Go to Allah Before its to Late
- Fajr:3:25 am
- Dhuhr:12:04 pm
- Asr:5:00 pm
- Maghrib:7:06 pm
- Isha'a:8:45 pm

4: سورة النساء
بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
In the Name of Allah—the Most Compassionate, Most Merciful.
yāayyuhā l-nāsu ittaqū rabbakumu alladhī khalaqakum min nafsin wāḥidatin wakhalaqa min'hā zawjahā wabatha min'humā rijālan kathīran wanisāan wa-ittaqū l-laha alladhī tasāalūna bihi wal-arḥāma inna l-laha kāna ʿalaykum raqīban
” لوگو ! اپنے سے ڈرو جس نے تم کو ایک جان سے پیدا کیا اور اسی جان سے اس کا جوڑا بنایا اور ان دونوں سے بہت مرد و عورت دنیا میں پھیلا دیئے ، اسی خدا سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے اپنے حق مانگتے ہو ۔ اور رشتہ و قرابت کے تعلقات کو بگاڑنے سے پرہیز کرو۔ یقین جانو کہ اللہ تم پر نگرانی کر رہا ہے
waātū l-yatāmā amwālahum walā tatabaddalū l-khabītha bil-ṭayibi walā takulū amwālahum ilā amwālikum innahu kāna ḥūban kabīran
” یتیموں کے مال ان کو واپس دو ‘ اچھے کو برے مال سے نہ بدل لو ‘ ان کے مال اپنے مال کے ساتھ ملا کر نہ کھاو ‘ یہ بہت بڑا گناہ ہے ۔
wa-in khif'tum allā tuq'siṭū fī l-yatāmā fa-inkiḥū mā ṭāba lakum mina l-nisāi mathnā wathulātha warubāʿa fa-in khif'tum allā taʿdilū fawāḥidatan aw mā malakat aymānukum dhālika adnā allā taʿūlū
” اگر تم یتیموں کے ساتھ بےانصافی کرنے سے ڈرتے ہو تو جو عورتیں تم کو پسندآئیں ان میں سے دو ‘ تین تین ‘ چار چار سے نکاح کرلو ۔ لیکن اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ انکے ساتھ عدل نہ کرسکو گے تو پھر ایک ہی بیوی کرو یا ان عورتوں کو زوجیت میں لاو جو تمہارے قبضہ میں آئی ہیں ‘ بےانصافی سے بچنے کیلئے یہ زیادہ قرین صواب ہے ۔
waātū l-nisāa ṣaduqātihinna niḥ'latan fa-in ṭib'na lakum ʿan shayin min'hu nafsan fakulūhu hanīan marīan
” اور عورتوں کے مہر خوشدلی کے ساتھ ادا کرو ‘ البتہ اگر وہ خود اپنی خوشی سے مہر کا کوئی حصہ تمہیں معاف کردیں تو اسے تم مزے سے کھا سکتے ہو
walā tu'tū l-sufahāa amwālakumu allatī jaʿala l-lahu lakum qiyāman wa-ur'zuqūhum fīhā wa-ik'sūhum waqūlū lahum qawlan maʿrūfan
اور اپنے وہ مال جنہیں اللہ نے تمہارے لئے قیام زندگی کا ذریعہ بنایا ہے ‘ نادان لوگوں کے حوالے نہ کرو البتہ انہیں کھانے اور پہننے کیلئے دو اور انہیں نیک ہدایات کرو
wa-ib'talū l-yatāmā ḥattā idhā balaghū l-nikāḥa fa-in ānastum min'hum rush'dan fa-id'faʿū ilayhim amwālahum walā takulūhā is'rāfan wabidāran an yakbarū waman kāna ghaniyyan falyastaʿfif waman kāna faqīran falyakul bil-maʿrūfi fa-idhā dafaʿtum ilayhim amwālahum fa-ashhidū ʿalayhim wakafā bil-lahi ḥasīban
اور یتیموں کی آزمائش کرتے رہو ‘ یہاں تک کہ وہ نکاح کے قابل عمر کو پہنچ جائیں پھر اگر تم ان کے اندر اہلیت پاوتو ان کے مال ان کے حوالے کر دو ‘ ایسا بھی نہ کرنا کہ حد انصاف سے تجاوز کر کے اس خوف سے ان کے مال ہی جلدی جلدی کھا جاو کہ وہ بڑے ہو کر اپنے حق کا مطالبہ کریں گے ۔ یتیم کا جو سرپرست مالدار ہو وہ پرہیز گاری سے کام لے اور جو غریب ہو وہ معروف طریقہ سے کھائے پھر جب ان کے مال ان کے حوالے کرنے لگو تو لوگوں کو اس پر گواہ بناو اور حساب لینے کے لئے اللہ کافی ہے
lilrrijāli naṣībun mimmā taraka l-wālidāni wal-aqrabūna walilnnisāi naṣībun mimmā taraka l-wālidāni wal-aqrabūna mimmā qalla min'hu aw kathura naṣīban mafrūḍan
مردوں کیلئے اس مال میں حصہ ہے ‘ جو ماں باپ اور رشتہ داروں نے چھوڑا ہو ‘ اور عورتوں کیلئے بھی اس مال میں حصہ ہے ‘ جو ماں باپ اور رشتہ داروں نے چھوڑا ہو ‘ خواہ تھوڑا ہو یا بہت اور یہ حصہ (اللہ کی طرف سے) مقرر ہے
wa-idhā ḥaḍara l-qis'mata ulū l-qur'bā wal-yatāmā wal-masākīnu fa-ur'zuqūhum min'hu waqūlū lahum qawlan maʿrūfan
اور جب تقسیم کے موقعہ پر کنبہ کے لوگ اور یتیم اور مسکین آئیں تو اس مال میں سے ان کو بھی کچھ دو اور ان کے ساتھ بھلے مانسوں کی سی بات کرو ۔
walyakhsha alladhīna law tarakū min khalfihim dhurriyyatan ḍiʿāfan khāfū ʿalayhim falyattaqū l-laha walyaqūlū qawlan sadīdan
” لوگوں کو اس بات کا خیال کرکے ڈرنا چاہئے کہ اگر وہ خود اپنے پیچھے بےبس اولاد چھوڑتے تو مرتے وقت انہیں اپنے بچوں کے حق میں کیسے کچھ اندیشے لاحق ہوتے ۔
inna alladhīna yakulūna amwāla l-yatāmā ẓul'man innamā yakulūna fī buṭūnihim nāran wasayaṣlawna saʿīran
پس چاہئے کہ وہ خدا کا خوف کریں ۔ اور راستی کی بات کریں ۔ جو لوگ ظلم کے ساتھ یتیموں کا مال کھاتے ہیں درحقیقت وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں ۔ اور وہ ضرور جہنم کی بڑھکتی ہوئی آگ میں جھونکے جائیں گے
yūṣīkumu l-lahu fī awlādikum lildhakari mith'lu ḥaẓẓi l-unthayayni fa-in kunna nisāan fawqa ith'natayni falahunna thuluthā mā taraka wa-in kānat wāḥidatan falahā l-niṣ'fu wali-abawayhi likulli wāḥidin min'humā l-sudusu mimmā taraka in kāna lahu waladun fa-in lam yakun lahu waladun wawarithahu abawāhu fali-ummihi l-thuluthu fa-in kāna lahu ikh'watun fali-ummihi l-sudusu min baʿdi waṣiyyatin yūṣī bihā aw daynin ābāukum wa-abnāukum lā tadrūna ayyuhum aqrabu lakum nafʿan farīḍatan mina l-lahi inna l-laha kāna ʿalīman ḥakīman
” تمہاری اولاد کے بارے میں تمہیں اللہ ہدایت کرتا ہے کہ مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہوگا ۔ اگر میت کی وارث دو سے زیادہ لڑکیاں ہوں تو انہیں ترکے کا دو تہائی دیا جائے اور اگر ایک ہی لڑکی وارث ہو تو آدھا ترکہ اس کا ہے
walakum niṣ'fu mā taraka azwājukum in lam yakun lahunna waladun fa-in kāna lahunna waladun falakumu l-rubuʿu mimmā tarakna min baʿdi waṣiyyatin yūṣīna bihā aw daynin walahunna l-rubuʿu mimmā taraktum in lam yakun lakum waladun fa-in kāna lakum waladun falahunna l-thumunu mimmā taraktum min baʿdi waṣiyyatin tūṣūna bihā aw daynin wa-in kāna rajulun yūrathu kalālatan awi im'ra-atun walahu akhun aw ukh'tun falikulli wāḥidin min'humā l-sudusu fa-in kānū akthara min dhālika fahum shurakāu fī l-thuluthi min baʿdi waṣiyyatin yūṣā bihā aw daynin ghayra muḍārrin waṣiyyatan mina l-lahi wal-lahu ʿalīmun ḥalīmun
اور تمہاری بیویوں نے جو کچھ چھوڑا ہو اس کا آدھا حصہ تمہیں ملے گا اگر وہ بےاولاد ہوں ‘ ورنہ اولاد ہونے کی صورت میں ترکہ کا ایک چوتھائی حصہ تمہارا ہے جبکہ وصیت جو انہوں نے کی ہو پوری کردی جائے اور قرض جو انہوں نے چھوڑا ہو ادا کردیا جائے ۔ اور وہ تمہارے ترکہ میں سے چوتھائی کی حقدار ہوں گی ۔ اگر تم بےاولاد ہو ‘ ورنہ صاحب اولاد ہونے کی صورت میں ان کا حصہ آٹھواں ہوگا ۔ بعد اس کے کہ جو وصیت تم نے کی ہو وہ پوری کردی جائے اور جو قرض تم نے چھوڑا ہو وہ ادا کردیا جائے ۔ ” اور اگر وہ مرد یا عورت جس کی میراث تقسیم ہو رہی ہے کلالہ ہو (بےاولاد بھی ہو اور اس کے ماں باپ بھی زندہ نہ ہوں) مگر اس کا ایک بھائی یا بہن موجود ہو تو بھائی بہن ہر ایک کو چھٹا حصہ ملے گا ۔ اور اگر بھائی بہن ایک سے زیادہ ہوں تو تو کل ترکہ کے ایک تہائی میں وہ سب شریک ہوں گے ۔ جب کہ وصیت جو کی گئی ہو پوری کردی جائے اور قرض جو میت نے چھوڑا ہو ادا کردیا جائے بشرطیکہ وہ ضرر رساں نہ ہو ۔ یہ حکم ہے اللہ کی طرف سے اور اللہ دانا وبینا اور نرم خو ہے
til'ka ḥudūdu l-lahi waman yuṭiʿi l-laha warasūlahu yud'khil'hu jannātin tajrī min taḥtihā l-anhāru khālidīna fīhā wadhālika l-fawzu l-ʿaẓīmu
یہ اللہ کی مقرر کی ہوئی حدیں ہیں ۔ جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا اسے اللہ ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی اور ان باغوں میں جو ہمیشہ رہیں گے ۔ اور یہی بڑی کامیابی ہے ۔
waman yaʿṣi l-laha warasūlahu wayataʿadda ḥudūdahu yud'khil'hu nāran khālidan fīhā walahu ʿadhābun muhīnun
اور جو اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا اور اس کی مقرر کی ہوئی حدوں سے تجاوز کرجائے گا اسے اللہ آگ میں ڈالے گا جس میں وہ ہمیشہ رہے گا ۔ اور اس کیلئے رسوا کن سزا ہے ۔
wa-allātī yatīna l-fāḥishata min nisāikum fa-is'tashhidū ʿalayhinna arbaʿatan minkum fa-in shahidū fa-amsikūhunna fī l-buyūti ḥattā yatawaffāhunna l-mawtu aw yajʿala l-lahu lahunna sabīlan
تمہاری عورتوں میں سے جو بدکاری کی مرتکب ہوں ان پر اپنے میں سے چار آدمیوں کی گواہی لو ‘ اور اگر چار آدمی گواہی دیدیں تو ان کو گھروں میں بند رکھو یہاں تک کہ انہیں موت آجائے یا اللہ ان کیلئے کوئی راستہ نکال دے ۔
wa-alladhāni yatiyānihā minkum faādhūhumā fa-in tābā wa-aṣlaḥā fa-aʿriḍū ʿanhumā inna l-laha kāna tawwāban raḥīman
اور تم میں سے جو اس فعل کا ارتکاب کریں ان دونوں کو تکلیف دو ‘ پھر آکر وہ توبہ کریں اور اپنی صلاح کرلیں تو انہیں چھوڑ دو کہ اللہ بہت توبہ قبول کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے ۔ “
innamā l-tawbatu ʿalā l-lahi lilladhīna yaʿmalūna l-sūa bijahālatin thumma yatūbūna min qarībin fa-ulāika yatūbu l-lahu ʿalayhim wakāna l-lahu ʿalīman ḥakīman
ہاں یہ جان لو کہ اللہ پر توبہ کی قبولیت کا حق انہی لوگوں کے لئے ہے جو نادانی کی وجہ سے برا فعل کر گزرتے ہیں اور اس کے بعد جلدی ہی توبہ کرلیتے ہیں ۔ ایسے لوگوں پر اللہ اپنی نظرعنایت سے پھر متوجہ ہوتا ہے ۔ اور اللہ ساری باتوں کی خبر رکھنے والا اور حکیم ودانا ہے ۔
walaysati l-tawbatu lilladhīna yaʿmalūna l-sayiāti ḥattā idhā ḥaḍara aḥadahumu l-mawtu qāla innī tub'tu l-āna walā alladhīna yamūtūna wahum kuffārun ulāika aʿtadnā lahum ʿadhāban alīman
مگر توبہ ان لوگوں کے لئے نہیں ہے جو برے کام کئے چلے جاتے ہیں یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کی موت کا وقت قریب آجاتا ہے اس وقت وہ کہتا ہے کہ میں نے توبہ کی ۔ اور اسی طرح توبہ ان کے لئے بھی نہیں ہے جو مرتے دم تک کافر رہیں ۔ ایسے لوگوں کے لئے تو ہم نے دردناک سزا تیار کر رکھی ہے ۔ “
yāayyuhā alladhīna āmanū lā yaḥillu lakum an tarithū l-nisāa karhan walā taʿḍulūhunna litadhhabū bibaʿḍi mā ātaytumūhunna illā an yatīna bifāḥishatin mubayyinatin waʿāshirūhunna bil-maʿrūfi fa-in karih'tumūhunna faʿasā an takrahū shayan wayajʿala l-lahu fīhi khayran kathīran
” اے لوگو جو ایمان لائے ہو تمہارے لئے یہ حلال نہیں ہے کہ زبردستی عورتوں کے وارث بن بیٹھو ، اور نہ یہ حلال ہے کہ انہیں تنگ کرکے اس مہر کا کچھ حصہ اڑا لینے کی کوشش کرو جو تم انہیں دے چکے ہو ۔ ہاں اگر وہ کسی صریح بدچلنی کی مرتکب ہوں (تو ضرور تنگ کرنے کا حق ہے) ان کے ساتھ بھلے طریقے سے زندگی بسر کرو ۔ اگر وہ تمہیں ناپسند ہوں تو ہو سکتا ہے کہ ایک چیز تمہیں پسند نہ ہو مگر اللہ نے اسی میں بہت کچھ بھلائی رکھ دی ہو ۔
wa-in aradttumu is'tib'dāla zawjin makāna zawjin waātaytum iḥ'dāhunna qinṭāran falā takhudhū min'hu shayan atakhudhūnahu buh'tānan wa-ith'man mubīnan
اور اگر تم ایک بیوی کی جگہ دوسری بیوی لے آنے کا ارادہ ہی کرلو تو خواہ تم نے اسے ڈھیر سا مال ہی کیوں نہ دیا ہو ‘ اس میں سے کچھ واپس نہ لینا ۔ کیا تم اسے بہتان لگا کر اور صریح ظلم کرکے واپس لوگے ؟
wakayfa takhudhūnahu waqad afḍā baʿḍukum ilā baʿḍin wa-akhadhna minkum mīthāqan ghalīẓan
اور آخر تم اسے کس طرح واپس لے لوگے جبکہ تم ایک دوسرے سے لطف اندوز ہوچکے ہو اور وہ تم سے پختہ عہد لے چکی ہیں ۔
walā tankiḥū mā nakaḥa ābāukum mina l-nisāi illā mā qad salafa innahu kāna fāḥishatan wamaqtan wasāa sabīlan
اور جن عورتوں سے تمہارے باپ نکاح کرچکے ہیں ان سے ہر گز نکاح نہ کرو ‘ مگر جو پہلے ہوچکا سو ہوچکا ، درحقیقت یہ ایک بےحیائی کا فعل ہے ‘ ناپسندیدہ ہے ۔ اور برا چلن ہے ۔ “
ḥurrimat ʿalaykum ummahātukum wabanātukum wa-akhawātukum waʿammātukum wakhālātukum wabanātu l-akhi wabanātu l-ukh'ti wa-ummahātukumu allātī arḍaʿnakum wa-akhawātukum mina l-raḍāʿati wa-ummahātu nisāikum warabāibukumu allātī fī ḥujūrikum min nisāikumu allātī dakhaltum bihinna fa-in lam takūnū dakhaltum bihinna falā junāḥa ʿalaykum waḥalāilu abnāikumu alladhīna min aṣlābikum wa-an tajmaʿū bayna l-ukh'tayni illā mā qad salafa inna l-laha kāna ghafūran raḥīman
” تم پر حرام کردی گئیں ہیں تمہاری مائیں ‘ بیٹیاں ‘ بہنیں ‘ پھوپھیاں ‘ خالائیں ‘ بھتجیاں ‘ بھنجیاں ‘ اور تمہاری وہ مائیں جنہوں نے تم کو دودھ پلایاہو ‘ اور تمہاری دودھ شریک بہنیں اور تمہاری بیویوں کی مائیں ‘ اور تمہاری بیویوں کی لڑکیاں جنہوں نے تمہاری گودوں میں پڑورش پائی ہو ان بیویوں کی لڑکیاں جن سے تمہارا تعلق زن وشو ہوچکا ہو ورنہ اگر تعلق زن وشو نہ ہوا تو تم پر کوئی مواخذہ نہیں ہے ۔ اور تمہارے ان بیٹوں کی بیویاں جو تمہارے صلب سے ہوں اور یہ بھی تم پر حرام کیا گیا ہے کہ ایک نکاح میں دو بہنوں کو جمع کرو ‘ مگر جو پہلے ہوگیا سو ہوگیا ۔ اللہ بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے ۔
wal-muḥ'ṣanātu mina l-nisāi illā mā malakat aymānukum kitāba l-lahi ʿalaykum wa-uḥilla lakum mā warāa dhālikum an tabtaghū bi-amwālikum muḥ'ṣinīna ghayra musāfiḥīna famā is'tamtaʿtum bihi min'hunna faātūhunna ujūrahunna farīḍatan walā junāḥa ʿalaykum fīmā tarāḍaytum bihi min baʿdi l-farīḍati inna l-laha kāna ʿalīman ḥakīman
” اور وہ عورتیں بھی تم پر حرام ہیں جو کسی دوسرے کے نکاح میں ہوں ، البتہ ایسی عورتیں اس سے مستثنی ہیں جو جنگ میں تمہارے ہاتھ آجائیں ، یہ اللہ کا قانون ہے جس کی پابندی تم پر لازم کردی گئی ہے ۔ ان کے سوا جتنی عورتیں ہیں انہیں اپنے اموال کے ذریعے سے حاصل کرنا تمہارے لئے حلال کردیا گیا ہے ، بشرطیکہ حصار نکاح میں ان کو محفوظ کرو ‘ نہ یہ کہ آزاد شہوت رانی کرنے لگو ، پھر جو ازدواجی زندگی کا لطف تم ان سے اٹھاؤ اس کے بدلے انکے مہر بطور فرض کے ادا کرو ‘ البتہ مہر کی قرار داد ہوجانے کے بعد آپس کی رضا مندی سے تمہارے درمیان اگر کوئی سمجھوتہ ہوجائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ‘ اللہ علیم ودانا ہے ۔
waman lam yastaṭiʿ minkum ṭawlan an yankiḥa l-muḥ'ṣanāti l-mu'mināti famin mā malakat aymānukum min fatayātikumu l-mu'mināti wal-lahu aʿlamu biīmānikum baʿḍukum min baʿḍin fa-inkiḥūhunna bi-idh'ni ahlihinna waātūhunna ujūrahunna bil-maʿrūfi muḥ'ṣanātin ghayra musāfiḥātin walā muttakhidhāti akhdānin fa-idhā uḥ'ṣinna fa-in atayna bifāḥishatin faʿalayhinna niṣ'fu mā ʿalā l-muḥ'ṣanāti mina l-ʿadhābi dhālika liman khashiya l-ʿanata minkum wa-an taṣbirū khayrun lakum wal-lahu ghafūrun raḥīmun
اور جو شخص تم میں سے اتنی مقدرت نہ رکھتا ہو کہ خاندانی مسلمان عورتوں سے نکاح کرسکے ‘ اسے چاہیے کہ تمہاری ان لونڈیوں میں سے کسی کے ساتھ نکاح کرے جو تمہارے قبضہ میں ہوں اور مومنہ ہوں ۔ اللہ تمہارے ایمان کا حال خوب جانتا ہے ‘ تم سب ایک ہی گروہ کے لوگ ہو ‘ لہذا ان کے سرپرستوں کی اجازت سے ان کے ساتھ نکاح کرلو اور معروف طریقے سے ان کے مہر ادا کر دو ‘ تاکہ وہ حصار نکاح میں محفوظ ہو کر رہیں ‘ نہ آزاد شہوت رانی کرتی پھریں اور نہ چوری چھپے آشنائیاں کریں ، پھر جب وہ حصار نکاح میں محفوظ ہوجائیں اور اس کے بعد کسی بدچلنی کی مرتکب ہوں تو ان پر اس سزا کی بہ نسبت آدھی سزا ہے جو ان عورتوں (محصنات) کے لئے مقرر ہے ۔ یہ سہولت تم میں سے ان لوگوں کے لئے پیدا کی گئی ہے جن کو شادی نہ کرنے سے بند تقوی کے ٹوٹ جانے کا اندیشہ ہو ۔ لیکن اگر تم صبر کرو تو یہ تمہارے لئے بہتر ہے اور اللہ بخشنے والا اور رحم فرمانے والا ہے ۔
yurīdu l-lahu liyubayyina lakum wayahdiyakum sunana alladhīna min qablikum wayatūba ʿalaykum wal-lahu ʿalīmun ḥakīmun
اللہ چاہتا ہے کہ تم پر ان طریقوں کو واضح کرے اور انہی طریقوں پر تمہیں چلائے جن کی پیروی تم سے پہلے گزرے ہوئے صلحاء کرتے تھے ۔ وہ اپنی رحمت کے ساتھ تمہاری طرف متوجہ ہونے کا ارادہ رکھتا ہے اور وہ علیم بھی ہے اور دانا بھی ۔
wal-lahu yurīdu an yatūba ʿalaykum wayurīdu alladhīna yattabiʿūna l-shahawāti an tamīlū maylan ʿaẓīman
ہاں ‘ اللہ تو تم پر رحمت کے ساتھ توجہ کرنا چاہتا ہے مگر جو لوگ خود اپنی خواہشات نفس کی پیروی کر رہے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے ہٹ کر دور نکل جاؤ ،
yurīdu l-lahu an yukhaffifa ʿankum wakhuliqa l-insānu ḍaʿīfan
اللہ تم پر سے پابندیوں کو ہلکا کرنا چاہتا ہے کیونکہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے
yāayyuhā alladhīna āmanū lā takulū amwālakum baynakum bil-bāṭili illā an takūna tijāratan ʿan tarāḍin minkum walā taqtulū anfusakum inna l-laha kāna bikum raḥīman
” اے لوگو جو ایمان لائے ہو آپس میں ایک دوسرے کے مال باطل طریقوں سے نہ کھاؤ ۔ لین دین ہونا چاہئے آپس کی رضا مندی سے اور اپنے آپ کو قتل نہ کرو ‘ یقین مانو کہ اللہ تمہارے اوپر مہربان ہے ۔
waman yafʿal dhālika ʿud'wānan waẓul'man fasawfa nuṣ'līhi nāran wakāna dhālika ʿalā l-lahi yasīran
جو شخص ظلم و زیادتی کے ساتھ ایسا کرے گا اس کو ہم ضرور آگ میں جھونکیں گے اور یہ اللہ کے لئے کوئی مشکل کام نہیں ہے ۔
in tajtanibū kabāira mā tun'hawna ʿanhu nukaffir ʿankum sayyiātikum wanud'khil'kum mud'khalan karīman
اگر تم ان بڑے بڑے گناہوں سے پرہیز کرتے رہو جن سے تمہیں منع کیا جارہا ہے تو تمہاری چھوٹی موٹی برائیوں کو ہم تمہارے حساب سے ساقط کردیں گے اور تم کو عزت کی جگہ داخل کریں گے ۔
walā tatamannaw mā faḍḍala l-lahu bihi baʿḍakum ʿalā baʿḍin lilrrijāli naṣībun mimmā ik'tasabū walilnnisāi naṣībun mimmā ik'tasabna wasalū l-laha min faḍlihi inna l-laha kāna bikulli shayin ʿalīman
اور جو کچھ اللہ نے تم میں سے کسی کو دوسروں کے مقابلے میں زیادہ دیا ہے اس کی نسبت تمنا نہ کرو ‘ جو کچھ مردوں نے کمایا ہے اس کے مطابق ان کا حصہ ہے ‘ اور جو کچھ عورتوں نے کمایا ہے اس کے مطابق ان کا حصہ ہے ہاں اللہ سے اس کے فضل کی دعا مانگتے رہو ‘ یقینا اللہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے
walikullin jaʿalnā mawāliya mimmā taraka l-wālidāni wal-aqrabūna wa-alladhīna ʿaqadat aymānukum faātūhum naṣībahum inna l-laha kāna ʿalā kulli shayin shahīdan
اور ہم نے ہر اس ترکے کے حقدار مقرر کردیئے ہیں جو والدین اور رشتہ دار چھوڑیں ‘ اب رہے وہ لوگ جن سے تمہارے عہد و پیمان ہوں تو ان کا حصہ انہیں دو ‘ یقینا اللہ ہر چیز پر نگران ہے ۔
al-rijālu qawwāmūna ʿalā l-nisāi bimā faḍḍala l-lahu baʿḍahum ʿalā baʿḍin wabimā anfaqū min amwālihim fal-ṣāliḥātu qānitātun ḥāfiẓātun lil'ghaybi bimā ḥafiẓa l-lahu wa-allātī takhāfūna nushūzahunna faʿiẓūhunna wa-uh'jurūhunna fī l-maḍājiʿi wa-iḍ'ribūhunna fa-in aṭaʿnakum falā tabghū ʿalayhinna sabīlan inna l-laha kāna ʿaliyyan kabīran
” مرد عورتوں پر قوام ہیں ‘ اس بنا پر کہ اللہ نے ان میں سے ایک کو دوسرے پر فضیلت دی ہے ‘ اور اس بنا پر کہ مرد اپنے مال خرچ کرتے ہیں ۔ پس جو صالح عورتیں ہیں وہ اطاعت شعار ہوتی ہیں اور مردوں کے پیچھے اللہ کی حفاظت اور نگرانی میں ان کے حقوق کی حفاظت کرتی ہیں ۔ اور جن عورتوں سے تمہیں سرکشی کا اندیشہ ہو تو انہیں سمجھاؤ خواب گاہوں میں ان سے علیحدہ رہو اور مارو ‘ پھر اگر وہ تمہاری مطیع ہوجائیں تو خواہ مخواہ ان پر دست درازی کے لئے بہانے تلاش نہ کرو ‘ یقین رکھو کہ اوپر اللہ موجود ہے جو بڑا اور بالاتر ہے ۔ اور تم لوگوں کو کہیں میاں اور بیوی کے تعلقات بگڑنے کا اندیشہ ہو تو ایک حکم مرد کے رشتہ داروں میں سے اور ایک عورت کے رشتہ داروں میں سے مقرر کرو ‘ وہ دونوں اصلاح کرنا چاہیں گے تو اللہ ان کے درمیان موافقت کی صورت پیدا کر دے گا ‘ اللہ سب کچھ جانتا اور باخبر ہے
wa-in khif'tum shiqāqa baynihimā fa-ib'ʿathū ḥakaman min ahlihi waḥakaman min ahlihā in yurīdā iṣ'lāḥan yuwaffiqi l-lahu baynahumā inna l-laha kāna ʿalīman khabīran
” اور اگر تم لوگوں کو کہیں میاں اور بیوی کے تعلقات صاف ٹوٹ جانے کا اندیشہ ہو تو ایک حکم مرد کے رشتے داروں میں سے اور ایک عورت کے رشتہ داروں میں سے مقرر کرو ‘ وہ دونوں اصلاح کرنا چاہیں گے تو اللہ ان کے درمیان موافقت کی صورت نکال دے گا اللہ سب کچھ جانتا ہے اور باخبر ہے ۔
wa-uʿ'budū l-laha walā tush'rikū bihi shayan wabil-wālidayni iḥ'sānan wabidhī l-qur'bā wal-yatāmā wal-masākīni wal-jāri dhī l-qur'bā wal-jāri l-junubi wal-ṣāḥibi bil-janbi wa-ib'ni l-sabīli wamā malakat aymānukum inna l-laha lā yuḥibbu man kāna mukh'tālan fakhūran
” اور تم سب اللہ کی بندگی کرو ‘ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ ‘ ماں باپ کے ساتھ نیک برتاؤ کرو ‘ قرابت داروں اور یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آؤ ‘ اور پڑوسی رشتہ دار سے ‘ اجنبی ہمسایہ سے ‘ پہلو کے ساتھی اور مسافر سے اور ان لونڈی غلاموں سے جو تمہارے قبضے میں ہوں ‘ احسان کا معاملہ رکھو ‘ یقین جانو اللہ کسی ایسے شخص کو پسند نہیں کرتا جو اپنے پندار میں مغرور ہو اور اپنی بڑائی پر فخر کرے
alladhīna yabkhalūna wayamurūna l-nāsa bil-bukh'li wayaktumūna mā ātāhumu l-lahu min faḍlihi wa-aʿtadnā lil'kāfirīna ʿadhāban muhīnan
ایسے لوگ بھی اللہ کو پسند نہیں ہیں جو کنجوسی کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی کنجوسی کی ہدایت کرتے ہیں اور جو کچھ اللہ نے اپنے فضل سے انہیں دیا ہے اسے چھپاتے ہیں ‘ ایسے کافر نعمت لوگوں کے لئے ہم نے رسوا کن عذاب مہیا کر رکھا ہے ۔
wa-alladhīna yunfiqūna amwālahum riāa l-nāsi walā yu'minūna bil-lahi walā bil-yawmi l-ākhiri waman yakuni l-shayṭānu lahu qarīnan fasāa qarīnan
اور وہ لوگ بھی اللہ کو ناپسند ہیں جو اپنے مال محض لوگوں کو دکھانے کے لئے خرچ کرتے ہیں اور درحقیقت نہ اللہ پر ایمان رکھتے ہیں نہ روز آخر پر ‘ سچ تو یہ ہے کہ شیطان جس کا رفیق ہوا ہو اسے بہت ہی بری رفاقت میسر آئی
wamādhā ʿalayhim law āmanū bil-lahi wal-yawmi l-ākhiri wa-anfaqū mimmā razaqahumu l-lahu wakāna l-lahu bihim ʿalīman
آخر ان لوگوں پر کیا آفت آجاتی اگر وہ اللہ اور روز آخر پر ایمان رکھتے اور جو کچھ اللہ نے دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے اور اگر یہ ایسا کرتے تو اللہ سے ان کی نیکی کا حال چھپا نہ رہ جاتا
inna l-laha lā yaẓlimu mith'qāla dharratin wa-in taku ḥasanatan yuḍāʿif'hā wayu'ti min ladun'hu ajran ʿaẓīman
اللہ کسی پر ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کرتا ‘ اگر کوئی ایک نیکی کرے تو اللہ اسے دوچند کرتا ہے اور پھر اپنی طرف سے بڑا اجر عطا فرماتا ہے ۔
fakayfa idhā ji'nā min kulli ummatin bishahīdin waji'nā bika ʿalā hāulāi shahīdan
پھر سوچو کہ اس وقت یہ لوگ کیا کریں گے جب ہم ہر امت میں سے ایک گواہ لائیں گے اور ان لوگوں پر تمہیں (یعنی آپ کو اے محمد ﷺ گواہ کی حیثیت سے کھڑا کریں گے ۔
yawma-idhin yawaddu alladhīna kafarū waʿaṣawū l-rasūla law tusawwā bihimu l-arḍu walā yaktumūna l-laha ḥadīthan
اس وقت وہ سب لوگ جنہوں نے رسول کی بات نہ مانی اور اس کی نافرمانی کرتے رہے ‘ تمنا کریں گے کہ کاش زمین پھٹ جائے اور وہ اس میں سما جائیں ۔ وہاں یہ اپنی کوئی بات اللہ سے نہ چھپا سکیں گے
yāayyuhā alladhīna āmanū lā taqrabū l-ṣalata wa-antum sukārā ḥattā taʿlamū mā taqūlūna walā junuban illā ʿābirī sabīlin ḥattā taghtasilū wa-in kuntum marḍā aw ʿalā safarin aw jāa aḥadun minkum mina l-ghāiṭi aw lāmastumu l-nisāa falam tajidū māan fatayammamū ṣaʿīdan ṭayyiban fa-im'saḥū biwujūhikum wa-aydīkum inna l-laha kāna ʿafuwwan ghafūran
” اے لوگو جو ایمان لائے ہو ‘ جب تم نشے کی حالت میں ہو تو نماز کے قریب نہ جاؤ ۔ نماز اس وقت پڑھنی چاہئے جب تم جانو کہ کیا کہہ رہے ہو ‘ اور اسی طرح جنابت کی حالت میں نماز کے قریب نہ جاؤ جب تک غسل نہ کرلو ‘ الا یہ کہ راستے سے گزرتے ہو ‘ اور اگر کبھی ایسا ہو کہ تم بیمار ہو ‘ یا سفر میں ہو ‘ یا تم میں سے کوئی شخص رفع حاجت کرکے آئے ‘ یا تم نے عورتوں سے لمس کیا ہو ‘ اور پھر پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے کام لو اور اس سے اپنے چہروں اور ہاتھوں پر مسح کرلو ‘ بیشک اللہ نرمی سے کام لینے والا اور بخشش فرمانے والا ہے
alam tara ilā alladhīna ūtū naṣīban mina l-kitābi yashtarūna l-ḍalālata wayurīdūna an taḍillū l-sabīla
” تم نے ان لوگوں کو بھی دیکھا جنہیں کتاب کے علم کا کچھ حصہ دیا گیا ہے ؟ وہ خود ضلالت کے خریدار بنے ہوئے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم بھی راہ گم کر دو
wal-lahu aʿlamu bi-aʿdāikum wakafā bil-lahi waliyyan wakafā bil-lahi naṣīran
اللہ تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے اور تمہاری حمایت ومددگاری کے لئے اللہ ہی کافی ہے
mina alladhīna hādū yuḥarrifūna l-kalima ʿan mawāḍiʿihi wayaqūlūna samiʿ'nā waʿaṣaynā wa-is'maʿ ghayra mus'maʿin warāʿinā layyan bi-alsinatihim waṭaʿnan fī l-dīni walaw annahum qālū samiʿ'nā wa-aṭaʿnā wa-is'maʿ wa-unẓur'nā lakāna khayran lahum wa-aqwama walākin laʿanahumu l-lahu bikuf'rihim falā yu'minūna illā qalīlan
جن لوگوں نے یہودیت کا طریقہ اختیار کیا ہے ان میں کچھ لوگ ہیں جو الفاظ کو ان کے محل سے پھیر دیتے ہیں اور دین حق کے خلاف نیش زنی کرکے اپنی زبانوں کو توڑ موڑ کر کہتے ہیں
yāayyuhā alladhīna ūtū l-kitāba āminū bimā nazzalnā muṣaddiqan limā maʿakum min qabli an naṭmisa wujūhan fanaruddahā ʿalā adbārihā aw nalʿanahum kamā laʿannā aṣḥāba l-sabti wakāna amru l-lahi mafʿūlan
” اے وہ لوگو جنہیں کتاب دی گئی تھی ‘ مان لو اس کتاب کو جو ہم نے اب نازل کی ہے اور جو اس کتاب کی تصدیق وتائید کرتی ہے جو تمہارے پاس پہلے سے موجود تھی ‘ اس پر ایمان لے آؤ قبل اس کے کہ ہم چہرے بگاڑ کر پیچھے پھیر دیں یا ان کو اسی لعنت زدہ کردیں جس طرح سبت والوں کے ساتھ ہم نے کیا تھا اور یاد رکھو کہ اللہ کا حکم نافذ ہوکر رہتا ہے
inna l-laha lā yaghfiru an yush'raka bihi wayaghfiru mā dūna dhālika liman yashāu waman yush'rik bil-lahi faqadi if'tarā ith'man ʿaẓīman
اللہ بس شرک ہی کو معاف نہیں کرتا ‘ اس کے ماسوا دوسرے جس قدر گناہ ہیں وہ جس کے لئے چاہتا ہے معاف کردیتا ہے ‘ اللہ کے ساتھ جس نے کسی اور کو شریک ٹھہرایا ‘ اس نے تو بہت ہی بڑا جھوٹ تصنیف کیا اور بڑے سخت گناہ کی بات کی ۔
alam tara ilā alladhīna yuzakkūna anfusahum bali l-lahu yuzakkī man yashāu walā yuẓ'lamūna fatīlan
” تم نے ان لوگوں کو بھی دیکھا جو بہت اپنی پاکیزگی نفس کا دم بھرتے ہیں ؟ حالانکہ پاکیزگی تو اللہ ہی جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے اور (انہیں جو پاکیزگی نہیں ملتی تو درحقیقت ان پر ذرہ برابر ظلم نہیں کیا جاتا ۔
unẓur kayfa yaftarūna ʿalā l-lahi l-kadhiba wakafā bihi ith'man mubīnan
دیکھو تو سہی ‘ یہ اللہ پر بھی جھوٹے افتراء گھڑنے سے نہیں چوکتے اور ان کے صریحا گناہ گار ہونے کے لئے یہی ایک گناہ کافی ہے
alam tara ilā alladhīna ūtū naṣīban mina l-kitābi yu'minūna bil-jib'ti wal-ṭāghūti wayaqūlūna lilladhīna kafarū hāulāi ahdā mina alladhīna āmanū sabīlan
” کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کتاب کے علم میں سے کچھ حصہ دیا گیا ہے اور ان کا حال یہ ہے کہ جبت اور طاغوت کو مانتے ہیں اور کافروں کے متعلق کہتے ہیں کہ ایمان لانے والوں سے تو یہی زیادہ صحیح راستے پر ہیں ۔
ulāika alladhīna laʿanahumu l-lahu waman yalʿani l-lahu falan tajida lahu naṣīran
ایسے ہی لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی ہے اور جس پر اللہ لعنت کر دے پھر تم اس کا کوئی مددگار نہیں پاؤ گے ۔
am lahum naṣībun mina l-mul'ki fa-idhan lā yu'tūna l-nāsa naqīran
کیا حکومت میں ان کا کوئی حصہ ہے ؟ اگر ایسا ہوتا تو دوسروں کو ایک پھوٹی کوڑی تک نہ دیتے ۔
am yaḥsudūna l-nāsa ʿalā mā ātāhumu l-lahu min faḍlihi faqad ātaynā āla ib'rāhīma l-kitāba wal-ḥik'mata waātaynāhum mul'kan ʿaẓīman
پھر کیا یہ دوسروں سے اس لئے حسد کرتے ہیں اللہ نے انہیں اپنے فضل سے نواز دیا ؟ اگر یہ بات ہے تو انہوں معلوم ہو کہ ہم نے ابراہیم (علیہ السلام) کی اولاد کو کتاب اور حکمت عطا کی اور ملک عظیم بخش دیا ‘
famin'hum man āmana bihi wamin'hum man ṣadda ʿanhu wakafā bijahannama saʿīran
مگر ان میں سے کوئی اس پر ایمان لایا اور کوئی اس سے منہ موڑ گیا ‘ اور منہ موڑنے والوں کے لئے تو بس جہنم کی بھڑکتی ہوئی آگ ہی کافی ہے ۔
inna alladhīna kafarū biāyātinā sawfa nuṣ'līhim nāran kullamā naḍijat julūduhum baddalnāhum julūdan ghayrahā liyadhūqū l-ʿadhāba inna l-laha kāna ʿazīzan ḥakīman
جن لوگوں نے ہماری آیات کو ماننے سے انکار کردیا ہے انہیں بالیقین ہم آگ میں جھونکیں گے اور جب ان کے بدن کی کھال گل جائے گی تو اس کی جگہ دوسری کھال پیدا کردیں گے تاکہ وہ خوب عذاب کا مزا چکھیں ‘ اللہ بڑی قدرت رکھتا ہے اور اپنے فیصلوں کو عمل میں لانے کی حکمت خوب جانتا ہے۔
wa-alladhīna āmanū waʿamilū l-ṣāliḥāti sanud'khiluhum jannātin tajrī min taḥtihā l-anhāru khālidīna fīhā abadan lahum fīhā azwājun muṭahharatun wanud'khiluhum ẓillan ẓalīlan
اور جن لوگوں نے ہماری آیات کو مان لیا اور نیک عمل کئے ان کو ہم ایسے باغوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ‘ جہاں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے اور ان کو پاکیزہ بیویاں ملیں گی اور انہیں ہم گھنی چھاؤں میں رکھیں گے ۔
inna l-laha yamurukum an tu-addū l-amānāti ilā ahlihā wa-idhā ḥakamtum bayna l-nāsi an taḥkumū bil-ʿadli inna l-laha niʿimmā yaʿiẓukum bihi inna l-laha kāna samīʿan baṣīran
” مسلمانو ! اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں اہل امانت کے سپرد کرو ‘ اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو عدل کے ساتھ کرو ‘ اللہ تم کو نہایت عمدہ نصیحت کرتا ہے اور یقینا اللہ سب کچھ سنتا اور دیکھتا ہے
yāayyuhā alladhīna āmanū aṭīʿū l-laha wa-aṭīʿū l-rasūla wa-ulī l-amri minkum fa-in tanāzaʿtum fī shayin faruddūhu ilā l-lahi wal-rasūli in kuntum tu'minūna bil-lahi wal-yawmi l-ākhiri dhālika khayrun wa-aḥsanu tawīlan
” اے لوگو جو ایمان لائے ہو ‘ اطاعت کرو اللہ کی اور اطاعت کرو رسول ﷺ کی اور ان لوگوں کی جو تم میں سے صاحب امر ہوں ‘ پھر اگر تمہارے درمیان کسی معاملہ میں نزاع ہوجائے تو اسے اللہ اور رسول کی طرف پھیر دو ۔ اگر تم واقعی اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہو ۔ یہی ایک صحیح طریق کار ہے اور انجام کے اعتبار سے بھی بہتر ہے
alam tara ilā alladhīna yazʿumūna annahum āmanū bimā unzila ilayka wamā unzila min qablika yurīdūna an yataḥākamū ilā l-ṭāghūti waqad umirū an yakfurū bihi wayurīdu l-shayṭānu an yuḍillahum ḍalālan baʿīdan
” اے نبی ﷺ تم نے دیکھا نہیں ان لوگوں کو جو دعوی تو کرتے ہیں کہ ہم ایمان لائے ہیں اس کتاب پر جو تمہاری طرف نازل کی گئی ہے اور ان کتابوں پر جو تم سے پہلے نازل کی گئی تھیں ، مگر چاہتے یہ ہیں کہ اپنے معاملات کا فیصلہ کرانے کے لئے طاغوت کی طرف رجوع کریں ‘ حالانکہ انہیں طاغوت سے کفر کرنے کا حکم دیا گیا تھا ‘ شیطان انہیں بھٹکا کر راہ راست سے بہت دور لے جانا چاہتا ہے
wa-idhā qīla lahum taʿālaw ilā mā anzala l-lahu wa-ilā l-rasūli ra-ayta l-munāfiqīna yaṣuddūna ʿanka ṣudūdan
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ آؤ اس چیز کی طرف جو اللہ نے نازل کی ہے اور آؤ رسول کی طرف تو ان منافقوں کو تم دیکھتے ہو کہ یہ تمہاری طرف آنے سے کتراتے ہیں
fakayfa idhā aṣābathum muṣībatun bimā qaddamat aydīhim thumma jāūka yaḥlifūna bil-lahi in aradnā illā iḥ'sānan watawfīqan
پھر اس وقت کیا ہوتا ہے جب ان کے اپنے ہاتھوں کی کمائی ہوئی مصیبت ان پر آپڑتی ہے ؟ اس وقت یہ تمہارے پاس قسمیں کھاتے ہوئے آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ خدا کی قسم ہم تو صرف بھلائی چاہتے تھے اور ہماری نیت تو یہ تھی کہ فریقین میں کسی طرح موافقت ہو جائے
ulāika alladhīna yaʿlamu l-lahu mā fī qulūbihim fa-aʿriḍ ʿanhum waʿiẓ'hum waqul lahum fī anfusihim qawlan balīghan
اللہ جانتا ہے جو کچھ ان کے دلوں میں ہے ، ان سے تعرض مت کرو انہیں سمجھاؤ اور ایسی نصیحت کرو جو ان کے دلوں میں اتر جائے ۔
wamā arsalnā min rasūlin illā liyuṭāʿa bi-idh'ni l-lahi walaw annahum idh ẓalamū anfusahum jāūka fa-is'taghfarū l-laha wa-is'taghfara lahumu l-rasūlu lawajadū l-laha tawwāban raḥīman
(انہیں بتاؤ کہ) ہم نے جو رسول بھی بھیجا ہے اسی لئے بھیجا ہے کہ اذن خداوندی کی بنا پر اس کی اطاعت کی جائے ۔ اگر انہوں نے یہ طریقہ اختیار کیا ہوتا کہ جب وہ اپنے نفس پر ظلم کر بیٹھے تھے تو تمہارے پاس آجاتے اور اللہ سے معافی مانگتے اور رسول بھی ان کے لئے معافی کی درخواست کرتا ‘ تویقینا اللہ کو بخشنے والا اور رحم کرنے والا پاتے ۔
falā warabbika lā yu'minūna ḥattā yuḥakkimūka fīmā shajara baynahum thumma lā yajidū fī anfusihim ḥarajan mimmā qaḍayta wayusallimū taslīman
نہیں اے محمد ﷺ تمہارے رب کی قسم یہ کبھی مومن نہیں ہو سکتے جب تک کہ اپنے باہمی اختلافات میں یہ تم کو فیصلہ کرنے والا نہ مان لیں پھر جو کچھ تم فیصلہ کرو اس پر اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہ محسوس کریں ‘ بلکہ سربسر تسلیم کرلیں۔
walaw annā katabnā ʿalayhim ani uq'tulū anfusakum awi ukh'rujū min diyārikum mā faʿalūhu illā qalīlun min'hum walaw annahum faʿalū mā yūʿaẓūna bihi lakāna khayran lahum wa-ashadda tathbītan
” ہم نے انہیں حکم دیا ہوتا کہ اپنے آپ کو ہلاک کر دو یا اپنے گھروں سے نکل جاؤ تو ان میں سے کم ہی آدمی اس پر عمل کرتے ‘ حالانکہ جو نصیحت انہیں کی جاتی ہے اگر یہ اس پر عمل کرتے تو یہ ان کے لئے زیادہ بہتری اور زیادہ ثابت قدمی کا موجب ہوتا ۔
wa-idhan laātaynāhum min ladunnā ajran ʿaẓīman
اور جب یہ ایسا کرتے تو ہم انہیں اپنی طرف سے بہت بڑا اجر دیتے
walahadaynāhum ṣirāṭan mus'taqīman
اور انہیں سیدھا راستہ دکھا دیتے
waman yuṭiʿi l-laha wal-rasūla fa-ulāika maʿa alladhīna anʿama l-lahu ʿalayhim mina l-nabiyīna wal-ṣidīqīna wal-shuhadāi wal-ṣāliḥīna waḥasuna ulāika rafīqan
” جو لوگ اللہ اور رسول کی اطاعت کریں گے وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام فرمایا ہے یعنی انبیاء اور صدیقین اور شہداء اور صالحین اور اچھے ہیں یہ رفیق جو کسی کو میسر آئیں
dhālika l-faḍlu mina l-lahi wakafā bil-lahi ʿalīman
یہ حقیقی فضل ہے جو اللہ کی طرف سے ملتا ہے اور حقیقت جاننے کے لئے بس اللہ ہی کا علم کافی ہے ۔
yāayyuhā alladhīna āmanū khudhū ḥidh'rakum fa-infirū thubātin awi infirū jamīʿan
” اے لوگو جو ایمان لائے ہو ‘ مقابلہ کے لئے ہر وقت تیار رہو ۔ پھر جیسا موقع ہو الگ الگ دستوں کی شکل میں نکلو یا اکٹھے ہو کر
wa-inna minkum laman layubaṭṭi-anna fa-in aṣābatkum muṣībatun qāla qad anʿama l-lahu ʿalayya idh lam akun maʿahum shahīdan
ہاں ‘ تم میں کوئی کوئی آدمی ایسا بھی ہے جو لڑائی سے جی چراتا ہے اگر تم پر کوئی مصیبت آئے تو کہتا ہے اللہ نے مجھ پر بڑا فضل کیا کہ میں ان لوگوں کے ساتھ نہ گیا
wala-in aṣābakum faḍlun mina l-lahi layaqūlanna ka-an lam takun baynakum wabaynahu mawaddatun yālaytanī kuntu maʿahum fa-afūza fawzan ʿaẓīman
اور اگر اللہ کی طرف سے تم پر فضل ہو تو کہتا ہے اور اس طرح کہتا ہے کہ گویا تمہارے اور اس کے درمیان محبت کا تو کوئی تعلق تھا ہی نہیں کہ کاش میں بھی ان کے ساتھ ہوتا تو بڑا کام بن جاتا
falyuqātil fī sabīli l-lahi alladhīna yashrūna l-ḥayata l-dun'yā bil-ākhirati waman yuqātil fī sabīli l-lahi fayuq'tal aw yaghlib fasawfa nu'tīhi ajran ʿaẓīman
(ایسے لوگوں کو معلوم ہو کہ) اللہ راہ میں لڑنا چاہئے ان لوگوں کو جو آخرت کے بدلے دنیا کی زندگی کو فروخت کردیں ‘ پھر جو اللہ کی راہ میں لڑے گا اور مارا جائے گا یا غالب رہے گا اسے ضرور ہم اجر عظیم عطا کریں گے ۔ “
wamā lakum lā tuqātilūna fī sabīli l-lahi wal-mus'taḍʿafīna mina l-rijāli wal-nisāi wal-wil'dāni alladhīna yaqūlūna rabbanā akhrij'nā min hādhihi l-qaryati l-ẓālimi ahluhā wa-ij'ʿal lanā min ladunka waliyyan wa-ij'ʿal lanā min ladunka naṣīran
” آخر کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں ان بےبس مردوں ‘ عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑو جو کمزور پاکر دبا لئے گئے ہیں اور فریاد کر رہے ہیں کہ خدایا ہم کو اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں اور اپنی طرف سے ہمارا کوئی حامی و مددگار پیدا کر دے
alladhīna āmanū yuqātilūna fī sabīli l-lahi wa-alladhīna kafarū yuqātilūna fī sabīli l-ṭāghūti faqātilū awliyāa l-shayṭāni inna kayda l-shayṭāni kāna ḍaʿīfan
” جن لوگوں نے ایمان کا راستہ اختیار کیا ہے ‘ وہ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں اور جنہوں نے کفر کا راستہ اختیار کیا ہے وہ طاغوت کی راہ لڑتے ہیں ‘ پس شیطان کے ساتھیوں سے لڑو اور یقین جانو کہ شیطان کی چالیں حقیقت میں نہایت کمزور ہیں۔
alam tara ilā alladhīna qīla lahum kuffū aydiyakum wa-aqīmū l-ṣalata waātū l-zakata falammā kutiba ʿalayhimu l-qitālu idhā farīqun min'hum yakhshawna l-nāsa kakhashyati l-lahi aw ashadda khashyatan waqālū rabbanā lima katabta ʿalaynā l-qitāla lawlā akhartanā ilā ajalin qarībin qul matāʿu l-dun'yā qalīlun wal-ākhiratu khayrun limani ittaqā walā tuẓ'lamūna fatīlan
’ تم نے ان لوگوں کو بھی دیکھا جن سے کہا گیا تھا کہ اپنے ہاتھ روکے رکھو اور نماز قائم کرو اور زکوۃ دو ؟ اب جو انہیں لڑائی کا حکم دیا گیا تو ان میں سے ایک فریق کا حال یہ ہے کہ لوگوں سے ایسا ڈر رہے ہیں جیسا خدا سے ڈرنا چاہئے یا کچھ اس سے بھی بڑھ کر ‘ کہتے ہیں خدایا ‘ یہ ہم پر لڑائی کا حکم کیوں لکھ دیا ؟ کیوں نہ ہمیں ابھی کچھ اور مہلت دی ؟ ان سے کہو ‘ دنیا کا سرمایہ زندگی تھوڑا ہے ‘ اور آخرت ایک خدا ترس انسان کے لئے زیادہ بہتر ہے ‘ اور تم پر ظلم ایک شمہ برابر بھی نہ کیا جائے گا
aynamā takūnū yud'rikkumu l-mawtu walaw kuntum fī burūjin mushayyadatin wa-in tuṣib'hum ḥasanatun yaqūlū hādhihi min ʿindi l-lahi wa-in tuṣib'hum sayyi-atun yaqūlū hādhihi min ʿindika qul kullun min ʿindi l-lahi famāli hāulāi l-qawmi lā yakādūna yafqahūna ḥadīthan
رہی موت تو جہاں بھی تم ہو وہ بہرحال تمہیں آکر رہے گی خواہ تم کیسی ہی مضبوط عمارتوں میں ہو۔ اگر انہیں کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے ‘ اور اگر کوئی نقصان پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ اے نبی یہ آپ کی بدولت ہے ‘ کہو سب کچھ اللہ ہی کی طرف سے ہے ‘ ان لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ کوئی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی ۔
mā aṣābaka min ḥasanatin famina l-lahi wamā aṣābaka min sayyi-atin famin nafsika wa-arsalnāka lilnnāsi rasūlan wakafā bil-lahi shahīdan
’ اے انسان تجھے جو بھلائی بھی حاصل ہوتی ہے اللہ کی عنایت سے ہوتی ہے ‘ اور جو مصیبت تجھ پر آتی ہے وہ تیرے اپنے کسب وعمل کی بدولت ہے ‘ ۔ اے محمد ﷺ ہم نے تم کو لوگوں کے لئے رسول بنا کر بھیجا ہے اور اس پر خدا کی گواہی کافی ہے
man yuṭiʿi l-rasūla faqad aṭāʿa l-laha waman tawallā famā arsalnāka ʿalayhim ḥafīẓan
جس نے رسول کی اطاعت کی اس نے دراصل خدا کی اطاعت کی ‘ اور جو منہ موڑ گیا ‘ تو بہرحال ہم نے تمہیں ان لوگوں پر پاسبان بنا کر تو نہیں بھیجا ہے
wayaqūlūna ṭāʿatun fa-idhā barazū min ʿindika bayyata ṭāifatun min'hum ghayra alladhī taqūlu wal-lahu yaktubu mā yubayyitūna fa-aʿriḍ ʿanhum watawakkal ʿalā l-lahi wakafā bil-lahi wakīlan
وہ منہ پر کہتے ہیں ہم مطیع فرمان ہیں مگر جب تمہارے پاس سے نکلتے ہیں تو ان میں سے ایک گروہ راتوں کو جمع ہو کر تمہاری باتوں کے خلاف مشورے کرتا ہے ‘ اللہ انکی یہ ساری سرگوشیاں لکھ رہا ہے ‘ تم انکی پروا نہ کرو اور اللہ پر بھروسہ رکھو ‘ وہی بھروسہ کے لئے کافی ہے
afalā yatadabbarūna l-qur'āna walaw kāna min ʿindi ghayri l-lahi lawajadū fīhi ikh'tilāfan kathīran
کیا یہ لوگ قرآن پر غور نہیں کرتے ؟ اگر یہ اللہ کی سوا کسی اور کی طرف سے ہوتا تو اس میں بہت کچھ اختلاف بیانی پائی جاتی
wa-idhā jāahum amrun mina l-amni awi l-khawfi adhāʿū bihi walaw raddūhu ilā l-rasūli wa-ilā ulī l-amri min'hum laʿalimahu alladhīna yastanbiṭūnahu min'hum walawlā faḍlu l-lahi ʿalaykum waraḥmatuhu la-ittabaʿtumu l-shayṭāna illā qalīlan
یہ لوگ جہاں کوئی اطمینان بخش یا خوفناک خبر سن پاتے ہیں اسے لے کر پھیلا دیتے ہیں ‘ حالانکہ اگر یہ اسے رسول اور اپنی جماعت کے ذمہ دار اصحاب تک پہنچائیں تو وہ ایسے لوگوں کے علم میں آجائے جو ان کے درمیان اس بات کی صلاحیت رکھتے ہیں کہ اس سے صحیح نتیجہ اخذ کرسکیں ‘ تم لوگوں پر اللہ کی مہربانی اور رحمت نہ ہوتی تو (تمہاری کمزوریاں ایسی تھیں کہ) معدودے چند کے سوا تم سب شیطان کے پیچھے لگ گئے ہوتے ۔
faqātil fī sabīli l-lahi lā tukallafu illā nafsaka waḥarriḍi l-mu'minīna ʿasā l-lahu an yakuffa basa alladhīna kafarū wal-lahu ashaddu basan wa-ashaddu tankīlan
” پس اے نبی ﷺ تم اللہ کی راہ میں لڑو ‘ تم اپنی ذات کے سوا کسی اور کے ذمہ دار نہیں ہو ۔ البتہ اہل ایمان کو لڑنے کے لئے اکساؤ ‘ بعید نہیں کہ اللہ کافروں کا زور توڑ دے ‘ اللہ کا زور سب سے زیادہ زبردست اور اس کی سزا سب سے زیادہ سخت ہے ‘
man yashfaʿ shafāʿatan ḥasanatan yakun lahu naṣībun min'hā waman yashfaʿ shafāʿatan sayyi-atan yakun lahu kif'lun min'hā wakāna l-lahu ʿalā kulli shayin muqītan
” جو بھلائی کی سفارش کرے گا وہ اس میں سے حصہ پائے گا اور جو برائی کی سفارش کرے گا وہ اس میں سے حصہ پائے گا اور اللہ ہر چیز پر نظر رکھنے والا ہے ۔ “
wa-idhā ḥuyyītum bitaḥiyyatin faḥayyū bi-aḥsana min'hā aw ruddūhā inna l-laha kāna ʿalā kulli shayin ḥasīban
” اور جب کوئی احترام کے ساتھ تمہیں سلام کرے تو اس سے بہتر طریقے سے جواب دو یا کم از کم اسی طرح لوٹا دو ‘ اللہ ہر چیز کا حساب لینے والا ہے ۔
al-lahu lā ilāha illā huwa layajmaʿannakum ilā yawmi l-qiyāmati lā rayba fīhi waman aṣdaqu mina l-lahi ḥadīthan
” اللہ کے سوا کوئی اور حاکم نہیں ہے ۔ وہ تم کو قیامت کے دن جمع کرے گا جس میں شک نہیں ہے اور اللہ سے سچی کس کی بات ہے
famā lakum fī l-munāfiqīna fi-atayni wal-lahu arkasahum bimā kasabū aturīdūna an tahdū man aḍalla l-lahu waman yuḍ'lili l-lahu falan tajida lahu sabīlan
” پھر تم کو کیا ہوا کہ منافقوں کے بارے میں دو فریق ہو رہے ہیں ‘ اور اللہ نے تو ان کو ان کے اعمال کے سبب الٹ دیا ہے ‘ کیا تم ان لوگوں کو راہ پر لانا چاہتے ہو جن کو اللہ نے گمراہ کردیا ہے اور جس کو اللہ نے گمراہ کیا تم اس کے لئے کوئی راہ نہ پاؤ گے ‘
waddū law takfurūna kamā kafarū fatakūnūna sawāan falā tattakhidhū min'hum awliyāa ḥattā yuhājirū fī sabīli l-lahi fa-in tawallaw fakhudhūhum wa-uq'tulūhum ḥaythu wajadttumūhum walā tattakhidhū min'hum waliyyan walā naṣīran
وہ تو چاہتے ہیں کہ تم بھی اسی طرح کافر ہوجاؤ جس طرح وہ کافر ہوئے ہیں ‘ اس طرح تم سب برابر ہوجاؤ ‘ لہذا تم ان میں سے کسی کو دوست نہ بناؤ یہاں تک کہ وہ اللہ کی راہ میں ہجرت کرلیں ‘ پھر اگر یہ اس شرط کو قبول نہ کریں تو ان کو پکڑو ‘ مار ڈالو ‘ جہاں بھی پاؤ اور ان میں سے کسی کو دوست اور مددگار نہ بناؤ
illā alladhīna yaṣilūna ilā qawmin baynakum wabaynahum mīthāqun aw jāūkum ḥaṣirat ṣudūruhum an yuqātilūkum aw yuqātilū qawmahum walaw shāa l-lahu lasallaṭahum ʿalaykum falaqātalūkum fa-ini iʿ'tazalūkum falam yuqātilūkum wa-alqaw ilaykumu l-salama famā jaʿala l-lahu lakum ʿalayhim sabīlan
” اللہ چاہتا تو ان کو تم پر مسلط کردیتا اور وہ بھی تم سے لڑتے ۔ لہذا اگر وہ تم سے کنارہ کش ہوجائیں اور لڑنے سے باز رہیں اور تمہاری طرف صلح وآشتی کا ہاتھ بڑھائیں تو اللہ نے تمہارے لئے ان پر دست درازی کی کوئی سبیل نہیں رکھی ہے
satajidūna ākharīna yurīdūna an yamanūkum wayamanū qawmahum kulla mā ruddū ilā l-fit'nati ur'kisū fīhā fa-in lam yaʿtazilūkum wayul'qū ilaykumu l-salama wayakuffū aydiyahum fakhudhūhum wa-uq'tulūhum ḥaythu thaqif'tumūhum wa-ulāikum jaʿalnā lakum ʿalayhim sul'ṭānan mubīnan
” ایک اور قسم کے منافق تمہیں ایسے ملیں گے جو چاہتے ہیں کہ تم سے بھی امن میں رہیں اور اپنی قوم سے بھی مگر جب کبھی فتنہ کا موقعہ پائیں گے اس میں کود پڑے گے ۔ ایسے لوگ اگر تمہارے مقابلے سے باز نہ رہیں اور صلح وسلامتی تمہارے آگے پیش نہ کریں اور اپنے ہاتھ نہ روکیں تو جہاں وہ ملیں انہیں پکڑو اور مارو ‘ ان پر ہاتھ اٹھانے کے لئے ہم نے تمہیں کھلی حجت دے دی ہے
wamā kāna limu'minin an yaqtula mu'minan illā khaṭa-an waman qatala mu'minan khaṭa-an fataḥrīru raqabatin mu'minatin wadiyatun musallamatun ilā ahlihi illā an yaṣṣaddaqū fa-in kāna min qawmin ʿaduwwin lakum wahuwa mu'minun fataḥrīru raqabatin mu'minatin wa-in kāna min qawmin baynakum wabaynahum mīthāqun fadiyatun musallamatun ilā ahlihi wataḥrīru raqabatin mu'minatin faman lam yajid faṣiyāmu shahrayni mutatābiʿayni tawbatan mina l-lahi wakāna l-lahu ʿalīman ḥakīman
” کسی مومن کا یہ کام نہیں ہے کہ دوسرے مومن کو قتل کرے الا یہ کہ اس سے چوک ہوجائے ‘ اور جو شخص کسی مومن کو غلطی سے قتل کر دے تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ ایک مومن کو غلامی سے آزاد کر دے اور مقتول کے وارثوں کو خون بہا دے ‘ الا یہ کہ وہ خون بہا معاف کردیں ‘ لیکن اگر وہ مسلمان مقتول کسی ایسی قوم سے تھا جس سے تمہاری دشمنی ہو تو اس کا کفارہ مومن غلام آزاد کرنا ہے اور اگر وہ کسی ایسی غیر مسلم قومکا فرد تھا جس سے تمہارا معاہدہ ہو تو اس کے وارثوں کو خون بہا دیا جائے گا اور ایک مومن غلام کو آزاد کرنا ہوگا ۔ پھر جو غلام نہ پائے ہو پے درپے دو مہینے روزے رکھے ۔ یہ اس گناہ پر اللہ سے توبہ کرنے کا طریقہ ہے اور اللہ علیم ودانا ہے ۔
waman yaqtul mu'minan mutaʿammidan fajazāuhu jahannamu khālidan fīhā waghaḍiba l-lahu ʿalayhi walaʿanahu wa-aʿadda lahu ʿadhāban ʿaẓīman
رہا وہ شخص جو کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے تو اس کی جزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا ۔ اس پر اللہ کا غضب اور اس کی لعنت ہے اور اللہ نے اس کے لئے سخت عذاب مہیا کر رکھا ہے
yāayyuhā alladhīna āmanū idhā ḍarabtum fī sabīli l-lahi fatabayyanū walā taqūlū liman alqā ilaykumu l-salāma lasta mu'minan tabtaghūna ʿaraḍa l-ḥayati l-dun'yā faʿinda l-lahi maghānimu kathīratun kadhālika kuntum min qablu famanna l-lahu ʿalaykum fatabayyanū inna l-laha kāna bimā taʿmalūna khabīran
(اے لوگو جو ایمان لائے ہو ‘ جب تم اللہ کی راہ میں جہاد کے لئے نکلو تو دوست دشمن میں تمیز کرو اور جو تمہاری طرف سلام سے تقدیم کرے اسے فورا نہ کہہ دو کہ تو مومن نہیں ہے ۔ اگر تم دنیوی فائدہ چاہتے ہو تو اللہ کے پاس تمہارے لئے بہت سے اموال غنیمت ہیں۔ آخر اسی حالت میں تم خود بھی تو اس سے پہلے مبتلا رہ چکے ہو ‘ پھر اللہ نے تم پر احسان کیا ‘ لہذا تحقیق سے کام لو ‘ جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے باخبر ہے
lā yastawī l-qāʿidūna mina l-mu'minīna ghayru ulī l-ḍarari wal-mujāhidūna fī sabīli l-lahi bi-amwālihim wa-anfusihim faḍḍala l-lahu l-mujāhidīna bi-amwālihim wa-anfusihim ʿalā l-qāʿidīna darajatan wakullan waʿada l-lahu l-ḥus'nā wafaḍḍala l-lahu l-mujāhidīna ʿalā l-qāʿidīna ajran ʿaẓīman
(مسلمانوں میں سے وہ لوگ جو معذوری کے بغیر گھر بیٹھے رہتے ہیں اور وہ جو اللہ کی راہ میں جان ومال سے جہاد کرتے ہیں دونوں کی حیثیت یکساں نہیں ہے ۔ اللہ نے بیٹھنے والوں کی بہ نسبت جان ومال سے جاہد کرنے والوں کا درجہ بڑا رکھا ہے
darajātin min'hu wamaghfiratan waraḥmatan wakāna l-lahu ghafūran raḥīman
اگرچہ ہر ایک کے لئے اللہ نے بھلائی کا وعدہ فرمایا ہے ‘ مگر اس کے ہاں مجاہدوں کی خدمات کا معاوضہ بیٹھنے والوں سے بہت زیادہ ہے ان کے لئے اللہ کی طرف سے بڑے درجے ہیں اور مغفرت اور رحمت ہے اور اللہ بڑا معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے
inna alladhīna tawaffāhumu l-malāikatu ẓālimī anfusihim qālū fīma kuntum qālū kunnā mus'taḍʿafīna fī l-arḍi qālū alam takun arḍu l-lahi wāsiʿatan fatuhājirū fīhā fa-ulāika mawāhum jahannamu wasāat maṣīran
(جو لوگ اپنے نفس پر ظلم کر رہے تھے ان کی روحیں جب فرشتوں نے قبض کیں تو ان سے پوچھا کہ یہ تم کس حال میں مبتلا تھے ؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہم زمین میں کمزور ومجبور تھے ۔ فرشتوں نے کہا ‘ کیا خدا کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کرتے ؟ یہ وہ لوگ ہیں جن کا ٹھکانا جہنم ہے اور وہ بڑا ہی برا ٹھکانا ہے ۔
illā l-mus'taḍʿafīna mina l-rijāli wal-nisāi wal-wil'dāni lā yastaṭīʿūna ḥīlatan walā yahtadūna sabīlan
ہاں جو مرد ‘ عورتیں اور بچے واقعی بےبس ہیں اور نکلنے کا کوئی راستہ اور ذریعہ نہیں پاتے ‘۔
fa-ulāika ʿasā l-lahu an yaʿfuwa ʿanhum wakāna l-lahu ʿafuwwan ghafūran
بعید نہیں کہ اللہ انہیں معاف کر دے ۔ اللہ بڑا معاف کرنے والا اور درگزر فرمانے والا ہے
waman yuhājir fī sabīli l-lahi yajid fī l-arḍi murāghaman kathīran wasaʿatan waman yakhruj min baytihi muhājiran ilā l-lahi warasūlihi thumma yud'rik'hu l-mawtu faqad waqaʿa ajruhu ʿalā l-lahi wakāna l-lahu ghafūran raḥīman
(جو کوئی اللہ کی راہ میں ہجرت کرے گا وہ زمین میں پناہ لینے کے لئے بہت جگہ اور بسر اوقات کے لئے بڑی گنجائش پائے گا ‘ اور جو اپنے گھر سے اللہ اور رسول کی طرف ہجرت کے لئے نکلے ‘ پھر راستہ ہی میں اسے موت آجائے اس کا اجر اللہ کے ذمے واجب ہوگیا ‘ اللہ بہت بخشش فرمانے والا اور رحیم ہے
wa-idhā ḍarabtum fī l-arḍi falaysa ʿalaykum junāḥun an taqṣurū mina l-ṣalati in khif'tum an yaftinakumu alladhīna kafarū inna l-kāfirīna kānū lakum ʿaduwwan mubīnan
(اور جب تم لوگ سفر کے لئے نکلو تو کوئی مضائقہ نہیں اگر نماز میں اختصار کر دو (خصوصا) جبکہ تمہیں اندیشہ ہو کہ کافر تمہیں ستائیں گے کیونکہ وہ کھلم کھلا تمہاری دشمنی پر تلے ہوئے ہیں
wa-idhā kunta fīhim fa-aqamta lahumu l-ṣalata faltaqum ṭāifatun min'hum maʿaka walyakhudhū asliḥatahum fa-idhā sajadū falyakūnū min warāikum waltati ṭāifatun ukh'rā lam yuṣallū falyuṣallū maʿaka walyakhudhū ḥidh'rahum wa-asliḥatahum wadda alladhīna kafarū law taghfulūna ʿan asliḥatikum wa-amtiʿatikum fayamīlūna ʿalaykum maylatan wāḥidatan walā junāḥa ʿalaykum in kāna bikum adhan min maṭarin aw kuntum marḍā an taḍaʿū asliḥatakum wakhudhū ḥidh'rakum inna l-laha aʿadda lil'kāfirīna ʿadhāban muhīnan
(اور اے نبی ‘ جب تم مسلمانوں کے درمیان ہو اور (حالت جنگ میں) انہیں نماز پڑھانے کھڑے ہو تو چاہئے کہ ان میں سے ایک گروہ تمہارے ساتھ کھڑا ہو اور اپنے اسلحہ لئے رہے ‘ پھر جب وہ سجدہ کرلے تو پیچھے چلا جائے اور دوسرا گروہ جس نے ابھی نماز نہیں پڑھی ہے آکر تمہارے ساتھ نماز پڑھے اور وہ بھی چوکنا رہے اور اپنے اسلحہ لئے رہے ‘ کیونکہ کفار اس تاک میں ہیں کہ تم اپنے ہتھیاروں اور اپنے سامان کی طرف سے ذرا غافل ہو تو وہ تم پر یکبارگی ٹوٹ پڑیں ۔ البتہ اگر تم بارش کی وجہ سے تکلیف محسوس کرو یا بیمار ہو تو اسلحہ رکھ دینے میں مضائقہ نہیں ‘ مگر پھر بھی چوکنے رہو یقین رکھو کہ اللہ نے کافروں کیلئے رسوا کن عذاب مہیا کر رکھا ہے ۔
fa-idhā qaḍaytumu l-ṣalata fa-udh'kurū l-laha qiyāman waquʿūdan waʿalā junūbikum fa-idhā iṭ'manantum fa-aqīmū l-ṣalata inna l-ṣalata kānat ʿalā l-mu'minīna kitāban mawqūtan
پھر جب نماز سے فارغ ہوجاؤ تو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے ہر حال میں اللہ کو یاد کرتے رہو اور جب اطمینان نصیب ہوجائے تو پوری نماز پڑھو ۔ نماز درحقیقت ایسا فرض ہے جو پابندی وقت کے ساتھ ایمان پر لازم کیا گیا ہے
walā tahinū fī ib'tighāi l-qawmi in takūnū talamūna fa-innahum yalamūna kamā talamūna watarjūna mina l-lahi mā lā yarjūna wakāna l-lahu ʿalīman ḥakīman
(اس گروہ کے تعاقب میں کمزوری نہ دکھاؤ اگر تم تکلیف اٹھا رہے ہو تو تمہاری طرح وہ بھی تکلیف اٹھا رہے ہیں اور تم اللہ سے اس چیز کے امیدوار ہو جس کے وہ امیدوار نہیں ہیں ‘ اللہ سب کچھ جانتا ہے اور وہ حکیم ودانا ہے ۔
innā anzalnā ilayka l-kitāba bil-ḥaqi litaḥkuma bayna l-nāsi bimā arāka l-lahu walā takun lil'khāinīna khaṣīman
(اے نبی ﷺ ہم نے یہ کتاب حق کے ساتھ تمہاری طرف نازل کی ہے ‘ تاکہ جو راہ راست اللہ نے تمہیں دکھائی ہے اس کے مطابق لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو ‘ تم بدیانت لوگوں کی طرف سے جھگڑنے والے نہ بنو ‘ ۔
wa-is'taghfiri l-laha inna l-laha kāna ghafūran raḥīman
اور اللہ سے درگزر کی درخواست کرو ‘ وہ بڑا درگزر فرمانے والا اور رحیم ہے
walā tujādil ʿani alladhīna yakhtānūna anfusahum inna l-laha lā yuḥibbu man kāna khawwānan athīman
جو لوگ اپنے نفس سے خیانت کرتے ہی تم ان کی حمایت نہ کرو ‘ اللہ کو ایسا شخص پسند نہیں ہے جو خیانت کار اور معصیت پیشہ ہو ۔
yastakhfūna mina l-nāsi walā yastakhfūna mina l-lahi wahuwa maʿahum idh yubayyitūna mā lā yarḍā mina l-qawli wakāna l-lahu bimā yaʿmalūna muḥīṭan
یہ لوگ انسانوں سے اپنی حرکات چھپا سکتے ہیں مگر خدا سے نہیں چھپا سکتے ‘ وہ تو اس وقت بھی ان کے ساتھ ہوتا ہے جب یہ راتوں کو چھپ کر اس کی مرضی کے خلاف مشورے کرتے ہیں ‘ ان کے سارے اعمال پر اللہ محیط ہے
hāantum hāulāi jādaltum ʿanhum fī l-ḥayati l-dun'yā faman yujādilu l-laha ʿanhum yawma l-qiyāmati am man yakūnu ʿalayhim wakīlan
ہاں تم لوگوں نے ان مجرموں کی طرف سے دنیا کی زندگی میں تو جھگڑا کرلیا ‘ مگر قیامت کے روز ان کے لئے اللہ سے کون جھگڑا کرے گا ؟ آخر وہاں کون ان کا وکیل ہوگا ؟
waman yaʿmal sūan aw yaẓlim nafsahu thumma yastaghfiri l-laha yajidi l-laha ghafūran raḥīman
(اگر کوئی شخص برا فعل کر گزرے یا اپنے نفس پر ظلم کر جائے اور اس کے بعد اللہ سے درگزر کی درخواست کرے تو اللہ کو درگزر کرنے والا اور رحیم پائے گا
waman yaksib ith'man fa-innamā yaksibuhu ʿalā nafsihi wakāna l-lahu ʿalīman ḥakīman
مگر جو برائی کمائے تو اس کی یہ کمائی اسی کے لئے وبال ہوگی ‘ اللہ کو سب باتوں کی خبر ہے اور وہ حکیم ودانا ہے ۔
waman yaksib khaṭīatan aw ith'man thumma yarmi bihi barīan faqadi iḥ'tamala buh'tānan wa-ith'man mubīnan
پھر جس نے کوئی خطا یا گناہ کر کے اس کا الزام کسی بےگناہ پر تھوپ دیا اس نے تو بڑے بہتان اور صریح گناہ کا بار سمیٹ لیا۔
walawlā faḍlu l-lahi ʿalayka waraḥmatuhu lahammat ṭāifatun min'hum an yuḍillūka wamā yuḍillūna illā anfusahum wamā yaḍurrūnaka min shayin wa-anzala l-lahu ʿalayka l-kitāba wal-ḥik'mata waʿallamaka mā lam takun taʿlamu wakāna faḍlu l-lahi ʿalayka ʿaẓīman
(اے نبی ﷺ اگر اللہ کا فضل تم پر نہ ہوتا اور اس کی رحمت تمہارے شامل حال نہ ہوتی تو ان میں سے ایک گروہ نے تو تمہیں غلط فہمی میں مبتلا کرنے کا فیصلہ کر ہی لیا تھا “ حالانکہ درحقیقت وہ خود اپنے سوا کسی کو غلط فہمی میں مبتلا نہیں کر رہے تھے ۔ اور تمہارے کوئی نقصان نہ کرسکتے تھے ۔ اللہ نے تم پر کتاب اور حکمت نازل کی ہے اور تم کو وہ کچھ بتایا ہے جو تمہیں معلوم نہ تھا اور اس کا فضل تم پر بہت ہے
lā khayra fī kathīrin min najwāhum illā man amara biṣadaqatin aw maʿrūfin aw iṣ'lāḥin bayna l-nāsi waman yafʿal dhālika ib'tighāa marḍāti l-lahi fasawfa nu'tīhi ajran ʿaẓīman
(لوگوں کی خفیہ سرگوشیوں میں اکثر وبیشتر کوئی بھلائی نہیں ہوتی ‘ ہاں اگر کوئی پوشیدہ طور پر صدقہ و خیرات کی تلقین کرے یا کسی نیک کام کے لئے یا لوگوں کے معاملات میں اصلاح کرنے کے لئے کسی سے کچھ کہے تو یہ البتہ بھلی بات ہے ‘ اور جو کوئی اللہ کی رضا جوئی کے لئے ایسا کرے اسے ہم بڑا اجر عطا کریں گے ۔
waman yushāqiqi l-rasūla min baʿdi mā tabayyana lahu l-hudā wayattabiʿ ghayra sabīli l-mu'minīna nuwallihi mā tawallā wanuṣ'lihi jahannama wasāat maṣīran
( ” مگر جو شخص رسول کی مخالفت پر کمر بستہ ہو اور اہل ایمان کی روش کے سوا کسی اور روشن پر چلے ‘ درآنحالیکہ اس پر راہ راست واضح ہوچکی ہو تو اس کو ہم اس طرف چلائیں گے جدھر خود وہ پھر گیا اور اسے جہنم میں جھونکیں گے جو بدترین جائے قرار ہے
inna l-laha lā yaghfiru an yush'raka bihi wayaghfiru mā dūna dhālika liman yashāu waman yush'rik bil-lahi faqad ḍalla ḍalālan baʿīdan
اللہ کے ہاں بس شرک کی بخشش نہیں ہے ۔ اس کے سوا اور سب کچھ معاف ہو سکتا ہے جسے وہ معاف کرنا چاہئے جس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا وہ تو گمراہی میں بہت دور نکل گیا
in yadʿūna min dūnihi illā ināthan wa-in yadʿūna illā shayṭānan marīdan
(وہ اللہ کو چھوڑ کر دیویوں کو معبود بناتے ہیں ۔ وہ اس باغی شیطان کو معبود بناتے ہیں جس کو اللہ نے لعنت زدہ کیا ہے ۔
laʿanahu l-lahu waqāla la-attakhidhanna min ʿibādika naṣīban mafrūḍan
وہ اس شیطان کی اطاعت کر رہے ہیں) جس نے اللہ سے کہا تھا کہ ” میں تیرے بندوں سے ایک مقرر حصہ لے کر رہوں گا ۔
wala-uḍillannahum wala-umanniyannahum walaāmurannahum falayubattikunna ādhāna l-anʿāmi walaāmurannahum falayughayyirunna khalqa l-lahi waman yattakhidhi l-shayṭāna waliyyan min dūni l-lahi faqad khasira khus'rānan mubīnan
میں انہیں بہکاؤں گا ‘ میں انہیں آرزوؤں میں الجھاؤں گا ‘ میں انہیں حکم دوں گا اور وہ میرے حکم سے جانوروں کے کان پھاڑیں گے اور میں انہیں حکم دوں گا اور وہ میرے حکم سے خدائی ساخت میں ردوبدل کریں گے ۔ اس شیطان کو جس نے اللہ کے بجائے اپنا ولی و سرپرست بنا لیا وہ صریح نقصان میں پڑ گیا
yaʿiduhum wayumannīhim wamā yaʿiduhumu l-shayṭānu illā ghurūran
وہ ان لوگوں سے وعدے کرتا ہے اور انہیں امیدیں دلاتا ہے ‘ مگر شیطان کے سارے وعدے بجز فریب کے اور کچھ نہیں ہیں
ulāika mawāhum jahannamu walā yajidūna ʿanhā maḥīṣan
(ان لوگوں کا ٹھکانا جہنم ہے جس سے خلاصی کی کوئی صورت یہ نہ پائیں گے ۔
wa-alladhīna āmanū waʿamilū l-ṣāliḥāti sanud'khiluhum jannātin tajrī min taḥtihā l-anhāru khālidīna fīhā abadan waʿda l-lahi ḥaqqan waman aṣdaqu mina l-lahi qīlan
رہے وہ لوگ جو ایمان لے آئیں اور نیک عمل کریں ‘ تو انہیں ہم ایسے باغوں میں داخل کریں گے جس کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی اور وہ وہاں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے ۔ یہ اللہ کا سچا وعدہ ہے اور اللہ سے بڑھ کر کون اپنی بات میں سچا ہوگا
laysa bi-amāniyyikum walā amāniyyi ahli l-kitābi man yaʿmal sūan yuj'za bihi walā yajid lahu min dūni l-lahi waliyyan walā naṣīran
(انجام کار نہ تمہاری آرزوؤں پر موقوف ہے نہ اہل کتاب کی آرزوؤں پر ‘ جو بھی برائی کرے گا اس کا پھل پائے گا اور اس کے میں اپنے لئے کوئی حامی و مددگار نہ پاسکے گا
waman yaʿmal mina l-ṣāliḥāti min dhakarin aw unthā wahuwa mu'minun fa-ulāika yadkhulūna l-janata walā yuẓ'lamūna naqīran
اور جو نیک عمل کرے گا ‘ خواہ مرد ہو یا عورت ‘ بشرطیکہ ہو وہ مومن ‘ تو ایسے ہی لوگ جنت میں داخل ہوں گے اور ان کی ذرہ برابر حق تلفی نہ ہونے پائے گی
waman aḥsanu dīnan mimman aslama wajhahu lillahi wahuwa muḥ'sinun wa-ittabaʿa millata ib'rāhīma ḥanīfan wa-ittakhadha l-lahu ib'rāhīma khalīlan
اس شخص سے بہتر اور کس کا طریق زندگی ہو سکتا ہے جس نے اللہ کے آگے سرتسلیم خم کردیا اور اپنا رویہ نیک رکھا اور یکسو ہوکر ابراہیم (علیہ السلام) کے طریقے کی پیروی کی)
walillahi mā fī l-samāwāti wamā fī l-arḍi wakāna l-lahu bikulli shayin muḥīṭan
آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اللہ کا ہے اور اللہ ہر چیز پر محیط ہے)
wayastaftūnaka fī l-nisāi quli l-lahu yuf'tīkum fīhinna wamā yut'lā ʿalaykum fī l-kitābi fī yatāmā l-nisāi allātī lā tu'tūnahunna mā kutiba lahunna watarghabūna an tankiḥūhunna wal-mus'taḍʿafīna mina l-wil'dāni wa-an taqūmū lil'yatāmā bil-qis'ṭi wamā tafʿalū min khayrin fa-inna l-laha kāna bihi ʿalīman
(لوگ تم سے عورتوں کے معاملہ میں فتوی پوچھتے ہیں ۔ کہو اللہ تعالیٰ تمہیں ان کے معاملے میں فتوی دیتا ہے ‘ اور ساتھ ہی وہ احکام بھی یاد دلاتا ہے جو پہلے سے تم کو اس کتاب میں سنائے جارہے ہیں ۔ یعنی وہ احکام جو ان یتیم لڑکیوں کے متعلق ہیں جن کے حق تم ادا نہیں کرتے اور جن کے نکاح کرنے سے تم باز رہتے ہو (یا لالچ کی بنا پر تم خود ان سے نکاح کرلینا چاہتے ہو) اور وہ احکام جو ان بچوں کے متعلق ہیں جو بیچارے کوئی زور نہیں رکھتے ۔ اللہ تمہیں ہدایت کرتا ہے کہ یتیموں کے ساتھ انصاف پر قائم رہو ‘ اور جو بھلائی تم کرو گے وہ اللہ کے علم سے چھپی نہ رہ جائے گی)
wa-ini im'ra-atun khāfat min baʿlihā nushūzan aw iʿ'rāḍan falā junāḥa ʿalayhimā an yuṣ'liḥā baynahumā ṣul'ḥan wal-ṣul'ḥu khayrun wa-uḥ'ḍirati l-anfusu l-shuḥa wa-in tuḥ'sinū watattaqū fa-inna l-laha kāna bimā taʿmalūna khabīran
(اگر کسی عورت کو اپنے شوہر سے بدسلوکی یا بےرخی کا خطرہ ہو تو کوئی مضائقہ نہیں کہ میاں اور بیوی (کچھ حقوق کی کمی بیشی پر) آپس میں صلح کرلیں۔ صلح بہرحال بہتر ہے ۔ نفس تنگ دلی کی طرف جلدی مائل ہوجاتے ہیں ‘ لیکن اگر تم لوگ احسان سے پیش آؤ اور خدا ترسی سے کام لو تو یقین رکھو کہ اللہ تمہارے اس طرز عمل سے بیخبر نہ ہوگا
walan tastaṭīʿū an taʿdilū bayna l-nisāi walaw ḥaraṣtum falā tamīlū kulla l-mayli fatadharūhā kal-muʿalaqati wa-in tuṣ'liḥū watattaqū fa-inna l-laha kāna ghafūran raḥīman
بیویوں کے درمیان پورا پورا عدل کرنا تمہارے بس میں نہیں ہے ۔ تم چاہو بھی تو اس پر قادر نہیں ہو سکتے ۔ لہذا (قانون الہی کا منشا پورا کرنیکے لئے یہ کافی ہے کہ) ایک بیوی کی طرف اس طرح نہ جھک جاؤ کہ دوسری کو ادھر لٹکتا چھوڑ دو ‘ اگر تم اپنا طرز عمل درست رکھو اور اللہ سے ڈرتے رہو تو اللہ چشم پوشی کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے ۔
wa-in yatafarraqā yugh'ni l-lahu kullan min saʿatihi wakāna l-lahu wāsiʿan ḥakīman
لیکن اگر زوجین ایک دوسرے سے الگ ہی ہوجائیں تو اللہ اپنی وسیع قدرت سے ہر ایک کو دوسرے کی محتاج سے بےنیاز کر دے گا ۔ اللہ کا دامن بہت کشادہ ہے اور وہ دانا وبینا ہے
walillahi mā fī l-samāwāti wamā fī l-arḍi walaqad waṣṣaynā alladhīna ūtū l-kitāba min qablikum wa-iyyākum ani ittaqū l-laha wa-in takfurū fa-inna lillahi mā fī l-samāwāti wamā fī l-arḍi wakāna l-lahu ghaniyyan ḥamīdan
آسمان اور زمین میں جو کچھ ہے سب اللہ ہی کا ہے ۔ تم سے پہلے جن کو ہم نے کتاب دی تھی انہیں بھی یہی ہدایت کی تھی اور اب مت کو بھی یہی ہدایت کرتے ہیں کہ خدا سے ڈرتے ہوئے کام کرو لیکن اگر تم نہیں مانتے تو نہ مانو آسمان و زمین کی ساری چیزوں کا مالک اللہ ہی ہے اور وہ بےنیاز ہے ‘ ہر تعریف کا مستحق
walillahi mā fī l-samāwāti wamā fī l-arḍi wakafā bil-lahi wakīlan
اللہ ہی مالک ہے ان سب چیزوں کا جو آسمانوں میں ہیں اور جو زمین میں ہیں اور کارسازی کے لئے بس وہی کافی ہے
in yasha yudh'hib'kum ayyuhā l-nāsu wayati biākharīna wakāna l-lahu ʿalā dhālika qadīran
اگر وہ چاہے تو تم لوگوں کو ہٹا کر تمہاری جگہ دوسروں کو لے آئے اور وہ اس کی پوری قدرت رکھتا ہے
man kāna yurīdu thawāba l-dun'yā faʿinda l-lahi thawābu l-dun'yā wal-ākhirati wakāna l-lahu samīʿan baṣīran
جو شخص محض ثواب دنیا کا طالب ہو اسے معلوم ہونا چاہئے کہ اللہ کے پاس ثواب دنیا بھی ہے اور ثواب آخرت بھی اور اللہ سمیع وبصیر ہے
yāayyuhā alladhīna āmanū kūnū qawwāmīna bil-qis'ṭi shuhadāa lillahi walaw ʿalā anfusikum awi l-wālidayni wal-aqrabīna in yakun ghaniyyan aw faqīran fal-lahu awlā bihimā falā tattabiʿū l-hawā an taʿdilū wa-in talwū aw tuʿ'riḍū fa-inna l-laha kāna bimā taʿmalūna khabīran
(اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو انصاف کے علمبردار اور اللہ کے لئے گواہی دینے والے بنو اگرچہ تمہارے انصاف اور تمہاری گواہی کی زد خود تمہاری اپنی ذات پر یا تمہارے والدین اور رشتہ داروں پر ہی کیوں نہ پڑتی ہو ۔ فریق معاملہ خواہ مالدار ہو یا غریب اللہ تم سے زیادہ ان کا خیر خواہ ہے لہذا اپنی خواہش نفس کی پیروی میں عدل سے باز نہ رہو ‘ اور اگر تم نے لگی لپٹی بات کہی یا سچائی سے پہلو بچایا تو جان رکھو کہ جو کچھ تم کرتے ہو اللہ کو اس کی خبر ہے
yāayyuhā alladhīna āmanū āminū bil-lahi warasūlihi wal-kitābi alladhī nazzala ʿalā rasūlihi wal-kitābi alladhī anzala min qablu waman yakfur bil-lahi wamalāikatihi wakutubihi warusulihi wal-yawmi l-ākhiri faqad ḍalla ḍalālan baʿīdan
اے لوگو جو ایمان لائے ہو ‘ ایمان لاؤ اللہ پر اور اس کے رسول پر اور اس کتاب پر جو اللہ نے اپنے رسول پر نازل کی ہے اور اس کتاب پر جو اس سے پہلے وہ نازل کرچکا ہے ۔ جس نے اللہ اور اس کے ملائکہ اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں اور روز آخرت سے کفر کیا اور گمراہی میں بھٹک کر بہت دور نکل گیا
inna alladhīna āmanū thumma kafarū thumma āmanū thumma kafarū thumma iz'dādū kuf'ran lam yakuni l-lahu liyaghfira lahum walā liyahdiyahum sabīlan
(رہے وہ لوگ جو ایمان لائے ‘ پھر کفر کیا ‘ پھر ایمان لائے ‘ پھر کفر کیا ‘ پھر اپنے کفر میں بڑھتے چلے گئے تو اللہ ہر گز ان کو معاف نہ کرے گا اور نہ کبھی ان کو راہ راست دکھائے گا
bashiri l-munāfiqīna bi-anna lahum ʿadhāban alīman
(جو منافق اہل ایمان کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا رفق بناتے ہیں ‘ انہیں یہ مژدہ سنا دو کہ ان کے لئے دردناک سزا تیار ہے
alladhīna yattakhidhūna l-kāfirīna awliyāa min dūni l-mu'minīna ayabtaghūna ʿindahumu l-ʿizata fa-inna l-ʿizata lillahi jamīʿan
کیا یہ لوگ عزت کی طلب میں ان کے پاس جاتے ہیں ؟ حالانکہ عزت تو ساری کی ساری اللہ ہی کے لئے ہے
waqad nazzala ʿalaykum fī l-kitābi an idhā samiʿ'tum āyāti l-lahi yuk'faru bihā wayus'tahza-u bihā falā taqʿudū maʿahum ḥattā yakhūḍū fī ḥadīthin ghayrihi innakum idhan mith'luhum inna l-laha jāmiʿu l-munāfiqīna wal-kāfirīna fī jahannama jamīʿan
اللہ اس کتاب میں تم کو پہلے ہی حکم دے چکا ہے کہ جہاں تم سنو کہ اللہ کی آیات کے خلاف کفر بکا جا رہا ہے اور ان کا مذاق اڑایا جا رہا ہے وہاں نہ بیٹھو جب تک کہ لوگ کسی دوسری بات میں نہ لگ جائیں ۔ اب اگر تم ایسا کرتے ہو تو تم بھی انہی کی طرح ہو ۔ یقین جانو کہ اللہ منافقوں اور کافروں کی جہنم میں ایک جگہ جمع کرنے والا ہے
alladhīna yatarabbaṣūna bikum fa-in kāna lakum fatḥun mina l-lahi qālū alam nakun maʿakum wa-in kāna lil'kāfirīna naṣībun qālū alam nastaḥwidh ʿalaykum wanamnaʿkum mina l-mu'minīna fal-lahu yaḥkumu baynakum yawma l-qiyāmati walan yajʿala l-lahu lil'kāfirīna ʿalā l-mu'minīna sabīlan
یہ منافق تمہارے معاملے میں انتظار کر رہے ہیں (کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے) اگر اللہ کی طرف سے فتح تمہاری ہوئی تو آکر کہیں گے کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے ؟ اگر کافروں کا پلہ بھاری رہا تو ان سے کہیں گے کہ کیا ہم تمہارے خلاف لڑنے پر قادر نہ تھے اور پھر بھی ہم نے تم کو مسلمانوں سے بچایا ؟ بس اللہ ہی تمہارے اور انکے معاملے کا فیصلہ قیامت کے روز کرے گا اور (اس فیصلے میں) اللہ نے کافروں کے لئے مسلمانوں پر غالب آنے کی ہر گز کوئی سبیل نہیں رکھی ۔
inna l-munāfiqīna yukhādiʿūna l-laha wahuwa khādiʿuhum wa-idhā qāmū ilā l-ṣalati qāmū kusālā yurāūna l-nāsa walā yadhkurūna l-laha illā qalīlan
یہ منافق اللہ کے ساتھ دھوکہ بازی کر رہے ہیں حالانکہ درحقیقت اللہ ہی نے انہیں دھوکہ میں ڈال رکھا ہے ۔ جب یہ نماز کے لئے اٹھتے ہیں تو کسمساتے ہوئے محض لوگوں کو دکھانے کی خاطر اٹھتے ہیں اور خدا کو کم ہی یاد کرتے ہیں ۔
mudhabdhabīna bayna dhālika lā ilā hāulāi walā ilā hāulāi waman yuḍ'lili l-lahu falan tajida lahu sabīlan
کفر و ایمان کے درمیان ڈانوا ڈول ہیں ۔ نہ پورے اس طرف ہیں نہ پورے اس طرف ۔ جسے اللہ نے بھٹکا دیا ہو اس کے لئے تم کوئی راستہ نہیں پا سکتے۔
yāayyuhā alladhīna āmanū lā tattakhidhū l-kāfirīna awliyāa min dūni l-mu'minīna aturīdūna an tajʿalū lillahi ʿalaykum sul'ṭānan mubīnan
(اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو ‘ مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا رفیق نہ بناؤ۔ کیا تم چاہتے ہو کہ اللہ کو اپنے خلاف صریح حجت دے دو ؟
inna l-munāfiqīna fī l-darki l-asfali mina l-nāri walan tajida lahum naṣīran
یقین جانو کہ منافق جہنم کے سب سے نچلے طبقے میں جائیں گے اور تم کسی کو ان کا مددگار نہ پاؤ گے
illā alladhīna tābū wa-aṣlaḥū wa-iʿ'taṣamū bil-lahi wa-akhlaṣū dīnahum lillahi fa-ulāika maʿa l-mu'minīna wasawfa yu'ti l-lahu l-mu'minīna ajran ʿaẓīman
البتہ جو ان میں سے تائب ہوجائیں اور اپنے طرز عمل کی اصلاح کرلیں اور اللہ کا دامن تھام لیں اور اپنے دین کو اللہ کے لئے خالص کردیں ‘ ایسے لوگ مومنوں کے ساتھ ہیں اور اللہ مومنوں کو ضرور اجر عظیم عطا فرمائے گا
mā yafʿalu l-lahu biʿadhābikum in shakartum waāmantum wakāna l-lahu shākiran ʿalīman
آخر اللہ کو کیا پڑی ہے کہ تمہیں خواہ مخواہ سزا دے ۔ اگر تم شکر گزار بندے بنے رہو اور ایمان کی روشن پر چلو ۔ اللہ بڑا قدر دان ہے اور سب کے حال سے واقف ہے
lā yuḥibbu l-lahu l-jahra bil-sūi mina l-qawli illā man ẓulima wakāna l-lahu samīʿan ʿalīman
(اللہ اس کو پسند نہیں کرتا کہ آدمی بدگوئی پر زبان کھولے ‘ الا یہ کہ کسی پر ظلم کیا گیا ہو اور اللہ سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے ۔
in tub'dū khayran aw tukh'fūhu aw taʿfū ʿan sūin fa-inna l-laha kāna ʿafuwwan qadīran
مظلوم ہونے کی صورت میں اگرچہ تم کو بدگوئی کا حق ہے) لیکن اگر تم ظاہر و باطن میں بھلائی ہی کئے جاؤ ‘ یا کم از کم برائی سے درگزرکو ‘ تو اللہ (کی صفت بھی یہی ہے کہ وہ بڑا معاف کرنیوالا ہے حالانکہ سزا دینے پر) پوری قدرت رکھتا ہے۔
inna alladhīna yakfurūna bil-lahi warusulihi wayurīdūna an yufarriqū bayna l-lahi warusulihi wayaqūlūna nu'minu bibaʿḍin wanakfuru bibaʿḍin wayurīdūna an yattakhidhū bayna dhālika sabīlan
جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں سے کفر کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اللہ اور اس کے رسولوں کے درمیان فرق کردیں ‘ اور کہتے ہیں کہ ہم کسی کو مانیں گے اور کسی کو نہ مانیں گے اور کفر و ایمان کے پیچ میں ایک راہ نکالنے کا ارادہ رکھتے ہیں
ulāika humu l-kāfirūna ḥaqqan wa-aʿtadnā lil'kāfirīna ʿadhāban muhīnan
وہ سب پکے کافر ہیں اور ایسے کفروں کیلئے ہم نے وہ سزا مہیا کر رکھی ہے جو انہیں ذلیل و خوار کردینے والی ہوگی ۔
wa-alladhīna āmanū bil-lahi warusulihi walam yufarriqū bayna aḥadin min'hum ulāika sawfa yu'tīhim ujūrahum wakāna l-lahu ghafūran raḥīman
بخلاف اس کے جو لوگ اللہ اور اس کے تمام رسولوں کو مانیں اور ان کے درمیان تفریق نہ کریں ‘ ان کو ہم ضرور ان کے اجر عطا کریں گے اور اللہ بڑا درگزر فرمانے والا اور رحم کرنے والا ہے۔
yasaluka ahlu l-kitābi an tunazzila ʿalayhim kitāban mina l-samāi faqad sa-alū mūsā akbara min dhālika faqālū arinā l-laha jahratan fa-akhadhathumu l-ṣāʿiqatu biẓul'mihim thumma ittakhadhū l-ʿij'la min baʿdi mā jāathumu l-bayinātu faʿafawnā ʿan dhālika waātaynā mūsā sul'ṭānan mubīnan
اے نبی ! یہ اہل کتاب اگر آج تم سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ تم آسمان سے کوئی تحریر ان پر نازل کراؤ تو اس سے بڑھ چڑھ کر مجرمانہ مطالبے یہ پہلے موسیٰ سے کرچکے ۔ اس سے تو انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں خدا کو علانیہ دکھا دو اور اسی سرکشی کی وجہ سے یکایک ان پر بجلی ٹوٹ پڑی تھی ۔ پھر انہوں نے بچھڑے کو اپنا معبود بنا لیا حالانکہ یہ کھلی کھلی نشانیاں دیکھ چکے تھے ۔ اس پر بھی ہم نے ان سے درگزر کیا ۔ ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو صریح فرمان عطا کیا ۔
warafaʿnā fawqahumu l-ṭūra bimīthāqihim waqul'nā lahumu ud'khulū l-bāba sujjadan waqul'nā lahum lā taʿdū fī l-sabti wa-akhadhnā min'hum mīthāqan ghalīẓan
اور ان لوگوں پر طور کو اٹھا کر ان سے اس فرمان کی اطاعت کا عہد لیا ۔ ہم نے ان کو حکم دیا کہ دروازے میں سجدہ ریز ہوتے ہوئے داخل ہو۔
fabimā naqḍihim mīthāqahum wakuf'rihim biāyāti l-lahi waqatlihimu l-anbiyāa bighayri ḥaqqin waqawlihim qulūbunā ghul'fun bal ṭabaʿa l-lahu ʿalayhā bikuf'rihim falā yu'minūna illā qalīlan
ہم نے ان سے کہا کہ اللہ کا قانون نہ توڑو اور اس پر ان سے پختہ عہد لیا ۔ آخر کار ان کی عہد شکنی کی وجہ سے اور اس وجہ سے کہ انہوں نے اللہ کی آیات کو جھٹلایا اور متعدد پیغمبروں کو ناحق قتل کیا ‘ اور یہاں تک کہا کہ ہمارے دل غلافوں میں محفوظ ہیں حالانکہ درحقیقت انکی باطل پرستی کے سبب سے اللہ نے ان کے دلوں پر ٹھپہ لگا دیا ہے اور اسی وجہ سے یہ بہت کم ایمان لاتے ہیں ۔
wabikuf'rihim waqawlihim ʿalā maryama buh'tānan ʿaẓīman
پھر اپنے کفر میں یہ اتنے بڑھے کہ مریم پر سخت بہتان لگایا
waqawlihim innā qatalnā l-masīḥa ʿīsā ib'na maryama rasūla l-lahi wamā qatalūhu wamā ṣalabūhu walākin shubbiha lahum wa-inna alladhīna ikh'talafū fīhi lafī shakkin min'hu mā lahum bihi min ʿil'min illā ittibāʿa l-ẓani wamā qatalūhu yaqīnan
اور خود کہا کہ ہم نے مسیح ‘ عیسیٰ (علیہ السلام) ابن مریم ‘ رسول اللہ کو قتل کردیا ہے حالانکہ فی الواقع انہوں نے نہ اس کو قتل کیا نہ صلیب پرچڑھایا بلکہ معاملہ ان کیلئے مشتبہ کردیا گیا اور جن لوگوں نے اس بارے میں اختلاف کیا ہے وہ بھی دراصل شک میں مبتلا ہیں ۔ ان کے پاس اس معاملے میں کوئی علم نہیں ہے ۔ محض گمان ہی کی پیروی ہے ۔ انہوں نے مسیح کو یقینا قتل نہیں کیا ۔
bal rafaʿahu l-lahu ilayhi wakāna l-lahu ʿazīzan ḥakīman
بلکہ اللہ نے اس کو اپنی طرف اٹھالیا ‘ اللہ زبردست طاقت رکھنے والا اور حکیم ہے
wa-in min ahli l-kitābi illā layu'minanna bihi qabla mawtihi wayawma l-qiyāmati yakūnu ʿalayhim shahīdan
اور اہل کتاب میں سے کوئی ایسا نہ ہوگا جو اس کی موت سے پہلے اس پر ایمان نہ لے آئے گا اور قیامت کے روز وہ ان پر گواہی دے گا
fabiẓul'min mina alladhīna hādū ḥarramnā ʿalayhim ṭayyibātin uḥillat lahum wabiṣaddihim ʿan sabīli l-lahi kathīran
غرض ان یہودیوں کے اسی ظالمانہ رویے کی بناء پر اور اس بناء پر کہ یہ بکثرت اللہ کے راستے سے روکتے ہیں
wa-akhdhihimu l-riba waqad nuhū ʿanhu wa-aklihim amwāla l-nāsi bil-bāṭili wa-aʿtadnā lil'kāfirīna min'hum ʿadhāban alīman
اور سود لیتے ہیں جس سے انہیں منع کیا گیا تھا اور لوگوں کے مال ناجائز طریقوں سے کھاتے ہیں ‘ ہم نے بہت سی وہ پاک چیزیں ان پر حرام کردیں جو پہلے ان کیلئے حلال تھیں ‘ اور وہ لوگ جو ان میں سے کافر ہیں ان کیلئے ہم نے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے ۔
lākini l-rāsikhūna fī l-ʿil'mi min'hum wal-mu'minūna yu'minūna bimā unzila ilayka wamā unzila min qablika wal-muqīmīna l-ṣalata wal-mu'tūna l-zakata wal-mu'minūna bil-lahi wal-yawmi l-ākhiri ulāika sanu'tīhim ajran ʿaẓīman
مگر ان میں جو لوگ پختہ علم رکھنے والے ہیں اور ایماندار ہیں وہ سب اس تعلیم پر ایمان لاتے ہیں جو اے نبی ‘ تمہاری طرف نازل کی گئی ہے اور جو تم سے پہلے نازل کی گئی تھی ۔ اس طرح کے ایمان لانے والے اور نماز و زکوۃ کی پابندی کرنے والے اور اللہ اور روز آخرت پر سچا عقیدہ رکھنے والے لوگوں کو ہم ضرور اجر عظیم عطا کریں گے ۔
innā awḥaynā ilayka kamā awḥaynā ilā nūḥin wal-nabiyīna min baʿdihi wa-awḥaynā ilā ib'rāhīma wa-is'māʿīla wa-is'ḥāqa wayaʿqūba wal-asbāṭi waʿīsā wa-ayyūba wayūnusa wahārūna wasulaymāna waātaynā dāwūda zabūran
اے نبی ! ہم نے تمہاری طرف اسی طرح وحی بھیجی جس طرح نوح (علیہ السلام) اور اس کے بعد کے پیغمبروں کی طرف بھیجی تھی ۔ ہم نے ابراہیم (علیہ السلام) ‘ اسماعیل (علیہ السلام) ‘ اسحاق (علیہ السلام) ‘ یعقوب (علیہ السلام) اور اولاد یعقوب (علیہ السلام) ‘ عیسیٰ (علیہ السلام) ‘ ایوب (علیہ السلام) یونس (علیہ السلام) ‘ ہارون (علیہ السلام) اور سلیمان (علیہ السلام) کی طرف وحی بھیجی ۔ ہم نے داؤد (علیہ السلام) کو زبور دی
warusulan qad qaṣaṣnāhum ʿalayka min qablu warusulan lam naqṣuṣ'hum ʿalayka wakallama l-lahu mūsā taklīman
ہم نے ان رسولوں پر بھی وحی نازل کی جن کا ذکر ہم اس سے پہلے تم سے کرچکے ہیں اور ان رسولوں پر بھی جن کا ذکرہم اس سے پہلے تم سے کرچکے ہیں اور ان رسولوں پر بھی جن کا ذکر تم سے نہیں کیا ۔ ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) سے اس طرح گفتگو کی جس طرح گفتگو کی جاتی ہے ۔
rusulan mubashirīna wamundhirīna li-allā yakūna lilnnāsi ʿalā l-lahi ḥujjatun baʿda l-rusuli wakāna l-lahu ʿazīzan ḥakīman
یہ سارے رسول خوش خبری دینے والے اور ڈرانے والے بنا کر بھیجے گئے تاکہ ان کو مبعوث کردینے کے بعد لوگوں کے پاس اللہ کے مقابلے میں کوئی حجت نہ رہے اور اللہ بہرحال غالب رہنے والا اور حکیم ودانا ہے ۔
lākini l-lahu yashhadu bimā anzala ilayka anzalahu biʿil'mihi wal-malāikatu yashhadūna wakafā bil-lahi shahīdan
لوگ نہیں مانتے تو نہ مانیں مگر اللہ گواہی دیتا ہے کہ اے نبی ﷺ جو کچھ اس نے تم پر نازل کیا ہے اپنے علم سے نازل کیا ہے اور اس پر ملائکہ بھی گواہ ہیں ‘ اگرچہ اللہ کا گواہ ہونا بالکل کفایت کرتا ہے
inna alladhīna kafarū waṣaddū ʿan sabīli l-lahi qad ḍallū ḍalālan baʿīdan
جو لوگ ان کو ماننے سے خود انکار کرتے ہیں اور دوسروں کو خدا کے راستے سے روکتے ہیں وہ یقینا گمراہی میں حق سے بہت دور نکل گئے ہیں ۔
inna alladhīna kafarū waẓalamū lam yakuni l-lahu liyaghfira lahum walā liyahdiyahum ṭarīqan
اسی طرح جن لوگوں نے کفر وبغاوت کا طریقہ اختیار کیا اور ظلم وستم پر اتر آئے اللہ انکو ہر گز معاف نہ کرے گا اور انہیں کوئی راستہ ۔
illā ṭarīqa jahannama khālidīna fīhā abadan wakāna dhālika ʿalā l-lahi yasīran
بجز جہنم کے راستہ کے نہ دکھائے گا جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے ۔ اللہ کیلئے یہ کوئی مشکل کام نہیں ہے ۔
yāayyuhā l-nāsu qad jāakumu l-rasūlu bil-ḥaqi min rabbikum faāminū khayran lakum wa-in takfurū fa-inna lillahi mā fī l-samāwāti wal-arḍi wakāna l-lahu ʿalīman ḥakīman
لوگو ! یہ رسول تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے حق لے کر آگیا ہے ‘ ایمان لے آؤ تمہارے ہی لئے بہتر ہے اور اگر انکار کرتے ہو تو جان لو کہ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے سب اللہ کا ہے اور اللہ علیم بھی ہے اور حکیم بھی ہے ۔
yāahla l-kitābi lā taghlū fī dīnikum walā taqūlū ʿalā l-lahi illā l-ḥaqa innamā l-masīḥu ʿīsā ub'nu maryama rasūlu l-lahi wakalimatuhu alqāhā ilā maryama warūḥun min'hu faāminū bil-lahi warusulihi walā taqūlū thalāthatun intahū khayran lakum innamā l-lahu ilāhun wāḥidun sub'ḥānahu an yakūna lahu waladun lahu mā fī l-samāwāti wamā fī l-arḍi wakafā bil-lahi wakīlan
اے اہل کتاب ‘ اپنے دین میں غلو نہ کرو۔ اور اللہ کی طرف حق کے سواء کوئی بات منسوب نہ کرو مسیح عیسیٰ (علیہ السلام) ابن مریم اس کے سوا کچھ نہ تھا کہ اللہ کا ایک فرمان تھا جو اللہ نے مریم کی طرف بھیجا اور ایک روح تھی اللہ کی طرف سے (جس نے مریم کے رحم میں بچہ کی شکل اختیار کی) پس تم اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ اور نہ کہو کہ تین ہیں ۔ باز آجاؤ ‘ یہ تمہارے لئے بہتر ہے ۔ اللہ تو بس ایک ہی خدا ہے ۔ وہ پاک ہے اس سے کہ کوئی اس کا بیٹا ہو ۔ زمین و آسمان کی ساری چیزین اس کی ملک ہیں ‘ اور ان کی کفالت وخبرگیری کیلئے بس وہی کافی ہے۔
lan yastankifa l-masīḥu an yakūna ʿabdan lillahi walā l-malāikatu l-muqarabūna waman yastankif ʿan ʿibādatihi wayastakbir fasayaḥshuruhum ilayhi jamīʿan
مسیح نے کبھی اس بات کو عار نہیں سمجھا کہ وہ اللہ کا بندہ ہو اور نہ مقرب ترین فرشتے اس کو اپنے لئے عار سمجھتے ہیں ، اگر کوئی اللہ کی بندگی کو اپنے لئے عار سمجھتا ہے اور تکبر کرتا ہے تو ایک وقت آئے گا جب اللہ سب کو گھیر کر اپنے سامنے حاضر کرے گا ۔
fa-ammā alladhīna āmanū waʿamilū l-ṣāliḥāti fayuwaffīhim ujūrahum wayazīduhum min faḍlihi wa-ammā alladhīna is'tankafū wa-is'takbarū fayuʿadhibuhum ʿadhāban alīman walā yajidūna lahum min dūni l-lahi waliyyan walā naṣīran
اس وقت وہ لوگ جنہوں نے ایمان لا کر نیک طرز عمل اختیار کیا ہے اپنے اجر پورے پورے پائیں گے اور اللہ اپنے فضل سے ان کو مزید اجر عطا فرمائے گا ۔ اور جن لوگوں نے بندگی کو عار سمجھا اور تکبر کیا ہے ان کو اللہ دردناک سزا دے گا اور اللہ کے سوا جن جن کی سرپرستی ومددگاری پر وہ بھروسہ رکھتے ہیں ‘ ان میں سے کسی کو بھی وہ وہاں نہ پائیں گے ۔
yāayyuhā l-nāsu qad jāakum bur'hānun min rabbikum wa-anzalnā ilaykum nūran mubīnan
لوگو ! تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس دلیل روشن آگئی ہے اور ہم نے تمہاری طرف ایسی روشنی بھیج دی ہے جو تمہیں صاف صاف راستہ دکھانے والی ہے ۔ اس قرآن کریم میں اللہ رب العالمین کیلئے برہان ہے ۔
fa-ammā alladhīna āmanū bil-lahi wa-iʿ'taṣamū bihi fasayud'khiluhum fī raḥmatin min'hu wafaḍlin wayahdīhim ilayhi ṣirāṭan mus'taqīman
جو لوگ بات مان لیں گے اور رب کی پناہ ڈھونڈیں گے انکو اللہ اپنی رحمت اور اپنے فضل وکرم کے دامن میں لے لیگا اور اپنی طرف آنے کا سیدھا راستہ ان کر دکھا دے گا ۔
yastaftūnaka quli l-lahu yuf'tīkum fī l-kalālati ini im'ru-on halaka laysa lahu waladun walahu ukh'tun falahā niṣ'fu mā taraka wahuwa yarithuhā in lam yakun lahā waladun fa-in kānatā ith'natayni falahumā l-thuluthāni mimmā taraka wa-in kānū ikh'watan rijālan wanisāan falildhakari mith'lu ḥaẓẓi l-unthayayni yubayyinu l-lahu lakum an taḍillū wal-lahu bikulli shayin ʿalīmun
لوگ تم سے کلالہ کے معاملے میں فتوی پوچھتے ہیں ‘ کہو اللہ تمہیں فتوی دیتا ہے ‘ اگر کوئی شخص بےاولاد مر جائے اور اس کی ایک بہن ہو تو وہ اس کے ترکہ میں سے نصف پائے گی اور اگر بہن بےاولاد مر جائے تو بھائی اس کا وارث ہوگا ۔ اگر میت کی وارث دو بہنیں ہوں تو وہ ترکے میں سے دو تہائی کی حقدار ہوں گی اور اگر بھائی اور بہنیں ہوں تو عورتوں کا اکہرا اور مردوں کا دوہرا حصہ ہوگا ۔ اللہ تمہارے لئے احکام کی توضیح کرتا ہے تاکہ تم بھٹکتے نہ پھرو اور اللہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے ۔