Go to Allah Before its to Late
- Fajr:3:25 am
- Dhuhr:12:04 pm
- Asr:5:00 pm
- Maghrib:7:06 pm
- Isha'a:8:45 pm

18: سورة الكهف
بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
In the Name of Allah—the Most Compassionate, Most Merciful.
al-ḥamdu lillahi alladhī anzala ʿalā ʿabdihi l-kitāba walam yajʿal lahu ʿiwajā
تعریف اللہ کے لئے ہے جس نے اپنے بندے پر یہ کتاب نازل کی اور اس میں کوئی ٹیڑھ نہ رکھی۔
qayyiman liyundhira basan shadīdan min ladun'hu wayubashira l-mu'minīna alladhīna yaʿmalūna l-ṣāliḥāti anna lahum ajran ḥasanan
ٹھیک ٹھیک سیدھی بات کہنے والی کتاب ، تاکہ وہ لوگوں کو خدا کے سخت عذاب سے خبردار کر دے اور ایمان لا کر نیک عمل کرنے والوں کو خوشخبری دے دے کر ان کے لئے اچھا اجر ہے
mākithīna fīhi abadan
جس میں ہمیشہ رہیں گے
wayundhira alladhīna qālū ittakhadha l-lahu waladan
اور ان لوگوں کو ڈراوے جو کہتے ہیں کہ اللہ نے کسی کو بیٹا بنایا ہے ۔
mā lahum bihi min ʿil'min walā liābāihim kaburat kalimatan takhruju min afwāhihim in yaqūlūna illā kadhiban
اس بات کا نہ انہیں کوئی علم ہے اور نہ ان کے باپ دادا کو تھا۔ بڑی بات ہے جو ان کے منہ سے نکلتی ہے ، وہ محض جھوٹ بکتے ہیں۔
falaʿallaka bākhiʿun nafsaka ʿalā āthārihim in lam yu'minū bihādhā l-ḥadīthi asafan
اچھا ، تو اے نبی ، شاید تم ان کے پیچھے غم کے مارے اپنی جان کھو دینے والے ہو ، اگر یہ اس تعلیم پر ایمان نہ لائے۔
innā jaʿalnā mā ʿalā l-arḍi zīnatan lahā linabluwahum ayyuhum aḥsanu ʿamalan
واقعہ یہ ہے کہ یہ جو کچھ سر و سامان بھی زمین پر ہے۔ اس کو ہم نے زمین کی زینت بنایا ہے تاکہ ان لوگوں کو آزمائیں۔ ان میں کون بہتر عمل کرنے والا ہے۔
wa-innā lajāʿilūna mā ʿalayhā ṣaʿīdan juruzan
آخر کار اس سب کو ہم ایک چٹیل میدان بنا دینے والے ہیں۔
am ḥasib'ta anna aṣḥāba l-kahfi wal-raqīmi kānū min āyātinā ʿajaban
کیا تم سمجھتے ہو کہ غار اور کتبے والے ہمارے کوئی بڑی عجیب نشانیوں میں سے تھے ؟
idh awā l-fit'yatu ilā l-kahfi faqālū rabbanā ātinā min ladunka raḥmatan wahayyi lanā min amrinā rashadan
جب وہ چند نوجوان غار میں پناہ گزیں ہوئے اور انہوں نے کہا کہ ” اے پروردگار ، ہم کو اپنی رحمت خاص سے نواز اور ہمارا معاملہ درست کر دے
faḍarabnā ʿalā ādhānihim fī l-kahfi sinīna ʿadadan
تو ہم نے انہیں اسی غار میں تھپک کر سالہا سال کے لئے گہری نیند سلا دیا ،
thumma baʿathnāhum linaʿlama ayyu l-ḥiz'bayni aḥṣā limā labithū amadan
پھر ہم نے انہیں اٹھایا تاکہ دیکھیں ان کے دو گروہوں میں سے کون اپنی مدت قیام کا ٹھیک شمار کرتا ہے۔
naḥnu naquṣṣu ʿalayka naba-ahum bil-ḥaqi innahum fit'yatun āmanū birabbihim wazid'nāhum hudan
ہم ان کا اصل قصہ تمہیں سناتے ہیں ، وہ چند نوجوان تھے جو اپنے رب پر ایمان لے آئے تھے اور ہم نے ان کو ہدایت میں ترقی بخشی تھی۔
warabaṭnā ʿalā qulūbihim idh qāmū faqālū rabbunā rabbu l-samāwāti wal-arḍi lan nadʿuwā min dūnihi ilāhan laqad qul'nā idhan shaṭaṭan
ہم نے ان کے دل اس وقت مضبوط کردیئے جب وہ اٹھے اور انہوں نے یہ اعلان کردیا کہ ” ہمارا رب تو بس وہی ہے جو آسمانوں اور زمین کا رب ہے۔ ہم اسے چھوڑ کر کسی دوسرے معبود کو نہ پکاریں گے۔ اگر ہم ایسا کریں تو بالکل بےجا بات کریں گے۔
hāulāi qawmunā ittakhadhū min dūnihi ālihatan lawlā yatūna ʿalayhim bisul'ṭānin bayyinin faman aẓlamu mimmani if'tarā ʿalā l-lahi kadhiban
(پھر انہوں نے آپس میں ایک دوسرے سے کہا) ” یہ ہماری قوم تو رب کائنات کو چھوڑ کر دور سے خدا بنا بیٹھی ہے۔ یہ لوگ ان کے معبود ہونے پر کوئی واضح دلیل کیوں نہیں لاتے ؟ آخر اس شخص سے بڑا ظالم اور کون ہو سکتا ہے جو اللہ پر جھوٹ باندھے ؟
wa-idhi iʿ'tazaltumūhum wamā yaʿbudūna illā l-laha fawū ilā l-kahfi yanshur lakum rabbukum min raḥmatihi wayuhayyi lakum min amrikum mir'faqan
اب جبکہ تم ان سے اور ان کے معبود ان غیر اللہ سے بےتعلق ہوچکے ہو تو چلو اب فلاں غار میں چل کر پناہ لو۔ تمہارا رب تم پر اپنی رحمت کا دامن وسیع کرے گا اور تمہارے کام کے لئے سروسامان مہیا کر دے گا۔
watarā l-shamsa idhā ṭalaʿat tazāwaru ʿan kahfihim dhāta l-yamīni wa-idhā gharabat taqriḍuhum dhāta l-shimāli wahum fī fajwatin min'hu dhālika min āyāti l-lahi man yahdi l-lahu fahuwa l-muh'tadi waman yuḍ'lil falan tajida lahu waliyyan mur'shidan
تم انہیں غار میں دیکھتے تو تمہیں یوں نظر آتا کہ سورج جب نکلتا ہے تو ان کے غار کو چھوڑ کر دائیں جانب چڑھ جاتا ہے اور جب غروب ہوتا ہے تو ان سے بچ کر بائیں جانب اتر جاتا ہے اور وہ ہیں کہ غار کے اندر ایک وسیع جگہ میں پڑے ہیں۔ یہ اللہ کی نشانیوں میں سے ایک ہے ، جس کو اللہ ہدایت دے دی ہدایت پانے والا ہے اور جسے اللہ بھٹکا دے اس کے لئے تم کوئی ولی مرشد نہیں پاسکتے۔
wataḥsabuhum ayqāẓan wahum ruqūdun wanuqallibuhum dhāta l-yamīni wadhāta l-shimāli wakalbuhum bāsiṭun dhirāʿayhi bil-waṣīdi lawi iṭṭalaʿta ʿalayhim lawallayta min'hum firāran walamuli'ta min'hum ruʿ'ban
تم انہیں دیکھ کر یہ سمجھتے کہ وہ ج اگر ہے ہیں ، حالانکہ وہ سو رہے تھے۔ ہم انہیں دائیں بائیں کروٹ دلواتے رہتے تھے اور ان کا کتا غار کے دہانے پر ہاتھ پھیلائے بیٹھا تھا۔ اگر تم کہیں جھانک کر انہیں دیکھتے تو الٹے پائوں بھاگ کھڑے ہوتے اور تم پر ان کے نظارے سے دہشت بیٹھ جاتی۔
wakadhālika baʿathnāhum liyatasāalū baynahum qāla qāilun min'hum kam labith'tum qālū labith'nā yawman aw baʿḍa yawmin qālū rabbukum aʿlamu bimā labith'tum fa-ib'ʿathū aḥadakum biwariqikum hādhihi ilā l-madīnati falyanẓur ayyuhā azkā ṭaʿāman falyatikum biriz'qin min'hu walyatalaṭṭaf walā yush'ʿiranna bikum aḥadan
” اور اسی عجیب کرشمے سے ہم نے انہیں اٹھا بٹھایا تاکہ ذرا آپس میں پوچھ گچھ کریں۔ ان میں سے ایک نے پوچھا ” کہو کتنی دیر اس حال میں رہے ؟ “ دوسروں نے کہا ’ د شاید دن بھر یا اس سے کچھ کم رہے ہوں گے۔ “ پھر وہ بولے ” اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ ہمارا کتنا وقت اس حالت میں گزرا۔ چلو ، اب اپنے میں سے کسی کو چاندی کا یہ مسئلہ دے کر شہر بھیجیں اور وہ دیکھے کہ سب سے اچھا کھانا کہاں ملتا ہے۔ وہاں وہ کچھ کھانے کے لئے لائے اور چاہئے کہ ذرا ہوشیاری سے کام کرے ، ایسا نہ ہو کہ وہ کسی کو ہمارے یہاں ہونے سے خبردار کر بیٹھے۔
innahum in yaẓharū ʿalaykum yarjumūkum aw yuʿīdūkum fī millatihim walan tuf'liḥū idhan abadan
اگر کہیں ان لوگوں کا ہاتھ ہم پر پڑگیا تو بس سگنسار ہی کر ڈالیں گے ، یا پھر زبردستی یہیں اپنی ملت میں واپس لے جائیں گے ، اور ایسا ہوا تو ہم کبھی فلاح نہ پا سکیں گے۔
wakadhālika aʿtharnā ʿalayhim liyaʿlamū anna waʿda l-lahi ḥaqqun wa-anna l-sāʿata lā rayba fīhā idh yatanāzaʿūna baynahum amrahum faqālū ib'nū ʿalayhim bun'yānan rabbuhum aʿlamu bihim qāla alladhīna ghalabū ʿalā amrihim lanattakhidhanna ʿalayhim masjidan
اس طرح ہم نے اہل شہر کو ان کے حال پر مطلع کیا تاکہ لوگ جان لیں کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے اور یہ کہ قیامت کی گھڑی بیشک آکر رہے گی (مگر ذرا خیال کرو کہ جب سوچنے کی اصل بات یہ تھی) اس وقت وہ آپس میں اس بات پر جھگڑ رہے تھے کہ ان (اصحاب کہف) کے ساتھ کیا کیا جائے۔ کچھ لوگوں نے کہا ” ان پر ایک دیوار چن دو ، ان کا رب ہی ان کے معاملہ کو بہتر جانتا ہے “ مگر جو لوگ ان کے معاملات پر غالب تھے انہوں نے کہا ” ہم تو ان پر ایک عبادت گاہ بنائیں گے۔
sayaqūlūna thalāthatun rābiʿuhum kalbuhum wayaqūlūna khamsatun sādisuhum kalbuhum rajman bil-ghaybi wayaqūlūna sabʿatun wathāminuhum kalbuhum qul rabbī aʿlamu biʿiddatihim mā yaʿlamuhum illā qalīlun falā tumāri fīhim illā mirāan ẓāhiran walā tastafti fīhim min'hum aḥadan
کچھ لوگ کہیں گے کہ وہ تین تھے اور چوتھا ان کا کتا تھا اور کچھ دوسرے کہہ دیں گے کہ پانچ تھے اور چھٹا ان کا کتا تھا۔ یہ سب بےتکی ہانکتے ہیں۔ کچھ اور لوگ کہتے ہیں کہ سات تھے اور آٹھواں ان کا کتا تھا۔ کہو ، میرا رب ہی بہتر جانتا ہے کہ وہ کتنے تھے۔ کم ہی لوگ ان کی صحیح تعداد جانتے ہیں۔ پس سرسری بات سے بڑھ کر ان کی تعداد کے معاملے میں لووں سے بحث نہ کرو اور نہ ان کے متعلق کسی سے کچھ پوچھو
walā taqūlanna lishāy'in innī fāʿilun dhālika ghadan
اور دیکھو ، کسی چیز کے بارے میں کبھی یہ نہ کہا کرو کہ میں کل یہ کام کر دوں گا
illā an yashāa l-lahu wa-udh'kur rabbaka idhā nasīta waqul ʿasā an yahdiyani rabbī li-aqraba min hādhā rashadan
(تم کچھ نہیں کرسکتے) الایہ کہ اللہ چاہے۔ اگر بھولے سے ایسی بات زبان سے نکل جائے تو فوراً اپنے رب کو یاد کرو ، اور کہو امید ہے کہ میرا رب اس معاملے میں رشد سے قریب تر بات کی طرف میری رہنمائی فرما دے گا۔
walabithū fī kahfihim thalātha mi-atin sinīna wa-iz'dādū tis'ʿan
اور وہ اپنے غار میں تین سو سال رہے اور (کچھ لوگ مدت کے شمار میں) 9 سال اور بڑھ گئے ہیں۔
quli l-lahu aʿlamu bimā labithū lahu ghaybu l-samāwāti wal-arḍi abṣir bihi wa-asmiʿ mā lahum min dūnihi min waliyyin walā yush'riku fī ḥuk'mihi aḥadan
تم کہو اللہ ان کے قیام کی مدت زیادہ جانتا ہے ، آسمانوں اور زمین کے سب پوشیدہ احوال اسی کو معلوم ہیں ، کیا خوب ہے ، وہ دیکھنے والا اور سننے والا زمین و آسمان کی مخلوقات کا کوئی خبر گیر اس کے سوا نہیں اور وہ اپنی حکومت میں کسی کو شریک نہیں کرتا۔
wa-ut'lu mā ūḥiya ilayka min kitābi rabbika lā mubaddila likalimātihi walan tajida min dūnihi mul'taḥadan
اے نبی ﷺ تمہارے رب کی کتاب میں سے جو کچھ تم پر وحی کیا گیا ہے اسے (جوں کا توں) سنا دو ، کوئی اس کے فرمودات کو بدل دینے کا مجاز نہیں ہے (اور اگر تم کسی کی خاطر اس میں ردو بدل کرو گے تو) اس سے بچ کر بھاگنے کے لئے کوئی جائے پناہ نہ پائو گے۔
wa-iṣ'bir nafsaka maʿa alladhīna yadʿūna rabbahum bil-ghadati wal-ʿashiyi yurīdūna wajhahu walā taʿdu ʿaynāka ʿanhum turīdu zīnata l-ḥayati l-dun'yā walā tuṭiʿ man aghfalnā qalbahu ʿan dhik'rinā wa-ittabaʿa hawāhu wakāna amruhu furuṭan
اور اپنے دل کو ان لوگوں کی معیت پر مطمئن کرو جو اپنے رب کی رضا کے طلبگار بن کر صبح و شام اسے پکارتے ہیں اور ان سے ہرگز نگاہ نہ پھیرو کیا تم دنیا کی زینت پسند کرتے ہو ؟ کسی ایسے شخص کی اطاعت نہ کرو ، جس کے دل کو ہم نے اپنی یاد سے غافل کردیا ہے اور جس نے اپنی خواہش نفس کی پیروی اختیار کرلی ہے اور جس کا طریق کا افراط وتفریط پر مبنی ہے۔
waquli l-ḥaqu min rabbikum faman shāa falyu'min waman shāa falyakfur innā aʿtadnā lilẓẓālimīna nāran aḥāṭa bihim surādiquhā wa-in yastaghīthū yughāthū bimāin kal-muh'li yashwī l-wujūha bi'sa l-sharābu wasāat mur'tafaqan
صاف کہہ دو کہ یہ حق ہے تمہارے رب کی طرف سے ، اب جس کا جی چاہے مان لے اور جس کا جی چاہے انکار کر دے ہم نے (انکار کرنے والے) ظالموں کے لئے ایک آگ تیار کر رکھی ہے جس کی لپیٹیں انہیں گھیرے میں لے چکی ہیں۔ وہاں اگر وہ پانی مانگیں گے تو ایسے پانی سے ان کی تواضع کی جائے گی جو تیل کی تلچھٹ جیسا ہوگا اور ان کا منہ بھون ڈالے گا ، بدترین پینے کی چیز اور بہت بری آرام گاہ
inna alladhīna āmanū waʿamilū l-ṣāliḥāti innā lā nuḍīʿu ajra man aḥsana ʿamalan
رہے وہ لوگ جو مان لیں اور نیک عمل کریں ، تو یقیناً ہم نیکو کاروں کا اجر ضائع نہیں کیا کرتے۔
ulāika lahum jannātu ʿadnin tajrī min taḥtihimu l-anhāru yuḥallawna fīhā min asāwira min dhahabin wayalbasūna thiyāban khuḍ'ran min sundusin wa-is'tabraqin muttakiīna fīhā ʿalā l-arāiki niʿ'ma l-thawābu waḥasunat mur'tafaqan
ان کے لئے سدابہار جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہوں گی ، وہاں وہ سونے کے کنگنوں سے آراستہ کئے جائیں گے ، باریک ریشم اور اطلس و دیبا کے سبز کپڑے پہنیں گے اور اونچے مسندوں پر تکیے لگا کر بیٹھیں گے۔ بہترین اجر اور اعلیٰ درجے کی جائے قیام
wa-iḍ'rib lahum mathalan rajulayni jaʿalnā li-aḥadihimā jannatayni min aʿnābin waḥafafnāhumā binakhlin wajaʿalnā baynahumā zarʿan
اے نبی ؐ، ان کے سامنے مثال پیش کر دو ۔ دو شخص تھے۔ ان میں سے ایک کو ہم نے انگور کے دو باغ دیئے اور ان کے گرد کھجور کے درختوں کی باڑھ لگائی اور ان کے درمیان کاشت کی زمین رکھی۔
kil'tā l-janatayni ātat ukulahā walam taẓlim min'hu shayan wafajjarnā khilālahumā naharan
دونوں باغ خوب پھلے پھولے اور بار آور ہونے میں انہوں نے ذرا سی کسر بھی نہ چھوڑی۔ ان باغوں کے اندر ہم نے ایک نہر جاری کردی اور ات خوب نع حاصل ہوا
wakāna lahu thamarun faqāla liṣāḥibihi wahuwa yuḥāwiruhu anā aktharu minka mālan wa-aʿazzu nafaran
یہ کچھ پا کر ایک دن وہ اپنے ہمسائے سے بات کرتے ہوئے بولا ” میں تجھ سے زیادہ مالدار ہوں اور تجھ سے زیادہ طاقتور نفری رکھتا ہوں
wadakhala jannatahu wahuwa ẓālimun linafsihi qāla mā aẓunnu an tabīda hādhihi abadan
پھر وہ اپنی جنت میں داخل ہوا اور اپنے نفس کے حق میں ظالم بن کر کہنے لگا ” میں نہیں سمجھتا کہ یہ دولت کبھی فنا ہوجائے گی
wamā aẓunnu l-sāʿata qāimatan wala-in rudidttu ilā rabbī la-ajidanna khayran min'hā munqalaban
اور مجھے توقع نہیں کہ قیامت کی گھڑی کب آئے گی۔ تاہم اگر کبھی مجھے توقع نہیں کہ قیامت کی گھڑی کب آئے گی۔ تاہم اگر کبھی مجھے اپنے رب کے حضور پلٹایا بھی گیا تو ضرور اس سے بھی زیادہ شاندار جگہ پائوں گا
qāla lahu ṣāḥibuhu wahuwa yuḥāwiruhu akafarta bi-alladhī khalaqaka min turābin thumma min nuṭ'fatin thumma sawwāka rajulan
اس کے ہمسائے نے گفتگو کرتے ہوئے اس سے کہا ” کیا تو کفر کرتا ہے اس ذلت سے جس نے تجھے مٹی اور پھر نطفے سے پیدا کیا اور تجھے ایک پورا آدمی بنا کر کھڑا کیا ؟
lākinnā huwa l-lahu rabbī walā ush'riku birabbī aḥadan
رہا میں ، تو میرا رب تو وہی اللہ ہے اور میں اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا
walawlā idh dakhalta jannataka qul'ta mā shāa l-lahu lā quwwata illā bil-lahi in tarani anā aqalla minka mālan wawaladan
اور جب تو اپنی جنت میں داخل ہو رہا تھا تو اس وقت تیری زبان سے یہ کیوں نہ نکلا کہ ماشا اللہ ، فاقوہ الا باللہ ؟ اگر تو مجھے مال اور اولاد میں اپنے سے کمتر پا رہا ہے
faʿasā rabbī an yu'tiyani khayran min jannatika wayur'sila ʿalayhā ḥus'bānan mina l-samāi fatuṣ'biḥa ṣaʿīdan zalaqan
تو بعید نہیں کہ میرا رب مجھے تیری جنت سے بہتر عطا فرما دے اور تیری جنت پر آسمان سے کوئی آفت بھیج دے جس سے وہ صاف میدان بن کر رہ جائے ،
aw yuṣ'biḥa māuhā ghawran falan tastaṭīʿa lahu ṭalaban
یا اس کا پانی زمین میں اتر جائے اور پھر تو اسے کسی طرح نہ نکال سکے
wa-uḥīṭa bithamarihi fa-aṣbaḥa yuqallibu kaffayhi ʿalā mā anfaqa fīhā wahiya khāwiyatun ʿalā ʿurūshihā wayaqūlu yālaytanī lam ush'rik birabbī aḥadan
آخر کار ہوا یہ کہ اس کا سارا ثمرہ مارا گیا اور وہ اپنے انگوروں کے باغ کو تنیوں پر الٹا پڑا دیکھ کر اپنی لگائی ہوئی لاگت پر ہاتھ ملتا رہ گیا اور کہنے لگا کہ ” کاش ! مَیں نے اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرایا ہوتا
walam takun lahu fi-atun yanṣurūnahu min dūni l-lahi wamā kāna muntaṣiran
وہ ہوا اللہ کو چھوڑ کر اس کے پاس کوئی جتھا کہ اس کی مدد کرتا ، اور نہ کرسکا وہ آپ ہی اس آفت کا مقابلہ
hunālika l-walāyatu lillahi l-ḥaqi huwa khayrun thawāban wakhayrun ʿuq'ban
اس وقت معلوم ہوا کہ کار سازی کا اختیار خدائے برحق کے لئے ہے ، انعام وہی بہتر ہے جو وہ بخشے اور انجام وہی بخیر ہے جو وہ دکھائے
wa-iḍ'rib lahum mathala l-ḥayati l-dun'yā kamāin anzalnāhu mina l-samāi fa-ikh'talaṭa bihi nabātu l-arḍi fa-aṣbaḥa hashīman tadhrūhu l-riyāḥu wakāna l-lahu ʿalā kulli shayin muq'tadiran
اور اے نبی ‘ انہیں حیات دنیا کی حقیقت اس مثال سے سمجھائو کہ آج ہم نے آسمان سے پانی برسایا دیا تو زمین کی پود خوب گھنٹی ہوگئی ، اور کل وہی نباتات بھس بن کر رہ گئی جسے ہوائیں اڑائے لئے پھرتی ہیں۔ اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔
al-mālu wal-banūna zīnatu l-ḥayati l-dun'yā wal-bāqiyātu l-ṣāliḥātu khayrun ʿinda rabbika thawāban wakhayrun amalan
یہ مال اور یہ اولاد محض دنیوی زندگی کی ایک ہنگامی آرائش ہے۔ اصل میں تو باقی رہ جانے وال نیکیاں ہی تیرے رب کے نزدیک نتیجے کے لحاظ سے بہتر ہیں اور انہی سے اچھی امیدیں وابستہ کی جاسکتی ہیں۔
wayawma nusayyiru l-jibāla watarā l-arḍa bārizatan waḥasharnāhum falam nughādir min'hum aḥadan
فکر اس دن کی ہونی چاہئے جب کہ ہم پہاڑوں کو چلائیں گے ، اور تم زمین کو بالکل برہنہ پائو گے ، اور ہم تمام انسانوں کو اس طرح گھیر کر جمع کریں گے کہ (اگلوں پچھلوں میں سے) ایک بھی نہ چھوٹے گا
waʿuriḍū ʿalā rabbika ṣaffan laqad ji'tumūnā kamā khalaqnākum awwala marratin bal zaʿamtum allan najʿala lakum mawʿidan
اور سب کے سب تمہارے رب کے حضور صف در صف پیش کئے جائیں گے … لو دیکھ لو ، آگئے نا تم ہمارے پاس اسی طرح جیسا ہم نے تم کو پہلی بار یدا کیا تھا۔ تم نے تو یہ سمجھا تھا کہ ہم نے تمہارے لئے کوئی وعدے کا وقت مقرر ہی نہیں کیا ہے
wawuḍiʿa l-kitābu fatarā l-muj'rimīna mush'fiqīna mimmā fīhi wayaqūlūna yāwaylatanā māli hādhā l-kitābi lā yughādiru ṣaghīratan walā kabīratan illā aḥṣāhā wawajadū mā ʿamilū ḥāḍiran walā yaẓlimu rabbuka aḥadan
اور نامہ اعمال سامنے رکھ دیا جائے گا اس وقت تم دیکھو کے مجرم لوگ اپنی کتاب زندگی کے اندراجات سے ڈر رہے ہوں گے اور کہہ رہے ہوں گے کہ ” ہائے ہماری کم بختی ، یہ کیسی کتاب ہے کہ ہماری کوئی چھوٹی بڑی حرکت ایسی نہیں رہی جو اس میں درج نہ ہوگئی ہو۔ “ جو کچھ انہوں نے کہا تھا ، وہ سب اپنے سامنے حاضر پائیں گے اور تیرا رب کیسی پر ذرا ظلم نہ کرے گا۔
wa-idh qul'nā lil'malāikati us'judū liādama fasajadū illā ib'līsa kāna mina l-jini fafasaqa ʿan amri rabbihi afatattakhidhūnahu wadhurriyyatahu awliyāa min dūnī wahum lakum ʿaduwwun bi'sa lilẓẓālimīna badalan
” یاد کرو ، جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کو سجدہ کرو تو انہوں نے سجدہ کیا مگر ابلیس نے نہ کیا۔ وہ جنوں میں سے تھا اس لئے اپنے رب کے حکم کی اطاعت سے نکل گیا۔ اب کیا تم مجھے چھوڑ کر اس کو اور اس کی ذریت کو اپنا سرپرست بناتے ہو ، حالانکہ وہ تمہارے دشمن ہیں ؟ بڑا ہی برا بدل ہے جسے ظالم لوگ اختیار کر رہے ہیں۔
mā ashhadttuhum khalqa l-samāwāti wal-arḍi walā khalqa anfusihim wamā kuntu muttakhidha l-muḍilīna ʿaḍudan
میں نے آسمان و زمین پیدا کرتے وقت ان کو نہیں بلایا تھا اور نہ خود ان کی اپنی تخلیق میں انہیں شریک کیا تھا۔ میرا کام یہ نہیں ہے کہ گمراہ کرنے والوں کو اپنا مددگار بنایا کروں۔
wayawma yaqūlu nādū shurakāiya alladhīna zaʿamtum fadaʿawhum falam yastajībū lahum wajaʿalnā baynahum mawbiqan
پھر کیا کریں گے یہ لوگ اس روز جب کہ ان کا رب ان سے کہے گا کہ پکارو اب ان ہستیوں کو جنہیں تم میرا شریک سمجھ بیٹھے تھے۔ یہ ان کو پکاریں گے ، مگر وہ ان کی مدد کو نہ آئیں گے اور ہم ان کے درمیان ایک ہی ہلاکت کا گڑھا مشترک کردیں گے۔
waraā l-muj'rimūna l-nāra faẓannū annahum muwāqiʿūhā walam yajidū ʿanhā maṣrifan
سارے مجرم اس روز آگ دیکھیں گے اور سمجھ لیں گے کہ اب انہیں اس میں گرنا ہے۔ اور وہ اس سے بچنے کے لئے کوئی جائے پناہ نہ پائیں گے۔
walaqad ṣarrafnā fī hādhā l-qur'āni lilnnāsi min kulli mathalin wakāna l-insānu akthara shayin jadalan
ہم نے اس قرآن میں لوگوں کو طرح طرح سے سمجھایا گیا مگر انسان بڑا ہی جھگڑا لو واقع ہوا ہے۔
wamā manaʿa l-nāsa an yu'minū idh jāahumu l-hudā wayastaghfirū rabbahum illā an tatiyahum sunnatu l-awalīna aw yatiyahumu l-ʿadhābu qubulan
ان کے سامنے جب ہدایت آئی تو اسے ماننے اور اپنے رب کے حضور معانی چاہئے سے آخر ان کو کس چیز نے روک دیا ؟ اس کے وسا اور کچھ نہیں کہ وہ منتظر ہیں کہ ان کے ساتھ بھی وہی کچھ ہو جو پچھلی قوموں کے ساتھ ہوچکا ہے ، یا یہ کہ وہ عذاب کو سامنے آتے دیکھ لیں
wamā nur'silu l-mur'salīna illā mubashirīna wamundhirīna wayujādilu alladhīna kafarū bil-bāṭili liyud'ḥiḍū bihi l-ḥaqa wa-ittakhadhū āyātī wamā undhirū huzuwan
رسولوں کو ہم اس کام کے سوا اور کسی غرض کے لئے نہیں بھیجتے کہ وہ بشارت اور تنبیہ کی خدمت انجام دے دیں۔ مگر کافروں کا یہ حال ہے کہ وہ باطل کے ہتھیار لے کر حق کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں اور انہوں نے میری آیات کو اور ان تنبیہات کو جو انہیں کی گئیں ، مذاق بنا لیا ہے۔
waman aẓlamu mimman dhukkira biāyāti rabbihi fa-aʿraḍa ʿanhā wanasiya mā qaddamat yadāhu innā jaʿalnā ʿalā qulūbihim akinnatan an yafqahūhu wafī ādhānihim waqran wa-in tadʿuhum ilā l-hudā falan yahtadū idhan abadan
اور اس شخص سے بڑھ کر ظالم اور کون ہے جسے اس کے رب کی آیات سنا کر نصیحت کی جائے اور وہ ان سے منہ پھیرے اور اس برے انجام کو بھول جائے جس کا سروسامان اس نے اپنے لیے خود اپنے ہاتھوں کیا ہے ؟ (جن لوگوں نے یہ روش اختیار کی ہے) ان کے دلوں پر ہم نے غلاف چڑھا دیئے ہیں جو انہیں قرآن کی بات نہیں سمجھنے دیتے اور ان کے کانوں میں ہم نے گرانی پیدا کردی ہے۔ تم انہیں ہدایت کی طرف کتنا ہی بلائو ، وہ اس حالت میں کبھی ہدایت نہ پائیں گے۔
warabbuka l-ghafūru dhū l-raḥmati law yuākhidhuhum bimā kasabū laʿajjala lahumu l-ʿadhāba bal lahum mawʿidun lan yajidū min dūnihi mawilan
تیرا رب بڑا درگزر کرنے والا اور رحیم ہے۔ وہ ان کے کرتوتوں پر انہیں پکڑنا چاہتا تو جلدی ہی عذاب بھیج دیتا۔ مگر ان کے لئے وعدے کا ایک وقت مقرر ہے اور اس سے بچ کر بھاگ نکلنے کی یہ کوئی راہ نہ پائیں گے۔
watil'ka l-qurā ahlaknāhum lammā ẓalamū wajaʿalnā limahlikihim mawʿidan
یہ عذاب رسیدہ بستیاں تمہارے سامنے موجود ہیں۔ انہوں نے جب ظلم کیا تو ہم نے انہیں ہلاک کردیا اور ان میں سے ہر ایک کی ہلاکت کے لئے ہم نے وقت مقرر کر رکھا تھا۔
wa-idh qāla mūsā lifatāhu lā abraḥu ḥattā ablugha majmaʿa l-baḥrayni aw amḍiya ḥuquban
(ذرا ان کو وہ قصہ سنائو جو موسیٰ کو پیش آیا تھا) جبکہ موسیٰ نے اپنے خادم سے کہا تھا کہ ” میں اپنا سفر ختم نہ کروں گا جب تک دونوں دریائوں کے سنگم پر نہ پہنچ جائوں ، ورنہ میں ایک زمانہ دراز تک چلتا ہی رہوں گا۔
falammā balaghā majmaʿa baynihimā nasiyā ḥūtahumā fa-ittakhadha sabīlahu fī l-baḥri saraban
پس جب وہ ان کے سنگم پر پہنچے تو اپنی مچھلی سے غافل ہوگئے اور وہ نکل کر اس طرح دریا میں چلی گئی جیسے کہ کوئی سرنگ لگی ہو۔
falammā jāwazā qāla lifatāhu ātinā ghadāanā laqad laqīnā min safarinā hādhā naṣaban
آگے جا کر موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنے خادم سے کہا ” لائو ہمارا ناشتہ ، آج کے سفر میں تو ہم بری طرح تھک گئے ہیں۔
qāla ara-ayta idh awaynā ilā l-ṣakhrati fa-innī nasītu l-ḥūta wamā ansānīhu illā l-shayṭānu an adhkurahu wa-ittakhadha sabīlahu fī l-baḥri ʿajaban
خادم نے کہا ” آپ نے دیکھا ، یہ کیا ہوا ؟ جب ہم اس چٹان کے پاس ٹھہرے ہوئے تھے اس وقت مجھے مچھلی کا خیال نہ رہا اور شیطان نے مجھ کو ایسا غافل کردیا کہ وہ اس کا ذکر (آپ سے کرنا) بھول گیا۔ مچھلی تو عجیب طریقے سے نکل کر دریا میں چلی گئی۔
qāla dhālika mā kunnā nabghi fa-ir'taddā ʿalā āthārihimā qaṣaṣan
موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا ” اسی کی تو ہمیں تلاش تھی۔ “ چناچہ وہ دونوں اپنے نقش قدم پر پھر واپس ہوئے
fawajadā ʿabdan min ʿibādinā ātaynāhu raḥmatan min ʿindinā waʿallamnāhu min ladunnā ʿil'man
اور وہاں انہوں نے ہمارے بندوں میں سے ایک بندے کو پایا جسے ہم نے اپنی رحمت سے نوازا تھا اور اپنی طرف سے ایک خاص علم عطا کیا تھا۔
qāla lahu mūsā hal attabiʿuka ʿalā an tuʿallimani mimmā ʿullim'ta rush'dan
موسیٰ نے اس سے کہا ” کیا میں آپ کے ساتھ رہ سکتا ہوں تاکہ آپ مجھے بھی اس دانش کی تعلیم دیں جو آپ کو سکھائی گئی ہے ؟
qāla innaka lan tastaṭīʿa maʿiya ṣabran
اس نے جواب دیا ” آپ میرے ساتھ صبر نہیں کرسکتے ،
wakayfa taṣbiru ʿalā mā lam tuḥiṭ bihi khub'ran
اور جس چیز کی آپ کو خبر نہ ہو ، آپ اس پر صبر کر بھی کیسے سکتے ہیں۔
qāla satajidunī in shāa l-lahu ṣābiran walā aʿṣī laka amran
موسیٰ نے کہا ” انشاء اللہ ، آپ مجھے صابر پائیں گے اور میں کسی معاملہ میں آپ کی نافرمانی نہ کروں گا۔
qāla fa-ini ittabaʿtanī falā tasalnī ʿan shayin ḥattā uḥ'ditha laka min'hu dhik'ran
اس نے کہا ” اچھا ، اگر آپ میرے ساتھ چلتے ہیں تو مجھ سے کوئی بات نہ پوچھیں جب تک کہ میں خود اس کا آپ سے ذکر نہ کروں۔
fa-inṭalaqā ḥattā idhā rakibā fī l-safīnati kharaqahā qāla akharaqtahā litugh'riqa ahlahā laqad ji'ta shayan im'ran
” اب وہ دونوں روانہ ہوئے ، یہاں تک کہ وہ ایک کشتی میں سوار ہوگئے تو اس شخص نے کشتی میں شگاف ڈال دیا۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) ” آپ نے اس میں شگاف ڈال دیا تاکہ سب کشتی والوں کو ڈبو دیں ؟ یہ تو آپ نے ایک سخت حرکت کر ڈالی۔ “ یہ عبدصالح نہایت برد باری سے اور نہایت ہی سنجیدگی سے یاد دلاتے ہیں کہ ہمارے درمیان معاہدہ کیا طے ہوا تھا ؟
qāla alam aqul innaka lan tastaṭīʿa maʿiya ṣabran
اس نے کہا ” میں نے تم سے کہا نہ تھا کہ تم میرے ساتھ صبر نہیں کرسکتے۔
qāla lā tuākhidh'nī bimā nasītu walā tur'hiq'nī min amrī ʿus'ran
موسیٰ نے کہا ” بھول چوک پر مجھے نہ پکڑیے میرے معاملے میں آپ ذرا سختی سے کام نہ لیں۔
fa-inṭalaqā ḥattā idhā laqiyā ghulāman faqatalahu qāla aqatalta nafsan zakiyyatan bighayri nafsin laqad ji'ta shayan nuk'ran
پھر وہ دونوں چلے ، یہاں تک کہ ان کو ایک لڑکا ملا اور اس شخص نے اسے قتل کردیا۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا ” آپ نے ایک بےگناہ کی جان لے لی حالانکہ اس نے کسی کا خون نہ کیا تھا ؟ یہ کام تو آپ نے بہت ہی برا کیا۔
qāla alam aqul laka innaka lan tastaṭīʿa maʿiya ṣabran
اس نے کہا ” میں نے تم سے کہا نہ تھا کہ تم میرے ساتھ صبر نہیں کرسکتے۔
qāla in sa-altuka ʿan shayin baʿdahā falā tuṣāḥib'nī qad balaghta min ladunnī ʿudh'ran
موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا ” اس کے بعد اگر میں آپ سے کچھ پوچھوں تو آپ مجھے ساتھ نہ رکھیں۔ لیجیے اب تو میری طرف سے آپ کو عذر مل گیا۔
fa-inṭalaqā ḥattā idhā atayā ahla qaryatin is'taṭʿamā ahlahā fa-abaw an yuḍayyifūhumā fawajadā fīhā jidāran yurīdu an yanqaḍḍa fa-aqāmahu qāla law shi'ta lattakhadhta ʿalayhi ajran
پھر وہ آگے چلے یہاں تک کہ ایک بستی میں پہنچے اور وہاں کے لوگوں سے کھانا مانگا تو انہوں نے ان دونوں کی ضیافت سے انکار کردیا۔ وہاں انہوں نے ایک دیوار دیکھی ، جو گرا چاہتی تھی۔ اس شخص نے اس دیوار کو پھر قائم کردیا۔ موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا۔ اگر آپ چاہتے تو اس کام کی اجرت لے سکتے تھے۔
qāla hādhā firāqu baynī wabaynika sa-unabbi-uka bitawīli mā lam tastaṭiʿ ʿalayhi ṣabran
اس نے کہا۔ بس میرا تمہارا ساتھ ختم ہوا۔ اب میں تمہیں ان باتوں کی حقیقت بتاتا ہوں جن پر تم صبر نہ کرسکے۔
ammā l-safīnatu fakānat limasākīna yaʿmalūna fī l-baḥri fa-aradttu an aʿībahā wakāna warāahum malikun yakhudhu kulla safīnatin ghaṣban
اس کشتی کا معاملہ یہ ہے کہ وہ چند غریب آدمیوں کی تھی جو دریا میں محنت مزدوری کرتے تھے۔ میں نے چاہا کہ اسے عیب دار کردوں ، کیونکہ آگے ایک ایسے بادشاہ کا علاقہ تھا جو ہر کشتی کو زبردستی چھین لیتا تھا۔
wa-ammā l-ghulāmu fakāna abawāhu mu'minayni fakhashīnā an yur'hiqahumā ṭugh'yānan wakuf'ran
رہا وہ لڑکا ، تو اس کے والدین مومن تھے ، ہمیں اندیشہ ہوا کہ یہ لڑکا اپنی سرکشی اور کفر سے ان کو تنگ کرے گا۔
fa-aradnā an yub'dilahumā rabbuhumā khayran min'hu zakatan wa-aqraba ruḥ'man
اس لئے ہم نے چاہا کہ ان کا رب اس کے بدلے ان کو ایسی اولاد دے جو اخلاق میں بھی اس سے بہتر ہو اور جس سے صلہ رحمی بھی زیادہ متوقع ہو۔
wa-ammā l-jidāru fakāna lighulāmayni yatīmayni fī l-madīnati wakāna taḥtahu kanzun lahumā wakāna abūhumā ṣāliḥan fa-arāda rabbuka an yablughā ashuddahumā wayastakhrijā kanzahumā raḥmatan min rabbika wamā faʿaltuhu ʿan amrī dhālika tawīlu mā lam tasṭiʿ ʿalayhi ṣabran
اور اس دیوار کا معاملہ یہ ہے کہ یہ دو یتیم لڑکوں کی ہے جو اس شہر میں رہتے ہیں۔ اس دیوار کے نیچے ان بچوں کے لئے ایک خزانہ مدفون ہے اور ان کا باپ ایک نیک آدمی تھا اس لئے تمہارے رب نے چاہا کہ یہ دونوں بچے بالغ ہوں اور اپنا خزانہ نکال لیں۔ یہ تمہارے رب کی رحمت کی بنا پر کیا گیا ہے ، میں نے کچھ اپنے اختیار سے نہیں کردیا ہے۔ یہ ہے حقیقت ان باتوں کی جس پر تم صبر نہ سکے۔
wayasalūnaka ʿan dhī l-qarnayni qul sa-atlū ʿalaykum min'hu dhik'ran
اور اے نبی یہ لوگ تم سے ذوالقرنین کے بارے میں پوچھتے ہیں۔ ان سے کہو ، اس کا کچھ حال میں تم کو سناتا ہوں۔
innā makkannā lahu fī l-arḍi waātaynāhu min kulli shayin sababan
” ہم نے اس کو زمین میں اقتدار عطا کر رکھا تھا اور اسے ہر قسم کے اسباب و وسائل بخشے۔
fa-atbaʿa sababan
اس نے (پہلے مغرب کی طرف ایک مہم کا) سرو سامان کیا
ḥattā idhā balagha maghriba l-shamsi wajadahā taghrubu fī ʿaynin ḥami-atin wawajada ʿindahā qawman qul'nā yādhā l-qarnayni immā an tuʿadhiba wa-immā an tattakhidha fīhim ḥus'nan
حتیٰ کہ جب وہ غروب آفتاب کی حد تک پہنچ گیا تو اس نے سورج کو ایک کالے پانی میں ڈوبتے دیکھا۔ وہاں اسے ایک قوم ملی۔ ہم نے کہا ، ذوالقرنین ، تجھے یہ مقدرت بھی حاصل ہے کہ ان کو تکلیف پہنچائے اور یہ بھی کہ ان کے ساتھ نیک رویہ اختیار کرے۔
qāla ammā man ẓalama fasawfa nuʿadhibuhu thumma yuraddu ilā rabbihi fayuʿadhibuhu ʿadhāban nuk'ran
اس نے کہا ” جو ان میں سے ظلم کرے گا ہم اس کو سز دیں گے ، پھر وہ اپنے رب کی طرف بلایا جائے گا اور وہ اسے اور زیادہ سخت عذاب دے گا
wa-ammā man āmana waʿamila ṣāliḥan falahu jazāan l-ḥus'nā wasanaqūlu lahu min amrinā yus'ran
اور جو ان میں سے ایمان لائے گا ، اور نیک عمل کرے گا ، اس کے لئے اچھی جزا ہے اور ہم اس کو نرم احکام دیں گے۔
thumma atbaʿa sababan
” پھر اس نے (ایک دوسری مہم کی) تیاری کی ،
ḥattā idhā balagha maṭliʿa l-shamsi wajadahā taṭluʿu ʿalā qawmin lam najʿal lahum min dūnihā sit'ran
یہاں تک کہ وہ طلوع آفتاب کی حد تک جا پہنچا۔ وہاں اس نے دیکھا کہ سورج ایک ایسی قوم پر طلوع ہو رہا ہے جس کے لئے دھوپ سے بچنے کا کوئی سامان ہم نے نہیں کیا ہے۔
kadhālika waqad aḥaṭnā bimā ladayhi khub'ran
یہ حال تھا ان کا اور ذوالقرنین کے پاس جو کچھ تھا اسے ہم جانتے تھے۔
thumma atbaʿa sababan
” پھر اس نے (ایک اور مہم کا) سامان کیا
ḥattā idhā balagha bayna l-sadayni wajada min dūnihimā qawman lā yakādūna yafqahūna qawlan
یہاں تک کہ جب وہ دو پہاڑوں کے درمیان پہنچا تو اسے ان کے پاس ایک قوم ملی جو مشکل ہی سے کوئی بات سمجھتی تھی۔
qālū yādhā l-qarnayni inna yajūja wamajūja muf'sidūna fī l-arḍi fahal najʿalu laka kharjan ʿalā an tajʿala baynanā wabaynahum saddan
ان لوگوں نے کہا کہ اے ذوالقرنین ، یاجوج اور ماجوج اس سر زمین میں فساد پھیلاتے ہیں ، ہم اگر تجھے کوئی ٹیکس اس کام کے لئے دیں تو ہمارے اور ان کے درمیان ایک بند تعمیر کر دے ؟
qāla mā makkannī fīhi rabbī khayrun fa-aʿīnūnī biquwwatin ajʿal baynakum wabaynahum radman
اس نے کہا ” جو کچھ میرے رب نے مجھے دے رکھا ہے وہ بہت ہے۔ تم بس قوت سے میری مدد کرو۔ “ میں تمہارے اور ان کے درمیان بند بنائے دیتا ہوں۔
ātūnī zubara l-ḥadīdi ḥattā idhā sāwā bayna l-ṣadafayni qāla unfukhū ḥattā idhā jaʿalahu nāran qāla ātūnī uf'righ ʿalayhi qiṭ'ran
مجھے لوہے کی چادریں لا دو ۔ آخر جب دونوں پہاڑوں کے درمیانی خلا کو اس نے پاٹ دیا تو لوگوں سے کہا کہ اب آگ دہکائو حتی ٰ کہ (یہ آہنی دیوار) بالکل آگ کی طرح سرخ کردی تو اس نے کہا ” لائو ، اب میں اس پر پگھلا ہوا تانبا انڈیلوں گا۔ “
famā is'ṭāʿū an yaẓharūhu wamā is'taṭāʿū lahu naqban
(یہ بند ایسا تھا کہ) یاجوج و ماجوج اس پر چڑھ کر بھی نہ آسکتے تھے اور اس میں نقب لگانا ان کے لئے اور بھی مشکل تھا۔
qāla hādhā raḥmatun min rabbī fa-idhā jāa waʿdu rabbī jaʿalahu dakkāa wakāna waʿdu rabbī ḥaqqan
ذوالقرنین نے کہا ” یہ میرے رب کی رحمت ہے مگر جب میرے رب کے وعدے کا وقت آئے گا تو وہ اس کو پیوند خاک کر دے گا ، اور میرے رب کا وعدہ برحق ہے۔
wataraknā baʿḍahum yawma-idhin yamūju fī baʿḍin wanufikha fī l-ṣūri fajamaʿnāhum jamʿan
” اور اس روز ہم لوگوں کو چھوڑ دیں گے کہ (سمندر کی موجوں کی رطح) ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہوں اور صور پھونکا جائے گا اور ہم سب انسانوں کو ایک ساتھ جمع کریں گے
waʿaraḍnā jahannama yawma-idhin lil'kāfirīna ʿarḍan
اور وہ دن ہوگا جب ہم جہنم کو کافروں کے سامنے لائیں گے
alladhīna kānat aʿyunuhum fī ghiṭāin ʿan dhik'rī wakānū lā yastaṭīʿūna samʿan
ان کافروں کے سامنے جو میری نصیحت کی طرف سے اندھے بنے ہوئے تھے اور کچھ سننے کے لئے تایر ہی نہ تھے۔
afaḥasiba alladhīna kafarū an yattakhidhū ʿibādī min dūnī awliyāa innā aʿtadnā jahannama lil'kāfirīna nuzulan
تو کیا یہ لوگ ، جنہوں نے کفر اختیار کیا ہے ، یہ خیال رکھتے ہیں کہ مجھے چھوڑ کر میرے بندوں کو اپنا کار ساز بنا لیں ؟ ہم نے ایسے کافروں کی ضیافت کے لئے جنم تیار کر رکھی ہے۔
qul hal nunabbi-ukum bil-akhsarīna aʿmālan
” اے نبی ان سے کہو ، کیا ہم تمہیں بتائیں کہ اپنے اعمال میں سب سے زیادہ ناکام و نامراد کون لوگ ہیں ؟
alladhīna ḍalla saʿyuhum fī l-ḥayati l-dun'yā wahum yaḥsabūna annahum yuḥ'sinūna ṣun'ʿan
وہ کہ دنیا کی زندگی میں جن کی ساری سعی و جہد راہ راست سے بھٹکی رہی اور وہ سمجھتے رہے کہ وہ سب کچھ ٹھیک کر رہے ہیں۔
ulāika alladhīna kafarū biāyāti rabbihim waliqāihi faḥabiṭat aʿmāluhum falā nuqīmu lahum yawma l-qiyāmati waznan
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب کی آیات کو ماننے سے انکار کیا اور اس کے حضور پیشی کا یقین نہ کیا۔ اس لئے ان کے سارے اعمال ضائع ہوگئے ، قیامت کے روز ہم انہیں کوئی وزن نہ دیں گے۔
dhālika jazāuhum jahannamu bimā kafarū wa-ittakhadhū āyātī warusulī huzuwan
” ان کی جزا جہنم ہے اس کفر کے بدلے جو انہوں نے کیا اور اس مذاق کی پاداش میں جو وہ میری آیات اور میرے رسولوں کے ساتھ کرتے رہے۔
inna alladhīna āmanū waʿamilū l-ṣāliḥāti kānat lahum jannātu l-fir'dawsi nuzulan
” البتہ وہ لوگ جو ایمان لاے اور جنہوں نے نیک عمل کئے ، ان کی میزبانی کے لئے فردوس کے باغ ہوں گے۔
khālidīna fīhā lā yabghūna ʿanhā ḥiwalan
وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے اور کبھی اس جگہ سے نکل کر کہیں جانے کو ان کا جی نہ چاہے گا۔
qul law kāna l-baḥru midādan likalimāti rabbī lanafida l-baḥru qabla an tanfada kalimātu rabbī walaw ji'nā bimith'lihi madadan
” اے نبی کہو کہ اگر سمندر میرے رب کی باتیں لکھنے کے لئے روشنائی بن جائے تو وہ ختم ہوجائے ، مگر میرے رب کی باتیں ختم نہ ہوں ، بلکہ اگر اتنی ہی روشنائی ہم اور لے آئیں تو وہ بھی کفایت نہ کرے۔
qul innamā anā basharun mith'lukum yūḥā ilayya annamā ilāhukum ilāhun wāḥidun faman kāna yarjū liqāa rabbihi falyaʿmal ʿamalan ṣāliḥan walā yush'rik biʿibādati rabbihi aḥadan
اے نبی کہو کہ میں تو ایک انسان ہوں تم ہی جیسا میری طرف وحی کی جاتی ہے کہ تمہارا خدا بس ایک ہی خدا ہے ، پس جو کوئی اپنے رب کی ملاقات کا امیدوار ہو ، اسے چاہئے کہ نیک عمل کرے اور بندگی میں اپنے رب کے ساتھ کسی اور کو شریک نہ کرے۔