Go to Allah Before its to Late
- Fajr:3:25 am
- Dhuhr:12:04 pm
- Asr:5:00 pm
- Maghrib:7:06 pm
- Isha'a:8:45 pm

20: سورة طه
بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
In the Name of Allah—the Most Compassionate, Most Merciful.
tta-ha
طہ ‘
mā anzalnā ʿalayka l-qur'āna litashqā
ہم نے یہ قرآن تم پر اس لئے نازل نہیں کیا ہے کہ تم مصیبت میں پڑجائو۔
illā tadhkiratan liman yakhshā
یہ تو ایک یاد دہانی ہے ہر اس شخص کے لئے جو ڈرے۔
tanzīlan mimman khalaqa l-arḍa wal-samāwāti l-ʿulā
نازل کیا گیا ہے اس ذات کی طرف سے جس نے پیدا کیا ہے زمین کو اور بلند آسمانوں کو۔
al-raḥmānu ʿalā l-ʿarshi is'tawā
وہ رحمن (کائنات کے ) تخت سلطنت پر جلوہ فرما ہے۔
lahu mā fī l-samāwāti wamā fī l-arḍi wamā baynahumā wamā taḥta l-tharā
مالک ہے ان سب چیزوں کا جو آسمانوں اور زمین میں ہیں اور جو زمین و آسمان کے درمیان ہیں اور جو مٹی کے نیچے ہیں۔
wa-in tajhar bil-qawli fa-innahu yaʿlamu l-sira wa-akhfā
تم چاہے تو اپنی بات پکار کر کہو ‘ وہ تو چپکے سے کہی ہوئی بات بلکہ اس سے مخفی تر بات بھی جانتا ہے۔
al-lahu lā ilāha illā huwa lahu l-asmāu l-ḥus'nā
وہ اللہ ہے ‘ اس کے سوا کوئی خدا نہیں ‘ اس کے لیے بہترین نام ہیں
wahal atāka ḥadīthu mūsā
کیا موسیٰ ؐ کا قصہ تمہیں معلوم ہے ‘
idh raā nāran faqāla li-ahlihi um'kuthū innī ānastu nāran laʿallī ātīkum min'hā biqabasin aw ajidu ʿalā l-nāri hudan
جب دیکھا موسیٰ نے آگ کو تو کہا اپنے اہل سے ذرا ٹھہرو ‘ میں نے ایک آگے دیکھی ہے ‘ شاید میں تمہارے لئے ایک آدھ انگارا لے آئوں یا اس آگ پر مجھے کوئی راہنمائی مل جائے۔
falammā atāhā nūdiya yāmūsā
’ وہاں پہنچا تو پکارا گیا ” اے موسیٰ !
innī anā rabbuka fa-ikh'laʿ naʿlayka innaka bil-wādi l-muqadasi ṭuwan
میں ہی تیرا رب ہوں ‘ جو تیاں اتاردے ‘ تو وادی مقدس طویٰ میں ہے
wa-anā ikh'tartuka fa-is'tamiʿ limā yūḥā
اور میں نے تجھ کو چن لیا “ سن جو کچھ وحی کیا جاتا ہے
innanī anā l-lahu lā ilāha illā anā fa-uʿ'bud'nī wa-aqimi l-ṣalata lidhik'rī
میں ہی اللہ ہوں ‘ میرے سوا کوئی خدا نہیں ہے۔ پس تو میری بندگی کر اور میری یاد کے لئے نماز قائم کر۔
inna l-sāʿata ātiyatun akādu ukh'fīhā lituj'zā kullu nafsin bimā tasʿā
قیامت کی گھڑی ضرور آنیوالی ہے۔ میں اس کا وقت مخفی رکھنا چاہتا ہوں تاک ہر متنفس اپنی سعی کے مطابق بدلہ پائے
falā yaṣuddannaka ʿanhā man lā yu'minu bihā wa-ittabaʿa hawāhu fatardā
پس کوئی ایسا شخص جو اس پر ایمان نہیں لاتا اور اپنی خواہش نفس کا بندہ بن گیا ‘ تجھ کو اس گھڑی کی فکر سے نہ روک دے ورنہ تو ہلاکت میں پڑجائے گا “
wamā til'ka biyamīnika yāmūsā
اور اے موسیٰ ‘ یہ تیرے ہاتھ میں کیا ؟
qāla hiya ʿaṣāya atawakka-u ʿalayhā wa-ahushu bihā ʿalā ghanamī waliya fīhā maāribu ukh'rā
’ اور اے موسیٰ ‘ یہ تیرے ہاتھ میں کیا ؟ “ موسیٰ نے جواب دیا ” یہ میری لاٹھی ہے ‘ اس پر ٹیک لگا کر چلتا ہوں ‘ اس سے اپنی بکریوں کے لیے پتے جھاڑتا ہوں ‘ اور بھی بہت سے کام ہیں جو میں اس سے لیتا ہوں “۔
qāla alqihā yāmūsā
فرمایا پھینک دے اس کو موسیٰ
fa-alqāhā fa-idhā hiya ḥayyatun tasʿā
اس نے پھینک دیا اور یکایک وہ ایک سانپ تھی جو دوڑ رہا تھا۔
qāla khudh'hā walā takhaf sanuʿīduhā sīratahā l-ūlā
فرمایا ” پکڑلے اس کو اور ڈر نہیں ‘ ہم اسے پھر ویسا ہی کردیں گے جیسی یہ تھی “
wa-uḍ'mum yadaka ilā janāḥika takhruj bayḍāa min ghayri sūin āyatan ukh'rā
اور ذرا اپنا ہاتھ اپنی بغل میں دبا ‘ چمکتا ہوا نکلے گا بغیر کسی تکلیف کے ‘ یہ دوسرے نشانی ہے “۔
linuriyaka min āyātinā l-kub'rā
اس لئے کہ ہم تجھے اپنی بڑی نشانیاں دکھانے والے ہیں۔
idh'hab ilā fir'ʿawna innahu ṭaghā
اب تو فرعون کے پاس جا ‘ وہ سرکش ہوگیا ہے
qāla rabbi ish'raḥ lī ṣadrī
موسیٰ نے عرض کیا : ” پروردگار ‘ میرا سینہ کھول دے ‘
wayassir lī amrī
اور میرے کام کو میرے لئے آسان کر دے
wa-uḥ'lul ʿuq'datan min lisānī
اور میری زبان کی گرہ سلجھا دے
yafqahū qawlī
تاکہ لوگ میری بات سمجھ سکیں
wa-ij'ʿal lī wazīran min ahlī
اور میرے لئے میرے اپنے کنبے سے ایک وزیر مقرر کر دے۔
hārūna akhī
ہارون ‘ جو میرا بھائی ہے۔
ush'dud bihi azrī
اس کے ذریعہ سے میرا ہاتھ مضبوط کر
wa-ashrik'hu fī amrī
اور اس کو میرے کام میں شریک کر دے ‘
kay nusabbiḥaka kathīran
تاکہ ہم خوب تیری پاکی بیان کریں
wanadhkuraka kathīran
اور خوب تیرا چرچا کریں۔
innaka kunta binā baṣīran
تو ہمیشہ ہمارے حال پر نگراں رہا ہے “۔
qāla qad ūtīta su'laka yāmūsā
فرمایا “ دیا گیا جو تو نے مانگا اے موسیٰ (علیہ السلام) ! ‘
walaqad manannā ʿalayka marratan ukh'rā
ہم نے پھر ایک مرتبہ تجھ پر احسان کیا۔
idh awḥaynā ilā ummika mā yūḥā
یاد کر وہ وقت جبکہ ہم نے تیری ماں کو اشارہ کیا ‘
ani iq'dhifīhi fī l-tābūti fa-iq'dhifīhi fī l-yami falyul'qihi l-yamu bil-sāḥili yakhudh'hu ʿaduwwun lī waʿaduwwun lahu wa-alqaytu ʿalayka maḥabbatan minnī walituṣ'naʿa ʿalā ʿaynī
ایسا اشارہ جو وحی کے ذریعہ سے ہی کیا جاتا ہے کہ اس بچے کو صندوق میں رکھ دے اور صندوق کو دریا میں چھوڑ دے۔ دریا اسے ساحل پر پھینک دے گا اور اسے میرا دشمن اور اس بچے کا دشمن اٹھا لے گا۔ میں نے اپنی طرف سے تجھ پر محبت طاری کردی اور ایسا انتظام کیا کہ تو میری نگرانی میں پالا جائے۔
idh tamshī ukh'tuka fataqūlu hal adullukum ʿalā man yakfuluhu farajaʿnāka ilā ummika kay taqarra ʿaynuhā walā taḥzana waqatalta nafsan fanajjaynāka mina l-ghami wafatannāka futūnan falabith'ta sinīna fī ahli madyana thumma ji'ta ʿalā qadarin yāmūsā
یاد کر جبکہ تیری بہن چل رہی تھی ‘ پھر جاکر کہتی ہے ‘ میں تمہیں اس کا پتہ دوں جو اس بچے کی پرورش اچھی طرح کرے ؟ اس طرح ہم نے تجھے پھر تیری ماں کے پاس پہنچا دیا تاکہ اس کی آنکھ ٹھنڈی رہے اور وہ رنجیدہ نہ ہو۔ اور (یہ بھی یاد کر کہ) تو نے ایک شخص کو قتل کردیا تھا ‘ ہم نے تجھے اس پھندے سے نکالا اور تجھے مختلف آزمائشوں سے گزارا اور تو مدین کے لوگوں میں کئی سال ٹھہرا رہا۔ پھر اب ٹھیک اپنے وقت پر تو آگیا ہے اے موسیٰ
wa-iṣ'ṭanaʿtuka linafsī
میں نے تجھ کو اپنے کا کام بنا لیا ہے “۔
idh'hab anta wa-akhūka biāyātī walā taniyā fī dhik'rī
جا ‘ تو اور تیرا بھائی میری نشانیوں کے ساتھ۔ اور دیکھو ‘ تم میری یاد میں تقصیر نہ کرنا۔
idh'habā ilā fir'ʿawna innahu ṭaghā
جائو ‘ تم دونوں فرعون کے پاس کہ وہ سرکش ہوگیا ہے
faqūlā lahu qawlan layyinan laʿallahu yatadhakkaru aw yakhshā
اس سے نرمی کے ساتھ بات کرنا شاید کہ وہ نصیحت قبول کرے یا ڈر جائے “۔
qālā rabbanā innanā nakhāfu an yafruṭa ʿalaynā aw an yaṭghā
دونوں نے عرض کیا ” پروردگار ‘ ہمیں اندیشہ ہے کہ وہ ہم پر زیادتی کرے گا ‘ یا پل پڑے گا “
qāla lā takhāfā innanī maʿakumā asmaʿu wa-arā
فرمایا : ” ڈرو مت ‘ میں تمہارے ساتھ ہوں ‘ سب کچھ سن رہا ہوں اور دیکھ رہا ہوں۔
fatiyāhu faqūlā innā rasūlā rabbika fa-arsil maʿanā banī is'rāīla walā tuʿadhib'hum qad ji'nāka biāyatin min rabbika wal-salāmu ʿalā mani ittabaʿa l-hudā
جائو اس کے پاس اور کہو کہ ہم تیرے رب کے فرستادے ہیں ‘ بنی اسرائیل کو ہمارے ساتھ جانے کے لئے چھوڑ دے اور ان کو تکلیف نہ دے۔ ہم تیرے پاس تیرے رب کی نشانی لے کر آئے اور سلامتی ہے اس کے لیے جو راہ راست کی پیروی کرے۔
innā qad ūḥiya ilaynā anna l-ʿadhāba ʿalā man kadhaba watawallā
ہم کو وحی سے بتایا گیا ہے کہ عذاب ہے اس کے لئے جو جھٹلائے اور منہ موڑے “۔
qāla faman rabbukumā yāmūsā
” فرعون نے کہا اچھا پھر تم دونوں کا رب کون ہے اے موسیٰ ؟
qāla rabbunā alladhī aʿṭā kulla shayin khalqahu thumma hadā
موسیٰ نے کہا ، ہمارا رب وہ ہے جس نے ہر چیز کو اس کی ساخت بخشی۔ پھر اس کو راستہ بتایا۔ ‘
qāla famā bālu l-qurūni l-ūlā
” فرعون بولا ” اور پہلے جو نسلیں گزر چکی ہیں انکی پھر کیا حالت تھی ؟
qāla ʿil'muhā ʿinda rabbī fī kitābin lā yaḍillu rabbī walā yansā
’ موسیٰ نے کہا ” اس کا علم میرے رب کے پاس ایک نوشتے میں محفوظ ہے میرا رب نہ چوکتا ہے ، نہ بھولتا ہے۔ “
alladhī jaʿala lakumu l-arḍa mahdan wasalaka lakum fīhā subulan wa-anzala mina l-samāi māan fa-akhrajnā bihi azwājan min nabātin shattā
” وہی جس نے تمہارے لئے زمین کو گہوارہ بنایا اور اس میں تمہارے چلنے کو راستے بنائے اور اوپر سے پانی برسایا “ ‘ پھر اس کے ذریعہ سے مختلف اقسام کی پیداوار نکالی۔
kulū wa-ir'ʿaw anʿāmakum inna fī dhālika laāyātin li-ulī l-nuhā
کھائو اور اپنے جانوروں کو بھی چرائو۔ یقینا اس میں بہت سی نشانیاں ہیں عقل رکھنے والوں کے لئے۔ “
min'hā khalaqnākum wafīhā nuʿīdukum wamin'hā nukh'rijukum tāratan ukh'rā
” اسی زمین سے ہم نے تم کو پیدا کیا ہے ، اسی میں ہم تمہیں واپس لے جائیں گے ار اسی سے تم کو دوبارہ نکالیں گے۔
walaqad araynāhu āyātinā kullahā fakadhaba wa-abā
ہم نے فرعون کو اپنی سب ہی نشانیاں دکھائیں مگر وہ جھٹلائے چلا گیا اور نہ مانا۔ “
qāla aji'tanā litukh'rijanā min arḍinā bisiḥ'rika yāmūsā
” کہنے لگا ” اے موسیٰ کیا تو ہمارے پاس اس لئے آیا ہے کہ اپنے جادو کے زور سے ہم کو ہمارے ملک سے نکال باہر کرے ؟
falanatiyannaka bisiḥ'rin mith'lihi fa-ij'ʿal baynanā wabaynaka mawʿidan lā nukh'lifuhu naḥnu walā anta makānan suwan
اچھا ہم بھی تیرے مقابلے میں ویسا ہی جادو لاتے ہیں۔ طے کرلے کب اور کہاں مقابلہ کرنا ہے۔ نہ ہم اس قرار داد سے پھریں گے نہ تو پھریو۔ کھلے میدان میں سامنے آ جا۔ ‘
qāla mawʿidukum yawmu l-zīnati wa-an yuḥ'shara l-nāsu ḍuḥan
‘ موسیٰ نے کہا ” جشن کا دن طے ہوا اور دن چڑھے لوگ جمع ہوں۔ “
fatawallā fir'ʿawnu fajamaʿa kaydahu thumma atā
’ فرعون نے پلٹ کر اپنے سارے جھنڈے جمع کئے اور ہم میدان مقابلہ میں ہیں۔
qāla lahum mūsā waylakum lā taftarū ʿalā l-lahi kadhiban fayus'ḥitakum biʿadhābin waqad khāba mani if'tarā
” موسیٰ نے (عین موقع پر گروہ مقابل کو مخاطب کر کے ) کہا ” شامت کے مارو ، نہ جھوٹی تہمتیں باندھو اللہ پر ، ورنہ وہ ایک سخت عذاب سے تمہارا ستیاناس کر دے گا۔ جھوٹ جس نے بھی گھڑا وہ نامراد ہوا۔ “
fatanāzaʿū amrahum baynahum wa-asarrū l-najwā
” یہ سن کر ان کے درمیان اختلاف رائے ہوگیا اور وہ چپکے چپکے باہم مشورہ کرنے لگے۔
qālū in hādhāni lasāḥirāni yurīdāni an yukh'rijākum min arḍikum bisiḥ'rihimā wayadhhabā biṭarīqatikumu l-muth'lā
آخر کار کچھ لوگوں نے کہا کہ ” یہ دونوں تو محض جادوگر ہیں۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ اپنے جادو کے زور سے تم کو تمہاری زمین سے بےدخل کردیں اور تمہارے مثالی طریق کزندگی کا خاتمہ کردیا۔
fa-ajmiʿū kaydakum thumma i'tū ṣaffan waqad aflaḥa l-yawma mani is'taʿlā
اپنی ساری تدبیریں آج اکٹھی کرلو اور ایکا کر کے میدان میں آ جائو ۔ بس یہ سمجھ لو کہ آج و غالت رہا وہ جیت گیا۔ “
qālū yāmūsā immā an tul'qiya wa-immā an nakūna awwala man alqā
” جادو گر بولے ” موسیٰ تم پھینکتے ہو یا پہلے ہم پھینکیں “۔ یہ ان کی جانب سے میدان میں دعوت مقابلہ ہے۔
qāla bal alqū fa-idhā ḥibāluhum waʿiṣiyyuhum yukhayyalu ilayhi min siḥ'rihim annahā tasʿā
” موسیٰ نے کہا ” نہیں تم ہی پھینکو۔ ‘’ یکایک ان کی رسیاں اور ان کی لاٹھیاں ان کے جادو کے زور سے موسیٰ کو دوڑتی ہوئی محسوس ہونے لگیں ،
fa-awjasa fī nafsihi khīfatan mūsā
موسیٰ اپنے دل میں ڈر گیا۔ “
qul'nā lā takhaf innaka anta l-aʿlā
” ہم نے کہا ” مت ڈر ، تو ہی غالب رہے گا ،
wa-alqi mā fī yamīnika talqaf mā ṣanaʿū innamā ṣanaʿū kaydu sāḥirin walā yuf'liḥu l-sāḥiru ḥaythu atā
پھینک جو کچھ تیرے ہاتھ میں ہے ، ابھی ان کی ساری بناوٹی چیزوں کو نگلے جاتا ہے۔ یہ جو کچھ بنا کر لائے ہیں۔ یہ تو جادو گر کا فریب ہے۔ اور جادوگر کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا ، خواہ کسی شان سے وہ آئے۔ “
fa-ul'qiya l-saḥaratu sujjadan qālū āmannā birabbi hārūna wamūsā
” آخر کو یہی ہوا کہ سارے جادوگر سجدے میں گرا دیئے گئے اور وہ پکار اٹھے “ مان لیا ہم نے ہارون اور موسیٰ کے رب کو۔ “
qāla āmantum lahu qabla an ādhana lakum innahu lakabīrukumu alladhī ʿallamakumu l-siḥ'ra fala-uqaṭṭiʿanna aydiyakum wa-arjulakum min khilāfin wala-uṣallibannakum fī judhūʿi l-nakhli walataʿlamunna ayyunā ashaddu ʿadhāban wa-abqā
’ فرعون نے کہا ” تم اس پر ایمان لے آئے قبل اس کے کہ میں تمہیں اس کی اجازت دیتا ؟ معلوم ہوگیا کہ یہ تمہارا گروہ ہے جس نے تمہیں جادو گری سکھائی تھی۔ اچھا ، اب میں تمہارے پائوں مخالف سمتوں سے کٹوایا ہوں اور کھجور کے تنوں پر تم کو سولی دیتا ہے۔ پھر تمہیں پتہ چل جائے گا کہ ہم دونوں میں سے کس کا عذاب زیادہ سخت اور دیرپا ہے۔ “
qālū lan nu'thiraka ʿalā mā jāanā mina l-bayināti wa-alladhī faṭaranā fa-iq'ḍi mā anta qāḍin innamā taqḍī hādhihi l-ḥayata l-dun'yā
’ یعنی میں تمہیں زیادہ سخت سزا دے سکتا ہوں یا موسیٰ ۔ جادوگروں نے جواب دیا۔ ” قسم ہے اس ذات کی جس نے ہمیں پیدا کیا ہے ، یہ ہرگز نہیں ہو سکتا کہ ہم روشن نشانیاں اسامنے آنے کے بعد بھی (صداقت پر) تجھے ترجیح دیں۔ تو جو کچھ کرنا چاہئے کرلے۔ تو زیادہ سے زیادہ بس اسی دنیا کی زنگدی کا فیصلہ کرسکتا ہے۔
innā āmannā birabbinā liyaghfira lanā khaṭāyānā wamā akrahtanā ʿalayhi mina l-siḥ'ri wal-lahu khayrun wa-abqā
ہم تو اپنے رب پر ایمان لے آئے تاکہ وہ ہماری خطائیں معاف کر دے اور اس جادوگری سے ، جس پر تو نے ہمیں مجبور کیا تھا ، درگزر فرمائے۔ اللہ ہی اچھا ہے اور وہی باقی رہنے والا ہے۔ “
innahu man yati rabbahu muj'riman fa-inna lahu jahannama lā yamūtu fīhā walā yaḥyā
” یہ کہ جو مجرم بن کر اپنے رب کے حضور حاضر ہوگا اس کے لئے جہنم ہے جس میں وہ نہ جیے گا نہ مرے گا
waman yatihi mu'minan qad ʿamila l-ṣāliḥāti fa-ulāika lahumu l-darajātu l-ʿulā
اور جو اس کے حضور مومن کی حیثیت سے حاضر ہوگا جس نے نیک عمل کئے ہوں گے ، ایسے سب لوگوں کے لئے بلند درجے ہیں ،
jannātu ʿadnin tajrī min taḥtihā l-anhāru khālidīna fīhā wadhālika jazāu man tazakkā
سدا بہار باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہوں گی ، ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ یہ جزا ہے اس شخص کی جو پاکیزگی اختیار کرے۔ “
walaqad awḥaynā ilā mūsā an asri biʿibādī fa-iḍ'rib lahum ṭarīqan fī l-baḥri yabasan lā takhāfu darakan walā takhshā
” ہم نے موسیٰ پر وحی کی کہ اب راتوں رات میرے بندوں کو لے کر چل پڑ ، اور انکے لئے سمندر میں سے سوکھی سڑک بنا لے ، تجھے کسی کے تعاقب کا ذرا خوف نہ ہو اور نہ (سمندر کے بیچ سے گزرتے ہوئے) ڈر لگے۔
fa-atbaʿahum fir'ʿawnu bijunūdihi faghashiyahum mina l-yami mā ghashiyahum
پیچھے سے فرعون اپنے لشکر لے کر پہنچا ، اور پھر سمندر ان پر چھا گیا جیسا کہ چھا جانے کا حق تھا۔
wa-aḍalla fir'ʿawnu qawmahu wamā hadā
فرعون نے اپنی قوم کو گمراہ ہی کیا تھا ، کوئی صحیح رہنمائی نہیں کی تھی۔ “
yābanī is'rāīla qad anjaynākum min ʿaduwwikum wawāʿadnākum jāniba l-ṭūri l-aymana wanazzalnā ʿalaykumu l-mana wal-salwā
اے بنی اسرائیل ، ہم نے تم کو تمہارے دشمن سے نجات دی ، اور طور کے دائیں جانب تمہاری حاضری کے لئے وقت مقرر کیا اور تم پر من وسلویٰ اتارا
kulū min ṭayyibāti mā razaqnākum walā taṭghaw fīhi fayaḥilla ʿalaykum ghaḍabī waman yaḥlil ʿalayhi ghaḍabī faqad hawā
کھائو ہمارا دیا ہوا پاک رزق اور اسے کھا کر سرکشی نہ کرو ، ورنہ تم پر میرا غضب ٹوٹ پڑے گا۔ اور جس پر میرا غضب ٹوٹا وہ پھر گر کر ہی رہا۔
wa-innī laghaffārun liman tāba waāmana waʿamila ṣāliḥan thumma ih'tadā
البتہ جو توبہ کرلے اور ایمان لائے اور نیک عمل کرے ، پھر سیدھا چلتا رہے اس کے لئے میں بہت درگزر کرنے والا ہوں۔
wamā aʿjalaka ʿan qawmika yāmūsā
اور کیا چیز تمہیں اپنی قوم سے پہلے لے آئی اے موسیٰ ؟
qāla hum ulāi ʿalā atharī waʿajil'tu ilayka rabbi litarḍā
اس نے عرض کیا ” وہ بس میرے پیچھے آ ہی رہے ہیں۔ میں جلدی کر کے تیرے حضور آگیا ہوں ، اے میرے رب ، تاکہ تو مجھ سے خوش ہوجائے ،
qāla fa-innā qad fatannā qawmaka min baʿdika wa-aḍallahumu l-sāmiriyu
فرمایا ” اچھا تو سنو ، ہم نے تمہارے پیچھے تمہاری قوم کو آزمائش میں ڈال دیا اور سامری نے انہیں گمراہ کر ڈالا۔
farajaʿa mūsā ilā qawmihi ghaḍbāna asifan qāla yāqawmi alam yaʿid'kum rabbukum waʿdan ḥasanan afaṭāla ʿalaykumu l-ʿahdu am aradttum an yaḥilla ʿalaykum ghaḍabun min rabbikum fa-akhlaftum mawʿidī
موسیٰ سخت غصے اور رنج کی حالت میں اپنی قوم کی طرف پلٹا۔ جا کر اس نے کہا ” اے میری قوم کے لوگو ، کیا تمہارے رب نے تم سے اچھے وعدے نہیں کئے تھے ؟ کیا تمہیں دن لگ گئے ہیں ؟ یا تم اپنے رب کا غضب ہی اپنے اوپر لانا چاہتے تھے کہ تم نے مجھ سے وعدہ خلافی کی ؟
qālū mā akhlafnā mawʿidaka bimalkinā walākinnā ḥummil'nā awzāran min zīnati l-qawmi faqadhafnāhā fakadhālika alqā l-sāmiriyu
انہوں نے جواب دیا ” ہم نے آپ سے وعدہ خلافی کچھ اپنے اختیار سے نہیں کی ، معاملہ یہ ہوا کہ لوگوں کے زیورات کے بوجھ سے ہم لد گئے تھے اور ہم نے بس ان کو پھینک دیا تھا۔ “ پھر اسی طرح سامری نے بھی کچھ ڈالا
fa-akhraja lahum ʿij'lan jasadan lahu khuwārun faqālū hādhā ilāhukum wa-ilāhu mūsā fanasiya
ور ان کے لئے ایک بچھڑے کی مورت بنا کر نکال لایا جس میں سے بیل کی سی آواز نکلتی تھی۔ لوگ پکار اٹھے ” یہی ہے تمہارا خدا اور موسیٰ کا خدا ، موسیٰ اسے بھول گیا۔
afalā yarawna allā yarjiʿu ilayhim qawlan walā yamliku lahum ḍarran walā nafʿan
کیا وہ دیکھتے نہ تھے کہ نہ وہ ان کی بات کا جواب دیتا ہے اور نہ ان کے نفع و نقصان کا کچھ اختیار رکھتا ہے ؟
walaqad qāla lahum hārūnu min qablu yāqawmi innamā futintum bihi wa-inna rabbakumu l-raḥmānu fa-ittabiʿūnī wa-aṭīʿū amrī
ہارون (موسی کے آنے سے) پہلے ہی ان سے کہ چکا تھا کہ لوگو تم اس کی وجہ سے فتنے میں پڑگئے ہو تمہارا رب تو حمن ہے پس تم میری پیروی کرو اور میری بات مانو۔
qālū lan nabraḥa ʿalayhi ʿākifīna ḥattā yarjiʿa ilaynā mūsā
مگر انہوں نے اس سے کہہ دیا کہ ہم تو اسی کی پرستش کرتے رہیں گے جب تک کہ موسیٰ ہمارے پاس واپس نہ آجائے۔
qāla yāhārūnu mā manaʿaka idh ra-aytahum ḍallū
موسیٰ (قوم کو ڈاٹنے کے بعد ہارون کی طرف پلٹے اور) بولے ” ہارون تم نے جب کہا تھا کہ یہ گمراہ ہو رہے ہیں
allā tattabiʿani afaʿaṣayta amrī
تو کس چیز نے تمہارا ہاتھ پکڑا تھا کہ میرے طریقے پر عمل نہ کرو ؟ کیا تم نے میرے حکم کی خلاف ورزی کی ؟
qāla yabna-umma lā takhudh biliḥ'yatī walā birasī innī khashītu an taqūla farraqta bayna banī is'rāīla walam tarqub qawlī
ہارون نے جواب دیا ” اے میری ماں کے بیٹے ، میری داڑھی نہ پکڑ ، نہ میرے سر کے بال کھینچ ، مجھے اس بات کا ڈر تھا کہ تو آ کر کہے گا تم نے بنی اسرائیل میں پھوٹ ڈال دی اور میری بات کا پاس نہ کیا۔
qāla famā khaṭbuka yāsāmiriyyu
موسیٰ نے کہا ” اور سامری ، تیرا کیا معاملہ ہے ؟
qāla baṣur'tu bimā lam yabṣurū bihi faqabaḍtu qabḍatan min athari l-rasūli fanabadhtuhā wakadhālika sawwalat lī nafsī
اس نے جواب دیا ” میں نے وہ چیز دیکھی جو ان لوگوں کو نظر نہ آئی ، پس میں نے رسول کے نقش قدم سے ایک رسی اٹھا لی اور اس کو ڈال دیا۔ میرے نفس نے مجھے کچھ ایسا ہی سمجھایا۔
qāla fa-idh'hab fa-inna laka fī l-ḥayati an taqūla lā misāsa wa-inna laka mawʿidan lan tukh'lafahu wa-unẓur ilā ilāhika alladhī ẓalta ʿalayhi ʿākifan lanuḥarriqannahu thumma lanansifannahu fī l-yami nasfan
موسیٰ نے کہا ” اچھا تو جا ، اب زندگی بھر تجھے یہی پکاتے رہنا ہے کہ مجھے نہ چھونا اور تیرے لئے باز پرس کا ایک وقت مقرر ہے جو تجھ سے ہرگز نہ ٹلے گا اور دیکھ اپنے اس خدا کو جس پر تو ریجھا ہوا تھا ، اب ہم اسے جلا ڈالیں گے اور ریزہ ریزہ کر کے دریا میں بہا دیں گے۔
innamā ilāhukumu l-lahu alladhī lā ilāha illā huwa wasiʿa kulla shayin ʿil'man
لوگو تمہارا خدا تو بس ایک ہی اللہ ہے ، جس کے سوا کوئی اور خدا نہیں ہے ، ہر چیز پر اس کا علم حاوی ہے۔
kadhālika naquṣṣu ʿalayka min anbāi mā qad sabaqa waqad ātaynāka min ladunnā dhik'ran
اے نبی اس طر ہم پچھلے گزرے ہوئے حالات کی خبریں تم کو سناتے ہیں اور ہم نے خاص اپنے ہاں سے تم کو ایک ” ذکر “ (درس نصیحت) عطا کیا ہے
man aʿraḍa ʿanhu fa-innahu yaḥmilu yawma l-qiyāmati wiz'ran
جو کوئی اس سے منہ موڑے گا وہ قیامت یر وز سخت بار گناہ اٹھائے گا
khālidīna fīhi wasāa lahum yawma l-qiyāmati ḥim'lan
اور ایسے سب لوگ ہمیشہ اس کے وبال میں گرفتار رہیں گے ، اور قیامت کے دن ان کے لئے (اس جرم کی ذمہ داری کا بوجھ) بڑا تکلیف وہ بوجھ ہوگا۔
yawma yunfakhu fī l-ṣūri wanaḥshuru l-muj'rimīna yawma-idhin zur'qan
اس دن جبکہ صور پھونکا جائے گا اور ہم مجرموں کو اس حال میں گھیر لائیں گے کہ ان کی آنکھیں (دہشت کے مارے) پتھرائی ہوئی ہوں گی۔
yatakhāfatūna baynahum in labith'tum illā ʿashran
آپس میں چپکے چپکے کہیں گے کہ ” دنیا میں مشکل ہی سے تم نے کوئی دس دن گزارے ہوں گے۔
naḥnu aʿlamu bimā yaqūlūna idh yaqūlu amthaluhum ṭarīqatan in labith'tum illā yawman
ہمیں خوب معلوم ہے کہ وہ کیا باتیں کر رہے ہوں گے۔ (ہم یہ بھی جانت یہیں کہ ) اس وقت ان میں سے جو زیادہ سے زیادہ محتاط اندازہ لگانے والا ہوگا وہ کہے گا کہ نہیں ، تمہاری دنیا کی زندگی بس ایک دن کی زندگی تھی۔
wayasalūnaka ʿani l-jibāli faqul yansifuhā rabbī nasfan
یہ لوگ تم سے پوچھتے ہیں کہ آخر اس دن یہ پہاڑ کہاں چلے جائیں گے ؟ کہو کہ میرا رب ان کو دھول بنا کر اڑا دے گا
fayadharuhā qāʿan ṣafṣafan
اور زمین کو ایسا ہموار چٹیل میدان بنا دے گا
lā tarā fīhā ʿiwajan walā amtan
کہ اس میں تم کوئی بل اور سلوٹ نہ دیکھو گے۔
yawma-idhin yattabiʿūna l-dāʿiya lā ʿiwaja lahu wakhashaʿati l-aṣwātu lilrraḥmāni falā tasmaʿu illā hamsan
اس روز سب لوگ منادی کی پکار پر سیدھے چلے آئیں گے کوئی ذرا اکڑ نہ دکھا سکے گا اور آوازیں رحمٰن کے آگے دب جائیں گی ، ایک سراسر کے سوا تم کچھ نہ سنو گے۔
yawma-idhin lā tanfaʿu l-shafāʿatu illā man adhina lahu l-raḥmānu waraḍiya lahu qawlan
اس روز شفاعت کارگر نہ ہوگی ، الایہ کہ کسی کو رحمٰن اس کی اجازت دے اور اس کی بات پسند کرے ۔
yaʿlamu mā bayna aydīhim wamā khalfahum walā yuḥīṭūna bihi ʿil'man
وہ لوگوں کا اگلا پچھلا سب حال جانتا ہے اور دوسروں کو اس کا پورا علم نہیں ہے۔
waʿanati l-wujūhu lil'ḥayyi l-qayūmi waqad khāba man ḥamala ẓul'man
لوگوں کے سر اس حی وقیوم کے آگے جھک جائیں گے۔ نامراد ہوگا جو اس وقت کسی ظلم کا بار گناہ اٹھائے ہوئے ہوگا اور کسی ظلم یا حق تلفی کا خطرہ نہ ہو گا
waman yaʿmal mina l-ṣāliḥāti wahuwa mu'minun falā yakhāfu ẓul'man walā haḍman
اس شخص کو جو نیک عمل کرے اور اس کے ساتھ وہ مومن بھی ہو۔
wakadhālika anzalnāhu qur'ānan ʿarabiyyan waṣarrafnā fīhi mina l-waʿīdi laʿallahum yattaqūna aw yuḥ'dithu lahum dhik'ran
اور اے نبی اسی طرح ہم نے اسے قرآن عربی بنا کر نازل کیا ہے اور اس میں طرح طرح سے تنبیہات ہیں ، شاید کہ یہ لوگ کج روی سے بچیں یا ان میں کچھ ہوش کے آثار اس کی بدولت پیدا ہوں۔
fataʿālā l-lahu l-maliku l-ḥaqu walā taʿjal bil-qur'āni min qabli an yuq'ḍā ilayka waḥyuhu waqul rabbi zid'nī ʿil'man
پس بالا و برتر ہے اللہ ، پادشاہ حقیقی ۔ اور دیکھو ، قرآن پڑھنے میں جلدی نہ کرو ، جب تک کہ تمہاری طرف اس کی وحی تکمیل کو نہ پہنچ جائے اور دعا کرو کہ اے پروردگار مجھے مزید علم عطا کر۔
walaqad ʿahid'nā ilā ādama min qablu fanasiya walam najid lahu ʿazman
ہم نے اس سے پہلے آدم کو ایک حکم دیا تھا ، مگر وہ بھول گیا اور ہم نے اس میں عزم نہ پایا۔
wa-idh qul'nā lil'malāikati us'judū liādama fasajadū illā ib'līsa abā
یاد کرو وہ وقت جبکہ ہم نے فرشتوں سے کہا تھا کہ آدم کو سجدہ کرو۔ وہ تو سب سجدہ کر گئے مگر ایک ابلیس تھا کہ انکار کر بیٹھا۔
faqul'nā yāādamu inna hādhā ʿaduwwun laka walizawjika falā yukh'rijannakumā mina l-janati fatashqā
اور اس پر ہم نے آدم سے کہا کہ دیکھو ، یہ تمہارا اور تمہاری بیوی کا دن ہے ایسا نہ ہو کہ یہ تمہیں جنت سے نکلوا دے اور تم مصیبت میں پڑ جائو۔
inna laka allā tajūʿa fīhā walā taʿrā
یہاں تو تمہیں یہ آسائشیں حاصل ہیں کہ نہ بھوکے ننگے رہتے ہو
wa-annaka lā taẓma-u fīhā walā taḍḥā
نہ پیاس اور دھوپ تمہیں ستاتی ہے۔
fawaswasa ilayhi l-shayṭānu qāla yāādamu hal adulluka ʿalā shajarati l-khul'di wamul'kin lā yablā
لیکن شیطان نے اس کو پھسلایا ” کہنے لگا ، آدم ، بتائوں تمہیں وہ درخت جس سے ابدی زندگی اور لازوال سلطنت حاصل ہوتی ہے۔
fa-akalā min'hā fabadat lahumā sawātuhumā waṭafiqā yakhṣifāni ʿalayhimā min waraqi l-janati waʿaṣā ādamu rabbahu faghawā
آخر کار دونوں (میاں بیوی) اس درخت کا پھل کھا گئے۔ نتیجہ یہ ہوا کہف وراً ہی ان کے ستر ایک دوسرے کے آگے کھل گئے اور لگے دونوں اپنے آپ کو جنت کے پتوں سے ڈھانکنے ۔ آدم نے اپنے رب کی نافرمانی کی اور راہ راست سے بھٹک گیا۔
thumma ij'tabāhu rabbuhu fatāba ʿalayhi wahadā
پھر اس کے رب نے اسے برگزیدہ کیا اور اس کی توجہ قبول کرلی اور ہدایت بخشی۔
qāla ih'biṭā min'hā jamīʿan baʿḍukum libaʿḍin ʿaduwwun fa-immā yatiyannakum minnī hudan famani ittabaʿa hudāya falā yaḍillu walā yashqā
اور فرمایا تم دونوں (فریق ، یعنی انسان اور شیطان) یہاں سے اتر جائو۔ تم ایک دوسرے کے دشمن رہو گے۔ اب اگر میری طرف سے تمہیں کوئی ہدایت پہنچے تو جو کوئی میری اس ہدایت کی پیروی کرے گا وہ نہ بھٹکے گا نہ بدبختی میں مبتلا ہو گا
waman aʿraḍa ʿan dhik'rī fa-inna lahu maʿīshatan ḍankan wanaḥshuruhu yawma l-qiyāmati aʿmā
اور جو میرے ” ذکر “ (درس نصیحت) سے منہ موڑے گا اس کے لئے دنیا میں تنگ زندگی ہوگی اور قیامت کے روز ہم اسے اندھا اٹھائیں گے۔
qāla rabbi lima ḥashartanī aʿmā waqad kuntu baṣīran
“ و کہے گا ” پروردگار ، دنیا میں تو میں آنکھوں والا تھا ، یہاں مجھے اندھا کیوں اٹھایا ؟
qāla kadhālika atatka āyātunā fanasītahā wakadhālika l-yawma tunsā
اللہ تعالیٰ فرمائے گا ” ہاں اسی طرح تو ہماری آیات کو جبکہ وہ تیرے پاس آئی تھیں ، تو نے بھلا دیا تھا۔ اسی طر آج تو بھلایا جا رہا ہے۔
wakadhālika najzī man asrafa walam yu'min biāyāti rabbihi walaʿadhābu l-ākhirati ashaddu wa-abqā
“ اس طرح ہم حد سے گزرنے والے اور اپنے رب کی آیات نہ ماننے والے کو (دنیا میں) بدلہ دیتے ہیں اور آخرت کا عذاب زیادہ سخت اور زیادہ دیرپا ہے۔
afalam yahdi lahum kam ahlaknā qablahum mina l-qurūni yamshūna fī masākinihim inna fī dhālika laāyātin li-ulī l-nuhā
پھر کیا ان لوگوں کو (تاریخ کے اس سبق سے) کوئی ہدایت نہ ملی کہ ان سے پہلے کتنی ہی قوموں کو ہم ہلاک کرچکے ہیں جن کی (برباد دشہ) بستیوں میں آج یہ چلتے پھرتے ہیں ؟ درحقیقت اس میں بہت سی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لئے جو عقل سلیم رکھنے والے ہیں۔
walawlā kalimatun sabaqat min rabbika lakāna lizāman wa-ajalun musamman
اگر تیرے رب کی طرف سے پہلے ایک بات طے نہ کردی گئی ہوتی اور مہلت کی ایک مدت مقرر نہ کی جا چکی ہوتی تو ضرور ان کا بھی فیصلہ چکا دیا جاتا۔
fa-iṣ'bir ʿalā mā yaqūlūna wasabbiḥ biḥamdi rabbika qabla ṭulūʿi l-shamsi waqabla ghurūbihā wamin ānāi al-layli fasabbiḥ wa-aṭrāfa l-nahāri laʿallaka tarḍā
پس اے نبی ، جو باتیں یہ لوگ بتاتے ہیں ان پر صبر کرو ، اور پانے رب کی حمد و ثنا کے ساتھ ، اس کی تسبیح کرو ، سورج نکلنے سے پہلے اور غروب ہونے سے پہلے اور رتا کے اوقات میں بھی تسبیح کرو اور دن کے کناروں پر بھی شاید کہ تم راضی ہو جائو۔
walā tamuddanna ʿaynayka ilā mā mattaʿnā bihi azwājan min'hum zahrata l-ḥayati l-dun'yā linaftinahum fīhi wariz'qu rabbika khayrun wa-abqā
نگاہ اٹھا کر بھی نہ دیکھو دنیوی زندگی کی اس شان و شوکت کو جو ہم نے ان میں مختلف قسم کے لوگوں کو دے رکھی ہے۔ وہ تو ہم نے انہیں آزمائش میں ڈالنے کے لئے دی ہے اور تیرے رب کا دیا ہوا رزق حلال ہی بہتر اور پائندہ تر ہے۔
wamur ahlaka bil-ṣalati wa-iṣ'ṭabir ʿalayhā lā nasaluka riz'qan naḥnu narzuquka wal-ʿāqibatu lilttaqwā
اپنے اہل و عیال کو نماز کی تلقین کرو اور خود بھی اس کے پابند رہو۔ ہم تم سے کوئی رزق نہیں چاہتے۔ رزق تو ہم ہی تمہیں دے رہے ہیں اور انجام کی بھلائی تقویٰ ہی کیلئے ہے۔
waqālū lawlā yatīnā biāyatin min rabbihi awalam tatihim bayyinatu mā fī l-ṣuḥufi l-ūlā
وہ کہتے ہیں کہ یہ شخص اپنے رب کی طرف سے کوئی نشانی (معجزہ) کیوں نہیں لاتا ؟ اور کیا ان کے پاس اگلے صحیفوں کی تمام تعلیمات کا بیان واضح نہیں آگیا۔
walaw annā ahlaknāhum biʿadhābin min qablihi laqālū rabbanā lawlā arsalta ilaynā rasūlan fanattabiʿa āyātika min qabli an nadhilla wanakhzā
اگر ہم اس کے آنے سے پہلے ان کو کسی عذاب سے ہلاک کردیتے تو پھر یہی لوگ کہتے کہ اے پروردگار ، تو نے ہمارے پاس کوئی رسول کیوں نہ بھیجا کہ ذلیل و رسوا ہونے سے پہلے ہی ہم تیری آیات کی پیروی اختیار کرلیتے۔
qul kullun mutarabbiṣun fatarabbaṣū fasataʿlamūna man aṣḥābu l-ṣirāṭi l-sawiyi wamani ih'tadā
اے نبی ان سے کہو ، ہر ایک انجام کار کے انتظار میں ہے ، پس اب منتظر رہو ، عنقریب تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ کون سیدھی راہ چلنے والے ہیں اور کون ہدایت یافتہ ہیں۔