ‘ اور یونس (علیہ السلام) اور لوط (علیہ السلام) کو (راستہ دکھایا) ۔ ان میں سے ہر یک کو ہم نے تمام دیناوالوں پر فضیلت عطا کی ۔
wamin ābāihim wadhurriyyātihim wa-ikh'wānihim wa-ij'tabaynāhum wahadaynāhum ilā ṣirāṭin mus'taqīmin
نیز ان کے آباؤ اجداد اور انکی اولاد اور ان کے بھائی بندوں میں سے بہتوں کو ہم نے نوازا ۔ انہیں اپنی خدمت کے لئے چن لیا اور سیدھے راستے کی طرف ان کی رہنمائی کرتا ہے ۔
dhālika hudā l-lahi yahdī bihi man yashāu min ʿibādihi walaw ashrakū laḥabiṭa ʿanhum mā kānū yaʿmalūna
لیکن اگر کہیں ان لوگوں نے شرک کیا ہوتا تو ان کا سب کیا کرایا غارت ہوجاتا ۔
ulāika alladhīna ātaynāhumu l-kitāba wal-ḥuk'ma wal-nubuwata fa-in yakfur bihā hāulāi faqad wakkalnā bihā qawman laysū bihā bikāfirīna
یہ وہ لوگ تھے جن کو ہم نے کتاب اور حکم اور نبوت عطا کی تھی ۔ اب اگر یہ لوگ اس کو ماننے سے انکار کرتے ہیں تو (پرواہ نہیں) ہم نے کچھ اور لوگوں کو یہ نعمت سونپ دی ہے جو اس سے منکر نہیں ہیں ۔
ulāika alladhīna hadā l-lahu fabihudāhumu iq'tadih qul lā asalukum ʿalayhi ajran in huwa illā dhik'rā lil'ʿālamīna
اے نبی ﷺ وہی لوگ اللہ کی طرف سے ہدایت یافتہ تھے ‘ انہی کے راستہ پر تم چلو اور کہہ دو کہ میں (اس تبلیغ وہدایت کے) کام پر تم سے کسی اجر کا طالب نہیں ہوں ‘ یہ تو ایک عام نصیحت ہے تمام دنیا والوں کے لئے ۔
wamā qadarū l-laha ḥaqqa qadrihi idh qālū mā anzala l-lahu ʿalā basharin min shayin qul man anzala l-kitāba alladhī jāa bihi mūsā nūran wahudan lilnnāsi tajʿalūnahu qarāṭīsa tub'dūnahā watukh'fūna kathīran waʿullim'tum mā lam taʿlamū antum walā ābāukum quli l-lahu thumma dharhum fī khawḍihim yalʿabūna
ان لوگوں نے اللہ کا بہت غلط اندازہ لگایا جب کہا کہ اللہ نے کسی بشر پر کچھ نازل نہیں کیا ۔ ان سے پوچھو ‘ پھر وہ کتاب جسے موسیٰ (علیہ السلام) لایا تھا ‘ جو تمام انسانوں کے لئے روشنی اور ہدایت تھی ‘ جسے تم پارہ پارہ کر کے رکھتے ہو ‘ کچھ دکھاتے ہو اور بہت کچھ چھپا جاتے ہو ‘ اور جس کے ذریعے سے تم کو وہ علم دیا گیا جو نہ تمہیں حاصل تھا اور نہ تمہارے باپ دادا کو ‘ آخر اس کا نازل کرنے والا کون تھا ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بس اتنا کہہ دو کہ اللہ ‘ پھر انہیں اپنی دلیل بازیوں سے کھیلنے کے لئے چھوڑ دو ۔
wahādhā kitābun anzalnāhu mubārakun muṣaddiqu alladhī bayna yadayhi walitundhira umma l-qurā waman ḥawlahā wa-alladhīna yu'minūna bil-ākhirati yu'minūna bihi wahum ʿalā ṣalātihim yuḥāfiẓūna
(اسی کتاب کی طرح) یہ ایک کتاب ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے ۔ بڑی خیر و برکت والی ہے ۔ اس چیز کی تصدیق کرتی ہے جو اس سے پہلے آئی تھی ۔ اور اس لئے نازل کی گئی ہے کہ اس کے ذریعہ سے تم بستیوں کے اس مرکز (یعنی مکہ) اور اس کے اطراف میں رہنے والوں کو متنبہ کرو ۔ جو لوگ آخرت کو مانتے ہیں وہ اس کتاب پر ایمان لاتے ہیں اور ان کا حال یہ ہے کہ اپنی نمازوں کی پابندی کرتے ہیں ۔
waman aẓlamu mimmani if'tarā ʿalā l-lahi kadhiban aw qāla ūḥiya ilayya walam yūḥa ilayhi shayon waman qāla sa-unzilu mith'la mā anzala l-lahu walaw tarā idhi l-ẓālimūna fī ghamarāti l-mawti wal-malāikatu bāsiṭū aydīhim akhrijū anfusakumu l-yawma tuj'zawna ʿadhāba l-hūni bimā kuntum taqūlūna ʿalā l-lahi ghayra l-ḥaqi wakuntum ʿan āyātihi tastakbirūna
اور اس شخص سے بڑا ظالم اور کون ہوگا جو اللہ پر جھوٹا بہتان گھڑے ‘ کہے کہ مجھ پر وحی آئی درآں حالیکہ اس پر کوئی وحی نازل نہ کی گئی ہو ‘ یا جو اللہ کی نازل کردہ چیز کے مقابلے میں کہے کہ میں بھی ایسی چیز نازل کر کے دکھا دوں گا ؟ کاش تم ظالموں کو اس حالت میں دیکھ سکو جب کہ وہ سکرات موت میں ڈبکیاں کھا رہے ہوتے ہیں اور فرشتے ہاتھ بڑھا بڑھا کر کہہ رہے ہوتے ہیں کہ ” لاؤ“ نکالو اپنی جان ‘ آج تمہیں ان باتوں کی پاداش مین ذلت کا عذاب دیا جائے گا جو تم اللہ پر تہمت رکھ کر ناحق بکا کرتے تھے اور اس کی آیات کے مقابلے میں سرکشی دکھاتے تھے
walaqad ji'tumūnā furādā kamā khalaqnākum awwala marratin wataraktum mā khawwalnākum warāa ẓuhūrikum wamā narā maʿakum shufaʿāakumu alladhīna zaʿamtum annahum fīkum shurakāu laqad taqaṭṭaʿa baynakum waḍalla ʿankum mā kuntum tazʿumūna
لو اب تم ایسے ہی تن تنہا ہمارے سامنے حاضر ہوگئے جیسا ہم نے تمہیں پہلی مرتبہ اکیلا پیدا کیا تھا ۔ جو کچھ ہم نے تمہیں دنیا میں دیا تھا ‘ وہ سب تم پیچھے چھوڑ آئے ہو ‘ اور اب ہم تمہارے ساتھ تمہارے ان سفارشیوں کو بھی نہیں دیکھتے جن کے متعلق تم سمجھتے تھے کہ تمہارے کام بنانے میں ان کا بھی کچھ حصہ ہے ۔ تمہارے آپس میں سب رابطے ٹوٹ گئے اور وہ سب تم سے گم ہوگئے جن کا تم زعم رکھتے تھے ۔
inna l-laha fāliqu l-ḥabi wal-nawā yukh'riju l-ḥaya mina l-mayiti wamukh'riju l-mayiti mina l-ḥayi dhālikumu l-lahu fa-annā tu'fakūna
دانے اور گٹھلی کو پھاڑنے والا اللہ ہے ۔ وہی زندہ کو مردہ سے نکالتا ہے اور ہی مردہ کو زندہ سے خارج کرتا ہے ۔ یہ سارے کام کرنے والا تو اللہ ہے ‘ پھر تم کدھر بہکے چلے جا رہے ہو
fāliqu l-iṣ'bāḥi wajaʿala al-layla sakanan wal-shamsa wal-qamara ḥus'bānan dhālika taqdīru l-ʿazīzi l-ʿalīmi
پردہ شب کو چاک کر کے وہی صبح نکالتا ہے ۔ اسی نے رات کو سکون کا وقت بنایا ہے ۔ اسی نے چاند اور سورج کے طلوع و غروب کا حساب مقرر کیا ہے ۔ یہ سب اسی زبر دست قدرت اور علم رکھنے والے کے ٹھہرائے ہوئے اندازے ہیں ۔
wahuwa alladhī jaʿala lakumu l-nujūma litahtadū bihā fī ẓulumāti l-bari wal-baḥri qad faṣṣalnā l-āyāti liqawmin yaʿlamūna
اور وہی ہے جس نے تمہارے لئے تاروں کو صحرا اور سمندر کی تاریکیوں میں راستہ معلوم کرنے کا ذریعہ بنایا ۔ دیکھو ہم نے نشانیاں کھول کر بیان کردی ہیں ‘ ان لوگوں کے لئے جو علم رکھتے ہیں ۔
wahuwa alladhī ansha-akum min nafsin wāḥidatin famus'taqarrun wamus'tawdaʿun qad faṣṣalnā l-āyāti liqawmin yafqahūna
اور وہی ہے جس نے ایک متنفس سے تم کو پیدا کیا ۔ پھر ہر ایک کے لئے ایک جائے قرار ہے اور ایک اس کے سونپے جانے کی جگہ ۔ یہ نشانیاں ہم نے واضح کردی ہیں ان لوگوں کے لئے جو سمجھ رکھتے ہیں ۔
wahuwa alladhī anzala mina l-samāi māan fa-akhrajnā bihi nabāta kulli shayin fa-akhrajnā min'hu khaḍiran nukh'riju min'hu ḥabban mutarākiban wamina l-nakhli min ṭalʿihā qin'wānun dāniyatun wajannātin min aʿnābin wal-zaytūna wal-rumāna mush'tabihan waghayra mutashābihin unẓurū ilā thamarihi idhā athmara wayanʿihi inna fī dhālikum laāyātin liqawmin yu'minūna
اور وہی ہے جس نے آسمان سے پانی برسایا ۔ پھر اس کے ذریعے سے ہر قسم کی نباتات اگائیں ۔ پھر اس سے ہرے بھرے کھیت اور درخت پیدا کئے پھر ان سے تہہ بہ تہہ چڑھے ہوئے دانے نکالے اور کھجور کے شگوفوں سے پھولوں کے گچھے پیدا کئے جو بوجھ کے مارے جھکے پڑتے ہیں اور انگور ‘ زیتوں اور انار کے باغ لگائے جن کے پھل ایک دوسرے سے ملتے جلتے بھی ہیں اور پھر ہر ایک کی خصوصیت جدا جدا بھی ہے ۔ یہ درخت جب پھلتے ہیں تو ان میں پھل آنے اور پھر ان کے پکنے کی کیفیت ذرا غور کی نظر سے دیکھو ‘ ان چیزوں میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لئے جو ایمان لاتے ہیں ۔
wajaʿalū lillahi shurakāa l-jina wakhalaqahum wakharaqū lahu banīna wabanātin bighayri ʿil'min sub'ḥānahu wataʿālā ʿammā yaṣifūna
اس پر بھی لوگوں نے جنوں کو اللہ کا شریک ٹھہرا دیا حالانکہ وہ خالق ہے اور بےجانے بوجھے اس کے لئے بیٹے اور بیٹیاں تصنیف کردیں ‘ حالانکہ وہ پاک اور بالاتر ہے ان باتوں سے جو یہ لوگ کہتے ہیں ۔
badīʿu l-samāwāti wal-arḍi annā yakūnu lahu waladun walam takun lahu ṣāḥibatun wakhalaqa kulla shayin wahuwa bikulli shayin ʿalīmun
وہ تو آسمان اور زمین کا موجد ہے ‘ اس کا کوئی بیٹا کیسے ہو سکتا ہے جبکہ اس کی کوئی شریک زندگی ہی نہیں ہے ۔ اس نے ہر چیز کو پیدا کیا ہے اور وہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے ۔
dhālikumu l-lahu rabbukum lā ilāha illā huwa khāliqu kulli shayin fa-uʿ'budūhu wahuwa ʿalā kulli shayin wakīlun
یہ ہے اللہ تمہارا رب کوئی خدا ‘ اس کے سوا نہیں ہے ‘ ہر چیز کا خالق ‘ لہذا تم اسی کی بندگی کرو اور وہ ہر چیز کا کفیل ہے ۔
lā tud'rikuhu l-abṣāru wahuwa yud'riku l-abṣāra wahuwa l-laṭīfu l-khabīru
نگاہیں اس کو نہیں پاسکتیں اور وہ نگاہوں کو پا لیتا ہے وہ نہایت باریک بین اور باخبر ہے ۔
qad jāakum baṣāiru min rabbikum faman abṣara falinafsihi waman ʿamiya faʿalayhā wamā anā ʿalaykum biḥafīẓin
دیکھو تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے بصیرت کی روشنیاں آگئی ہیں ‘ اب جو بینائی سے کام لے گا اپنا ہی بھلا کرے گا اور جو اندھا بنے گا خود نقصان اٹھائے گا اور میں تم پر کوئی پاسبان نہیں ہوں
wakadhālika nuṣarrifu l-āyāti waliyaqūlū darasta walinubayyinahu liqawmin yaʿlamūna
اس طرح ہم اپنی آیات کو بار بار مختلف طریقوں سے بیان کرتے ہیں اور اس لئے کرتے ہیں کہ یہ لوگ کہیں ” تم کسی سے پڑھ کر آئے ہو “ اور جو لوگ علم رکھتے ہیں ان پر ہم حقیقت کو روشن کردیں۔
ittabiʿ mā ūḥiya ilayka min rabbika lā ilāha illā huwa wa-aʿriḍ ʿani l-mush'rikīna
اے نبی ﷺ اس وحی کی پیروی کئے جاؤ ‘ جو تم پر تمہارے رب کی طرف سے نازل ہوئی ہے کیونکہ اس ایک رب کے سوا کوئی اور خدا نہیں ہے ۔ اور ان مشرکین کے نہ پڑو۔
walaw shāa l-lahu mā ashrakū wamā jaʿalnāka ʿalayhim ḥafīẓan wamā anta ʿalayhim biwakīlin
اگر اللہ کی مشیت ہوتی تو (وہ خود ایسا بندوبست کرسکتا تھا کہ) یہ لوگ شرک نہ کرتے ۔ تم کو ہم نے ان پر پاسبان مقرر نہیں کیا ہے اور نہ تم ان پر حوالہ دار ہو
walā tasubbū alladhīna yadʿūna min dūni l-lahi fayasubbū l-laha ʿadwan bighayri ʿil'min kadhālika zayyannā likulli ummatin ʿamalahum thumma ilā rabbihim marjiʿuhum fayunabbi-uhum bimā kānū yaʿmalūna
اور (اے مسلمانو ! ) یہ لوگ اللہ کے سوا جن کو پکارتے ہیں انہیں گالیاں نہ دو ‘ کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ شرک سے آگے بڑھ کر جہالت کی بنا پر اللہ کو گالیاں دینے لگیں ۔ ہم نے تو اسی طرح ہر گروہ کے لئے اس کے عمل کو خوشنما بنا دیا ہے ‘ پھر انہیں اپنے رب ہی کی طرف پلٹ کر آنا ہے ‘ اس وقت وہ انہیں بتا دے گا کہ وہ کیا کرتے رہے ہیں
wa-aqsamū bil-lahi jahda aymānihim la-in jāathum āyatun layu'minunna bihā qul innamā l-āyātu ʿinda l-lahi wamā yush'ʿirukum annahā idhā jāat lā yu'minūna
یہ لوگ کڑی کڑی قسمیں کھا کھا کر کہتے ہیں کہ اگر کوئی نشانی (یعنی معجزہ) ہمارے سامنے آجائے تو ہم اس پر ایمان لے آئیں گے ۔ اے نبی ﷺ ان سے کہو کہ ” نشانیاں تو اللہ کے اختیار میں ہیں ۔ “ اور تمہیں کیسے سمجھایا جائے کہ اگر نشانیاں آ بھی جائیں تو یہ ایمان لانے والے نہیں ۔
wanuqallibu afidatahum wa-abṣārahum kamā lam yu'minū bihi awwala marratin wanadharuhum fī ṭugh'yānihim yaʿmahūna
ہم اسی طرح ان کے دلوں اور نگاہوں کو پھیر رہے ہیں جس طرح یہ پہلی مرتبہ اس (کتاب) پر ایمان نہیں لائے تھے ۔ ہم انہیں ان کی سرکشی ہی میں بھٹکنے کے لئے چھوڑے دیتے ہیں ۔
walaw annanā nazzalnā ilayhimu l-malāikata wakallamahumu l-mawtā waḥasharnā ʿalayhim kulla shayin qubulan mā kānū liyu'minū illā an yashāa l-lahu walākinna aktharahum yajhalūna
اگر ہم فرشتے بھی ان پر نازل کردیتے اور مردے ان سے باتیں کرتے اور دنیا بھر کی چیزوں کو ہم ان کی آنکھوں کے سامنے جمع کردیتے تب بھی یہ ایمان لانے والے نہ تھے الا یہ کہ مشیت الہی یہی ہو (کہ یہ ایمان لائیں) مگر اکثر لوگ نادانی کی باتیں کرتے ہیں ۔
wakadhālika jaʿalnā likulli nabiyyin ʿaduwwan shayāṭīna l-insi wal-jini yūḥī baʿḍuhum ilā baʿḍin zukh'rufa l-qawli ghurūran walaw shāa rabbuka mā faʿalūhu fadharhum wamā yaftarūna
اور ہم نے تو اسی طرح ہمیشہ شیطان انسانوں اور شیطان جنوں کو ہر نبی کا دشمن بنایا ہے جو ایک دوسرے پر خوش آئند باتیں دھوکے اور فریب کے طور پر القا کرتے رہے ہیں ۔ اگر تمہارے رب کی مشیت یہ ہوتی کہ وہ ایسا نہ کریں تو وہ کبھی نہ کرتے ۔ پس تم انہیں ان کے حال پر چھوڑ دو کہ اپنی افترا پردازیاں کرتے رہیں ۔
walitaṣghā ilayhi afidatu alladhīna lā yu'minūna bil-ākhirati waliyarḍawhu waliyaqtarifū mā hum muq'tarifūna
(یہ سب کچھ ہم انہیں اسی لئے کرنے دے رہیں کہ) جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے انکے دل اس خوشنما دھوکے کیطرف مائل ہوں اور وہ اس سے راضی ہوجائیں اور ان برائیوں کا اکتساب کریں جن کا اکتساب وہ کرنا چاہتے ہیں
afaghayra l-lahi abtaghī ḥakaman wahuwa alladhī anzala ilaykumu l-kitāba mufaṣṣalan wa-alladhīna ātaynāhumu l-kitāba yaʿlamūna annahu munazzalun min rabbika bil-ḥaqi falā takūnanna mina l-mum'tarīna
پھر جب حال یہ ہے تو کیا میں اللہ کے سوا کوئی اور فیصلہ کرنے والا تلاش کروں ‘ حالانکہ اس نے پوری تفصیل کے ساتھ تمہاری طرف کتاب نازل کردی ہے ‘ اور جن لوگوں کو ہم نے تم سے پہلے کتاب دی تھی وہ جانتے تھے کہ یہ کتاب تمہارے رب ہی کی طرف سے حق کے ساتھ نازل ہوئی ہے لہذا تم شک کرنے والوں میں سے نہ ہو ۔
watammat kalimatu rabbika ṣid'qan waʿadlan lā mubaddila likalimātihi wahuwa l-samīʿu l-ʿalīmu
تمہارے رب کی بات سچائی اور انصاف کے اعتبار سے کامل ہے ‘ کوئی اس کے فرامین کو تبدیل کرنے والا نہیں ہے اور وہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے ۔
wa-in tuṭiʿ akthara man fī l-arḍi yuḍillūka ʿan sabīli l-lahi in yattabiʿūna illā l-ẓana wa-in hum illā yakhruṣūna
اور اے نبی ﷺ اگر تم ان لوگوں کی اکثریت کے کہنے پر چلو جو زمین پر میں بستے ہیں تو وہ تمہیں اللہ کے راستے سے بھٹکا دیں گے ۔ وہ تو بس گمان پر چلتے اور قیاس آرائیاں کرتے ہیں ۔
inna rabbaka huwa aʿlamu man yaḍillu ʿan sabīlihi wahuwa aʿlamu bil-muh'tadīna
درحقیقت تمہارا رب بہتر جانتا ہے کہ کون اس کے راستے سے ہٹا ہوا ہے اور کون سیدھی راہ پر ہے ۔
fakulū mimmā dhukira us'mu l-lahi ʿalayhi in kuntum biāyātihi mu'minīna
پھر اگر تم لوگ اللہ کی آیات پر ایمان رکھتے ہو تو جس جانور پر اللہ کا نام لیا گیا ہو اس کا گوشت کھاؤ ۔
wamā lakum allā takulū mimmā dhukira us'mu l-lahi ʿalayhi waqad faṣṣala lakum mā ḥarrama ʿalaykum illā mā uḍ'ṭurir'tum ilayhi wa-inna kathīran layuḍillūna bi-ahwāihim bighayri ʿil'min inna rabbaka huwa aʿlamu bil-muʿ'tadīna
آخر کیا وجہ ہے کہ تم وہ چیز نہ کھاؤ جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو ‘ حالانکہ جن چیزوں کا استعمال حالت اضطرار کے سوا دوسری تمام حالتوں میں اللہ نے حرام کردیا ہے ان کی تفصیل وہ تمہیں بتا چکا ہے ۔
wadharū ẓāhira l-ith'mi wabāṭinahu inna alladhīna yaksibūna l-ith'ma sayuj'zawna bimā kānū yaqtarifūna
تم کھلے گناہوں سے بھی بچو اور چھپنے والے گناہوں سے بھی ‘ جو لوگ گناہ کا اکتساب کرتے ہیں وہ اپنی کمائی کا بدلہ پا کر رہیں گے
walā takulū mimmā lam yudh'kari us'mu l-lahi ʿalayhi wa-innahu lafis'qun wa-inna l-shayāṭīna layūḥūna ilā awliyāihim liyujādilūkum wa-in aṭaʿtumūhum innakum lamush'rikūna
اور جس جانور کو اللہ کا نام لے کر ذبح نہ کیا گیا ہو اس کا گوشت نہ کھاؤ ‘ ایسا کرنا فسق ہے ۔ شیاطین اپنے ساتھیوں کے دلوں میں شکوک و اعتراضات القاء کرتے ہیں تاکہ وہ تم سے جھگڑا کریں ۔ لیکن اگر تم نے ان کی اطاعت قبول کرلی تو یقینا تم مشرک ہو ۔
awaman kāna maytan fa-aḥyaynāhu wajaʿalnā lahu nūran yamshī bihi fī l-nāsi kaman mathaluhu fī l-ẓulumāti laysa bikhārijin min'hā kadhālika zuyyina lil'kāfirīna mā kānū yaʿmalūna
کیا وہ شخص جو پہلے مردہ تھا پھر ہم نے اسے زندگی بخشی اور اس کو وہ روشنی عطا کی جس کے اجالے میں وہ لوگوں کے درمیان زندگی کی راہ طے کرتا ہے اس شخص کی طرح ہو سکتا ہے جو تاریکیوں میں پڑا ہوا ہو اور کسی طرح اس سے نہ نکلتا ہو۔ کافروں کے لئے تو اسی طرح ان کے اعمال خوشنما بنادیئے گئے ہیں ۔
wakadhālika jaʿalnā fī kulli qaryatin akābira muj'rimīhā liyamkurū fīhā wamā yamkurūna illā bi-anfusihim wamā yashʿurūna
اور اسی طرح ہم نے ہر بستی میں اس کے بڑے بڑے مجرموں کو لگا دیا ہے کہ وہاں اپنے مکروفریب کا جال پھیلائیں ۔ دراصل وہ اپنے فریب کے جال میں خود پھنسے ہیں مگر انہیں اس کا شعور نہیں ہے ۔
wa-idhā jāathum āyatun qālū lan nu'mina ḥattā nu'tā mith'la mā ūtiya rusulu l-lahi l-lahu aʿlamu ḥaythu yajʿalu risālatahu sayuṣību alladhīna ajramū ṣaghārun ʿinda l-lahi waʿadhābun shadīdun bimā kānū yamkurūna
جب ان کے سامنے کوئی آیت آتی ہے تو وہ کہتے ہی ہم نہ مانیں گے جب تک کہ وہ چیز خود ہم کو نہ دی جائے جو اللہ کے رسولوں کو دی گئی ہے ۔ اللہ زیادہ بہتر جانتا ہے کہ اپنی پیغامبری کا کام کس سے لے اور کس طرح لے ۔ قریب ہے وہ وقت کہ یہ مجرم اپنی مکاریوں کی پاداش میں اللہ کے ہاں ذلت اور سخت عذاب سے دو چار ہوں گے ۔
faman yuridi l-lahu an yahdiyahu yashraḥ ṣadrahu lil'is'lāmi waman yurid an yuḍillahu yajʿal ṣadrahu ḍayyiqan ḥarajan ka-annamā yaṣṣaʿʿadu fī l-samāi kadhālika yajʿalu l-lahu l-rij'sa ʿalā alladhīna lā yu'minūna
پس حقیقت یہ ہے کہ اللہ جسے ہدایت بخشنے کا ارادہ کرتا ہے اس کا سینے کو تنگ کردیتا ہے اور ایسا بھینچتا کہ اسے یوں معلوم ہونے لگتا ہے کہ گویا اس کی روح آسمان کی طرف پرواز کر رہی ہے ۔ اس طرح اللہ ناپاکی ان لوگوں پر مسلط کردیتا ہے جو ایمان نہیں لاتے
wahādhā ṣirāṭu rabbika mus'taqīman qad faṣṣalnā l-āyāti liqawmin yadhakkarūna
حالانکہ یہ راستہ تیرے رب کا سیدھا راستہ ہے اور اس کے نشانات ان لوگوں کے لئے واضح کردیئے گئے ہیں جو نصیحت قبول کرتے ہیں ۔
lahum dāru l-salāmi ʿinda rabbihim wahuwa waliyyuhum bimā kānū yaʿmalūna
ان کے لئے ان کے رب کے پاس سلامتی کا گھر ہے اور وہ ان کا سرپرست ہے ‘ اس صحیح طرز عمل کی وجہ سے جو انہوں نے اختیار کیا ۔
wayawma yaḥshuruhum jamīʿan yāmaʿshara l-jini qadi is'takthartum mina l-insi waqāla awliyāuhum mina l-insi rabbanā is'tamtaʿa baʿḍunā bibaʿḍin wabalaghnā ajalanā alladhī ajjalta lanā qāla l-nāru mathwākum khālidīna fīhā illā mā shāa l-lahu inna rabbaka ḥakīmun ʿalīmun
اور جس روز اللہ ان سب لوگوں کو گھیر کر جمع کرے گا ‘ اس روز جنوں سے خطاب کرکے فرمائے گا ” اے گروہ جن ! تم نے نوع انسانی پر خوب ہاتھ صاف کیا ۔ “ انسانوں میں سے جو ان کے رفیق تھے وہ عرض کریں گے پروردگار ! ہم میں سے ہر ایک نے دوسرے کو خوب استعمال کیا ہے ‘ اور اب ہم اس وقت آپہنچے ہیں جو تو نے ہمارے لئے مقرر کردیا ہے ۔ اللہ فرمائے گا ” اچھا اب آگ تمہارا ٹھکانا ہے ‘ اس میں تم ہمیشہ رہو گے ۔ “ اس سے بچیں گے صرف وہی جنہیں اللہ بچانا چاہے گا ‘ بیشک تمہارا رب دانا اور علیم ہے ۔
wakadhālika nuwallī baʿḍa l-ẓālimīna baʿḍan bimā kānū yaksibūna
دیکھو اس طرح ہم ظالموں کو ایک دوسرے کا ساتھی بنائیں گے ۔ اس کمائی کی وجہ سے جو وہ کرتے تھے
yāmaʿshara l-jini wal-insi alam yatikum rusulun minkum yaquṣṣūna ʿalaykum āyātī wayundhirūnakum liqāa yawmikum hādhā qālū shahid'nā ʿalā anfusinā wagharrathumu l-ḥayatu l-dun'yā washahidū ʿalā anfusihim annahum kānū kāfirīna
اے گروہ جن وانس ! کیا تمہارے پاس خود تم ہی میں سے ہو پیغمبر نہیں آئے تھے جو تم کو میری آیات سناتے اور اس دن کے انجام سے ڈراتے تھے ۔ “ وہ کہیں گے ” ہاں ! ہم اپنے خلاف خود گواہی دیتے ہیں ۔ “ آج دنیا کی زندگی نے ان لوگوں کو دھوکے میں ڈال رکھا ہے ۔ مگر اس وقت وہ خود اپنے خلاف گواہی دیں گے کہ وہ کافر تھے
dhālika an lam yakun rabbuka muh'lika l-qurā biẓul'min wa-ahluhā ghāfilūna
یہ شہادت ان سے اس لئے لی جائے گی کہ ثابت ہوجائے کہ تمہارا رب بستیوں کو ظلم کے ساتھ تباہ کرنے والا نہ تھا جب کہ ان کے باشندے حقیقت سے ناواقف ہوں ۔
walikullin darajātun mimmā ʿamilū wamā rabbuka bighāfilin ʿammā yaʿmalūna
ہر شخص کا درجہ اس کے عمل کے لحاظ سے ہے اور تمہارا رب لوگوں کے اعمال سے بیخبر نہیں ہے
warabbuka l-ghaniyu dhū l-raḥmati in yasha yudh'hib'kum wayastakhlif min baʿdikum mā yashāu kamā ansha-akum min dhurriyyati qawmin ākharīna
تمہارا رب بےنیاز ہے اور مہربانی اس کا شیوہ ہے ۔ اگر وہ چاہے تو تم لوگوں کو لے جائے اور تمہاری جگہ دوسرے جن لوگوں کو چاہے لے آئے ‘ جس طرح اس نے تمہیں کچھ اور لوگوں کی نسل سے اٹھایا ہے ۔
inna mā tūʿadūna laātin wamā antum bimuʿ'jizīna
تم سے جس چیز کا وعدہ کیا جا رہا ہے وہ یقینا آنے والی ہے اور تم خدا کو عاجز کرنے کی طاقت نہیں رکھتے ۔
qul yāqawmi iʿ'malū ʿalā makānatikum innī ʿāmilun fasawfa taʿlamūna man takūnu lahu ʿāqibatu l-dāri innahu lā yuf'liḥu l-ẓālimūna
اے نبی ﷺ کہہ دو کہ لوگو تم اپنی جگہ عمل کرتے رہو اور میں بھی اپنی جگہ عمل کر رہا ہوں ‘ عنقریب تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ انجام کار کس کے حق میں بہتر ہوتا ہے ۔ بہرحال یہ حقیقت ہے کہ ظالم کبھی فلاح نہیں پاسکتے ۔
wajaʿalū lillahi mimmā dhara-a mina l-ḥarthi wal-anʿāmi naṣīban faqālū hādhā lillahi bizaʿmihim wahādhā lishurakāinā famā kāna lishurakāihim falā yaṣilu ilā l-lahi wamā kāna lillahi fahuwa yaṣilu ilā shurakāihim sāa mā yaḥkumūna
انہوں نے اللہ کے لئے خود اس کی پیدا کی ہوئی کھیتوں اور مویشیوں میں سے ایک حصہ مقرر کیا ہے ‘ اور کہتے ہیں یہ اللہ کیلئے ہے بزعم خود ‘ اور یہ ہمارے ٹھہرائے ہوئے شریکوں کے لئے ہے ۔ پھر جو حصہ ان کے ٹھہرائے ہوئے شریکوں کے لئے ہے وہ تو اللہ کو نہیں پہنچتا مگر جو اللہ کے لئے ہے وہ ان کے شریکوں کو پہنچ جاتا ہے کیسے برے فیصلے کرتے ہیں یہ لوگ ۔
wakadhālika zayyana likathīrin mina l-mush'rikīna qatla awlādihim shurakāuhum liyur'dūhum waliyalbisū ʿalayhim dīnahum walaw shāa l-lahu mā faʿalūhu fadharhum wamā yaftarūna
اور اسی طرح بہت سے مشرکوں کے لئے ان کے شریکوں نے اولاد کے قتل کو خوشنما بنایا ہے تاکہ ان کو ہلاکت میں مبتلا کریں اور ان پر ان کے دین کو مشتبہ بنا دیں ۔ اگر اللہ چاہتا تو یہ ایسا نہ کرتے ‘ لہذا انہیں چھوڑ دو کہ یہ اپنی افترا پردازیوں میں لگے رہیں ۔
waqālū hādhihi anʿāmun waḥarthun ḥij'run lā yaṭʿamuhā illā man nashāu bizaʿmihim wa-anʿāmun ḥurrimat ẓuhūruhā wa-anʿāmun lā yadhkurūna is'ma l-lahi ʿalayhā if'tirāan ʿalayhi sayajzīhim bimā kānū yaftarūna
کہتے ہیں یہ جانور اور یہ کھیت محفوظ ہیں ۔ انہیں صرف وہی لوگ کھا سکتے ہیں جنہیں ہم کھلانا چاہیں حالانکہ یہ پابندی ان کی خود ساختہ ہے ۔ پھر کچھ جانور ہیں جن پر سواری اور بار برداری حرام کردی گئی ہے اور کچھ جانور ہیں جن پر اللہ کا نام نہیں لیتے اور یہ سب کچھ انہوں نے اللہ پر افتراء کیا ہے ۔ عنقریب اللہ انہیں ان کی افتراء پر دازیوں کا بدلہ دے گا ۔
waqālū mā fī buṭūni hādhihi l-anʿāmi khāliṣatun lidhukūrinā wamuḥarramun ʿalā azwājinā wa-in yakun maytatan fahum fīhi shurakāu sayajzīhim waṣfahum innahu ḥakīmun ʿalīmun
اور کہتے ہیں کہ جو کچھ ان جانوروں کے پیٹ میں ہے یہ ہمارے مردوں کیلئے مخصوص ہے اور ہماری عورتوں پر حرام ‘ لیکن اگر وہ مردہ ہوں تو دونوں اس کھانے میں شریک ہو سکتے ہیں ۔ یہ باتیں جو انہوں نے گھڑ لی ہیں ان کا بدلہ اللہ انہیں دے کر رہے گا ۔ یقینا وہ حکیم ہے اور سب باتوں کی اسے خبر ہے ۔
qad khasira alladhīna qatalū awlādahum safahan bighayri ʿil'min waḥarramū mā razaqahumu l-lahu if'tirāan ʿalā l-lahi qad ḍallū wamā kānū muh'tadīna
یقینا خسارے میں پڑگئے وہ لوگ جنہوں نے اپنی اولاد کو جہالت اور نادانی کی وجہ سے قتل کیا اور اللہ کے دیئے ہوئے رزق کو اللہ پر افتراء پردازی کر کے حرام ٹھہرا لیا ۔ یقینا وہ بھٹک گئے اور ہر گز وہ راہ راست پانے والوں میں سے نہ تھے ۔
wahuwa alladhī ansha-a jannātin maʿrūshātin waghayra maʿrūshātin wal-nakhla wal-zarʿa mukh'talifan ukuluhu wal-zaytūna wal-rumāna mutashābihan waghayra mutashābihin kulū min thamarihi idhā athmara waātū ḥaqqahu yawma ḥaṣādihi walā tus'rifū innahu lā yuḥibbu l-mus'rifīna
وہ اللہ ہی ہے جس نے طرح طرح کے باغ اور تاکستان اور نخلستان پیدا کئے ۔ کھیتیاں اگائیں جن سے قسم قسم کے ماکولات حاصل ہوتے ہیں ‘ زیتون اور انار کے درخت پیدا کئے جن کے پھل صورت میں مشابہ اور مزے میں مختلف ہوتے ہیں ۔ کھاؤ اس کی پیداوار جب کہ یہ پھلیں اور اللہ کا حق ادا کرو ‘ جب ان کی فصل کاٹو ‘ اور حد سے نہ گزرو کہ اللہ حد سے گزرنے والوں کو پسند نہیں کرتا ۔
wamina l-anʿāmi ḥamūlatan wafarshan kulū mimmā razaqakumu l-lahu walā tattabiʿū khuṭuwāti l-shayṭāni innahu lakum ʿaduwwun mubīnun
پھر وہی ہے جس نے مویشیوں میں سے وہ جانور بھی پیدا کئے جن سے سواری وبار برداری کا کام لیا جاتا ہے اور وہ بھی جو کھانے اور بچھانے کے کام آتے ہیں ۔ کھاؤ ان چیزوں میں سے جو اللہ نے تمہیں بخشی ہیں اور شیطان کی پیروی نہ کرو کہ وہ تمہارا کھلا دشمن ہے ۔
thamāniyata azwājin mina l-ḍani ith'nayni wamina l-maʿzi ith'nayni qul āldhakarayni ḥarrama ami l-unthayayni ammā ish'tamalat ʿalayhi arḥāmu l-unthayayni nabbiūnī biʿil'min in kuntum ṣādiqīna
یہ آٹھ نرو مادہ ہیں ‘ دوبھیڑ کی قسم سے ‘ دو بکری کی قسم سے اے محمد ﷺ ان سے پوچھو کہ اللہ نے ان کے نر حرام کئے ہیں یا مادہ ‘ یا وہ بچے جو بھیڑوں اور بکریوں کے پیٹ میں ہوں ؟ ٹھیک ٹھیک علم کے ساتھ مجھے بتاؤ اگر تم سچے ہو۔
wamina l-ibili ith'nayni wamina l-baqari ith'nayni qul āldhakarayni ḥarrama ami l-unthayayni ammā ish'tamalat ʿalayhi arḥāmu l-unthayayni am kuntum shuhadāa idh waṣṣākumu l-lahu bihādhā faman aẓlamu mimmani if'tarā ʿalā l-lahi kadhiban liyuḍilla l-nāsa bighayri ʿil'min inna l-laha lā yahdī l-qawma l-ẓālimīna
اور اسی طرح دو اونٹ کی قسم سے ہیں اور دو گائے کی قسم سے ۔ پوچھو ‘ ان کے نر حرام کئے ہیں یا مادہ یا وہ بچے جو اونٹنی اور گائے کے پیٹ میں ہوں ۔ کیا تم اس وقت حاضر تھے جب اللہ نے ان کے حرام ہونے کا حکم دیا تھا ؟ “ پھر اس شخص سے بڑھ کر ظالم اور کون ہوگا جو اللہ کی طرف منسوب کرکے جھوٹی بات کہے تاکہ علم کے بغیر لوگوں کی راہنمائی کرے یقینا اللہ ظالموں کو راہ راست نہیں دکھاتا ۔
qul lā ajidu fī mā ūḥiya ilayya muḥarraman ʿalā ṭāʿimin yaṭʿamuhu illā an yakūna maytatan aw daman masfūḥan aw laḥma khinzīrin fa-innahu rij'sun aw fis'qan uhilla lighayri l-lahi bihi famani uḍ'ṭurra ghayra bāghin walā ʿādin fa-inna rabbaka ghafūrun raḥīmun
اے نبی ﷺ ان سے کہو کہ جو وحی میرے پاس آئی ہے اس میں تو میں کوئی چیز نہیں پاتا جو کسی کھانے والے پر حرام ہو ‘ الا یہ کہ وہ مردار ہو ‘ یابہایا ہوا خون ہو یا سور کا گوشت ہو ‘ کہ وہ ناپاک ہے ‘ یا فسق ہو کہ اللہ کے سوا کسی اور کے نام پر ذبح کیا گیا ہو۔ پھر جو شخص مجبور کی حالت میں بغیر اس کے کہ وہ نافرمانی کا ارادہ رکھتا ہو اور بغیر اس کے کہ وہ حد ضرورت سے تجاوز کرے ‘ یقینا تمہارا رب درگزر سے کام لینے والا اور رحم فرمانے والا ہے ۔
waʿalā alladhīna hādū ḥarramnā kulla dhī ẓufurin wamina l-baqari wal-ghanami ḥarramnā ʿalayhim shuḥūmahumā illā mā ḥamalat ẓuhūruhumā awi l-ḥawāyā aw mā ikh'talaṭa biʿaẓmin dhālika jazaynāhum bibaghyihim wa-innā laṣādiqūna
اور جن لوگوں نے یہودیت اختیار کی ان پر ہم نے سب ناخن والے جانور حرام کردیئے تھے اور گائے اور بکری کی چربی بھی بجر اس کے کہ جو ان کی پیتھ یا آنتوں سے لگی ہوئی ہو ‘ یا ہڈی سے لگی رہ جائے ۔ یہ ہم نے ان کی سرکشی کی سزا انہیں دی تھی ‘ اور یہ جو کچھ ہم کہہ رہے ہیں بالکل سچ کہہ رہے ہیں ۔
fa-in kadhabūka faqul rabbukum dhū raḥmatin wāsiʿatin walā yuraddu basuhu ʿani l-qawmi l-muj'rimīna
اب اگر وہ تمہیں جھٹلائیں تو ان سے کہہ دو کہ تمہارے رب کا دامن رحمت وسیع ہے اور مجرموں سے اس کے عذاب کو پھیرا نہیں جاسکتا ۔
sayaqūlu alladhīna ashrakū law shāa l-lahu mā ashraknā walā ābāunā walā ḥarramnā min shayin kadhālika kadhaba alladhīna min qablihim ḥattā dhāqū basanā qul hal ʿindakum min ʿil'min fatukh'rijūhu lanā in tattabiʿūna illā l-ẓana wa-in antum illā takhruṣūna
یہ مشرک لوگ ضرور کہیں گے کہ ” اگر اللہ چاہتا تو نہ ہم شرک کرتے اور نہ ہمارے باپ دادا اور نہ ہم کسی چیز کو حرام ٹھہراتے ۔ “ ایسی ہی باتیں بنا کر ان سے پہلے کے لوگوں نے بھی حق کو جھٹلایا یہاں تک کہ آخر کار ہمارے عذاب کا مزہ انہوں نے چکھ لیا ۔ ان سے کہو ’ ” کیا تمہارے پاس کوئی علم ہے جسے ہمارے سامنے پیش کرسکو ؟ تم تو محض گمان پر چل رہے ہو اور نری قیاس آرائیاں کرتے ہو ۔
qul falillahi l-ḥujatu l-bālighatu falaw shāa lahadākum ajmaʿīna
پھر کہو ” حقیقت رس حجت تو اللہ کے پاس ہے ‘ بیشک اللہ چاہتا تو تم سب کو ہدایت دے دیتا ۔
qul halumma shuhadāakumu alladhīna yashhadūna anna l-laha ḥarrama hādhā fa-in shahidū falā tashhad maʿahum walā tattabiʿ ahwāa alladhīna kadhabū biāyātinā wa-alladhīna lā yu'minūna bil-ākhirati wahum birabbihim yaʿdilūna
ان سے کہو ” کہ لاؤ اپنے وہ گواہ جو اس بات کی شہادت دیں کہ اللہ ہی نے ان چیزوں کو حرام کیا ہے ۔ “ پھر اگر وہ شہادت دے دیں تو تم ان کے ساتھ شہادت نہ دینا اور ہر گز ان لوگوں کی خواہشات کے پیچھے نہ چلنا جنہوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا ہے اور جو آخرت کے منکر ہیں اور جو دوسروں کو اپنے رب کا ہمسر بناتے ہیں ۔
qul taʿālaw atlu mā ḥarrama rabbukum ʿalaykum allā tush'rikū bihi shayan wabil-wālidayni iḥ'sānan walā taqtulū awlādakum min im'lāqin naḥnu narzuqukum wa-iyyāhum walā taqrabū l-fawāḥisha mā ẓahara min'hā wamā baṭana walā taqtulū l-nafsa allatī ḥarrama l-lahu illā bil-ḥaqi dhālikum waṣṣākum bihi laʿallakum taʿqilūna
اے نبی ﷺ ان سے کہو کہ آؤ میں تمہیں سناؤں تمہارے رب نے تم کیا پابندیاں عائد کی ہیں : یہ کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو۔ اور والدین کے ساتھ نیک سلوک کرو۔ اور اپنی اولاد کو مفلسی کے ڈر سے قتل نہ کرو ‘ ہم تمہیں بھی رزق دیتے ہیں اور ان کو بھی دیں گے اور بےشرمی کی باتوں کے قریب نہ جاؤ ۔ خواہ وہ کھلی ‘ یا چھپی ہوں۔ اور کسی جان کو جسے اللہ نے محترم ٹھہرایا ہے ہلاک نہ کرو مگر حق کے ساتھ ۔۔۔۔۔۔ یہ باتیں ہیں جس کی ہدایت تمہیں اس نے کی ہے شاید کہ تم سمجھ بوجھ سے کام لو ۔
walā taqrabū māla l-yatīmi illā bi-allatī hiya aḥsanu ḥattā yablugha ashuddahu wa-awfū l-kayla wal-mīzāna bil-qis'ṭi lā nukallifu nafsan illā wus'ʿahā wa-idhā qul'tum fa-iʿ'dilū walaw kāna dhā qur'bā wabiʿahdi l-lahi awfū dhālikum waṣṣākum bihi laʿallakum tadhakkarūna
اور یہ کہ یتیم کے مال کے قریب نہ جاؤ مگر ایسے طریقے سے جو بہترین ہو ‘ یہاں تک کہ وہ اپنے سن رشد کو پہنچ جائے ۔ اور ناپ تول میں پورا انصاف کرو ‘ ہم ہر شخص پر ذمہ داریوں کا اتنا ہی بار رکھتے ہیں جتنا اس کے امکان میں ہے ۔ اور جب بات کہو انصاف کی کہو خواہ معاملہ اپنی رشتہ داری کا کیوں نہ ہو۔ اور اللہ کے عہد کو پورا کرو ۔۔۔۔۔ ان باتوں کی ہدایت اللہ نے تمہیں کی ہے شاید کہ تم نصیحت قبول کرو۔
wa-anna hādhā ṣirāṭī mus'taqīman fa-ittabiʿūhu walā tattabiʿū l-subula fatafarraqa bikum ʿan sabīlihi dhālikum waṣṣākum bihi laʿallakum tattaqūna
نیز اللہ کی ہدایت یہ ہے کہ یہی میرا سیدھا راستہ ہے ‘ لہذا اسی پر چلو اور دوسرے راستوں پر نہ چلو کہ وہ اس کے راستے سے ہٹا کر تمہیں پراگندہ کردیں گے ۔ یہ ہے وہ ہدایت جو تمہارے رب نے تمہیں کی ہے شاید کہ تم کج روی سے بچو ۔
thumma ātaynā mūsā l-kitāba tamāman ʿalā alladhī aḥsana watafṣīlan likulli shayin wahudan waraḥmatan laʿallahum biliqāi rabbihim yu'minūna
پھر ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا کی تھی ‘ جو بھلائی کی روش اختیار کرنے والے انسان پر نعمت کی تکمیل اور ہر ضروری چیز کی تفصیل اور سراسر ہدایت اور رحمت تھی ۔ شاید کہ لوگ اپنے رب کی ملاقات پر ایمان لے آئیں ۔
wahādhā kitābun anzalnāhu mubārakun fa-ittabiʿūhu wa-ittaqū laʿallakum tur'ḥamūna
اور اسی طرح یہ کتاب ہم نے نازل کی ہے ۔ ایک برکت والی کتاب ‘ پس تم اس کی پیروی کرو اور تقوی کی روشن اختیار کرو ‘ بعید نہیں کہ تم پر رحم کیا جائے ۔
an taqūlū innamā unzila l-kitābu ʿalā ṭāifatayni min qablinā wa-in kunnā ʿan dirāsatihim laghāfilīna
اب تم یہ نہیں کہہ سکتے کہ کتاب تو ہم سے پہلے دو گروہوں کو دی گئی تھی اور ہم کو کوئی خبر نہیں کہ وہ کیا پڑھتے پڑھاتے تھے ۔
aw taqūlū law annā unzila ʿalaynā l-kitābu lakunnā ahdā min'hum faqad jāakum bayyinatun min rabbikum wahudan waraḥmatun faman aẓlamu mimman kadhaba biāyāti l-lahi waṣadafa ʿanhā sanajzī alladhīna yaṣdifūna ʿan āyātinā sūa l-ʿadhābi bimā kānū yaṣdifūna
اب تم یہ بہانہ بھی نہیں کرسکتے کہ اگر ہم پر کتاب نازل کی گئی ہوتی تو ہم اس سے زیادہ راست رو ثابت ہوتے۔ تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ایک دلیل روشن اور ہدایت و رحمت (قرآن کی صورت میں) آگئی ہے ۔ اب اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا ‘ جو اللہ کی آیات کو جھٹلائے اور ان سے منہ موڑے ۔ جو لوگ ہمارے آیات سے منہ موڑتے ہیں انہیں اس روگردانی کی پاداش میں ہم بدترین سزا دے کر رہیں گے ۔
hal yanẓurūna illā an tatiyahumu l-malāikatu aw yatiya rabbuka aw yatiya baʿḍu āyāti rabbika yawma yatī baʿḍu āyāti rabbika lā yanfaʿu nafsan īmānuhā lam takun āmanat min qablu aw kasabat fī īmānihā khayran quli intaẓirū innā muntaẓirūna
’ کیا اب لوگ اس کے منتظر ہیں کہ ان کے سامنے فرشتے آکھڑے ہوں ‘ یا تمہارا رب خود آجائے ‘ یا تمہارے رب کی بعض صریح نشانیاں نمودار ہوجائیں ؟ جس روز تمہارے رب کی بعض مخصوص نشانیاں نمودار ہوجائیں گی پھر کسی ایسے شخص کو اس کا ایمان کچھ فائدہ نہ دے گا جو پہلے ایمان نہ لایا ہو یا جس نے اپنے ایمان میں کوئی بھلائی نہ کمائی ہو ۔ اے نبی ﷺ ان سے کہہ دو کہ اچھا ‘ تم انتظار کرو ‘ ہم بھی انتظار کرتے ہیں۔
inna alladhīna farraqū dīnahum wakānū shiyaʿan lasta min'hum fī shayin innamā amruhum ilā l-lahi thumma yunabbi-uhum bimā kānū yafʿalūna
جن لوگوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا اور گروہ گروہ بن گئے ان سے تمہارا واسطہ کچھ نہیں ۔ ان کا معاملہ تو اللہ کے سپرد ہے ‘ وہی ان کو بتائے گا کہ انہوں نے کیا کچھ کیا ہے ۔
man jāa bil-ḥasanati falahu ʿashru amthālihā waman jāa bil-sayi-ati falā yuj'zā illā mith'lahā wahum lā yuẓ'lamūna
جو اللہ کے حضور نیکی لے کر آئے گا اس کے لئے دس گناہ اجر ہے اور جو بدی لے کر آئے گا اس کو اتنا ہی بدلہ دیاجائے گا جتنا اس نے قصور کیا اور کسی پر ظلم نہ کیا جائے گا ۔
qul innanī hadānī rabbī ilā ṣirāṭin mus'taqīmin dīnan qiyaman millata ib'rāhīma ḥanīfan wamā kāna mina l-mush'rikīna
اے نبی ﷺ کہو میرے رب نے بالیقین مجھے سیدھا راستہ دکھایا ہے ‘ بالکل ٹھیک دین جس میں کوئی ٹیڑھ نہیں ‘ ابراہیم کا طریقہ جسے یکسو ہو کر اس نے اختیار کیا تھا اور وہ مشرکوں میں سے نہ تھا ۔
qul inna ṣalātī wanusukī wamaḥyāya wamamātī lillahi rabbi l-ʿālamīna
کہو ‘ میری نماز ‘ میرے تمام مراسم عبودیت ‘ میرا جینا اور مرنا سب کچھ اللہ رب العالمین کے لئے ہے ۔
lā sharīka lahu wabidhālika umir'tu wa-anā awwalu l-mus'limīna
جس کا کوئی شریک نہیں اس کا مجھے حکم دیا گیا ہے اور میں سب سے پہلے سر اطاعت جھکانے والا ہوں ۔
qul aghayra l-lahi abghī rabban wahuwa rabbu kulli shayin walā taksibu kullu nafsin illā ʿalayhā walā taziru wāziratun wiz'ra ukh'rā thumma ilā rabbikum marjiʿukum fayunabbi-ukum bimā kuntum fīhi takhtalifūna
کہو کیا میں میں اللہ کے سوا کوئی اور رب تلاش کروں حالانکہ وہی ہر چیز کا رب ہے ؟ ہر شخص جو کچھ کماتا ہے اس کا ذمہ دار وہ خود ہے ‘ کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھاتا ‘ پھر تم سب کو اپنے رب کی طرف پلٹنا ہے ‘ اس وقت وہ تمہارے اختلافات کی حقیقت تم پر کھول دے گا ۔
wahuwa alladhī jaʿalakum khalāifa l-arḍi warafaʿa baʿḍakum fawqa baʿḍin darajātin liyabluwakum fī mā ātākum inna rabbaka sarīʿu l-ʿiqābi wa-innahu laghafūrun raḥīmun
وہی ہے جس نے تم کو زمین کا خلیفہ بنایا ‘ اور تم میں سے بعض کو بعض کے مقابلے میں بلند درجے دیئے تاکہ جو کچھ تم کو دیا ہے اس میں تمہاری آزمائش کرے ، بیشک تمہارا رب سزا دینے میں بھی بہت تیز ہے اور بہت درگزر کرنیو الا اور رحم فرمانے والا بھی ہے ۔