Go to Allah Before its to Late
- Fajr:3:25 am
- Dhuhr:12:04 pm
- Asr:5:00 pm
- Maghrib:7:06 pm
- Isha'a:8:45 pm

28: سورة القصص
بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
In the Name of Allah—the Most Compassionate, Most Merciful.
tta-seen-meem
ط۔ س۔ م ، یہ کتاب مبین کی آیات ہیں
til'ka āyātu l-kitābi l-mubīni
یہ کتاب مبین کی آیات ہیں
natlū ʿalayka min naba-i mūsā wafir'ʿawna bil-ḥaqi liqawmin yu'minūna
ہم موسیٰ اور فرعون کا کچھ حال ٹھیک ٹھیک تمہیں سناتے ہیں ، ایسے اسے لوگوں کے فائدے کے لیے جو ایمان لائیں
inna fir'ʿawna ʿalā fī l-arḍi wajaʿala ahlahā shiyaʿan yastaḍʿifu ṭāifatan min'hum yudhabbiḥu abnāahum wayastaḥyī nisāahum innahu kāna mina l-muf'sidīna
اور ان سے فرعون اور ہامان اور ان کے لشکروں کی وہی کچھ دکھلا دیں جس کا انہیں ڈر تھا
wanurīdu an namunna ʿalā alladhīna us'tuḍ'ʿifū fī l-arḍi wanajʿalahum a-immatan wanajʿalahumu l-wārithīna
اور ہم یہ ارادہ رکھتے تھے کہ مہربانی کریں ان لوگوں پر جو زمین میں ذلیل کرکے رکھے گئے تھے اور انہیں پیشوا بنا دیں اور انہی کو وارث بنائیں
wanumakkina lahum fī l-arḍi wanuriya fir'ʿawna wahāmāna wajunūdahumā min'hum mā kānū yaḥdharūna
اور زمین میں ان کو اقتدار بخشیں اور ان سے فرعون و ہامان اور ان کے لشکروں کو وہی کچھ دکھلا دیں جس کا انہیں ڈر تھا
wa-awḥaynā ilā ummi mūsā an arḍiʿīhi fa-idhā khif'ti ʿalayhi fa-alqīhi fī l-yami walā takhāfī walā taḥzanī innā rāddūhu ilayki wajāʿilūhu mina l-mur'salīna
ہم نے موسیٰ کی ماں کو اشارہ کیا کہ ” اس کو دودھ پلا “ پھر جب تجھے اس کی جان کا خطرہ ہو تو اسے دریا میں ڈال دے اور کچھ خوف اور غم نہ کر ہم اسے تیرے ہی پاس لے آئیں گے اور اس کو پیغمبروں میں شامل کریں گے
fal-taqaṭahu ālu fir'ʿawna liyakūna lahum ʿaduwwan waḥazanan inna fir'ʿawna wahāmāna wajunūdahumā kānū khāṭiīna
آخر کار فرعون کے گھر والوں نے اسے (دریا سے) نکال لیا تاکہ وہ ان کا دشمن اور ان کے لیے سبب رنج بنے واقعی فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر (اپنی تدبیر میں) بڑے غلط کار تھے
waqālati im'ra-atu fir'ʿawna qurratu ʿaynin lī walaka lā taqtulūhu ʿasā an yanfaʿanā aw nattakhidhahu waladan wahum lā yashʿurūna
فرعون کی بیوی نے (اس سے) کہا ، ” یہ میرے اور تیرے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک ہے ، اسے قتل نہ کرو ، کیا عجب کہ یہ ہمارے لیے مفید ثابت ہو یا ہم اسے بیٹا ہی بنا لیں۔ اور وہ (انجام سے) بیخبر تھے
wa-aṣbaḥa fuādu ummi mūsā fārighan in kādat latub'dī bihi lawlā an rabaṭnā ʿalā qalbihā litakūna mina l-mu'minīna
ادھر موسیٰ کی ماں کا دل اڑا جا رہا تھا ، وہ اس کا راز فاش کر بیٹھتی ، اگر ہم اس کی ڈھارس نہ بندھا دیتے تاکہ وہ (ہمارے وعدے پر) ایمان لانے والوں میں سے ہو
waqālat li-ukh'tihi quṣṣīhi fabaṣurat bihi ʿan junubin wahum lā yashʿurūna
اس نے بچے کی بہن سے کہا اس کے پیچھے پیچھے جائے۔ چناچہ وہ الگ سے اس کو اس طرح دیکھتی رہی کہ (دشمنوں کو) اس کا پتہ نہ چلا
waḥarramnā ʿalayhi l-marāḍiʿa min qablu faqālat hal adullukum ʿalā ahli baytin yakfulūnahu lakum wahum lahu nāṣiḥūna
اور ہم نے بچے پر پہلے ہی دودھ پلانے والیوں کی چھاتیاں حرام کر رکھی تھیں۔ (یہ حالت دیکھ کر) اس لڑکی نے ان سے کہا ” میں تمہیں ایسے گھر کا پتہ بتاؤں جس کے لوگ اس کی پرورش کا ذمہ لیں اور خیر خواہی کے ساتھ اسے رکھیں
faradadnāhu ilā ummihi kay taqarra ʿaynuhā walā taḥzana walitaʿlama anna waʿda l-lahi ḥaqqun walākinna aktharahum lā yaʿlamūna
” اس طرح ہم موسیٰ کو اس کی ماں کے پاس پلٹا لائے تاکہ اس کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور وہ غمگین نہ ہو اور جان لے کہ اللہ کا وعدہ سچا تھا ، مگر اکثر لوگ اس بات کو نہیں جانتے “۔
walammā balagha ashuddahu wa-is'tawā ātaynāhu ḥuk'man waʿil'man wakadhālika najzī l-muḥ'sinīna
جب موسیٰ اپنی پوری جوانی کو پہنچ گیا اور اس کی نشوونما مکمل ہوگئی تو ہم نے اسے حکم اور علم عطا کیا ، ہم نیک لوگوں کو ایسی ہی جزا دیتے ہیں
wadakhala l-madīnata ʿalā ḥīni ghaflatin min ahlihā fawajada fīhā rajulayni yaqtatilāni hādhā min shīʿatihi wahādhā min ʿaduwwihi fa-is'taghāthahu alladhī min shīʿatihi ʿalā alladhī min ʿaduwwihi fawakazahu mūsā faqaḍā ʿalayhi qāla hādhā min ʿamali l-shayṭāni innahu ʿaduwwun muḍillun mubīnun
(ایک روز) وہ شہر میں ایسے وقت داخل ہوا جبکہ اہل شہر غفلت میں تھے۔ وہاں اس نے دیکھا کہ وہ آدمی لڑ رہے ہیں۔ ایک اس کی اپنی قوم کا تھا اور دوسرا اس کی دشمن قوم سے تعلق رکھتا تھا۔ اس کی قوم کے آدمی نے دشمن قوم والے کے خلاف اسے مدد کے لیے پکارا۔ موسیٰ نے اس کو ایک گھونسا مارا اور اس کا کام تمام کردیا۔ (یہ حرکت سرزد ہوتے ہی) موسیٰ نے کہا ، ” یہ شیطان کی کارفرمائی ہے ، وہ سخت دشمن اور کھلا گمراہ کن ہے
qāla rabbi innī ẓalamtu nafsī fa-igh'fir lī faghafara lahu innahu huwa l-ghafūru l-raḥīmu
پھر وہ کہنے لگا ” سے میرے رب ، میں نے اپنے نفس پر ظلم کر ڈالا ، میری مغفرت فرما دے “۔ چناچہ اللہ نے اس کی مغفرت فرما دی
qāla rabbi bimā anʿamta ʿalayya falan akūna ẓahīran lil'muj'rimīna
وہ غفور و رحیم ہے۔ موسیٰ نے عہد کیا کہ ” اے میرے رب ، یہ احسان جو تو نے مجھ پر کیا ہے ، اسکے بعد اب میں کبھی مجرموں کا مددگار نہ بنوں گا
fa-aṣbaḥa fī l-madīnati khāifan yataraqqabu fa-idhā alladhī is'tanṣarahu bil-amsi yastaṣrikhuhu qāla lahu mūsā innaka laghawiyyun mubīnun
دوسرے روز وہ صبح سویرے ڈرتا اور ہر طرف سے خطرہ پھانپتا ہوا شہر میں جا رہا تھا کہ یکایک کیا دیکھتا ہے کہ وہی شخص جس نے کل اسے مدد کے لیے پکارا تھا ، آج پھر اسے پکار رہا ہے۔ موسیٰ نے کہا ” تو تو بڑا ہی بہکا ہوا ہے
falammā an arāda an yabṭisha bi-alladhī huwa ʿaduwwun lahumā qāla yāmūsā aturīdu an taqtulanī kamā qatalta nafsan bil-amsi in turīdu illā an takūna jabbāran fī l-arḍi wamā turīdu an takūna mina l-muṣ'liḥīna
پھر جب موسیٰ نے ارادہ کیا کہ دشمن قوم کے آدمی پر حملہ کرے تو وہ پکار اٹھا ” اے موسیٰ ! کیا آج تو مجھے اسی طرح قتل کرنے لگا ہے جس طرح کل ایک شخص کو قتل کرچکا ہے تو اس ملک میں جبار بن کر رہنا چاہتا ہے ، اصلاح کرنا نہیں چاہتا
wajāa rajulun min aqṣā l-madīnati yasʿā qāla yāmūsā inna l-mala-a yatamirūna bika liyaqtulūka fa-ukh'ruj innī laka mina l-nāṣiḥīna
اس کے بعد ایک آدمی شہر کے پرلے سرے سے دوڑتا ہوا آیا اور بولا ” اے موسیٰ ، سرداروں میں تیرے قتل کے مشورے ہو رہے ہیں ، یہاں سے نکل جا ، میں تیرا خیر خواہ ہوں
fakharaja min'hā khāifan yataraqqabu qāla rabbi najjinī mina l-qawmi l-ẓālimīna
یہ خبر سنتے ہی ڈرتا اور سہمتا نکل کھڑا ہوا اور اس نے دیا کی کہ ” اے میرے رب ، مجھے ظالموں سے بچا
walammā tawajjaha til'qāa madyana qāla ʿasā rabbī an yahdiyanī sawāa l-sabīli
(مصر سے نکل کر ) جب موسیٰ نے مدین کا رخ کیا تو اس نے کہا ” امید ہے کہ میرا رب ، مجھے ٹھیک راستے پر ڈال دے گا
walammā warada māa madyana wajada ʿalayhi ummatan mina l-nāsi yasqūna wawajada min dūnihimu im'ra-atayni tadhūdāni qāla mā khaṭbukumā qālatā lā nasqī ḥattā yuṣ'dira l-riʿāu wa-abūnā shaykhun kabīrun
اور جب وہ مدین کے کنویں پر پہنچا تو اس نے دیکھا کہ بہت سے لوگ اپنے جانوروں کو پانی پلا رہے ہیں اور ان سے الگ ایک طرف دو عورتیں اپنے جانوروں کو روک رہی ہیں۔ موسیٰ (علیہ السلام) نے ان عورتوں سے پوچھا ” تمہیں کیا پریشانی ہے ؟ “ انہوں نے کہا ” ہم اپنے جانوروں کو پانی نہیں پلا سکتیں جب تک یہ چروا ہے اپنے جانور نہ نکال نے جائیں ، اور ہمارے والد ایک بہت بوڑھے آدمی ہیں
fasaqā lahumā thumma tawallā ilā l-ẓili faqāla rabbi innī limā anzalta ilayya min khayrin faqīrun
یہ سن کر موسیٰ (علیہ السلام) نے ان کے جانوروں کو پانی پلا دیا ، پھر ایک سائے کی جگہ جابیٹھے اور بولے ” پروردگار جو خیر بھی تو مجھ پر نازل کر دے میں اس کا محتاج ہوں
fajāathu iḥ'dāhumā tamshī ʿalā is'tiḥ'yāin qālat inna abī yadʿūka liyajziyaka ajra mā saqayta lanā falammā jāahu waqaṣṣa ʿalayhi l-qaṣaṣa qāla lā takhaf najawta mina l-qawmi l-ẓālimīna
(کچھ دیر نہ گزری تھی) ان دونوں عورتوں میں سے ایک شرم و حیا کے ساتھ چلتی ہوئی اس کے پاس آئی اور کہنے لگی “۔ میرے والد آپ کو بلا رہے ہیں تاکہ آپ نے ہمارے لیے جانوروں کو پانی جو پلایا ہے اس کا اجر آپ کو دیں موسیٰ جب اس کے پاس پہنچا اور اپنا سارا قصہ اسے سنایا تو اس نے کہا ” کچھ خوف نہ کرو ، اب تم ظالم لوگوں سے بچ نکلے ہو
qālat iḥ'dāhumā yāabati is'tajir'hu inna khayra mani is'tajarta l-qawiyu l-amīnu
ان دونوں عورتوں میں سے ایک نے اپنے باپ سے کہا ” ابا جان ، اس شخص کو نوکر رکھ لیجئے ، بہترین آدمی ہے آپ ملازم رکھیں وہی ہو سکتا ہے جو مضبوط اور امانت دار ہو
qāla innī urīdu an unkiḥaka iḥ'dā ib'natayya hātayni ʿalā an tajuranī thamāniya ḥijajin fa-in atmamta ʿashran famin ʿindika wamā urīdu an ashuqqa ʿalayka satajidunī in shāa l-lahu mina l-ṣāliḥīna
اس کے باپ نے (موسیٰ سے) کہا ” میں چاہتا ہوں کہ اپنی ان دو بیٹیوں میں سے ایک کا نکاح تمہارے ساتھ کردوں بشرطیکہ تم آٹھ سال تک میرے ہاں ملازمت کرو ، اور اگر دس سال پورے کردو تو یہ تمہاری مرضی ہے۔ میں تم پر سختی نہیں کرنا چاہتا۔ تم انشاء اللہ مجھے نیک آدمی پاؤ گے
qāla dhālika baynī wabaynaka ayyamā l-ajalayni qaḍaytu falā ʿud'wāna ʿalayya wal-lahu ʿalā mā naqūlu wakīlun
موسیٰ نے جواب دیا ” یہ بات میرے اور آپ کے درمیان طے ہوگئی۔ ان دونوں مدتوں میں سے جو بھی پوری کر دوں اس کے بعد پھر کوئی زیادتی مجھ پر نہ ہو ، اور جو کچھ قول قرار ہم کر رہے ہیں ، اللہ اس پر نگہبان ہے
falammā qaḍā mūsā l-ajala wasāra bi-ahlihi ānasa min jānibi l-ṭūri nāran qāla li-ahlihi um'kuthū innī ānastu nāran laʿallī ātīkum min'hā bikhabarin aw jadhwatin mina l-nāri laʿallakum taṣṭalūna
جب موسیٰ نے مدت پوری کردی اور وہ اپنے اہل و عیال کو لے کر چلا تو طور کی جانب اس کو ایک آگ نظر آئی۔ اس نے اپنے گھر والوں سے کہا ” ٹھہرو ، میں نے ایک آگ دیکھی ہے ، شاید میں وہاں سے کوئی خبر لے آؤں یا اس آگ سے کوئی انگارہ ہی اٹھا لاؤں جس سے تم تاپ سکو
falammā atāhā nūdiya min shāṭi-i l-wādi l-aymani fī l-buq'ʿati l-mubārakati mina l-shajarati an yāmūsā innī anā l-lahu rabbu l-ʿālamīna
وہاں پہنچا تو وادی کے دہنے کنارے پر مبارک خطے میں ایک درخت سے پکارا گیا کہ ” اے موسیٰ ، میں ہی اللہ ہوں ، سارے جہاں والوں کا مالک
wa-an alqi ʿaṣāka falammā raāhā tahtazzu ka-annahā jānnun wallā mud'biran walam yuʿaqqib yāmūsā aqbil walā takhaf innaka mina l-āminīna
اور (حکم دیا گیا کہ) پھینک دے اپنی لاٹھی۔ جوں ہی کہ موسیٰ نے دیکھا کہ وہ لاٹھی سانپ کی طرح بل کھا رہی ہے تو وہ پیٹھ پھیر کر بھاگا اور اس نے مڑ کر بھی نہ دیکھا۔ (ارشاد ہوا) ” موسیٰ ، پلٹ آؤ اور خوف نہ کرو ، تو بالکل محفوظ ہے
us'luk yadaka fī jaybika takhruj bayḍāa min ghayri sūin wa-uḍ'mum ilayka janāḥaka mina l-rahbi fadhānika bur'hānāni min rabbika ilā fir'ʿawna wamala-ihi innahum kānū qawman fāsiqīna
اپنا ہاتھ گریبان میں ڈال ، چمکتا ہوا نکلے گا بغیر کسی تکلیف کے ، اور خوف سے بچنے کے لیے اپنا بازو بھینچ لے۔ یہ دو روشن نشانیاں ہیں تیرے رب کی طرف سے فرعون اور اس کے درباریوں کے سامنے پیش کرنے کے لئے ، وہ بڑے نافرمان لوگ ہیں
qāla rabbi innī qataltu min'hum nafsan fa-akhāfu an yaqtulūni
موسیٰ نے عرض کیا ” میرے آقا ، میں تو ان کا ایک آدمی قتل کرچکا ہوں ، ڈرتا ہوں کہ وہ مجھے مار ڈالیں گے
wa-akhī hārūnu huwa afṣaḥu minnī lisānan fa-arsil'hu maʿiya rid'an yuṣaddiqunī innī akhāfu an yukadhibūni
اور میرا بھائی ہارون مجھ سے زیادہ زبان آور ہے ، اسے میرے ساتھ مددگار کے طور پر بھیج تاکہ وہ میری تائید کرے ، مجھے اندیشہ ہے کہ وہ لوگ مجھے جھٹلائیں گے
qāla sanashuddu ʿaḍudaka bi-akhīka wanajʿalu lakumā sul'ṭānan falā yaṣilūna ilaykumā biāyātinā antumā wamani ittabaʿakumā l-ghālibūna
فرمایا ” ہم تیرے بھائی کے ذریعہ سے تیرا ہاتھ مضبوط کریں گے اور تم دونوں کو ایسی سعادت بخشیں گے کہ وہ تمہارا کچھ نہ بگاڑ سکیں گے۔ ہماری نشانیوں کے زور سے غلبہ تمہارا اور تمہارے پیروؤں کا ہی ہوگا
falammā jāahum mūsā biāyātinā bayyinātin qālū mā hādhā illā siḥ'run muf'taran wamā samiʿ'nā bihādhā fī ābāinā l-awalīna
پھر جب موسیٰ ۔۔۔۔ ان لوگوں کے پاس ہماری کھلی کھلی نشانیاں لے کر پہنچا تو انہوں نے کہا کہ ” یہ کچھ نہیں ہے مگر بناؤٹی جادو۔ اور یہ باتیں تو ہم نے اپنے باپ دادا کے زمانے میں کبھی سنیں ہی نہیں
waqāla mūsā rabbī aʿlamu biman jāa bil-hudā min ʿindihi waman takūnu lahu ʿāqibatu l-dāri innahu lā yuf'liḥu l-ẓālimūna
موسیٰ نے جواب دیا ” میرا رب اس شخص کے حال سے خوف واقف ہے جو اس کی طرف سے ہدایت لے کر آیا ہے اور وہی بہتر جانتا ہے کہ آخری انجام کس کا اچھا ہوتا ہے ، حق یہ ہے کہ ظالم کبھی فلاح نہیں پاتے
waqāla fir'ʿawnu yāayyuhā l-mala-u mā ʿalim'tu lakum min ilāhin ghayrī fa-awqid lī yāhāmānu ʿalā l-ṭīni fa-ij'ʿal lī ṣarḥan laʿallī aṭṭaliʿu ilā ilāhi mūsā wa-innī la-aẓunnuhu mina l-kādhibīna
اور فرعون نے کہا ” اے اہل دربار ، میں تو اپنے سوا تمہارے کسی خدا کو نہیں جانتا۔ ہامان ، ذرا اینٹیں پکوا کر میرے لیے ایک اونچی عمارت تو بنوا ، شاید کہ اس پر چڑھ کر میں موسٰٰ کے خدا کو دیکھ سکوں ، میں تو اسے جھوٹ سمجھتا ہوں
wa-is'takbara huwa wajunūduhu fī l-arḍi bighayri l-ḥaqi waẓannū annahum ilaynā lā yur'jaʿūna
اس نے اور اس کے لشکروں نے زمین میں بغیر کسی حق کے اپنی بڑائی کس گھمنڈ کیا اور سمجھے کہ انہیں کبھی ہماری طرف پلٹنا نہیں ہے
fa-akhadhnāhu wajunūdahu fanabadhnāhum fī l-yami fa-unẓur kayfa kāna ʿāqibatu l-ẓālimīna
آخر کار ہم نے اسے اور اس کے لشکروں کو پکڑا اور سمندر میں پھینک دیا۔ اب دیکھ لو کہ ان ظالموں کا کیسا انجام ہوا
wajaʿalnāhum a-immatan yadʿūna ilā l-nāri wayawma l-qiyāmati lā yunṣarūna
ہم نے انہیں جہنم کی طرف دعوت دینت والے پیش رو بنا دیا اور قیامت کے روز وہ کہیں سے کوئی مدد نہ پا سکیں گے
wa-atbaʿnāhum fī hādhihi l-dun'yā laʿnatan wayawma l-qiyāmati hum mina l-maqbūḥīna
ہم نے اس دنیا میں ان کے پیچھے لعنت لگا دی اور قیامت کے روز وہ بڑی قباحت میں مبتلا ہوں گے۔
walaqad ātaynā mūsā l-kitāba min baʿdi mā ahlaknā l-qurūna l-ūlā baṣāira lilnnāsi wahudan waraḥmatan laʿallahum yatadhakkarūna
پچھلی نسلوں کو ہلاک کرنے کے بعد ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا کی ، لوگوں کے لیے بصیرتوں کا سامان بنا کر ، ہدایت اور رحمت بنا کر ، تاکہ شاید لوگ سبق حاصل کریں
wamā kunta bijānibi l-gharbiyi idh qaḍaynā ilā mūsā l-amra wamā kunta mina l-shāhidīna
(اے نبی ﷺ تم اس وقت مغربی گوشے میں موجود نہ تھے جب ہم نے موسیٰ کو یہ فرمان شریعت عطا کیا ، اور نہ تم شاہدین میں شامل تھے
walākinnā anshanā qurūnan fataṭāwala ʿalayhimu l-ʿumuru wamā kunta thāwiyan fī ahli madyana tatlū ʿalayhim āyātinā walākinnā kunnā mur'silīna
بلکہ اس کے بعد (تمہارے زمانے تک) ہم بہت سی نسلیں اٹھا چکے ہیں اور ان پر بہت زمانہ گزر چکا ہے۔ تم اہل مدین کے درمیان بھی موجود نہ تھے کہ ان کو ہماری ایات سنا رہے ہوتے ، مگر (اس وقت کی یہ خبریں) بھیجنے والے ہم ہیں
wamā kunta bijānibi l-ṭūri idh nādaynā walākin raḥmatan min rabbika litundhira qawman mā atāhum min nadhīrin min qablika laʿallahum yatadhakkarūna
اور تم طور کے دامن میں بھی اس وقت موجود نہ تھے جب ہم نے (موسیٰ کو پہلی مرتبہ) پکارا تھا ، مگر یہ تمہارے رب کی رحمت ہے (کہ تم کو یہ معلوماے دی جار ہی ہیں) تاکہ تم ان لوگوں کو متنبہ کر دو جن کے پاس تم سے پہلے کوئی متنبہ کرنے والا نہیں آیا ، شاید کہ وہ ہوش میں آئیں
walawlā an tuṣībahum muṣībatun bimā qaddamat aydīhim fayaqūlū rabbanā lawlā arsalta ilaynā rasūlan fanattabiʿa āyātika wanakūna mina l-mu'minīna
(اور یہ ہم نے اسلئے کیا کہ) کہیں ایسانہ ہو کہ انکے اپنے کیے کرتوتوں کی بدولت کوئی مصیبت جب ان پر آئے تو وہ کہیں ” اے پروردگار ، تو نے کیوں نہ ہماری طرف کوئی رسول بھیجا کہ ہم تیری آیات کی پیروی کرتے اور اہل ایمان میں سے ہوتے
falammā jāahumu l-ḥaqu min ʿindinā qālū lawlā ūtiya mith'la mā ūtiya mūsā awalam yakfurū bimā ūtiya mūsā min qablu qālū siḥ'rāni taẓāharā waqālū innā bikullin kāfirūna
مگر جب ہمارے ہاں سے حق ان کے پاس آگیا تو وہ کہنے لگے ” کیوں نہ دیا گیا اس کو وہی کچھ جو موسیٰ کو دیا گیا تھا ؟ “ کیا یہ لوگ اس کا انکار کرچکے ہیں جو اس سے پہلے موسیٰ کو دیا گیا تھا ؟ انہوں نے کہا ” دونوں جادو ہیں جو ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں اور کہا ” ہم کسی کو نہیں مانتے
qul fatū bikitābin min ʿindi l-lahi huwa ahdā min'humā attabiʿ'hu in kuntum ṣādiqīna
(اے نبی ﷺ ان سے کہو ، ” اچھا تو لاؤ اللہ کی طرف سے کوئی کتاب جو ان دونوں سے زیادہ ہدایت بخشنے والی ہو اگر تم سچے ہو میں اس کی پیروی اختیار کروں گا
fa-in lam yastajībū laka fa-iʿ'lam annamā yattabiʿūna ahwāahum waman aḍallu mimmani ittabaʿa hawāhu bighayri hudan mina l-lahi inna l-laha lā yahdī l-qawma l-ẓālimīna
اب اگر وہ تمہارا یہ مطالبہ پورا نہیں کرتے تو سمجھ لو کہ دراصل یہ اپنی خواہشات کے پیرو ہیں ، اور اس شخص سے بڑھ کر کون گمراہ ہوگا جو خدائی ہدایت کے بغیر بس اپنی خواہشات کی پیروی کرے ؟ اللہ ایسے ظالموں کو ہرگز ہدایت نہیں بخشا
walaqad waṣṣalnā lahumu l-qawla laʿallahum yatadhakkarūna
اور (نصیحت کی) بات پے درپے ہم انہیں پہنچا چکے ہیں تاکہ وہ غفلت سے بیدار ہوں
alladhīna ātaynāhumu l-kitāba min qablihi hum bihi yu'minūna
جن لوگوں کو اس سے پہلے ہم نے کتاب دی تھی ، وہ اس (قرآن) پر ایمان لاتے ہیں۔
wa-idhā yut'lā ʿalayhim qālū āmannā bihi innahu l-ḥaqu min rabbinā innā kunnā min qablihi mus'limīna
اور جب یہ ان کو سنایا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ ” ہم اس پر ایمان لائے ، یہ واقعی حق ہے ہمارے رب کی طرف سے ہم تو پہلے ہی سے مسلم ہیں
ulāika yu'tawna ajrahum marratayni bimā ṣabarū wayadraūna bil-ḥasanati l-sayi-ata wamimmā razaqnāhum yunfiqūna
یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ان کا اجر دوبارہ دیا جائے گا اس ثابت قدمی کے بدلے جو انہوں نے دکھائی۔ وہ برائی کو بھلائی سے دفع کرتے ہیں اور جو کچھ رزق ہم نے انہیں دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں
wa-idhā samiʿū l-laghwa aʿraḍū ʿanhu waqālū lanā aʿmālunā walakum aʿmālukum salāmun ʿalaykum lā nabtaghī l-jāhilīna
اور جب انہوں نے بیہودہ بات سنی تو یہ کہہ کر اس سے کنارہ کش ہوگئے کہ ” ہمارے اعمال ہمارے لیے اور تمہارے اعمال تمہارے لیے ، تم کو سلام ہے ، ہم جاہلوں کا سا طریقہ اختیار کرنا نہیں چاہتے
innaka lā tahdī man aḥbabta walākinna l-laha yahdī man yashāu wahuwa aʿlamu bil-muh'tadīna
اے نبی ﷺ ، تم جسے چاہو ، اسے ہدایت نہیں دے سکتے ، مگر اللہ جسے چاہتا ہے ، ہدایت دیتا ہے اور وہ ان لوگوں کو خوب جانتا ہے جو ہدایت قبول کرنے والے ہیں
waqālū in nattabiʿi l-hudā maʿaka nutakhaṭṭaf min arḍinā awalam numakkin lahum ḥaraman āminan yuj'bā ilayhi thamarātu kulli shayin riz'qan min ladunnā walākinna aktharahum lā yaʿlamūna
وہ کہتے ہیں ” اگر ہم تمہارے ساتھ اس ہدایت کی پیروی اختیار کرلیں تو اپنی زمین سے اچک لیے جائیں گے “۔ کیا یہ واقعہ نہیں ہے کہ ہم نے ایک پر امن حرم کو ان کے لیے جائے قیام بنا دیا جس کی طرف ہر طرح کے ثمرات کھچے چلے آتے ہیں ، ہماری طرف سے رزق کے طور پر ؟ مگر ان میں سے اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں۔
wakam ahlaknā min qaryatin baṭirat maʿīshatahā fatil'ka masākinuhum lam tus'kan min baʿdihim illā qalīlan wakunnā naḥnu l-wārithīna
اور کتنی ہی ایسی بستیاں ہم تباہ کرچکے ہیں جن کے لوگ اپنی معیشت پر اترا گئے تھے۔ سو دیکھ لو ، وہ ان کے مسکن پڑے ہوئے ہیں جن میں ان کے بعد کم ہی کوئی بسا ہے ؛ آخر کار ہم ہی وارث ہوکر رہے
wamā kāna rabbuka muh'lika l-qurā ḥattā yabʿatha fī ummihā rasūlan yatlū ʿalayhim āyātinā wamā kunnā muh'likī l-qurā illā wa-ahluhā ẓālimūna
اور تیرا رب بستیوں کو ہلاک کرنے والا نہ تھا جب تک کہ ان کے مرکز میں ایک رسول نہ بھیج دیتا جو ان کو ہماری آیات سناتا اور ہم بستیوں کو ہلاک کرنے والے نہ تھے جب تک کہ ان کے رہنے والے ظالم نہ ہوجاتے۔
wamā ūtītum min shayin famatāʿu l-ḥayati l-dun'yā wazīnatuhā wamā ʿinda l-lahi khayrun wa-abqā afalā taʿqilūna
تم لوگوں کو جو کچھ بھی دیا گیا ہے وہ محض دنیا کی زندگی کا سامان اور اس کی زینت ہے اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ اس سے بہتر اور باقی تر ہے۔ کیا تم لوگ عقل سے کام نہیں لیتے ؟
afaman waʿadnāhu waʿdan ḥasanan fahuwa lāqīhi kaman mattaʿnāhu matāʿa l-ḥayati l-dun'yā thumma huwa yawma l-qiyāmati mina l-muḥ'ḍarīna
بھلا وہ شخص جس سے ہم نے اچھا وعدہ کیا ہو اور وہ اسے پانے والا ہو ، کبھی اس شخص کی طرح ہو سکتا ہے جسے ہم نے صرف حیات دنیا کا سروسامان دے دیا ہو اور پھر وہ قیامت کے روزسزا کیلئے پیش کیا جانے والا ہو ؟
wayawma yunādīhim fayaqūlu ayna shurakāiya alladhīna kuntum tazʿumūna
اور (بھول نہ جائیں یہ لوگ ) اس دن کو جب کہ وہ ان کو پکارے گا اور پوچھے گا ” کہاں ہیں میرے وہ شریک جن کا تم گمان رکھتے تھے ؟
qāla alladhīna ḥaqqa ʿalayhimu l-qawlu rabbanā hāulāi alladhīna aghwaynā aghwaynāhum kamā ghawaynā tabarranā ilayka mā kānū iyyānā yaʿbudūna
یہ قول جن پر چسپاں ہوگا وہ کہیں گے ” اے ہمارے رب ، بیشک یہی لوگ ہیں جن کو ہم نے گمراہ کیا تھا۔ انہیں ہم نے اسی طرح گمراہ کیا جیسے ہم خود گمراہ ہوئے ۔ ہم آپ کے سامنے برات کا اظہار کرتے ہیں ۔ یہ ہماری توبندگی نہیں کرتے تھے
waqīla id'ʿū shurakāakum fadaʿawhum falam yastajībū lahum wara-awū l-ʿadhāba law annahum kānū yahtadūna
پھر ان سے کہا جائے گا کہ پکار دواب اپنے ٹھہرائے ہوئے شریکون کو یہ انہیں پکاریں گے مگر وہ ان کو کوئی جواب نہ دیں گے اور یہ لوگ عذاب دیکھ لیں گے۔ کاش ہدایت اختیار کرنے والے ہوتے
wayawma yunādīhim fayaqūlu mādhā ajabtumu l-mur'salīna
اور (فراموش نہ کریں یہ لوگ ) وہ دن جب کہ وہ ان کو پکارے گا اور پوچھے گا کہ ” جو رسول بھیجے گئے تھے انہیں تم نے کیا جواب دیا تھا ؟
faʿamiyat ʿalayhimu l-anbāu yawma-idhin fahum lā yatasāalūna
اس وقت کوئی جواب ان کو نہ سوجھے گا اور نہ یہ آپس میں ایک دوسرے سے پوچھ ہی سکیں گے
fa-ammā man tāba waāmana waʿamila ṣāliḥan faʿasā an yakūna mina l-muf'liḥīna
البتہ جس نے آج تو بہ کرلی اور ایمان لے آیہ اور نیک عمل کیے وہی یہ توقع کرسکتا ہے کہ وہاں فلاح پانے والوں میں سے ہوگا
warabbuka yakhluqu mā yashāu wayakhtāru mā kāna lahumu l-khiyaratu sub'ḥāna l-lahi wataʿālā ʿammā yush'rikūna
تیرا رب پیدا کرتا ہے جو کچھ چاہتا ہے اور (وہ خود ہی اپنے کام کے لیے جسے چاہتا ہے) منتخب کرلیتا ہے ، یہ انتخاب ان لوگوں کے کرنے کا کام نہیں ہے۔ اللہ پاک ہے اور بہت بالا تر ہے اس شرک سے جو یہ لوگ کرتے ہیں
warabbuka yaʿlamu mā tukinnu ṣudūruhum wamā yuʿ'linūna
تیرا رب جانتا ہے جو کچھ یہ دلوں میں چھپائے ہوئے ہیں اور جو کچھ یہ ظاہر کرتے ہیں
wahuwa l-lahu lā ilāha illā huwa lahu l-ḥamdu fī l-ūlā wal-ākhirati walahu l-ḥuk'mu wa-ilayhi tur'jaʿūna
وہی ایک اللہ ہے جس کے سوا کوئی عبادت کا مستحق نہیں۔ اسی کیلئے حمد ہے۔ دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی ، فرماں روائی اس کی ہے اور اسی کی طرف تم سب پلٹائے جانے والے ہو
qul ara-aytum in jaʿala l-lahu ʿalaykumu al-layla sarmadan ilā yawmi l-qiyāmati man ilāhun ghayru l-lahi yatīkum biḍiyāin afalā tasmaʿūna
اے نبی ﷺ ، ان سے کہو کبھی تم لوگوں نے غور کیا کہ اگر اللہ قیامت تک تم پر ہمیشہ کے لیے رات طاری کر دے تو اللہ کے سوا وہ کون سا معبود ہے جو تمہیں روشنی لا دے ؟ کیا تم سنتے نہیں ہو ؟
qul ara-aytum in jaʿala l-lahu ʿalaykumu l-nahāra sarmadan ilā yawmi l-qiyāmati man ilāhun ghayru l-lahi yatīkum bilaylin taskunūna fīhi afalā tub'ṣirūna
ان سے پوچھو ، کبھی تم نے سوچا کہ اگر اللہ قیامت تک تم پر ہمیشہ کے لیے دن طاری کر دے تو اللہ کے سوا وہ کون سا معبود ہے جو تمہیں رات لا دے تاکہ تم اس میں سکون حاصل کرسکو ؟ کیا تم کو سوجھتا نہیں ؟
wamin raḥmatihi jaʿala lakumu al-layla wal-nahāra litaskunū fīhi walitabtaghū min faḍlihi walaʿallakum tashkurūna
یہ اسی کی رحمت ہے کہ اس نے تمہارے لیے رات اور دن بنائے تاکہ تم (رات میں) سکون حاصل کرو اور (دن کو) اپنے رب کا فضل تلاش کرو ، شاید کہ تم شکر گزار بنو
wayawma yunādīhim fayaqūlu ayna shurakāiya alladhīna kuntum tazʿumūna
(یاد رکھیں یہ لوگ) وہ دن جب کہ وہ انہیں پکارے گا ، پھر پوچھے گا ” کہاں ہیں میرے وہ شریک جن کا تم گمان رکھتے تھے ؟
wanazaʿnā min kulli ummatin shahīdan faqul'nā hātū bur'hānakum faʿalimū anna l-ḥaqa lillahi waḍalla ʿanhum mā kānū yaftarūna
اور ہم ہر امت میں سے ایک گواہ نکال لائیں گے پھر کہیں گے کہ ” لاؤ اب اپنی دلیل “۔ اس وقت انہیں معلوم ہوجائے گا کہ حق اللہ کی طرف ہے ، اور گم ہوجائیں گے ان کے وہ سارے جھوٹ جو انہوں نے گھڑ رکھے تھے
inna qārūna kāna min qawmi mūsā fabaghā ʿalayhim waātaynāhu mina l-kunūzi mā inna mafātiḥahu latanūu bil-ʿuṣ'bati ulī l-quwati idh qāla lahu qawmuhu lā tafraḥ inna l-laha lā yuḥibbu l-fariḥīna
یہ ایک واقعہ ہے کہ قارون موسیٰ (علیہ السلام) کی قوم کا ایک شخص تھا ، پھر وہ اپنی قوم کے خلاف سرکش ہوگیا۔ اور ہم نے اس کو اتنے خزانے دے رکھے تھے کہ ان کی کنجیاں طاقت ور آدمیوں کی ایک جماعت مشکل سے اٹھا سکتی تھی۔ ایک دفعہ جب اس کی قوم کے لوگوں نے اس سے کہا ” پھول نہ جا ، اللہ پھولنے والوں کو پسند نہیں کرتا
wa-ib'taghi fīmā ātāka l-lahu l-dāra l-ākhirata walā tansa naṣībaka mina l-dun'yā wa-aḥsin kamā aḥsana l-lahu ilayka walā tabghi l-fasāda fī l-arḍi inna l-laha lā yuḥibbu l-muf'sidīna
جو مال اللہ نے تجھے دیا ہے اس سے آخرت کا گھر بنانے کی فکر کر اور دنیا میں بھی اپنا حصہ فراموش نہ کر۔ احسان کر ، جس طرح اللہ نے تیرے ساتھ احسان کیا ہے ، اور زمین میں فساد برپا کرنے کی کوشش نہ کر ، اللہ مفسدوں کو پسند نہیں کرتا
qāla innamā ūtītuhu ʿalā ʿil'min ʿindī awalam yaʿlam anna l-laha qad ahlaka min qablihi mina l-qurūni man huwa ashaddu min'hu quwwatan wa-aktharu jamʿan walā yus'alu ʿan dhunūbihimu l-muj'rimūna
تو اس نے کہا ” یہ سب کچھ تو مجھے اس علم کی بنا پر دیا گیا ہے جو مجھ کو حاصل ہے کیا اس کو یہ علم نہ تھا کہ اللہ اس سے پہلے بہت سے ایسے لوگوں کو ہلاک کرچکا ہے جو اس سے زیادہ قوت اور جمعیت رکھتے تھے ؟ مجرموں سے تو ان کے گناہ نہیں پوچھے جاتے
fakharaja ʿalā qawmihi fī zīnatihi qāla alladhīna yurīdūna l-ḥayata l-dun'yā yālayta lanā mith'la mā ūtiya qārūnu innahu ladhū ḥaẓẓin ʿaẓīmin
ایک روز وہ اپنی قوم کے سامنے اپنے پورے ٹھاٹھ میں نکلا۔ جو لوگ حیات دنیا کے طالب تھے وہ اسے ایکھ کر کہنے لگے ” کاش ہمیں بھی وہی کچھ ملتا جو قارون کو دیا گیا ہے ، یہ تو بڑا نصیب والا ہے
waqāla alladhīna ūtū l-ʿil'ma waylakum thawābu l-lahi khayrun liman āmana waʿamila ṣāliḥan walā yulaqqāhā illā l-ṣābirūna
مگر جو لوگ علم رکھنے والے تھے وہ کہنے لگے ” افسوس تمہارے حال پر ، اللہ کا ثواب بہتر ہے اس شخص کے لیے جو ایمان لائے اور نیک عمل کرے اور یہ دولت نہیں ملتی مگر صبر کرنے والوں کو
fakhasafnā bihi wabidārihi l-arḍa famā kāna lahu min fi-atin yanṣurūnahu min dūni l-lahi wamā kāna mina l-muntaṣirīna
آخر کار ہم نے اسے اور اس کے گھر کو زمین میں دھنسا دیا۔ پھر کوئی اس کے حامیوں کا گروہ نہ تھا جو اللہ کے مقابلے میں اس کی مدد کو آتا اور نہ وہ خود اپنی مدد آپ کر سکا
wa-aṣbaḥa alladhīna tamannaw makānahu bil-amsi yaqūlūna wayka-anna l-laha yabsuṭu l-riz'qa liman yashāu min ʿibādihi wayaqdiru lawlā an manna l-lahu ʿalaynā lakhasafa binā wayka-annahu lā yuf'liḥu l-kāfirūna
اب وہی لوگ جو کل اس کی منزلت کی تمنا کر رہے تھے ، کہنے لگے ” افسوس ، ہم بھول گئے تھے کہ اللہ اپنے بندوں میں سے جس کا رزق چاہتا ہے ، کشادہ کردیتا ہے اور جسے چاہتا ہے نپا تلا دیتا ہے۔ اگر اللہ نے ہم پر احسان نہ کیا ہوتا تو ہمیں بھی زمین میں دھنسا دیتا۔ افسوس ہم کو یاد نہ رہا کہ کافر فلاح نہیں پایا کرتے
til'ka l-dāru l-ākhiratu najʿaluhā lilladhīna lā yurīdūna ʿuluwwan fī l-arḍi walā fasādan wal-ʿāqibatu lil'muttaqīna
وہ آخرت کا گھر تو ہم ان لوگوں کے لیے مخصوص کردیں گے جو زمین میں اپنی بڑائی نہیں چاہتے اور نہ فساد کرنا چاہتے ہیں اور انجام کی بھلائی متقین ہی کے لیے ہے
man jāa bil-ḥasanati falahu khayrun min'hā waman jāa bil-sayi-ati falā yuj'zā alladhīna ʿamilū l-sayiāti illā mā kānū yaʿmalūna
جو کوئی بھلائی لے کر آئے گا اس کے لیے اس سے بہتر بھلائی ہے ، اور جو برائی لے کر آئے تو برائیاں کرنے والوں کو ایسا ہی بدلہ ملے گا جیسے عمل وہ کرتے تھے
inna alladhī faraḍa ʿalayka l-qur'āna larādduka ilā maʿādin qul rabbī aʿlamu man jāa bil-hudā waman huwa fī ḍalālin mubīnin
اے نبی ، یقین جانو کہ جس نے یہ قرآن تم پر فرض کیا ہے وہ تمہیں ایک بہترین انجام کو پہنچانے والا ہے “ (یعنی مکہ تک) ۔ ان لوگوں سے کہہ دو کہ “ میرا رب خوب جانتا ہے کہ ہدایت لے کر کون آیا ہے اور کھلی گمراہی میں کون مبتلا ہے
wamā kunta tarjū an yul'qā ilayka l-kitābu illā raḥmatan min rabbika falā takūnanna ẓahīran lil'kāfirīna
تم اس بات کے ہرگز امیدوار نہ تھے کہ تم پر کتاب نازل کی جائے گی ، یہ تو محض تمہارے رب کی مہربانی سے (تم پر نازل ہوئی ہے) پس تم کافروں کے مددگار نہ بنو
walā yaṣuddunnaka ʿan āyāti l-lahi baʿda idh unzilat ilayka wa-ud'ʿu ilā rabbika walā takūnanna mina l-mush'rikīna
اور ایسا کبھی نہ ہونے پائے کہ اللہ کی آیات جب تم پر نازل ہوں تو کفار تمہیں ان سے باز رکھیں۔ اپنے رب کی طرف دعوت دو اور ہرگز مشرکوں میں شامل نہ ہو
walā tadʿu maʿa l-lahi ilāhan ākhara lā ilāha illā huwa kullu shayin hālikun illā wajhahu lahu l-ḥuk'mu wa-ilayhi tur'jaʿūna
اور اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہ پکارو۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔ ہر چیز ہلاک ہونے والی ہے سوائے اس کی ذات کے۔ فرمانروائی اسی کی ہے اور اسی کی طرف تم سب پلٹائے جانے والے ہو