Go to Allah Before its to Late
- Fajr:3:25 am
- Dhuhr:12:04 pm
- Asr:5:00 pm
- Maghrib:7:06 pm
- Isha'a:8:45 pm

24: سورة النور
بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
In the Name of Allah—the Most Compassionate, Most Merciful.
sūratun anzalnāhā wafaraḍnāhā wa-anzalnā fīhā āyātin bayyinātin laʿallakum tadhakkarūna
” یہ ایک سورة ہے جس کو ہم نے نازل کیا ہے ‘ اور اسے ہم نے فرض کیا ہے اور اس میں ہم نے صاف صاف ہدایات نازل کی ہیں شاید کہ تم سبق لو “۔
al-zāniyatu wal-zānī fa-ij'lidū kulla wāḥidin min'humā mi-ata jaldatin walā takhudh'kum bihimā rafatun fī dīni l-lahi in kuntum tu'minūna bil-lahi wal-yawmi l-ākhiri walyashhad ʿadhābahumā ṭāifatun mina l-mu'minīna
زانیہ عورت اور زانی مرد ‘ دونوں میں سے ہر ایک کو سوکوڑے مارو اور ان پر ترس کھانے کا جذبہ اللہ کے دین کے معاملے میں تم کو دامن گیر نہ ہو اگر تم اللہ تعالیٰ اور روز آخر پر ایمان رکھتے ہو۔ اور ان کو سزا دیتے وقت اہل ایمان کا ایک گروہ مود رہے۔
al-zānī lā yankiḥu illā zāniyatan aw mush'rikatan wal-zāniyatu lā yankiḥuhā illā zānin aw mush'rikun waḥurrima dhālika ʿalā l-mu'minīna
زانی نکاح نہ کرے مگر زانیہ کے ساتھ یا مشرکہ کے ساتھ اور زانیہ کے ساتھ نکاح نہ کرے مگر زانی یا مشرک اور یہ حرام کردیا گیا ہے اہل ایمان پر
wa-alladhīna yarmūna l-muḥ'ṣanāti thumma lam yatū bi-arbaʿati shuhadāa fa-ij'lidūhum thamānīna jaldatan walā taqbalū lahum shahādatan abadan wa-ulāika humu l-fāsiqūna
” اور جو لوگ پاک دامن عورتوں پر تہمت لگائیں ‘ پھر چار گواہ لے کر نہ آئیں ‘ ان کو اسی (80) کوڑے مارو اور ان کی شہادت کبھی قبول نہ کرو ‘ اور وہ خود ہی فاسق ہیں
illā alladhīna tābū min baʿdi dhālika wa-aṣlaḥū fa-inna l-laha ghafūrun raḥīmun
سوائے ان لوگوں کے جو اس حرکت کے بعد تائب ہوجائیں اور اصلاح کرلیں تو اللہ ضرور ( ان کے حق میں) غفور ورحیم ہے
wa-alladhīna yarmūna azwājahum walam yakun lahum shuhadāu illā anfusuhum fashahādatu aḥadihim arbaʿu shahādātin bil-lahi innahu lamina l-ṣādiqīna
اور جو لوگ اپنی بیویوں پر الزام لگائیں اور ان کے پاس خود ان کے اپنے سوا دوسرے کوئی گواہ نہ ہوں تو ان میں سے ایک شخص کی شہادت (یہ ہے کہ وہ) چار مرتبہ اللہ کی قسم کھا کر گواہی دے کہ وہ ( اپنے الزام) میں سچا ہے
wal-khāmisatu anna laʿnata l-lahi ʿalayhi in kāna mina l-kādhibīna
اور پانچویں بار کہے کہ اس پر اللہ کی لعنت ہو اگر وہ (اپنے الزمم میں جھوٹا ہو
wayadra-u ʿanhā l-ʿadhāba an tashhada arbaʿa shahādātin bil-lahi innahu lamina l-kādhibīna
اور عورت سے سزا اس طرح ٹل سکتی ہے کہ وہ چار مرتبہ اللہ کی قسم کھا کر شہادت دے کہ یہ شخص (اپنے الزام میں) جھوٹا ہے
wal-khāmisata anna ghaḍaba l-lahi ʿalayhā in kāna mina l-ṣādiqīna
اور پانچویں مرتبہ کہے کہ اس بندے پر اللہ کا غضب ٹوٹے اگر وہ (اپنے الزام میں) سچا ہو
walawlā faḍlu l-lahi ʿalaykum waraḥmatuhu wa-anna l-laha tawwābun ḥakīmun
تم لوگوں پر اللہ کا فضل اور اس کا رحم نہ ہوتا اور یہ بات نہ ہوتی کہ اللہ بڑا اتفات فرمانے والا اور حکیم ہے تو ( بیویوں پر الزام کا معاملہ تمہیں بڑی پیچیدگی میں ڈال دیتا)
inna alladhīna jāū bil-if'ki ʿuṣ'batun minkum lā taḥsabūhu sharran lakum bal huwa khayrun lakum likulli im'ri-in min'hum mā ik'tasaba mina l-ith'mi wa-alladhī tawallā kib'rahu min'hum lahu ʿadhābun ʿaẓīmun
جو لوگ یہ بہتان گھڑ لائے ہیں وہ تمہارے ہی اندر کا ایک ٹولہ ہیں۔ اس واقعے کو اپنے حق میں شر نہ سمجھو بلکہ یہ بھی تمہارے لیے خیر ہی ہے جس نے اس میں جتنا حصہ لیا اس نے اتنا ہی گناہ سمیٹا اور جس شخص نے اس کی ذمہ داری کا بڑا حصہ اپنے سر لیا اس کے لیے تو عذاب عظیم ہے
lawlā idh samiʿ'tumūhu ẓanna l-mu'minūna wal-mu'minātu bi-anfusihim khayran waqālū hādhā if'kun mubīnun
جس وقت تم لوگوں نے اسے سنا تھا اسی وقت کیوں نہ مومن مردوں اور مومن عورتوں نے اپنے آپ سے نیک گمان کیا اور کیوں نہ کہہ دیا کہ یہ صریح بہتا ہے ؟
lawlā jāū ʿalayhi bi-arbaʿati shuhadāa fa-idh lam yatū bil-shuhadāi fa-ulāika ʿinda l-lahi humu l-kādhibūna
وہ لوگ (اپنے الزام کے ثبوت میں) چار گواہ کیوں نہ لائے ؟ اب کہ وہ گواہ نہیں لائے ہیں ‘ اللہ کے نزدیک وہی جھوٹے ہیں۔
walawlā faḍlu l-lahi ʿalaykum waraḥmatuhu fī l-dun'yā wal-ākhirati lamassakum fī mā afaḍtum fīhi ʿadhābun ʿaẓīmun
اگر تم لوگوں پر دنیا اور آخرت میں اللہ کا فضل اور رحم و کرم نہ ہوتا تو جن باتوں میں تم پڑگئے تھے ان کی پاداش میں بڑا عذاب تمہیں آلیتا
idh talaqqawnahu bi-alsinatikum wataqūlūna bi-afwāhikum mā laysa lakum bihi ʿil'mun wataḥsabūnahu hayyinan wahuwa ʿinda l-lahi ʿaẓīmun
(ذرا غور تو کرو ‘ اس وقت تم کیسی سخت غلطی کررہے تھے) جبکہ تمہاری ایک زبان سے دوسری زبان اس جھوٹ کو لیتی چلی جارہی تھی اور تم اپنے منہ سے وہ کچھ کہے جارہے تھے جس کے متعلق تمہیں کوئی علم نہ تھا۔ تم اسے ایک معمولی بات سمجھ رہے تھے ‘ حالانکہ اللہ کے نزدیک یہ بڑی بات تھی۔
walawlā idh samiʿ'tumūhu qul'tum mā yakūnu lanā an natakallama bihādhā sub'ḥānaka hādhā buh'tānun ʿaẓīmun
کیوں نہ اسے سنتے ہی تم نے کہہ دیا کہ ” ہمیں ایسی بات زبان سے نکالنا زیب نہیں دیتا ‘ سبحان اللہ ‘ یہ تو ایک بہتان عظیم ہے۔
yaʿiẓukumu l-lahu an taʿūdū limith'lihi abadan in kuntum mu'minīna
اللہ تم کو نصیحت کرتا ہے کہ آئندہ کبھی ایسی حرکت نہ کرنا اگر تم مومن ہو
wayubayyinu l-lahu lakumu l-āyāti wal-lahu ʿalīmun ḥakīmun
اللہ تمہیں صاف صاف ہدایات دیتا ہے اور وہ علیم و حکیم ہے
inna alladhīna yuḥibbūna an tashīʿa l-fāḥishatu fī alladhīna āmanū lahum ʿadhābun alīmun fī l-dun'yā wal-ākhirati wal-lahu yaʿlamu wa-antum lā taʿlamūna
جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایمان لانے والوں کے گروہ میں فحش پھیلے وہ دنیا اور آخرت میں درد ناک سزا کے مستحق ہیں ‘ اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے
walawlā faḍlu l-lahi ʿalaykum waraḥmatuhu wa-anna l-laha raūfun raḥīmun
اگر اللہ کا فضل اور اس کا رحم و کرم تم پر نہ ہوتا اور یہ بات نہ ہوتی کہ اللہ بڑا شفیق و رحیم ہے ‘( تو یہ چیز جو ابھی تمہارے اندر پھیلائی گئی تھی ‘ بدترین نتائج دکھا دیتی)
yāayyuhā alladhīna āmanū lā tattabiʿū khuṭuwāti l-shayṭāni waman yattabiʿ khuṭuwāti l-shayṭāni fa-innahu yamuru bil-faḥshāi wal-munkari walawlā faḍlu l-lahi ʿalaykum waraḥmatuhu mā zakā minkum min aḥadin abadan walākinna l-laha yuzakkī man yashāu wal-lahu samīʿun ʿalīmun
اے لوگو ‘ جو ایمان لائے ہو ‘ شیطان کے نقش قدم پر نہ چلو۔ اس کی پیروی کوئی کرے گا تو وہ تو اسے فحش اور بدی ہی کا حکم دے گا اگر اللہ کا فضل اور اس کا رحم و کرم تم پر نہ ہوتا تو تم میں سے کوئی شخص پاک نہ ہوسکتا مگر اللہ ہی جسے چاہتا ہے پاک کردیتا ہے اور اللہ سننے والا اور جاننے والا ہے
walā yatali ulū l-faḍli minkum wal-saʿati an yu'tū ulī l-qur'bā wal-masākīna wal-muhājirīna fī sabīli l-lahi walyaʿfū walyaṣfaḥū alā tuḥibbūna an yaghfira l-lahu lakum wal-lahu ghafūrun raḥīmun
تم میں سے جو لوگ صاحب فضل اور صاحب مقدرت ہیں وہ اس بات کی قسم نہ کھا بیٹھیں کہ اپنے رشتہ دار ‘ مسکین اور مہاجر فی سبیل اللہ لوگوں کی مدد نہ کریں گے۔ انہیں معاف کردینا چاہیے اور درگزر کرنا چاہیے۔ کیا تم نہیں چاہتے کہ اللہ تمہیں معاف کرے ؟ اور اللہ کی صفت یہ ہے کہ وہ غفور اور رحیم ہے۔
inna alladhīna yarmūna l-muḥ'ṣanāti l-ghāfilāti l-mu'mināti luʿinū fī l-dun'yā wal-ākhirati walahum ʿadhābun ʿaẓīmun
جو لوگ پاک دامن ‘ بیخبر ‘ مومن عورتوں پر تہمتیں لگاتے ہیں ان پر دنیا اور آخرت میں لعنت کی گئی اور ان کے لیے بڑا عذاب ہے
yawma tashhadu ʿalayhim alsinatuhum wa-aydīhim wa-arjuluhum bimā kānū yaʿmalūna
وہ اس دن کو بھول نہ جائیں جبکہ ان کی اپنی زبانیں اور ان کے اپنے ہاتھ پائوں ان کے گرتوتوں کی گواہی دیں گے
yawma-idhin yuwaffīhimu l-lahu dīnahumu l-ḥaqa wayaʿlamūna anna l-laha huwa l-ḥaqu l-mubīnu
اس دن اللہ وہ بدلہ انہیں پھر پور دے دے گا جس کے وہ مستحق ہیں اور انہیں معلوم ہوجائے گا کہ اللہ ہی حق ہے سچ کو سچ کر دکھانے والا
al-khabīthātu lil'khabīthīna wal-khabīthūna lil'khabīthāti wal-ṭayibātu lilṭṭayyibīna wal-ṭayibūna lilṭṭayyibāti ulāika mubarraūna mimmā yaqūlūna lahum maghfiratun wariz'qun karīmun
خبیث عورتیں خبیث مردوں کے لیے ہیں اور خبیث مرد خبیث عورتوں کے لیے۔ پاکیزہ عورتیں پاکیزہمردوں کے لیے ہیں اور پاکیزہ مرد پاکیزہ عورتوں کے لیے۔ ان کا دامن پاک ہے ان باتوں سے جو بنانے والے بناتے ہیں ‘ ان کے لیے مغفرت ہے اور رزق کریم
yāayyuhā alladhīna āmanū lā tadkhulū buyūtan ghayra buyūtikum ḥattā tastanisū watusallimū ʿalā ahlihā dhālikum khayrun lakum laʿallakum tadhakkarūna
اے لوگو جو ایمان لائے ہو ‘ اپنے گھروں کے سوا دوسرے گھروں میں داخل نہ ہوا کرو جب تک کہ گھر والوں کی رضانہ لے لو اور گھر والوں پر سلام نہ بھیج لو ‘ یہ طریقہ تمہارے لیے بہتر ہے۔ توقع ہے کہ تم اس کا خیال رکھو گے
fa-in lam tajidū fīhā aḥadan falā tadkhulūhā ḥattā yu'dhana lakum wa-in qīla lakumu ir'jiʿū fa-ir'jiʿū huwa azkā lakum wal-lahu bimā taʿmalūna ʿalīmun
پھر اگر وہاں کسی کو نہ پائو گے تو داخل نہ ہو جب تک کہ تم کو اجازت نہ دے دی جائے ‘ اور اگر تم سے کہا جائے کہ واپس چلے جائو تو واپس ہو جائو ‘ یہ تمہارے لیے زیادہ پاکیزہ طریقہ ہے اور جو کچھ تم کرتے ہو ‘ اللہ اسے خوب جانتا ہے۔
laysa ʿalaykum junāḥun an tadkhulū buyūtan ghayra maskūnatin fīhā matāʿun lakum wal-lahu yaʿlamu mā tub'dūna wamā taktumūna
البتہ تمہارے لیے اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے کہ ایسے گھروں میں داخل ہو جائو جو کسی کے رہنے کی جگہ نہ ہوں اور جن میں تمہارے فائدے (یاکام) کی کوئی چیز ہو۔ تم جو کچھ ظاہر کرتے ہو اور جو کچھ چھپاتے ہو ‘ سب کی اللہ کو خبر ہے
qul lil'mu'minīna yaghuḍḍū min abṣārihim wayaḥfaẓū furūjahum dhālika azkā lahum inna l-laha khabīrun bimā yaṣnaʿūna
اے نبی ﷺ مومن مردوں سے کہو کہ اپنی نظریں بچا کر رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں ‘ یہ ان کے لیے زیادہ پاکیزہ طریقہ ہے ‘ جو کچھ وہ کرتے ہیں اللہ اس سے با خبر رہتا ہے
waqul lil'mu'mināti yaghḍuḍ'na min abṣārihinna wayaḥfaẓna furūjahunna walā yub'dīna zīnatahunna illā mā ẓahara min'hā walyaḍrib'na bikhumurihinna ʿalā juyūbihinna walā yub'dīna zīnatahunna illā libuʿūlatihinna aw ābāihinna aw ābāi buʿūlatihinna aw abnāihinna aw abnāi buʿūlatihinna aw ikh'wānihinna aw banī ikh'wānihinna aw banī akhawātihinna aw nisāihinna aw mā malakat aymānuhunna awi l-tābiʿīna ghayri ulī l-ir'bati mina l-rijāli awi l-ṭif'li alladhīna lam yaẓharū ʿalā ʿawrāti l-nisāi walā yaḍrib'na bi-arjulihinna liyuʿ'lama mā yukh'fīna min zīnatihinna watūbū ilā l-lahi jamīʿan ayyuha l-mu'minūna laʿallakum tuf'liḥūna
اور اے نبی ﷺ ‘ مومن عورتوں سے کہہ دو کہ اپنی نظریں بچا کر رکھیں ‘ اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں ‘ اور اپنا بنائو سنگھار نہ دکھائیں۔ بجز اس کے جو خود ظاہر ہوجائے ‘ اور اپنے سینوں پر اپنی اوڑھنیوں کے آنچل ڈالے رہیں۔ وہ اپنا بنائو سنگھار ظاہر کریں مگر ان لوگوں کے سامنے : شوہر ‘ باپ ‘ شوہروں کے باپ ‘ اپنے بیٹے ‘ شوہروں کے بیٹے ‘ بھائی ‘ بھائیوں کے بیٹے ‘ بہنوں کے بیٹے ‘ اپنے میل جول کی عورتیں ‘ اپنے لونڈی غلام ‘ وہ زیر دست مرد جو کسی اور قسم کی غرض نہ رکھتے ہوں ‘ اور وہ بچے جو عورتوں کی پوشیدہ باتوں سے ابھی واقف نہ ہوئے ہوں۔ وہ اپنے پائوں زمین پر مارتی ہوئی نہ چلا کریں کہ اپنی جو زینت انہوں نے چھپارکھی ہو ‘ اس کا لوگوں کو علم ہوجائے۔ اے مومنو ‘ تم سب مل کر اللہ سے توبہ کرو ‘ توقع ہے کہ فلاح پائو گے “۔
wa-ankiḥū l-ayāmā minkum wal-ṣāliḥīna min ʿibādikum wa-imāikum in yakūnū fuqarāa yugh'nihimu l-lahu min faḍlihi wal-lahu wāsiʿun ʿalīmun
تم میں سے جو لوگ مجرو ہوں اور تمہارے لونڈی غلاموں میں سے جو صالح ہوں ‘ ان کے نکاح کر دو ۔ اگر وہ غریب ہوں تو اللہ اپنے فضل سے ان کو غنی کر دے گا ‘ اللہ بڑی وسعت والا اور علیم ہے
walyastaʿfifi alladhīna lā yajidūna nikāḥan ḥattā yugh'niyahumu l-lahu min faḍlihi wa-alladhīna yabtaghūna l-kitāba mimmā malakat aymānukum fakātibūhum in ʿalim'tum fīhim khayran waātūhum min māli l-lahi alladhī ātākum walā tuk'rihū fatayātikum ʿalā l-bighāi in aradna taḥaṣṣunan litabtaghū ʿaraḍa l-ḥayati l-dun'yā waman yuk'rihhunna fa-inna l-laha min baʿdi ik'rāhihinna ghafūrun raḥīmun
اور جو نکاح کا موقع نہ پائیں انہیں چاہیے کہ عفت مآبی اختیار کریں ‘ یہاں تک کہ اللہ اپنے فضل سے ان کو غنی کر دے۔ اور تمہارے مملوکوں میں سے جو مکاتبت کی درخواست کریں ان سے مکاتبت کرلو اگر تمہیں معلوم ہو کہ ان کے اندر بھلائی ہے اور ان کو اس مال میں سے دو جو اللہ نے تمہیں دیا ہے۔ اور اپنی لونڈیوں کو اپنے دنیوی فائدوں کی خاطر قحبہ گری پر مجبور نہ کرو جبکہ وہ خود پاک دامن رہنا چاہتی ہوں اور جو کوئی ان کو مجبور کرے تو اس جبر کے بعد اللہ ان کے لیے غفورو رحیم ہے “۔
walaqad anzalnā ilaykum āyātin mubayyinātin wamathalan mina alladhīna khalaw min qablikum wamawʿiẓatan lil'muttaqīna
ہم نے صاف صاف ہدایت دینے والی آیات تمہارے پاس بھیج دی ہیں ‘ اور ان قوموں کی عبرتناک مثالیں بھی ہم تمہارے سامنے پیش کرچکے ہیں جو تم سے پہلے ہو گزری ہیں اور وہ نصیحتیں ہم نے کردی ہیں جو ڈرنے والوں کے لیے ہوتی ہیں
al-lahu nūru l-samāwāti wal-arḍi mathalu nūrihi kamish'katin fīhā miṣ'bāḥun l-miṣ'bāḥu fī zujājatin l-zujājatu ka-annahā kawkabun durriyyun yūqadu min shajaratin mubārakatin zaytūnatin lā sharqiyyatin walā gharbiyyatin yakādu zaytuhā yuḍīu walaw lam tamsashu nārun nūrun ʿalā nūrin yahdī l-lahu linūrihi man yashāu wayaḍribu l-lahu l-amthāla lilnnāsi wal-lahu bikulli shayin ʿalīmun
اللہ آسمانوں اور زمین کا نور ہے۔ (کائنات میں) اس کے نور کی مثال ایسی ہے جیسے ایک طاق میں چراغ رکھا ہوا ہو ‘ چراغ ایک فانوس میں ہو ‘ فانوس کا حال یہ ہو کہ جیسے موتی کی طرح چمکتا ہوا تارا ‘ اور وہ چراغ زیتون کے ایک ایسے مبارک درخت کے تیل سے روشن کیا جاتا ہو جو نہ شرقی ہو نہ غربی ‘ جس کا تیل آپ ہی آپ بھڑکا پڑتا ہو۔ چاہے آگ ہیں کو نہ لگے ‘(اس طرح) روشنی پر روشنی (بڑھنے کے تمام اسباب جمع ہوگئے ہوں) ۔ اللہ اپنے نور کی طرف جس کی چاہتا ہے ‘ رہنمائی فرماتا ہے ‘ وہ لوگوں کو مثالوں سے بات سمجھاتا ہے ‘ وہ ہر چیز سے خوب واقف ہے
fī buyūtin adhina l-lahu an tur'faʿa wayudh'kara fīhā us'muhu yusabbiḥu lahu fīhā bil-ghuduwi wal-āṣāli
اس کے نور کی طرف (ہدایت پانے والے) ان گھروں میں پائے جاتے ہیں جنہیں بلند کرنے کا ‘ اور جن میں اپنے نام کی یاد کا اللہ نے اذن دیا ہے۔ ان میں ایسے لوگ صبح و شام اس کی تسبیح کرتے ہیں
rijālun lā tul'hīhim tijāratun walā bayʿun ʿan dhik'ri l-lahi wa-iqāmi l-ṣalati waītāi l-zakati yakhāfūna yawman tataqallabu fīhi l-qulūbu wal-abṣāru
جنہیں تجارت اور خریدو فروخت اللہ کی یاد سے اور اقامت نماز و ادائے زکوۃ سے غافل نہیں کردیتی۔ وہ اس دن سے ڈرتے رہتے ہیں جس میں دل الٹنے اور دیدے پتھراجانے کی نوبت آجائے گی
liyajziyahumu l-lahu aḥsana mā ʿamilū wayazīdahum min faḍlihi wal-lahu yarzuqu man yashāu bighayri ḥisābin
( اور وہ یہ سب کچھ اس لیے کرتے ہیں) تاکہ اللہ ان کے بہترین اعمال کی جزا ان کو دے اور مزید اپنے فضل سے نوازے ‘ اللہ جسے چاہتا ہے بےحساب دیتا ہے
wa-alladhīna kafarū aʿmāluhum kasarābin biqīʿatin yaḥsabuhu l-ẓamānu māan ḥattā idhā jāahu lam yajid'hu shayan wawajada l-laha ʿindahu fawaffāhu ḥisābahu wal-lahu sarīʿu l-ḥisābi
(والذین کفروا۔۔۔۔۔۔۔۔ واللہ سریع الحساب اوکظلمت۔۔۔۔۔۔۔۔ من نور (39 : 40) ”(اس کے برعکس) جنہوں نے کفر کیا ان کے اعمال کی مثال ایسی ہے جیسے دشت بےآب میں سراب کہ پیاسا اس کو پانی سمجھے ہوئے تھا ‘ مگر جب وہاں پہنچا تو کچھ نہ پایا ‘ بلکہ وہاں اس نے اللہ کو موجود پایا ‘ جس نے اس کا پورا پورا حساب چکا دیا ‘ اور اللہ کو حساب لیتے دیر نہیں لگتی۔
aw kaẓulumātin fī baḥrin lujjiyyin yaghshāhu mawjun min fawqihi mawjun min fawqihi saḥābun ẓulumātun baʿḍuhā fawqa baʿḍin idhā akhraja yadahu lam yakad yarāhā waman lam yajʿali l-lahu lahu nūran famā lahu min nūrin
یا پھر اس کی مثال ایسی ہے جیسے ایک گہرے سمندر میں اندھیرا ‘ کہ اوپر ایک موج چھائی ہوئی ہے ‘ اس پر ایک اور موج ‘ اور اس کے اوپر بادل ‘ تاریکی پر تاریکی مسلط ہے ‘ آدمی اپنا ہاتھ نکالے تو اسے بھی نہ دیکھنے پائے جسے اللہ نور نہ بخشے اس کے لیے پھر کوئی نور نہیں “۔
alam tara anna l-laha yusabbiḥu lahu man fī l-samāwāti wal-arḍi wal-ṭayru ṣāffātin kullun qad ʿalima ṣalātahu watasbīḥahu wal-lahu ʿalīmun bimā yafʿalūna
کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ اللہ کی تسبیح کررہے ہیں ‘ وہ سب جو آسمانوں اور زمین میں ہیں اور وہ پرندے جو پر پھیلائے اڑ رہے ہیں ؟ ہر ایک اپنی نماز اور تسبیح کا طریقہ جانتا ہے ‘ اور یہ سب جو کچھ کرتے ہیں اللہ اس سے با خبر رہتا ہے
walillahi mul'ku l-samāwāti wal-arḍi wa-ilā l-lahi l-maṣīru
آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اللہ ہی کے لیے ہے اور اسی کی طرف سب کو پلٹنا ہے
alam tara anna l-laha yuz'jī saḥāban thumma yu-allifu baynahu thumma yajʿaluhu rukāman fatarā l-wadqa yakhruju min khilālihi wayunazzilu mina l-samāi min jibālin fīhā min baradin fayuṣību bihi man yashāu wayaṣrifuhu ʿan man yashāu yakādu sanā barqihi yadhhabu bil-abṣāri
وللہ ملک السموت والارض ج والی اللہ المصیر ” “۔ لہذا ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی تمام تر تو جہات اس کی طرف کردیں۔ اس کے سوا اور کوئی جائے پناہ نہیں ہے۔ اس سے بھاگنے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس کے عذاب سے بچنے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس کے مقابلے میں کوئی پناہ نہیں ہے اور سب نے اسی کی طرف جانا ہے۔ اب اس کائنات کے مناظر میں سے ایک دوسرا منظر۔ لوگ رات اور دن اس منظر کو دیکھتے ہیں اور غفلت کے ساتھ گزر جاتے ہیں ‘ حالانکہ یہ منظر دامن نظر کو پکڑ پکڑ کر کھینچتا ہے کہ ذرا دیکھو تو سہی ‘ دل میں سوچو تو سہی ‘ اللہ کی نشانیوں اور اس کی تخلیقات میں غور تو کرو۔ دلائل نور اور دلائل ہدایت پر غور تو کرو۔
yuqallibu l-lahu al-layla wal-nahāra inna fī dhālika laʿib'ratan li-ulī l-abṣāri
(الم تر ان اللہ۔۔۔۔۔۔۔ بالابصار) (43) ” کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ اللہ بادل کو آہستہ آہستہ چلاتا ہے ‘ پھر اس کے ٹکڑوں کو باہم جوڑتا ہے ‘ پھر اسے سمیٹ کر ایک کثیف ابر بنا دیتا ہے ‘ پھر تم دیکھتے ہو کہ اس کے خول میں سے بارش کے قطرے ٹپکتے چلے آتے ہیں اور وہ آسمان سے ‘ ان پہاڑروں کی بدولت جو اس میں بلند ہیں اولے برساتا ہے ‘ پھر جسے چاہتا ہے ان کا نقصان پہنچتا ہے اور جسے چاہتا ہے ان سے بچا لیتا ہے۔ اس کی بجلی کی چمک نگاہوں کو خیرہ کیے دیتی ہے “۔
wal-lahu khalaqa kulla dābbatin min māin famin'hum man yamshī ʿalā baṭnihi wamin'hum man yamshī ʿalā rij'layni wamin'hum man yamshī ʿalā arbaʿin yakhluqu l-lahu mā yashāu inna l-laha ʿalā kulli shayin qadīrun
اور اللہ نے ہر جاندار ایک طرح کے پانی سے پیدا کیا۔ کوئی پیٹ کے بل چل رہا ہے تو کوئی دو ٹانگوں پر اور کوئی چار ٹانگوں پر۔ جو کچھ وہ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے ‘ وہ ہر چیز پر قادر ہے
laqad anzalnā āyātin mubayyinātin wal-lahu yahdī man yashāu ilā ṣirāṭin mus'taqīmin
” ہم نے صاف صاف حقیقت بتانے والی آیات نازل کردی ہیں۔ آگے صراط مستقیم کی طرف ہدایت اللہ ہی جسے چاہتا ہے دیتا ہے
wayaqūlūna āmannā bil-lahi wabil-rasūli wa-aṭaʿnā thumma yatawallā farīqun min'hum min baʿdi dhālika wamā ulāika bil-mu'minīna
یہ لوگ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے اللہ اور رسول ﷺ پر اور ہم نے اطاعت کی ‘ مگر اس کے بعد ان میں سے ایک گروہ (اطاعت سے ) منہ موڑ جاتا ہے۔ ایسے لوگ ہر گز مومن نہیں ہیں
wa-idhā duʿū ilā l-lahi warasūlihi liyaḥkuma baynahum idhā farīqun min'hum muʿ'riḍūna
جب ان کو بلایا جاتا ہے اللہ اور رسول ﷺ کی طرف تاکہ رسول ﷺ ان کے آپس کے مقدمے کا فیصلہ کرے تو ان میں سے ایک فریق کترا جاتا ہے
wa-in yakun lahumu l-ḥaqu yatū ilayhi mudh'ʿinīna
البتہ اگر حق ان کی موافقت میں ہو تو رسول ﷺ کے پاس بڑے اطاعت کیش بنکر آجاتے ہیں۔
afī qulūbihim maraḍun ami ir'tābū am yakhāfūna an yaḥīfa l-lahu ʿalayhim warasūluhu bal ulāika humu l-ẓālimūna
کیا ان کے دلوں کو (منافقت کا ) روگ لگا ہوا ہے ؟ یا یہ شک میں پڑے ہوئے ہیں ؟ یا ان کو یہ خوف ہے کہ اللہ اور اس کا رسول ﷺ ان پر ظلم کرے گا ؟ اصل بات یہ ہے کہ ظالم تو یہ لوگ خود ہیں
innamā kāna qawla l-mu'minīna idhā duʿū ilā l-lahi warasūlihi liyaḥkuma baynahum an yaqūlū samiʿ'nā wa-aṭaʿnā wa-ulāika humu l-muf'liḥūna
ایمان لانے والوں کا کام تو یہ ہے کہ جب وہ اللہ اور رسول ﷺ کی طرف بلائے جائیں تاکہ رسول ﷺ ان کے مقدمے کا فیصلہ کرے تو وہ کہیں کہ ہم نے سنا اور اطاعت کی۔ ایسے ہی لوگ فلاح پانے والے ہیں
waman yuṭiʿi l-laha warasūlahu wayakhsha l-laha wayattaqhi fa-ulāika humu l-fāizūna
اور کامیاب وہی ہیں جو اللہ اور رسول ﷺ کی فرماں برداری کریں اور اللہ سے ڈریں اور اس کی نافرمانی سے بچیں۔ یہی لوگ کامیاب ہیں
wa-aqsamū bil-lahi jahda aymānihim la-in amartahum layakhrujunna qul lā tuq'simū ṭāʿatun maʿrūfatun inna l-laha khabīrun bimā taʿmalūna
یہ (منافق) اللہ کے نام سے کڑی کڑی قسمیں کھاکر کہتے ہیں کہ ” آپ حکم دیں تو ہم گھروں سے نکل کھڑے ہوں “۔ ان سے کہو ” قسمیں نہ کھائو ‘ تمہاری اطاعت کا حال معلوم ہے۔ تمہارے کرتوتوں سے اللہ بیخبر نہیں ہے
qul aṭīʿū l-laha wa-aṭīʿū l-rasūla fa-in tawallaw fa-innamā ʿalayhi mā ḥummila waʿalaykum mā ḥummil'tum wa-in tuṭīʿūhu tahtadū wamā ʿalā l-rasūli illā l-balāghu l-mubīnu
“۔ کہو ” اللہ کے مطیع بنو اور رسول ﷺ کے تابع فرمان بن کر رہو۔ لیکن اگر تم منہ پھیرتے ہو تو خوب سمجھ لو کہ رسول ﷺ پر جس فرض کا بار رکھا گیا ہے اس کا ذمہ دار ہو ہے اور تم پر جس فرض کا بار ڈالا گیا ہے اس کے ذمہ دار تم ۔ اس کی اطاعت کرو گے تو خود ہی ہدایت پائو گے ورنہ رسول ﷺ کی ذمہ داری اس سے زیادہ کچھ نہیں ہے کہ صاف صاف حکم پہنچا دے “۔
waʿada l-lahu alladhīna āmanū minkum waʿamilū l-ṣāliḥāti layastakhlifannahum fī l-arḍi kamā is'takhlafa alladhīna min qablihim walayumakkinanna lahum dīnahumu alladhī ir'taḍā lahum walayubaddilannahum min baʿdi khawfihim amnan yaʿbudūnanī lā yush'rikūna bī shayan waman kafara baʿda dhālika fa-ulāika humu l-fāsiqūna
اس نے وعدہ فرمایا ہے تم میں سے ان لوگوں کے ساتھ جو ایمان لائیں اور نیک عمل کریں کہ وہ ان کو اسی طرح زمین میں خلیفہ بنائے گا جس طرح ان سے پہلے گزرے ہوئے لوگوں کو بنا چکا ہے ‘ ان کے لیے ان کے اس دین کو مضبوط بنیادوں پر قائم کر دے گا جسے اللہ تعالیٰ نے ان کے حق میں پسند کیا ہے ‘ اور ان کی (موجودہ ) حالت خوف کو امن سے بدل دے گا ‘ بس وہ میری بندگی کریں اور میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں اور جو اس کے بعد کفر کرے تو ایسے ہی لوگ فاسق ہیں
wa-aqīmū l-ṣalata waātū l-zakata wa-aṭīʿū l-rasūla laʿallakum tur'ḥamūna
نماز قائم کرو ‘ زکوۃ دو اور رسول ﷺ کی اطاعت کرو ‘ امید ہے کہ تم پر رحم کیا جائے گا
lā taḥsabanna alladhīna kafarū muʿ'jizīna fī l-arḍi wamawāhumu l-nāru walabi'sa l-maṣīru
جو لوگ کفر کررہے ہیں ان کے متعلق اس غلط فہمی میں نہ رہو کہ وہ زمین میں اللہ کو عاجز کردیں گے۔ ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ بڑا ہی برا ٹھکانا ہے
yāayyuhā alladhīna āmanū liyastadhinkumu alladhīna malakat aymānukum wa-alladhīna lam yablughū l-ḥuluma minkum thalātha marrātin min qabli ṣalati l-fajri waḥīna taḍaʿūna thiyābakum mina l-ẓahīrati wamin baʿdi ṣalati l-ʿishāi thalāthu ʿawrātin lakum laysa ʿalaykum walā ʿalayhim junāḥun baʿdahunna ṭawwāfūna ʿalaykum baʿḍukum ʿalā baʿḍin kadhālika yubayyinu l-lahu lakumu l-āyāti wal-lahu ʿalīmun ḥakīmun
اے لوگو جو ایمان لائے ہو ‘ لازم ہے کہ تمہارے لونڈی غلام اور تمہارے وہ بچے جو ابھی عقل کی حد کو نہیں پہنچے ہیں ‘ تین اوقات میں اجازت لے کر تمہارے پاس آیا کریں : صبح کی نماز سے پہلے اور دوپہر کو جب کہ تم کپڑے اتار کر رکھ دیتے ہو ‘ اور عشاء کی نماز کے عبد۔ یہ تین وقت تمہارے لیے پردے کے وقت ہیں۔ ان کے بعد وہ بلا اجازت آئیں تو نہ تم پر کوئی گناہ ہے ‘ نہ ان پر۔ تمہیں ایک دوسرے کے پاس بار بار آناہی ہوتا ہے ‘ اس طرح اللہ تمہارے لیے اپنے ارشادات کی توضیح کرتا ہے ‘ اور وہ علیم و حکیم ہے
wa-idhā balagha l-aṭfālu minkumu l-ḥuluma falyastadhinū kamā is'tadhana alladhīna min qablihim kadhālika yubayyinu l-lahu lakum āyātihi wal-lahu ʿalīmun ḥakīmun
اور جب تمہارے بچے عقل کی حد کو پہنچ جائیں تو چاہیے کہ اسی طرح اجازت لے کر آیا کریں جس طرح ان کے بڑے اجازت لیتے رہے ہیں ‘ اس طرح اللہ اپنی آیات تمہارے سامنے کھولتا ہے اور وہ علیم و حکیم ہے “۔
wal-qawāʿidu mina l-nisāi allātī lā yarjūna nikāḥan falaysa ʿalayhinna junāḥun an yaḍaʿna thiyābahunna ghayra mutabarrijātin bizīnatin wa-an yastaʿfif'na khayrun lahunna wal-lahu samīʿun ʿalīmun
” اور جو عورتیں جوانی سے گزری بیٹھی ہوں ‘ نکاح کی امید دار نہ ہوں ‘ وہ اگر اپنی چادریں اتار کر رکھ دیں تو ان پر کوئی گناہ نہیں ‘ بشرطیکہ زینت کی نمائش کرنے والی نہ ہوں۔ تاہم وہ بھی حیا داری ہی برتیں تو ان کے حق میں اچھا ہے اور اللہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے
laysa ʿalā l-aʿmā ḥarajun walā ʿalā l-aʿraji ḥarajun walā ʿalā l-marīḍi ḥarajun walā ʿalā anfusikum an takulū min buyūtikum aw buyūti ābāikum aw buyūti ummahātikum aw buyūti ikh'wānikum aw buyūti akhawātikum aw buyūti aʿmāmikum aw buyūti ʿammātikum aw buyūti akhwālikum aw buyūti khālātikum aw mā malaktum mafātiḥahu aw ṣadīqikum laysa ʿalaykum junāḥun an takulū jamīʿan aw ashtātan fa-idhā dakhaltum buyūtan fasallimū ʿalā anfusikum taḥiyyatan min ʿindi l-lahi mubārakatan ṭayyibatan kadhālika yubayyinu l-lahu lakumu l-āyāti laʿallakum taʿqilūna
کوئی حرج نہیں اگر کوئی اندھا ‘ یا لنگڑا یا مریض (کسی کے گھر سے کھالے ) اور نہ تمہارے اوپر اس میں کوئی مضائقہ ہے کہ اپنے گھروں سے کھائو یا اپنے باپ دادا کے گھروں سے ‘ یا اپنی ماں نانی کے گھروں سے ‘ یا اپنے بھائیوں کے گھروں سے ‘ یا اپنی بہنوں کے گھروں سے ‘ یا اپنے چچائوں کے گھروں سے ‘ یا اپنی پھوپھیوں کے گھروں سے ‘ یا اپنے ماموئوں کے گھروں سے ‘ یا اپنی خالائوں کے گھروں سے ‘ یا ان گھروں سے جن کی کنجیاں تمہاری سپرد گی میں ہوں ‘ یا اپنے دوستوں کے گھروں سے۔ اس میں بھی کوئی حرج نہیں کہ تم لوگ مل کر کھائو یا الگ الگ۔ البتہ جب گھروں میں داخل ہوا کرو تو اپنے لوگوں کو سلام کیا کرو ‘ دعائے خیر ‘ اللہ کی طرف سے مقرر فرمائی ہوئی ‘ بڑی بابرکت اور پاکیزہ۔ اس طرح اللہ تعالیٰ تمہارے سامنے آیات بیان کرتا ہے ‘ توقع ہے کہ تم سمجھ بوجھ سے کام لوگے “
innamā l-mu'minūna alladhīna āmanū bil-lahi warasūlihi wa-idhā kānū maʿahu ʿalā amrin jāmiʿin lam yadhhabū ḥattā yastadhinūhu inna alladhīna yastadhinūnaka ulāika alladhīna yu'minūna bil-lahi warasūlihi fa-idhā is'tadhanūka libaʿḍi shanihim fadhan liman shi'ta min'hum wa-is'taghfir lahumu l-laha inna l-laha ghafūrun raḥīmun
مومن تو اصل میں وہی ہیں جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کو دل سے مانیں اور جب کسی اجتماعی کام کے موقع پر رسول ﷺ کے ساتھ ہوں۔ تو اس سے اجازت لیے بغیر نہ جائیں۔ اے نبی ﷺ ‘ جو لوگ تم سے اجازت مانگتے ہیں وہی اللہ اور رسول ﷺ کے ماننے والے ہیں ‘ پس جب وہ اپنے کسی کام سے اجازت مانگیں تو جسے تو چاہو ‘ اجازت دے دیا کرو۔ اور ایسے لوگوں کے حق میں اللہ سے دعائے مغفرت کیا کرو ‘ اللہ یقیناً غفورورحیم ہے
lā tajʿalū duʿāa l-rasūli baynakum kaduʿāi baʿḍikum baʿḍan qad yaʿlamu l-lahu alladhīna yatasallalūna minkum liwādhan falyaḥdhari alladhīna yukhālifūna ʿan amrihi an tuṣībahum fit'natun aw yuṣībahum ʿadhābun alīmun
مسلمانو ‘ اپنے درمیان رسول کے بلانے کو آپس میں ایک دوسرے کا سابلانا نہ سمجھ بیٹھو۔ اللہ ان لوگوں کو خوب جانتا ہے جو تم میں ایسے ہیں کہ ایک دوسرے کی آڑ لیتے ہوئے چپکے سے سٹک جاتے ہیں۔ رسول ﷺ کے حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ڈرنا چاہیے کہ وہ کسی فتنے میں گرفتار نہ ہوجائیں یا ان پر دردناک عذاب نہ آجائے
alā inna lillahi mā fī l-samāwāti wal-arḍi qad yaʿlamu mā antum ʿalayhi wayawma yur'jaʿūna ilayhi fayunabbi-uhum bimā ʿamilū wal-lahu bikulli shayin ʿalīmun
خبر دار رہو ‘ آسمان و زمین میں جو کچھ ہے اللہ کا ہے۔ تم جس روش پر بھی ہو اللہ اس کو جانتا ہے۔ جس روز لوگ اس کی طرف پلٹائے جائیں گے وہ انہیں بتا دے گا کہ وہ کیا کچھ کر کے آئے ہیں۔ وہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے ‘