Go to Allah Before its to Late
- Fajr:3:25 am
- Dhuhr:12:04 pm
- Asr:5:00 pm
- Maghrib:7:06 pm
- Isha'a:8:45 pm

46: سورة الأحقاف
بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
In the Name of Allah—the Most Compassionate, Most Merciful.
hha-meem
“ ح ، م
tanzīlu l-kitābi mina l-lahi l-ʿazīzi l-ḥakīmi
، اس کتاب کا نزول اللہ زبردست اور دانا کی طرف سے ہے
mā khalaqnā l-samāwāti wal-arḍa wamā baynahumā illā bil-ḥaqi wa-ajalin musamman wa-alladhīna kafarū ʿammā undhirū muʿ'riḍūna
ہم نے زمین اور آسمانوں کو اور ان ساری چیزوں کو جو ان کے درمیان ہیں ، برحق ، اور ایک مدت خاص کے تعین کے ساتھ پیدا کیا ہے۔ مگر یہ کافر لوگ اس حقیقت سے منہ موڑے ہوئے ہیں جس سے ان کو خبردار کیا گیا ہے
qul ara-aytum mā tadʿūna min dūni l-lahi arūnī mādhā khalaqū mina l-arḍi am lahum shir'kun fī l-samāwāti i'tūnī bikitābin min qabli hādhā aw athāratin min ʿil'min in kuntum ṣādiqīna
اے نبی ﷺ ، ان سے کہو ، “ کبھی تم نے آنکھیں کھول کر دیکھا بھی کہ وہ ہستیاں ہیں کیا۔ جنہیں تم خدا کو چھوڑ کر پکارتے ہو ؟ ذرا مجھے دکھاؤ تو سہی کہ زمین میں انہوں نے کیا پیدا کیا ہے ؟ یا آسمانوں کی تخلیق و تدبیر میں ان کا کوئی حصہ ہے ؟ اس سے پہلے آئی ہوئی کتاب یا علم کا کوئی بقیہ (ان عقائد کے ثبوت میں ) تمہارے پاس ہو تو وہی لے آؤ اگر تم سچے ہو
waman aḍallu mimman yadʿū min dūni l-lahi man lā yastajību lahu ilā yawmi l-qiyāmati wahum ʿan duʿāihim ghāfilūna
آخر اس شخص سے زیادہ بہکا ہوا انسان اور کون ہوگا جو اللہ کو چھوڑ کر ان کو پکارے جو قیامت تک اسے جواب نہیں دے سکتے بلکہ اس سے بھی بیخبر ہیں کہ پکارنے والے ان کو پکار رہے ہیں
wa-idhā ḥushira l-nāsu kānū lahum aʿdāan wakānū biʿibādatihim kāfirīna
، اور جب تمام انسان جمع کئے جائیں گے اس وقت وہ اپنے پکارنے والوں کے دشمن اور ان کی عبادت کے منکر ہوں گے
wa-idhā tut'lā ʿalayhim āyātunā bayyinātin qāla alladhīna kafarū lil'ḥaqqi lammā jāahum hādhā siḥ'run mubīnun
ان لوگوں کو جب ہماری صاف صاف آیات سنائی جاتی ہیں اور حق ان کے سامنے آجاتا ہے تو یہ کافر لوگ اس کے متعلق کہتے ہیں کہ یہ تو کھلا جادو ہے
am yaqūlūna if'tarāhu qul ini if'taraytuhu falā tamlikūna lī mina l-lahi shayan huwa aʿlamu bimā tufīḍūna fīhi kafā bihi shahīdan baynī wabaynakum wahuwa l-ghafūru l-raḥīmu
کیا ان کا کہنا یہ ہے کہ رسول ﷺ نے اسے خود گھڑ لیا ہے۔ ان سے کہو ، “ اگر میں نے اسے خود گھڑ لیا ہے ، تو تم مجھے خدا کی پکڑ سے کچھ بھی نہ بچا سکو گے ، جو باتیں تم بناتے ہو ، اللہ ان کو خوب جانتا ہے ، میرے اور تمہارے درمیان وہی گواہی دینے کے لئے کافی ہے ، اور وہ بڑا درگزر کرنے والا اور رحیم ہے
qul mā kuntu bid'ʿan mina l-rusuli wamā adrī mā yuf'ʿalu bī walā bikum in attabiʿu illā mā yūḥā ilayya wamā anā illā nadhīrun mubīnun
ان سے کہو ، “ میں کوئی نرالا رسول تو نہیں ہوں ، میں نہیں جانتا کہ کل تمہارے ساتھ کیا ہونا ہے اور میرے ساتھ کیا ، میں تو صرف اس وحی کی پیروی کرتا ہوں جو میرے پاس بھیجی جاتی ہے اور میں ایک صاف صاف خبردار کردینے والے کے سوا اور کچھ نہیں ہوں
qul ara-aytum in kāna min ʿindi l-lahi wakafartum bihi washahida shāhidun min banī is'rāīla ʿalā mith'lihi faāmana wa-is'takbartum inna l-laha lā yahdī l-qawma l-ẓālimīna
”۔ اے نبی ﷺ ان سے کہو ، “ کبھی تم نے سوچا بھی کہ اگر یہ کلام اللہ ہی کی طرف سے ہو اور تم نے اس کا انکار کردیا (تو تمہارا کیا انجام ہوگا ؟ ) اور اس جیسے ایک کلام پر تو بنی اسرائیل کا ایک گواہ شہادت بھی دے چکا ہے۔ وہ ایمان لے آیا اور تم اپنے گھمنڈ میں پڑے رہے۔ ایسے ظالموں کو اللہ ہدایت نہیں دیا کرتا
waqāla alladhīna kafarū lilladhīna āmanū law kāna khayran mā sabaqūnā ilayhi wa-idh lam yahtadū bihi fasayaqūlūna hādhā if'kun qadīmun
جن لوگوں نے ماننے سے انکار کردیا ہے وہ ایمان لانے والوں کے متعلق کہتے ہیں کہ اگر اس کتاب کو مان لینا کوئی اچھا کام ہوتا تو یہ لوگ اس معاملے میں ہم سے سبقت نہ لے جاسکتے تھے۔ چونکہ انہوں نے اس سے ہدایت نہ پائی اس لیے اب یہ ضرور کہیں گے کہ یہ تو پرانا جھوٹ ہے
wamin qablihi kitābu mūsā imāman waraḥmatan wahādhā kitābun muṣaddiqun lisānan ʿarabiyyan liyundhira alladhīna ẓalamū wabush'rā lil'muḥ'sinīna
۔ حالانکہ اس سے پہلے موسیٰ (علیہ السلام) کی کتاب رہنما اور رحمت بن کر آچکی ہے اور یہ کتاب اس کی تصدیق کرنے والی زبان عربی میں آئی تا کہ ظالموں کو متنبہ کر دے اور نیک روش اختیار کرنے والوں کو بشارت دے دے
inna alladhīna qālū rabbunā l-lahu thumma is'taqāmū falā khawfun ʿalayhim walā hum yaḥzanūna
یقیناً جن لوگوں نے کہہ دیا کہ اللہ ہی ہمارا رب ہے ، پھر اس پر جم گئے ، ان کے لئے نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے
ulāika aṣḥābu l-janati khālidīna fīhā jazāan bimā kānū yaʿmalūna
“۔ ایسے لوگ جنت میں جانے والے ہیں جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے اپنے ان اعمال کے بدلے جو وہ دنیا میں کرتے رہے ہیں
wawaṣṣaynā l-insāna biwālidayhi iḥ'sānan ḥamalathu ummuhu kur'han wawaḍaʿathu kur'han waḥamluhu wafiṣāluhu thalāthūna shahran ḥattā idhā balagha ashuddahu wabalagha arbaʿīna sanatan qāla rabbi awziʿ'nī an ashkura niʿ'mataka allatī anʿamta ʿalayya waʿalā wālidayya wa-an aʿmala ṣāliḥan tarḍāhu wa-aṣliḥ lī fī dhurriyyatī innī tub'tu ilayka wa-innī mina l-mus'limīna
ہم نے انسان کو ہدایت کی کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ نیک برتاؤ کرے ۔ اس کی ماں نے مشقت اٹھا کر اسے پیٹ میں رکھا اور مشقت اٹھا کر ہی اس کو جنا ، اور اس کے حمل اور دودھ چھڑانے میں تیس مہینے لگ گئے۔ یہاں تک کہ جب وہ اپنی پوری طاقت کو پہنچا اور چالیس سال کا ہوگیا تو اس نے کہا “ اے میرے رب ، مجھے توفیق دے کہ میں تیری ان نعمتوں کا شکر ادا کروں جو تو نے مجھے اور میرے والدین کو عطا فرمائیں ، اور ایسا نیک عمل کروں جس سے تو راضی ہو ، اور میری اولاد کو بھی نیک بنا کر مجھے سکھ دے ، میں تیرے حضور توبہ کرتا ہوں اور تابع فرمان (مسلم) بندوں میں سے ہوں
ulāika alladhīna nataqabbalu ʿanhum aḥsana mā ʿamilū wanatajāwazu ʿan sayyiātihim fī aṣḥābi l-janati waʿda l-ṣid'qi alladhī kānū yūʿadūna
“۔ اس طرح کے لوگوں سے ہم ان کے بہترین اعمال کو قبول کرتے ہیں اور ان کی برائیوں سے در گزر کر جاتے ہیں۔ یہ جنتی لوگوں میں شامل ہوں گے اس سچے وعدے کے مطابق جو ان سے کیا جاتا رہا ہے
wa-alladhī qāla liwālidayhi uffin lakumā ataʿidāninī an ukh'raja waqad khalati l-qurūnu min qablī wahumā yastaghīthāni l-laha waylaka āmin inna waʿda l-lahi ḥaqqun fayaqūlu mā hādhā illā asāṭīru l-awalīna
اور جس شخص نے اپنے والدین سے کہا : “ اف ، تنگ کردیا تم نے ، کیا تم مجھے یہ خوف دلاتے ہو کہ میں مرنے کے بعد قبر سے نکالا جاؤں گا ؟ حالانکہ مجھ سے پہلے بہت سی نسلیں گزر چکی ہیں (ان میں میں سے تو کوئی اٹھ کر نہ آیا) ماں اور باپ اللہ کی دہائی دے کر کہتے ہیں “ اے بد نصیب ! مان جا ، اللہ وعدہ سچا ہے ” مگر وہ کہتا ہے “ یہ سب اگلے وقتوں کی فرسودہ کہانیاں ہیں
ulāika alladhīna ḥaqqa ʿalayhimu l-qawlu fī umamin qad khalat min qablihim mina l-jini wal-insi innahum kānū khāsirīna
“۔ یہ لوگ ہیں جن پر عذاب کا فیصلہ چسپاں ہوچکا ہے۔ ان سے پہلے جنوں اور انسانوں کے جو ٹولے (اسی قماش کے ) ہو گزرے ہیں ، انہی میں یہ بھی جا شامل ہوں گے۔ بیشک یہ گھاٹے میں رہ جانے والے لوگ ہیں
walikullin darajātun mimmā ʿamilū waliyuwaffiyahum aʿmālahum wahum lā yuẓ'lamūna
دونوں گروہوں میں سے ہر ایک کے درجے ان کے اعمال کے لحاظ سے ہیں تا کہ اللہ ان کے لئے کا پورا پورا بدلہ ان کو دے۔ ان پر ظلم ہرگز نہ کیا جائے گا
wayawma yuʿ'raḍu alladhīna kafarū ʿalā l-nāri adhhabtum ṭayyibātikum fī ḥayātikumu l-dun'yā wa-is'tamtaʿtum bihā fal-yawma tuj'zawna ʿadhāba l-hūni bimā kuntum tastakbirūna fī l-arḍi bighayri l-ḥaqi wabimā kuntum tafsuqūna
“ پھر جب یہ کافر آگ کے سامنے لا کھڑے کئے جائیں گے تو ان سے کہا جائے گا :“ تم اپنے حصے کی نعمتیں اپنی دنیا کی زندگی میں ختم کرچکے اور ان کا لطف تم نے اٹھا لیا ، اب جو تکبر تم زمین میں سے کسی حق کے بغیر کرتے رہے اور جو نافرمانیاں تم نے کیں ، ان کی پاداش میں آج تم کو ذلت کا عذاب دیا جائے گا
wa-udh'kur akhā ʿādin idh andhara qawmahu bil-aḥqāfi waqad khalati l-nudhuru min bayni yadayhi wamin khalfihi allā taʿbudū illā l-laha innī akhāfu ʿalaykum ʿadhāba yawmin ʿaẓīmin
ذرا انہیں عاد کے بھائی (ہود) کا قصہ سناؤ جب کہ اس نے احقاف میں اپنی قوم کو خبردار کیا تھا اور ایسے خبردار کرنے والے اس سے پہلے بھی گزرچکے تھے اور اس کے بعد بھی آتے رہے۔۔۔ کہ “ اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہ کرو ، مجھے تمہارے حق میں ایک بڑے ہولناک دن کے عذاب کا اندیشہ ہے
qālū aji'tanā litafikanā ʿan ālihatinā fatinā bimā taʿidunā in kunta mina l-ṣādiqīna
“۔ انہوں نے کہا “ کیا تو اس لیے آیا ہے کہ ہمیں بہکا کر ہمارے معبودوں سے برگشتہ کر دے ؟ اچھا تو لے آ ، اپنا وہ عذاب جس سے تو ہمیں ڈراتا ہے اگر واقعی تو سچا ہے
qāla innamā l-ʿil'mu ʿinda l-lahi wa-uballighukum mā ur'sil'tu bihi walākinnī arākum qawman tajhalūna
۔ اس نے کہا “ اس کا علم تو اللہ کو ہے ، میں صرف وہ پیغام تمہیں پہنچا رہا ہوں جسے دے کر مجھے بھیجا گیا ہے۔ مگر میں دیکھ رہا ہوں کہ تم لوگ جہالت پرت رہے ہو
falammā ra-awhu ʿāriḍan mus'taqbila awdiyatihim qālū hādhā ʿāriḍun mum'ṭirunā bal huwa mā is'taʿjaltum bihi rīḥun fīhā ʿadhābun alīmun
۔ پھر جب انہوں نے اس عذاب کو اپنی وادیوں کی طرف آتے دیکھا تو کہنے لگے “ یہ بادل ہے جو ہم کو سیراب کر دے گا ”۔۔۔۔ “ نہیں ، بلکہ یہ وہی چیز ہے جس کے لئے تم جلدی مچا رہے تھے۔ یہ ہوا کا طوفان ہے جس میں دردناک عذاب چلا آرہا ہے
tudammiru kulla shayin bi-amri rabbihā fa-aṣbaḥū lā yurā illā masākinuhum kadhālika najzī l-qawma l-muj'rimīna
، اپنے رب کے حکم سے ہر چیز کو تباہ کر ڈالے گا ”۔ آخر کار ان کا حال یہ ہوا کہ ان کے رہنے کی جگہوں کے سوا وہاں کچھ نظر نہ آتا تھا۔ اس طرح ہم مجرموں کو بدلہ دیا کرتے ہیں
walaqad makkannāhum fīmā in makkannākum fīhi wajaʿalnā lahum samʿan wa-abṣāran wa-afidatan famā aghnā ʿanhum samʿuhum walā abṣāruhum walā afidatuhum min shayin idh kānū yajḥadūna biāyāti l-lahi waḥāqa bihim mā kānū bihi yastahziūna
۔ ان کو ہم نے وہ کچھ دیا تھا جو تم لوگوں کو نہیں دیا ہے۔ ان کو ہم نے کان ، آنکھیں اور دل ، سب کچھ دے رکھے تھے ، مگر نہ وہ کان ان کے کسی کام آئے ، نہ آنکھیں ، نہ دل۔ کیونکہ وہ اللہ کی آیات کا انکار کرتے تھے ، اور اسی چیز کے پھیر میں وہ آگئے جس کا وہ مذاق اڑاتے تھے
walaqad ahlaknā mā ḥawlakum mina l-qurā waṣarrafnā l-āyāti laʿallahum yarjiʿūna
۔ تمہارے گردوپیش کے علاقوں میں بہت سی بستیوں کو ہم ہلاک کرچکے ہیں۔ ہم نے اپنی آیات بھیج کر بار بار طرح طرح سے ان کو سمجھایا ، شاید کہ وہ باز آجائیں
falawlā naṣarahumu alladhīna ittakhadhū min dūni l-lahi qur'bānan ālihatan bal ḍallū ʿanhum wadhālika if'kuhum wamā kānū yaftarūna
۔ پھر کیوں نہ ان ہستیوں نے ان کی مدد کی جنہیں اللہ کو چھوڑ کر انہوں نے تقرب الی اللہ کا ذریعہ سمجھتے ہوئے معبود بنا لیا تھا ؟ بلکہ وہ تو ان سے کھوئے گئے ، اور یہ تھا ان کے جھوٹ اور ان بناؤنی عقیدوں کا انجام جو انہوں نے گھڑ رکھے تھے
wa-idh ṣarafnā ilayka nafaran mina l-jini yastamiʿūna l-qur'āna falammā ḥaḍarūhu qālū anṣitū falammā quḍiya wallaw ilā qawmihim mundhirīna
اور وہ واقعہ بھی قابل ذکر ہے) جب ہم جنوں کے ایک گروہ کو تمہاری طرف لے آئے تھے تا کہ قرآن سنیں۔ جب وہ اس جگہ پہنچے (جہاں تم قرآن پڑھ رہے تھے) تو انہوں نے آپس میں کہا خاموش ہوجاؤ۔ پھر جب وہ پڑھا جا چکا تو وہ خبردار کرنے والے بن کر اپنی قوم کی طرف پلٹے۔
qālū yāqawmanā innā samiʿ'nā kitāban unzila min baʿdi mūsā muṣaddiqan limā bayna yadayhi yahdī ilā l-ḥaqi wa-ilā ṭarīqin mus'taqīmin
انہوں نے جا کر کہا ، “ اے ہماری قوم کے لوگو ، ہم نے ایک تاب سنی ہے جو موسیٰ کے بعد نازل کی گئی ہے ، تصدیق کرنے والی ہے اپنے سے پہلے آئی ہوئی کتابوں کی ، رہنمائی کرتی ہے حق اور راہ راست کی طرف۔
yāqawmanā ajībū dāʿiya l-lahi waāminū bihi yaghfir lakum min dhunūbikum wayujir'kum min ʿadhābin alīmin
اے ہماری قوم کے لوگو ، اللہ کی طرف بلانے والے کی دعوت قبول کرلو اور اس پر ایمان لے آؤ، اللہ تمہارے گناہوں سے درگزر فرمائے گا اور تمہیں عذاب الیم سے بچا دے گا
waman lā yujib dāʿiya l-lahi falaysa bimuʿ'jizin fī l-arḍi walaysa lahu min dūnihi awliyāu ulāika fī ḍalālin mubīnin
اور جو کوئی اللہ کے داعی کی بات نہ مانے وہ نہ زمین میں خود کوئی بل بوتا رکھتا ہے کہ اللہ کو زچ کر دے ، اور نہ اس کے کوئی ایسے حامی و سرپرست ہیں کہ اللہ سے اس کو بچا لیں۔ ایسے لوگ کھلی گمراہی میں پڑے ہوئے ہیں۔
awalam yaraw anna l-laha alladhī khalaqa l-samāwāti wal-arḍa walam yaʿya bikhalqihinna biqādirin ʿalā an yuḥ'yiya l-mawtā balā innahu ʿalā kulli shayin qadīrun
اور کیا ان لوگوں کو یہ سجھائی نہیں دیتا کہ جس خدا نے یہ زمین اور آسمان پیدا کئے اور ان کو بناتے ہوئے وہ نہ تھکا ، وہ ضرور اس پر قادر ہے کہ مردوں کو جلا اٹھائے ؟ کیوں نہیں ، یقیناً وہ ہر چیز کی قدرت رکھتا ہے۔
wayawma yuʿ'raḍu alladhīna kafarū ʿalā l-nāri alaysa hādhā bil-ḥaqi qālū balā warabbinā qāla fadhūqū l-ʿadhāba bimā kuntum takfurūna
جس روز یہ کافر آگ کے سامنے لائے جائیں گے ، اس وقت ان سے پوچھا جائے گا “ کیا یہ حق نہیں ہے ؟ ” یہ کہیں گے “ ہاں ، ہمارے رب کی قسم (یہ واقعی حق ہے ) ”۔ اللہ فرمائے گا “ اچھا تو اب عذاب کا مزہ چکھو اپنے اس انکار کی پاداش میں جو تم کرتے رہے تھے۔
fa-iṣ'bir kamā ṣabara ulū l-ʿazmi mina l-rusuli walā tastaʿjil lahum ka-annahum yawma yarawna mā yūʿadūna lam yalbathū illā sāʿatan min nahārin balāghun fahal yuh'laku illā l-qawmu l-fāsiqūna
پس اے نبی ﷺ ، صبر کرو جس طرح اولو العزم رسولوں نے صبر کیا ہے ، اور ان کے معاملہ میں جلدی نہ کرو۔ جس روز یہ لوگ اس چیز کو دیکھ لیں گے جس کا انہیں خوف دلایا جارہا ہے تو انہیں معلوم ہوگا کہ جیسے دنیا میں دن کی ایک گھڑی بھر سے زیادہ نہیں رہے تھے۔ بات پہنچا دی گئی ، اب کیا نافرمان لوگوں کے سوا اور کوئی ہلاک ہوگا ؟