Go to Allah Before its to Late
- Fajr:3:25 am
- Dhuhr:12:04 pm
- Asr:5:00 pm
- Maghrib:7:06 pm
- Isha'a:8:45 pm

27: سورة النمل
بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
In the Name of Allah—the Most Compassionate, Most Merciful.
tta-seen til'ka āyātu l-qur'āni wakitābin mubīnin
” ط ۔ س۔ یہ آیات ہیں قرآن اور کتاب مبین کی۔ “
hudan wabush'rā lil'mu'minīna
” ہدایت اور بشارت ان ایمان لانے والوں کے لئے۔ “
alladhīna yuqīmūna l-ṣalata wayu'tūna l-zakata wahum bil-ākhirati hum yūqinūna
” جو نماز قائم کرتے اور زکوۃ دیتے ہیں اور پھر وہ ایسے لوگ ہیں جو آخرت پر پورا یقین رکھتے ہیں۔ “
inna alladhīna lā yu'minūna bil-ākhirati zayyannā lahum aʿmālahum fahum yaʿmahūna
” حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ آخرت کو نہیں مانتے ان کے لئے ہم نے ان کے کرتوتوں کو خوشنما بنا دیا ہے ، اس لئے وہ بھٹکتے پھرتے ہیں۔ “
ulāika alladhīna lahum sūu l-ʿadhābi wahum fī l-ākhirati humu l-akhsarūna
” یہ وہ لوگ ہیں جن کے لئے بڑی سزا ہے اور آخرت میں یہی سب سے زیادہ خسارے میں رہنے والے ہیں۔ “
wa-innaka latulaqqā l-qur'āna min ladun ḥakīmin ʿalīmin
” اور (اے نبی) بلاشبہ تم یہ قرآن ایک حکیم وعلیم ہستی کی طرف سے پا رہے ہو۔
idh qāla mūsā li-ahlihi innī ānastu nāran saātīkum min'hā bikhabarin aw ātīkum bishihābin qabasin laʿallakum taṣṭalūna
” انہیں اس وقت کا قصہ سنائوجب موسیٰ نے اپنے گھر والوں سے کہا کہ ” مجھے ایک آگ سی نظر آئی ہے ، میں ابھی یا تو وہاں سے کوئی خبر لے کر آتا ہوں تاکہ تم لوگ گرم ہو سکو۔ “
falammā jāahā nūdiya an būrika man fī l-nāri waman ḥawlahā wasub'ḥāna l-lahi rabbi l-ʿālamīna
” وہاں جو پہنچا تو ندا آئی کہ ” مبارک ہے وہ جو اس آگ میں ہے اور جو اس کے ماحول میں ہے۔ پاک ہے اللہ ، سب جہاں والوں کا پروردگار
yāmūsā innahu anā l-lahu l-ʿazīzu l-ḥakīmu
، اے موسیٰ ، یہ میں ہوں اللہ ، زبردست اور دانا “۔
wa-alqi ʿaṣāka falammā raāhā tahtazzu ka-annahā jānnun wallā mud'biran walam yuʿaqqib yāmūsā lā takhaf innī lā yakhāfu ladayya l-mur'salūna
” تو ذرا اپنی لاٹھی اٹھا اور پھینک۔ “ ’ جونہی کہ موسیٰ نے دیکھا لاٹھی ، سانپ کی طرح بل کھا رہی ہے تو پیٹھ پھیر کر بھاگا اور پیچھے مڑ کر بھی نہ دیکھا۔ “ ’ اے موسیٰ ڈرو نہیں۔ میرے حضور رسول ڈرا نہیں کرتے۔ “
illā man ẓalama thumma baddala ḥus'nan baʿda sūin fa-innī ghafūrun raḥīmun
” الا یہ کہ کس نے قصور کیا ہو۔ پھر اگر برائی کے بعد اس نے بھلائی سے (اپنے فعل کو) بدل لیا تو میں معاف کرنے والا مہربان ہوں۔ “
wa-adkhil yadaka fī jaybika takhruj bayḍāa min ghayri sūin fī tis'ʿi āyātin ilā fir'ʿawna waqawmihi innahum kānū qawman fāsiqīna
” اور ذرا اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں تو ڈالو ، چمکتا ہوا نکلے گا بغیر کسی تکلیف کے۔ “ ” یہ (دو نشانیاں) نو نشانیوں میں سے ہیں فرعون اور اس کی قوم کی طرف (لے جانے کے لئے) وہ بڑے بدکردار لوگ ہیں۔ “
falammā jāathum āyātunā mub'ṣiratan qālū hādhā siḥ'run mubīnun
” مگر جب ہماری کھلی کھلی نشانیاں ان لوگوں کے سامنے آئیں تو انہوں نے کہا کہ یہ تو کھلا جادو ہے
wajaḥadū bihā wa-is'tayqanathā anfusuhum ẓul'man waʿuluwwan fa-unẓur kayfa kāna ʿāqibatu l-muf'sidīna
انہوں نے سراسر ظلم اور غرور کی راہ سے ان نشانیوں کا انکار کیا حالانکہ دل اس کے قائل ہوچکے تھے۔ اب دیکھ لو کہ ان مفسدوں کا انجام کیسا ہوا۔ “
walaqad ātaynā dāwūda wasulaymāna ʿil'man waqālā l-ḥamdu lillahi alladhī faḍḍalanā ʿalā kathīrin min ʿibādihi l-mu'minīna
دوسری طرف) ہم نے دائود و سلیمان کو علم عطا کیا اور انہوں نے کہا کہ شکر ہے اس خدا کا جس نے ہم کو اپنے بہت سے مومن بندوں پر فضیلت عطا کی۔ “
wawaritha sulaymānu dāwūda waqāla yāayyuhā l-nāsu ʿullim'nā manṭiqa l-ṭayri waūtīnā min kulli shayin inna hādhā lahuwa l-faḍlu l-mubīnu
” اور دائود کا وارث سلیمان ہوا اور اس نے کہا ” لوگو ، ہمیں پرندوں کی بولیاں سکھائی گئی ہیں اور ہمیں ہر طرح کی چیزیں دی گئی ہیں۔ بیشک یہ (اللہ کا) نمایاں فضل ہے۔ “
waḥushira lisulaymāna junūduhu mina l-jini wal-insi wal-ṭayri fahum yūzaʿūna
” سلیمان کے لئے جن اور انسانوں اور پرندوں کے لشکر جمع کئے گئے تھے اور وہ پورے ضبط میں رکھے جاتے تھے۔ “
ḥattā idhā ataw ʿalā wādi l-namli qālat namlatun yāayyuhā l-namlu ud'khulū masākinakum lā yaḥṭimannakum sulaymānu wajunūduhu wahum lā yashʿurūna
”(ایک مرتبہ وہ ان کے ساتھ کوچ کر رہا تھا) یہاں تک کہ جب یہ سب چیونٹیوں کی وادی میں پہنچے تو ایک چیونٹی نے کہا ” اے چیونٹیو ، اپنے بلوں میں گھس جائو “ کہیں ایسا نہ ہو کہ سلیمان اور اس کے لشکر تمہیں کچل ڈالیں اور انہیں خبر بھی نہ ہو۔ “
fatabassama ḍāḥikan min qawlihā waqāla rabbi awziʿ'nī an ashkura niʿ'mataka allatī anʿamta ʿalayya waʿalā wālidayya wa-an aʿmala ṣāliḥan tarḍāhu wa-adkhil'nī biraḥmatika fī ʿibādika l-ṣāliḥīna
سلیمان اس کی بات پر مسکراتے ہوئے ہنس پڑا اور بولا ” اے میرے رب ، مجھے قابو میں رکھیں کہ میں تیرے اس احسان کا شکر ادا کرتا رہوں جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر کیا ہے اور ایسا عمل صالح کروں جو تجھے پسند آئے اور اپنی رحمت سے مجھ کو اپنے صالح بندوں میں داخل کر۔ “
watafaqqada l-ṭayra faqāla mā liya lā arā l-hud'huda am kāna mina l-ghāibīna
”(ایک اور موقعہ پر) سلیمان السلام نے پرندوں کا جائزہ لیا اور کہا ” کیا بات ہے کہ میں فلاں ہد ہد کو نہیں دیکھ رہا ہوں ؟ کیا وہ کہیں غائب ہوگیا ہے ؟
la-uʿadhibannahu ʿadhāban shadīdan aw laādh'baḥannahu aw layatiyannī bisul'ṭānin mubīnin
میں اسے سخت سزا دوں گا یا اسے ذبح کر دوں گا ، ورنہ اسے میرے سامنے معقول وجہ پیش کرنی ہوگی۔ “
famakatha ghayra baʿīdin faqāla aḥaṭtu bimā lam tuḥiṭ bihi waji'tuka min saba-in binaba-in yaqīnin
’ کچھ زیادہ دیر نہ گزری تھی کہ اس نے آ کر کہا ” میں نے وہ معلومات حاصل کی ہیں جو آپ کے علم میں نہیں ہیں۔ میں سبا کے متعلق یقینی اطلاع لے کر آیا ہوں۔
innī wajadttu im'ra-atan tamlikuhum waūtiyat min kulli shayin walahā ʿarshun ʿaẓīmun
میں نے وہاں ایک عورت دیکھی جو اس قوم کی حکمران ہے۔ اس کو ہر طرح کا سرو سامان بخشا گیا ہے اور اس کا تخت بڑا عظیم الشان ہے
wajadttuhā waqawmahā yasjudūna lilshamsi min dūni l-lahi wazayyana lahumu l-shayṭānu aʿmālahum faṣaddahum ʿani l-sabīli fahum lā yahtadūna
میں نے دیکھا کہ وہ اور اس کی قوم اللہ کی بجائے سورج کے آگے سجدہ کرتی ہے۔ “ شیطان نے ان کے اعمال ان کے لئے خوشنما بنا دیئے اور انہیں شاہراہ سے روک دیا ، اس وجہ سے وہ یہ سیدھا راستہ نہیں پاتے
allā yasjudū lillahi alladhī yukh'riju l-khaba-a fī l-samāwāti wal-arḍi wayaʿlamu mā tukh'fūna wamā tuʿ'linūna
کہ اس خدا کو سجدہ کریں جو آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ چیزیں نکالتا ہے اور وہ سب کچھ جانتا ہے جسے تم لوگ چھپاتے اور ظاہر کرتے ہو
al-lahu lā ilāha illā huwa rabbu l-ʿarshi l-ʿaẓīmi
اللہ کہ جس کے سوا کوئی مستحق عبادت نہیں ، جو عرش عظیم کا مالک ہے۔ “
qāla sananẓuru aṣadaqta am kunta mina l-kādhibīna
سلیمان نے کہا ” ابھی ہم دیکھ لیتے ہیں کہ تو نے سچ کہا ہے یا تو جھوٹ بولنے والوں میں سے ہے
idh'hab bikitābī hādhā fa-alqih ilayhim thumma tawalla ʿanhum fa-unẓur mādhā yarjiʿūna
میرا یہ خط لے جا اور اسے ان لوگوں کی طرف ڈال دے ، پھر الگ ہٹ کر دیکھ کہ وہ کیا ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔ “
qālat yāayyuhā l-mala-u innī ul'qiya ilayya kitābun karīmun
ملکہ بولی ” اے اہل دربار ، میری طرف ایک بڑا اہم خط پھینکا گیا ہے
innahu min sulaymāna wa-innahu bis'mi l-lahi l-raḥmāni l-raḥīmi
وہ سلیمان کی جانب سے ہے اور اللہ رحمٰن و رحیم کے نام سے شروع کیا گیا ہے۔
allā taʿlū ʿalayya watūnī mus'limīna
مضمون یہ ہے کہ میرے مقابلے میں سرکشی نہ کرو اور مسلم ہو کر میرے پاس حاضر ہو جائو۔ “
qālat yāayyuhā l-mala-u aftūnī fī amrī mā kuntu qāṭiʿatan amran ḥattā tashhadūni
”(خط سنا کر) ملکہ نے کہا ” اے سرداران قوم ، میرے اس معاملے میں مجھ یمشورہ دو ، میں کسی معاملہ کا فیصلہ تمہارے بغیر نہیں کرتی ہوں۔ “
qālū naḥnu ulū quwwatin wa-ulū basin shadīdin wal-amru ilayki fa-unẓurī mādhā tamurīna
” انہوں نے جواب دیا ” ہم طاقت ور اور لڑنے والے لوگ ہیں۔ آگے فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔ آپ خود دیکھ لیں کہ آپ کو کیا حکم دینا ہے۔ “
qālat inna l-mulūka idhā dakhalū qaryatan afsadūhā wajaʿalū aʿizzata ahlihā adhillatan wakadhālika yafʿalūna
ملکہ نے کہا کہ ” بادشاہ جب کسی ملک میں گھس آتے ہیں تو اسے خراب اور اس کے عزت والوں کو ذلیل کردیتے ہیں ، یہی کچھ وہ کیا کرتے ہیں۔
wa-innī mur'silatun ilayhim bihadiyyatin fanāẓiratun bima yarjiʿu l-mur'salūna
میں ان لوگوں کی طرف ایک ہد یہ بھیجتی ہوں ، پھر دیکھتی ہوں کہ میرے ایلچی کیا جواب لے کر پلٹتے ہیں
falammā jāa sulaymāna qāla atumiddūnani bimālin famā ātāniya l-lahu khayrun mimmā ātākum bal antum bihadiyyatikum tafraḥūna
” جب وہ (ملکہ کا سفیر) سلیمان کے ہاں پہنچا تو اس نے کہا ” کیا تم لوگ مال سے میری مدد کرنا چاہتے ہو ؟ جو کچھ خدا نے مجھے دے رکھا ہے وہ اس سے بہت زیادہ ہے جو تمہیں دیا ہے۔ تمہارا ہدیہ تم ہی کو مبارک رہے
ir'jiʿ ilayhim falanatiyannahum bijunūdin lā qibala lahum bihā walanukh'rijannahum min'hā adhillatan wahum ṣāghirūna
(اے سفیر) واپس جا اپنے بھجینے والوں کی طرف۔ ہم ان پر ایسے لشکر لے کر آئیں گے جن کا مقابلہ وہ نہ کرسکیں گے اور ہم انہیں ایسی ذلت کے ساتھ وہاں سے نکالیں گے کہ وہ خوار ہو کر رہ جائیں گے۔ “
qāla yāayyuhā l-mala-u ayyukum yatīnī biʿarshihā qabla an yatūnī mus'limīna
سلیمان نے کہا ” اے اہل دربار ، تم میں سے کون اس کا تخت میرے پاس لاتا ہے قبل اس کے کہ وہ لوگ مطیع ہو کہ میرے پاس حاضر ہوں ؟
qāla ʿif'rītun mina l-jini anā ātīka bihi qabla an taqūma min maqāmika wa-innī ʿalayhi laqawiyyun amīnun
جنوں میں سے ایک قوی ہیکل نے عرض کیا ” میں اسے حاضر کر دوں گا قبل اس کے کہ آپ اپنی جگہ سیاٹھیں میں اس کی طاقت رکھتا ہوں اور امانت دار ہوں
qāla alladhī ʿindahu ʿil'mun mina l-kitābi anā ātīka bihi qabla an yartadda ilayka ṭarfuka falammā raāhu mus'taqirran ʿindahu qāla hādhā min faḍli rabbī liyabluwanī a-ashkuru am akfuru waman shakara fa-innamā yashkuru linafsihi waman kafara fa-inna rabbī ghaniyyun karīmun
جس شخص کے پاس کتاب کا ایک علم تھا وہ بولا ” میں آپ کی پلک جھپکنے سے پہلے اسے لائے دیتا ہوں۔ “” جونہی کہ سلیمان (علیہ السلام) نے وہ تخت اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا ، وہ پکار اٹھا ” یہ میرے رب کا فضل ہے تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا کافر نعمت بن جاتا ہے اور جو کوئی شکر کرتا ہے اس کا شکر اس کے اپنے ہی لئے مفید ہے ورنہ کوئی ناشکری کرے تو میرا رب بےنیاز اور اپنی ذات میں آپ بزرگ ہے۔ “
qāla nakkirū lahā ʿarshahā nanẓur atahtadī am takūnu mina alladhīna lā yahtadūna
سلیمان نے کہا ” انجان طریقے سے اس کا تخت اس کے سامنے رکھ دو ، دیکھیں وہ صحیح بات تک پہنچتی ہے یا ان لوگوں میں سے ہے جو راست نہیں پاتے۔ “
falammā jāat qīla ahākadhā ʿarshuki qālat ka-annahu huwa waūtīnā l-ʿil'ma min qablihā wakunnā mus'limīna
” ملکہ جب حاضر ہوئی تو اس سے کہا گیا کہ تیرا تخت ایسا ہی ہے ؟ وہ کہنے لگی ” یہ تو گویا وہی ہے۔ “” ہم تو پہلے ہی جان گئے تھے اور ہم نے سر اطاعت جھکا دیا تھا۔ “
waṣaddahā mā kānat taʿbudu min dūni l-lahi innahā kānat min qawmin kāfirīna
” اس کو (ایمان لانے سے) جس چیز نے روک رکھا تھا وہ ان معبودوں کی عبادت تھی جنہیں وہ اللہ کے سوا پوجتی تھی ، کیوں کہ وہ ایک کافر قوم سے تھی۔ “
qīla lahā ud'khulī l-ṣarḥa falammā ra-athu ḥasibathu lujjatan wakashafat ʿan sāqayhā qāla innahu ṣarḥun mumarradun min qawārīra qālat rabbi innī ẓalamtu nafsī wa-aslamtu maʿa sulaymāna lillahi rabbi l-ʿālamīna
اپنے پائنچے اٹھا لیے۔ سلیمان نے کہا ” یہ شیشے کا چکنا فرش ہے۔ “ اس پر وہ پکار اٹھی ” اے میرے رب (آج تک) میں اپنے نفس پر بڑا ظلم کرتی رہی ، اور اب میں نے سلیمان کے ساتھ اللہ رب العالمین کی اطاعت قبول کرلی۔ “
walaqad arsalnā ilā thamūda akhāhum ṣāliḥan ani uʿ'budū l-laha fa-idhā hum farīqāni yakhtaṣimūna
” اور ثمود کی طرف ہم نے ان کے بھائی صالح کو (یہ پیغام دے کر) بھیجا کہ اللہ بندگی کرو ، تو یکایک وہ دو متخاصم فریق بن گئے۔ “
qāla yāqawmi lima tastaʿjilūna bil-sayi-ati qabla l-ḥasanati lawlā tastaghfirūna l-laha laʿallakum tur'ḥamūna
صالح نے کہا ” اے میری قوم کے لوگو ، بھلائی سے پہلے برائی کے لئے کیوں جلدی مچاتے ہو ؟ کیوں نہیں اللہ سے مغفرت طلب کرتے ؟ شاید کہ تم پر رحم فرمایا جائے۔ “
qālū iṭṭayyarnā bika wabiman maʿaka qāla ṭāirukum ʿinda l-lahi bal antum qawmun tuf'tanūna
انہوں نے کہا ” ہم نے تو تم کو اور تمہارے ساتھیوں کو بدشگوفی کا نشان پایا ہے۔ “ ” تمہارے نیک و بدشگون کا سررشتہ تو اللہ کے پاس ہے۔ “
wakāna fī l-madīnati tis'ʿatu rahṭin yuf'sidūna fī l-arḍi walā yuṣ'liḥūna
” اس شہر میں نوج تھے دار تھے جو ملک میں فساد پھیلاتے اور کوئی اصلاح کا کام نہ کرتے تھے
qālū taqāsamū bil-lahi lanubayyitannahu wa-ahlahu thumma lanaqūlanna liwaliyyihi mā shahid'nā mahlika ahlihi wa-innā laṣādiqūna
انہوں نے آپس میں کہا ” خدا کی قسم کھا کر عہد کرلو ہم صالح اور اس کے گھر والوں پر شیخون ماریں گے اور پھر اس کے ولی سے کہہ دیں گے کہ ہم اس کے خاندان کی ہلاکت کے موقع پر موجود نہ تھے ، ہم بالکل سچ کہتے ہیں۔ “
wamakarū makran wamakarnā makran wahum lā yashʿurūna
” اور پھر ایک چال ہم نے چلی جس کی انہیں خبر نہ تھی۔ “
fa-unẓur kayfa kāna ʿāqibatu makrihim annā dammarnāhum waqawmahum ajmaʿīna
” اب دیکھ لو کہ ان کی چال کا انجام کیا ہوا۔ ہم نے تباہ کر کے رکھ دیا ان کو اور ان کی پوری قوم کو۔
fatil'ka buyūtuhum khāwiyatan bimā ẓalamū inna fī dhālika laāyatan liqawmin yaʿlamūna
وہ ان کے گھر خالی پڑے ہیں اس ظلم کی پاداش میں جو وہ کرتے تھے۔ “
wa-anjaynā alladhīna āmanū wakānū yattaqūna
اور ہم نے بچا لیا ایمان والوں اور ان لوگوں کو جو ڈرتے تھے
walūṭan idh qāla liqawmihi atatūna l-fāḥishata wa-antum tub'ṣirūna
” اور لوط کو ہم نے بھیجا۔ یاد کرو وہ وقت جب اس نے اپنی قوم سے کہا ” کیا تم آنکھوں دیکھتے بدکاری کرتے ہو ؟
a-innakum latatūna l-rijāla shahwatan min dūni l-nisāi bal antum qawmun tajhalūna
کیا تمہارا یہی چلن ہے کہ عورتوں کو چھوڑ کر مردوں کے پاس شہوت رانی کے لئے جاتے ہو ؟ حقیقت یہ ہے کہ تم لوگ سخت جہالت کا کام کرتے ہو۔ “
famā kāna jawāba qawmihi illā an qālū akhrijū āla lūṭin min qaryatikum innahum unāsun yataṭahharūna
” مگر اس کی قوم کا جواب کے سوا کچھ نہ تھا کہ انہوں نے کہا ” نکال دو لوط کے گھر والوں کو اپنی بستی سے یہ بڑے پاکباز بنتے ہیں۔ “
fa-anjaynāhu wa-ahlahu illā im'ra-atahu qaddarnāhā mina l-ghābirīna
” آخر کار ہم نے بچا لیا اس کو اور اس کے گھر والوں کو ، بجز اس کی بیوی کے جس کا پیچھے رہ جانا ہم نے طے کردیا تھا
wa-amṭarnā ʿalayhim maṭaran fasāa maṭaru l-mundharīna
اور برسانی ان لوگوں پر ایک برسات بہت ہی بری برسات تھی۔ وہ ان لوگوں کے حق میں جو متنبہ کئے جا چکے تھے۔ “
quli l-ḥamdu lillahi wasalāmun ʿalā ʿibādihi alladhīna iṣ'ṭafā āllahu khayrun ammā yush'rikūna
”(اے نبی ﷺ کہو ، حمد ہے اللہ کے لئے اور سلام اس کے ان بندوں پر جنہیں اس نے برگزیدہ کیا۔ (ان سے پوچھو) اللہ بہتر ہے یو وہ معبور جنہیں یہ لوگ اس کا شریک بنا رہے ہیں ؟ “
amman khalaqa l-samāwāti wal-arḍa wa-anzala lakum mina l-samāi māan fa-anbatnā bihi ḥadāiqa dhāta bahjatin mā kāna lakum an tunbitū shajarahā a-ilāhun maʿa l-lahi bal hum qawmun yaʿdilūna
بھلا وہ کون ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور تمہارے لیے آسمان سے پانی برسایا پھر اس کے ذریعہ وہ خوشنما باغ اگائے جن کے درختوں کا اگانا تمہارے بس میں نہ تھا ؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا خدا بھی (ان کاموں میں شریک) ہے ؟ (نہیں) بلکہ یہی لوگ راہ راست سے ہٹ کر چلے جا رہے ہیں “۔
amman jaʿala l-arḍa qarāran wajaʿala khilālahā anhāran wajaʿala lahā rawāsiya wajaʿala bayna l-baḥrayni ḥājizan a-ilāhun maʿa l-lahi bal aktharuhum lā yaʿlamūna
” اور وہ کون ہے جس نے زمین کو جائے قرار بنایا اور اس کے اندر دریا رواں کیے اور اس میں (پہاڑوں کی) میخیں گاڑ دیں اور پانی کے دو زخیروں کے درمیان پردے حائل کر دئیے ؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور خدا بھی (ان کاموں میں شریک) ہے ؟ نہیں ، بلکہ ان میں سے اکثر لوگ نادان ہیں “۔
amman yujību l-muḍ'ṭara idhā daʿāhu wayakshifu l-sūa wayajʿalukum khulafāa l-arḍi a-ilāhun maʿa l-lahi qalīlan mā tadhakkarūna
” کون ہے جو بےقرار کی دعا سنتا ہے جبکہ وہ اسے پکارے اور کون اس کی تکلیف رفع کرتا ہے ؟ اور (کون ہے جو) تمہیں زمین کا خلیفہ بناتا ہے ؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور خدا بھی (یہ کام کرنے والا ) ہے ؟ تم لوگ کم ہی سوچتے ہو “۔
amman yahdīkum fī ẓulumāti l-bari wal-baḥri waman yur'silu l-riyāḥa bush'ran bayna yaday raḥmatihi a-ilāhun maʿa l-lahi taʿālā l-lahu ʿammā yush'rikūna
” اور وہ کون ہے جو خشکی اور سمندر کی تاریکیوں میں تم کو راستہ دکھاتا ہے اور کون اپنی رحمت کے آگے ہواؤں کو خوشخبری لے کر بھیجتا ہے ؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا خدا بھی (یہ کام کرتا) ہے ؟ بہت بالا و برتر ہے اللہ اس شرک سے جو یہ لوگ کرتے ہیں “۔
amman yabda-u l-khalqa thumma yuʿīduhu waman yarzuqukum mina l-samāi wal-arḍi a-ilāhun maʿa l-lahi qul hātū bur'hānakum in kuntum ṣādiqīna
” اور وہ کون ہے جو خلق کی ابتدا کرتا اور پھر اس کا اعادہ کرتا ہے ؟ اور کون تم کو آسمانوں اور زمین سے رزق دیتا ہے ؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور خدا بھی (ان کاموں میں حصہ دار ) ہے ؟ کہو کہ لاؤ اپنی دلیل اگر تم سچے ہو “۔
qul lā yaʿlamu man fī l-samāwāti wal-arḍi l-ghayba illā l-lahu wamā yashʿurūna ayyāna yub'ʿathūna
ان سے کہو ، اللہ کے سوا آسمانوں اور زمین میں کوئی غیب کا علم نہیں رکھتا اور وہ (تمہارے معبود تو یہ بھی) نہیں جانتے کہ کب وہ اٹھائے جائیں گے
bali iddāraka ʿil'muhum fī l-ākhirati bal hum fī shakkin min'hā bal hum min'hā ʿamūna
بلکہ آخرت کا تو علم ہی ان لوگوں سے گم ہوگیا ہے ، بلکہ یہ اس کی طرف سے شک میں ہیں ، بلکہ یہ اس سے اندھے ہیں
waqāla alladhīna kafarū a-idhā kunnā turāban waābāunā a-innā lamukh'rajūna
” یہ منکر کہتے ہیں کیا جب ہم اور ہمارے باپ دادا مٹی ہوچکے ہوں گے تو ہمیں واقعی قبروں سے نکالا جائے گا “
laqad wuʿid'nā hādhā naḥnu waābāunā min qablu in hādhā illā asāṭīru l-awalīna
” یہ خبریں ہم کو بھی دی گئی ہیں اور اس سے قبل ہمارے آباؤ اجداد کو بھی دی گئی ہیں لیکن یہ بس افسانے ہی افسانے ہیں جو اگلے وقتوں سے ہم سنتے چلے آ رہے ہیں “۔
qul sīrū fī l-arḍi fa-unẓurū kayfa kāna ʿāqibatu l-muj'rimīna
کہو ، ذرا زمین میں چل پھر کر دیکھو کہ مجرمین کا کیا انجام ہوچکا ہے
walā taḥzan ʿalayhim walā takun fī ḍayqin mimmā yamkurūna
” اے نبی ﷺ ان کے حال پر رنج نہ کرو ، اور نہ ان کی چالوں پر دل تنگ ہو “
wayaqūlūna matā hādhā l-waʿdu in kuntum ṣādiqīna
” وہ کہتے ہیں یہ دھمکی کب پوری ہوگی اگر تم سچے ہو “
qul ʿasā an yakūna radifa lakum baʿḍu alladhī tastaʿjilūna
” کہو ، کیا عجیب ہے کہ جس عذاب کی تم جلدی مچا رہے ہو اس کا ایک حصہ تمہارے قریب ہی آلگا ہو “
wa-inna rabbaka ladhū faḍlin ʿalā l-nāsi walākinna aktharahum lā yashkurūna
” حقیقت یہ ہے کہ تیرا رب تو لوگوں پر بڑا فضل فرمانے والا ہے۔ مگر اکثر لوگ شکر نہیں کرتے “
wa-inna rabbaka layaʿlamu mā tukinnu ṣudūruhum wamā yuʿ'linūna
بلاشبہ تیرا رب خوب جانتا ہے جو کچھ ان کے سینے اپنے اندر چھپائے ہوئے ہیں اور جو کچھ ظاہر کرتے ہیں
wamā min ghāibatin fī l-samāi wal-arḍi illā fī kitābin mubīnin
” آسمان اور زمین کی کوئی پوشیدہ چیز ایسی نہیں ہے جو ایک واضح کتاب میں لکھی ہوئی نہ ہو “۔
inna hādhā l-qur'āna yaquṣṣu ʿalā banī is'rāīla akthara alladhī hum fīhi yakhtalifūna
” یہ واقعہ ہے کہ یہ قرآن بنی اسرائیل کو اکثر ان باتوں کی حقیقت بتاتا ہے جن میں وہ اختلاف رکھتے ہیں
wa-innahu lahudan waraḥmatun lil'mu'minīna
اور یہ ہدایت اور رحمت ہے ، ایمان لانے والوں کے لیے
inna rabbaka yaqḍī baynahum biḥuk'mihi wahuwa l-ʿazīzu l-ʿalīmu
۔ یقیناً (اسی طرح) تیرا رب ان لوگوں کے درمیان بھی اپنے حکم سے فیصلہ کر دے گا اور وہ زبردست اور سب کچھ جاننے والا ہے
fatawakkal ʿalā l-lahi innaka ʿalā l-ḥaqi l-mubīni
پس اے نبی ﷺ اللہ پر بھروسہ کرو ، یقینا تم صریح حق پر ہو
innaka lā tus'miʿu l-mawtā walā tus'miʿu l-ṣuma l-duʿāa idhā wallaw mud'birīna
تم مردوں کو نہیں سنا سکتے ، نہ ان بہروں تک اپنی پکار پہنچا سکتے ہو ، جو پیٹھ پھیر کر بھاگے جا رہے ہوں
wamā anta bihādī l-ʿum'yi ʿan ḍalālatihim in tus'miʿu illā man yu'minu biāyātinā fahum mus'limūna
اور نہ اندھوں کو راستہ بتا کر بھٹکنے سے بچا سکتے ہو۔ تم تو اپنی بات انہی لوگوں کو سنا سکتے ہو جو ہماری آیات پر ایمان لاتے ہیں اور پھر فرماں بردار بن جاتے ہیں
wa-idhā waqaʿa l-qawlu ʿalayhim akhrajnā lahum dābbatan mina l-arḍi tukallimuhum anna l-nāsa kānū biāyātinā lā yūqinūna
اور جب ہماری بات پوری ہونے کا وقت ان پر آپہنچے گا تو ہم ان کے لیے ایک جانور زمین سے نکالیں گے جو ان سے کلام کرے گا کہ لوگ ہماری آیات پر یقین نہیں کرتے تھے
wayawma naḥshuru min kulli ummatin fawjan mimman yukadhibu biāyātinā fahum yūzaʿūna
اور ذرا تصور کرو اس دن کا جب ہم ہر امت میں سے ایک فوج کی فوج ان لوگوں کی گھیر لائیں گے جو ہماری آیات کو جھٹلایا کرتے تھے ، پھر ان کو (ان کی اقسام کی لحاظ سے درجہ بدرجہ) مرتب کیا جائے گا
ḥattā idhā jāū qāla akadhabtum biāyātī walam tuḥīṭū bihā ʿil'man ammādhā kuntum taʿmalūna
یہاں تک کہ جب سب آجائیں گے ، تو (ان کا رب ان سے) پوچھے گا کہ ” تم نے میری آیات کو جھٹلا دیا حالانکہ تم نے ان کا علمی احاطہ نہ کیا تھا ؟ اگر یہ نہیں تو اور تم کیا کر رہے تھے ؟
wawaqaʿa l-qawlu ʿalayhim bimā ẓalamū fahum lā yanṭiqūna
اور ان کے ظلم کی وجہ سے عذاب کا وعدہ ان پر پورا ہوجائے گا ، تب وہ کچھ بھی نہ بول سکیں گے
alam yaraw annā jaʿalnā al-layla liyaskunū fīhi wal-nahāra mub'ṣiran inna fī dhālika laāyātin liqawmin yu'minūna
کیا ان کو سجھائی نہ دیتا تھا کہ ہم نے رات ان کے لیے سکون حاصل کرنے کو بنائی تھی اور دن کو روشن کیا تھا ؟ اس میں بہت نشانیاں تھیں ان لوگوں کے لیے جو ایمان لاتے تھے
wayawma yunfakhu fī l-ṣūri fafaziʿa man fī l-samāwāti waman fī l-arḍi illā man shāa l-lahu wakullun atawhu dākhirīna
اور کیا گزرے گی اس روز جب کہ صور پھونکا جائے گا اور ہول کھا جائیں گے وہ سب جو آسمانوں اور زمین میں ہیں ۔۔۔ سوائے ان لوگوں کے جنہیں اللہ اس ہول سے بچانا چاہے گا ۔۔۔ اور سب کان دبائے اس کے حضور حاضر ہوجائیں گے
watarā l-jibāla taḥsabuhā jāmidatan wahiya tamurru marra l-saḥābi ṣun'ʿa l-lahi alladhī atqana kulla shayin innahu khabīrun bimā tafʿalūna
آج تو پہاڑوں کو دیکھتا ہے اور سمجھتا ہے کہ خوب جمے ہوئے ہیں ، مگر اس وقت یہ بادلوں کی طرح اڑ رہے ہوں گے ، یہ اللہ کی قدرت کا کرشمہ ہوگا جس نے ہر چیز کو حکمت کے ساتھ استوار کیا ہے۔ وہ خوب جانتا ہے کہ تم لوگ کیا کرتے ہو
man jāa bil-ḥasanati falahu khayrun min'hā wahum min fazaʿin yawma-idhin āminūna
جو شخص بھلائی لے کر آئے گا اسے اس سے زیادہ بہتر صلہ ملے گا اور ایسے لوگ اس دن کے ہول سے محفوظ ہوں گے
waman jāa bil-sayi-ati fakubbat wujūhuhum fī l-nāri hal tuj'zawna illā mā kuntum taʿmalūna
اور جو برائی لیے ہوئے آئے گا ، ایسے سب لوگ اوندھے منہ آگ میں پھینکے جائیں گے۔ کیا تم لوگ اس کے سوا کوئی اور جزا پا سکتے ہو کہ جیسا کرو ویسا بھرو ؟
innamā umir'tu an aʿbuda rabba hādhihi l-baldati alladhī ḥarramahā walahu kullu shayin wa-umir'tu an akūna mina l-mus'limīna
(اے نبی ﷺ ، ان سے کہو) ” مجھے تو یہی حکم دیا گیا ہے کہ اس شہر (مکہ) کے رب کی بندگی کروں جس نے اسے جرم بنایا ہے اور جو ہر چیز کا مالک ہے۔ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں مسلم بن کر رہوں
wa-an atluwā l-qur'āna famani ih'tadā fa-innamā yahtadī linafsihi waman ḍalla faqul innamā anā mina l-mundhirīna
اور یہ قرآن پڑھ کر سناؤں “۔ اب جو ہدایت اختیار کرے گا وہ اپنے ہی بھلے کے لیے ہدایت اختیار کرے گا اور جو گمراہ ہو اس سے کہہ دو کہ ” میں تو بس خبردار کردینے والا ہوں “
waquli l-ḥamdu lillahi sayurīkum āyātihi fataʿrifūnahā wamā rabbuka bighāfilin ʿammā taʿmalūna
ان سے کہو تعریف اللہ ہی کے لیے ہے ، عنقریب وہ تمہیں اپنی نشانیاں دکھا دے گا اور تم انہیں پہچان لوگے ْاور تیرا رب بیخبر نہیں ہےٗ ان اعمال سے جو تم لوگ کرتے ہو