Go to Allah Before its to Late
- Fajr:3:25 am
- Dhuhr:12:04 pm
- Asr:5:00 pm
- Maghrib:7:06 pm
- Isha'a:8:45 pm

16: سورة النحل
بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
In the Name of Allah—the Most Compassionate, Most Merciful.
atā amru l-lahi falā tastaʿjilūhu sub'ḥānahu wataʿālā ʿammā yush'rikūna
“ آگیا اللہ کا فیصلہ ، اب اس کے لئے جلدی نہ مچاؤ۔ پاک ہے وہ اور بالا و برتر ہے اس شرک سے جو یہ لوگ کر رہے ہیں۔
yunazzilu l-malāikata bil-rūḥi min amrihi ʿalā man yashāu min ʿibādihi an andhirū annahu lā ilāha illā anā fa-ittaqūni
وہ اس روح کو اپنے جس بندے پر چاہتا ہے اپنے حکم سے ملائکہ کے ذریعے نازل فرما دیتا ہے (اس ہدایت کے ساتھ کہ لوگوں کو) “ آگاہ کرو ، میرے سوا کوئی تمہارا معبود نہیں ہے ، لہٰذا تم مجھی سے ڈرو ”۔
khalaqa l-samāwāti wal-arḍa bil-ḥaqi taʿālā ʿammā yush'rikūna
اس نے آسمان و زمین کو برحق پیدا کیا ہے ، وہ بہت بالا و برتر ہے اس شرک سے جو یہ لوگ کرتے ہیں۔
khalaqa l-insāna min nuṭ'fatin fa-idhā huwa khaṣīmun mubīnun
اس نے انسان کو ایک ذرا سی بوند سے پیدا کیا اور دیکھتے دیکھتے صریحاً وہ ایک جھگڑا لو ہستی بن گیا ”۔
wal-anʿāma khalaqahā lakum fīhā dif'on wamanāfiʿu wamin'hā takulūna
اس نے جانور پیدا کئے ہیں جن میں تمہارے لیے پوشاک بھی ہے اور خوراک بھی ،
walakum fīhā jamālun ḥīna turīḥūna waḥīna tasraḥūna
اور طرح طرح کے دوسرے فائدے بھی ۔ ان میں تمہارے لیے جمال ہے جب کہ صبح تم انہیں چرنے کے لئے بھیجتے ہو اور جب کہ شام انہیں واپس لاتے ہو۔
wataḥmilu athqālakum ilā baladin lam takūnū bālighīhi illā bishiqqi l-anfusi inna rabbakum laraūfun raḥīmun
وہ تمہارے لیے بوجھ ڈھوکر ایسے ایسے مقامات تک لے جاتے ہیں جہاں تم سخت جانفشانی کے بغیر نہیں پہنچ سکتے۔ حقیقت یہ ہے کہ تمہارا رب بڑا ہی شفیق اور مہربان ہے۔
wal-khayla wal-bighāla wal-ḥamīra litarkabūhā wazīnatan wayakhluqu mā lā taʿlamūna
اس نے گھوڑے اور خچر اور گدھے پیدا کئے تا کہ تم ان پر سوار ہو اور وہ تمہاری زندگی کی رونق بنیں۔ وہ اور بہت سی چیزیں (تمہارے فائدے کے لئے ) پیدا کرتا ہے جن کا تمہیں علم تک نہیں ہے ”۔
waʿalā l-lahi qaṣdu l-sabīli wamin'hā jāirun walaw shāa lahadākum ajmaʿīna
“ اور اللہ ہی کے ذمہ ہے سیدھا راستہ بتانا جب کہ راستے ٹیڑھے بھی موجود ہیں۔ اگر وہ چاہتا تو تم سب کو ہدایت دے دیتا ”۔
huwa alladhī anzala mina l-samāi māan lakum min'hu sharābun wamin'hu shajarun fīhi tusīmūna
وہی ہے جس نے آسمان سے تمہارے لئے پانی برسایا جس سے تم خود بھی سیراب ہوتے ہو اور تمہارے جانوروں کے لئے بھی چارہ پیدا ہوتا ہے۔
yunbitu lakum bihi l-zarʿa wal-zaytūna wal-nakhīla wal-aʿnāba wamin kulli l-thamarāti inna fī dhālika laāyatan liqawmin yatafakkarūna
وہ اس پانی کے ذریعہ سے کھیتیاں اگاتا ہے اور زیتون اور کھجور اور انگور اور طرح طرح کے دوسرے پھل پیدا کرتا ہے۔ اس میں ایک بڑی نشانی ہے ان لوگوں کے لئے جو غوروفکر کرتے ہیں ”۔
wasakhara lakumu al-layla wal-nahāra wal-shamsa wal-qamara wal-nujūmu musakharātun bi-amrihi inna fī dhālika laāyātin liqawmin yaʿqilūna
اس نے تمہاری بھلائی کے لئے رات اور دن کو اور سورج اور چاند کو مسخر کر رکھا ہے اور سب تارے بھی اسی کے حکم سے مسخر ہیں۔ اس میں بہت نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لئے جو عقل سے کام لیتے ہیں “۔
wamā dhara-a lakum fī l-arḍi mukh'talifan alwānuhu inna fī dhālika laāyatan liqawmin yadhakkarūna
اور یہ جو بہت سی رنگ برنگ کی چیزیں اس نے تمہارے لیے زمین میں پیدا کر رکھی ہیں ، ان میں بھی ضرور نشانی ہے ان لوگوں کے لئے جو سبق حاصل کرنے والے ہیں “۔
wahuwa alladhī sakhara l-baḥra litakulū min'hu laḥman ṭariyyan watastakhrijū min'hu ḥil'yatan talbasūnahā watarā l-ful'ka mawākhira fīhi walitabtaghū min faḍlihi walaʿallakum tashkurūna
وہی ہے جس نے تمہارے لیے سمندر کو مسخر کر رکھا تا کہ تم اس سے تروتازہ گوشت لے کر کھاؤ اور اس سے زینت کی وہ چیزیں نکالو جنہیں تم پہنا کرتے ہو۔ تم دیکھتے ہو کہ کشتی سمندر کا سینہ چیرتی ہوئی چلتی ہے۔ یہ سب کچھ اس لیے ہے کہ تم اپنے رب کا فضل تلاش کرو اور اس کے شکر گزار بنو “۔
wa-alqā fī l-arḍi rawāsiya an tamīda bikum wa-anhāran wasubulan laʿallakum tahtadūna
اس نے زمین میں پہاڑوں کی میخیں گاڑ دیں تا کہ زمین تم کو کر ڈھلک نہ جائے۔ اس نے دریا جاری کئے اور قدرتی راستے بنائے تا کہ تم ہدایت پاؤ۔
waʿalāmātin wabil-najmi hum yahtadūna
اس نے زمین میں راستہ بتانے والی علامتیں رکھ دیں ، اور تاروں سے بھی لوگ ہدایت پاتے ہیں “۔
afaman yakhluqu kaman lā yakhluqu afalā tadhakkarūna
پھر کیا وہ جو پیدا کرتا ہے اور وہ جو کچھ بھی پیدا نہیں کرتے ، دونوں یکساں ہیں ؟ کیا تم ہوش میں نہیں آتے ؟
wa-in taʿuddū niʿ'mata l-lahi lā tuḥ'ṣūhā inna l-laha laghafūrun raḥīmun
اگر تم اللہ کی نعمتوں کو گننا چاہو تو گن نہیں سکتے ، حقیقت یہ ہے کہ وہ بڑا ہی درگزر کرنے والا اور رحیم ہے ،
wal-lahu yaʿlamu mā tusirrūna wamā tuʿ'linūna
حالانکہ وہ تمہارے کھلے سے بھی واقف ہے اور چھپے سے بھی۔
wa-alladhīna yadʿūna min dūni l-lahi lā yakhluqūna shayan wahum yukh'laqūna
” اور وہ دوسری ہستیاں جنہیں اللہ کو چھوڑ کر لوگ پکارتے ہیں ، وہ کسی چیز کی بھی خالق نہیں ہیں ،
amwātun ghayru aḥyāin wamā yashʿurūna ayyāna yub'ʿathūna
مردہ ہیں نہ کہ زندہ۔ اور ان کو کچھ معلوم نہیں کہ انہیں کب اٹھایا جائے گا “۔
ilāhukum ilāhun wāḥidun fa-alladhīna lā yu'minūna bil-ākhirati qulūbuhum munkiratun wahum mus'takbirūna
“ تمہارا خدا ایک ہی خدا ہے مگر جو لوگ آخرت کو نہیں مانتے ان کے دلوں میں انکار بس کر رہ گیا ہے اور وہ گھمنڈ میں پڑگئے ہیں۔
lā jarama anna l-laha yaʿlamu mā yusirrūna wamā yuʿ'linūna innahu lā yuḥibbu l-mus'takbirīna
اللہ یقیناً ان کے سب کرتوت جانتا ہے ، چھپے ہوئے بھی اور کھلے ہوئے بھی۔ وہ ان لوگوں کو ہرگز پسند نہیں کرتا جو غرور نفس میں مبتلا ہوں ”۔
wa-idhā qīla lahum mādhā anzala rabbukum qālū asāṭīru l-awalīna
اور جب کوئی ان سے پوچھتا ہے کہ تمہارے رب نے یہ کیا چیز نازل کی ہے ، تو کہتے ہیں “ اجی وہ تو اگلے وقتوں کی فرسودہ کہانیاں ہیں ”۔
liyaḥmilū awzārahum kāmilatan yawma l-qiyāmati wamin awzāri alladhīna yuḍillūnahum bighayri ʿil'min alā sāa mā yazirūna
یہ باتیں وہ اس لیے کرتے ہیں کہ قیامت کے روز اپنے بوجھ بھی پورے اٹھائیں اور ساتھ ساتھ کچھ ان لوگوں کے بوجھ بھی سمیٹیں جنہیں یہ بربنائے جہالت گمراہ کر رہے ہیں۔ دیکھو ! کیسی سخت ذمہ داری ہے جو یہ اپنے سرلے رہے ہیں ”۔
qad makara alladhīna min qablihim fa-atā l-lahu bun'yānahum mina l-qawāʿidi fakharra ʿalayhimu l-saqfu min fawqihim wa-atāhumu l-ʿadhābu min ḥaythu lā yashʿurūna
ان سے پہلے بھی بہت سے لوگ (حق کو نیچا دکھانے کے لئے ) ایسے ہی مکاریاں کرچکے ہیں ، تو دیکھ لو کہ اللہ نے ان کے مکر کی عمارت جڑ سے اکھاڑ پھینکی اور اس کی چھت اوپر سے ان کے سر پر آرہی اور ایسے رخ سے ان پر عذاب آیا جدھر سے اس کے آنے کا ان کو گمان تک نہ تھا۔
thumma yawma l-qiyāmati yukh'zīhim wayaqūlu ayna shurakāiya alladhīna kuntum tushāqqūna fīhim qāla alladhīna ūtū l-ʿil'ma inna l-khiz'ya l-yawma wal-sūa ʿalā l-kāfirīna
پھر قیامت کے روز اللہ انہیں ذلیل و خوار کرے گا اور ان سے کہے گا “ بتاؤ اب کہاں ہیں میرے وہ شریک جن کے لئے تم (اہل حق سے ) جھگڑے کیا کرتے تھے ؟ ” جن لوگوں کو دنیا میں علم حاصل تھا وہ کہیں گے “ آج رسوائی اور بدبختی ہے کافروں کے لئے ”۔
alladhīna tatawaffāhumu l-malāikatu ẓālimī anfusihim fa-alqawū l-salama mā kunnā naʿmalu min sūin balā inna l-laha ʿalīmun bimā kuntum taʿmalūna
ہاں ، انہی کافروں کے لئے جو اپنے نفس پر ظلم کرتے ہوئے جب ملائکہ کے ہاتھوں گرفتار ہوتے ہیں تو (سرکشی چھوڑ کر ) فوراً ڈگیں ڈال دیتے ہیں اور کہتے ہیں “ ہم تو کوئی قصور نہیں کر رہے تھے ”۔ ملائکہ جواب دیتے ہیں “ کر کیسے نہیں زہے تھے ! اللہ تمہارے کرتوتوں سے خوب واقف ہے۔
fa-ud'khulū abwāba jahannama khālidīna fīhā falabi'sa mathwā l-mutakabirīna
اب جاؤ، جہنم کے دروازوں میں گھس جاؤ۔ وہیں تم کو ہمیشہ رہنا ہے ”۔ پس حقیقت یہ ہے کہ بڑا ہی برا ٹھکانا ہے متکبروں کے لئے ”۔
waqīla lilladhīna ittaqaw mādhā anzala rabbukum qālū khayran lilladhīna aḥsanū fī hādhihi l-dun'yā ḥasanatun waladāru l-ākhirati khayrun walaniʿ'ma dāru l-mutaqīna
دوسری طرف جب خدا ترس لوگوں سے پوچھا جاتا ہے کہ یہ کیا چیز ہے جو تمہارے رب کی طرف سے نازل ہوئی ہے ، تو وہ جواب دیتے ہیں کہ “ بہترین چیز اتری ہے ”۔ اس طرح کے نیکو کار لوگوں کے لئے اس دنیا میں بھی بھلائی ہے اور آخرت کا گھر تو ضرور ہی ان کے حق میں بہتر ہے۔
jannātu ʿadnin yadkhulūnahā tajrī min taḥtihā l-anhāru lahum fīhā mā yashāūna kadhālika yajzī l-lahu l-mutaqīna
بڑا ا چھا گھر ہے متقیوں کا ، دائمی قیام کی جنتیں ، جن میں وہ داخل ہوں گے ، نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی ، اور سب کچھ وہاں عین ان کی خواہش کے مطابق ہوگا۔ یہ جزا دیتا ہے اللہ متقویں کو۔
alladhīna tatawaffāhumu l-malāikatu ṭayyibīna yaqūlūna salāmun ʿalaykumu ud'khulū l-janata bimā kuntum taʿmalūna
ان متقیوں کو جن کی روحیں پاکیزگی کی حالت میں جب ملائکہ قبض کرتے ہیں تو کہتے ہیں “ سلام ہو تم پر ، جاؤ جنت میں اپنے اعمال کے بدلے ”۔
hal yanẓurūna illā an tatiyahumu l-malāikatu aw yatiya amru rabbika kadhālika faʿala alladhīna min qablihim wamā ẓalamahumu l-lahu walākin kānū anfusahum yaẓlimūna
اے نبی ﷺ اب جو یہ لوگ انتظار کر رہے ہیں تو اس کے سوا اب اور کیا باقی رہ گیا ہے کہ ملائکہ ہی آپہنچیں یا تمہارے رب کا فیصلہ صادر ہوجائے ؟ اسی طرح کی ڈھٹائی ان سے پہلے بہت سے لوگ کرچکے ہیں۔ پھر جو کچھ ان کے ساتھ ہوا وہ ان پر اللہ کا ظلم نہ تھا بلکہ ان کا اپنا ظلم تھا جو انہوں نے خود اپنے اوپر کیا۔
fa-aṣābahum sayyiātu mā ʿamilū waḥāqa bihim mā kānū bihi yastahziūna
ان کے کرتوتوں کی خرابیاں آخر کار ان کی دامن گیر ہوگئیں اور وہی ان پر مسلط ہو کر رہی جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے
waqāla alladhīna ashrakū law shāa l-lahu mā ʿabadnā min dūnihi min shayin naḥnu walā ābāunā walā ḥarramnā min dūnihi min shayin kadhālika faʿala alladhīna min qablihim fahal ʿalā l-rusuli illā l-balāghu l-mubīnu
یہ مشرکین کہتے ہیں “ اگر اللہ چاہتا تو نہ ہم اور نہ ہمارے باپ دادا اس کے سوا کسی اور کی عبادت کرتے اور نہ اس کے حکم کے بغیر کسی چیز کو حرام ٹھہراتے ”۔ ایسے ہی بہانے ان سے پہلے کے لوگ بھی بناتے رہے ہیں۔ تو کیا رسولوں پر صاف صاف بات پہنچا دینے کے سوا اور بھی کوئی ذمہ داری ہے ؟
walaqad baʿathnā fī kulli ummatin rasūlan ani uʿ'budū l-laha wa-ij'tanibū l-ṭāghūta famin'hum man hadā l-lahu wamin'hum man ḥaqqat ʿalayhi l-ḍalālatu fasīrū fī l-arḍi fa-unẓurū kayfa kāna ʿāqibatu l-mukadhibīna
ہم نے ہر امت میں ایک رسول بھیج دیا ، اور اس کے ذریعہ سے سب کو خبردار کردیا کہ “ اللہ کی بندگی کرو اور طاغوت کی بندگی سے بچو ”۔ اس کے بعد ان میں سے کسی کو اللہ نے ہدایت بخشی اور کسی پر ضلالت مسلط ہوگئی۔ پھر ذرا زمین میں چل پھر کر دیکھ لو کہ جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوچکا ہے۔
in taḥriṣ ʿalā hudāhum fa-inna l-laha lā yahdī man yuḍillu wamā lahum min nāṣirīna
” اے نبی ﷺ تم چاہے ان کی ہدایت کے لئے کتنے ہی حریص ہو ، مگر اللہ جس کو بھٹکا دیتا ہے پھر اسے ہدایت نہیں دیا کرتا اور اس طرح کے لوگوں کی مدد کوئی نہیں کرسکتا “۔
wa-aqsamū bil-lahi jahda aymānihim lā yabʿathu l-lahu man yamūtu balā waʿdan ʿalayhi ḥaqqan walākinna akthara l-nāsi lā yaʿlamūna
” یہ لوگ اللہ کے نام سے کڑی کڑی قسمیں کھا کر کہتے ہیں کہ ” اللہ کسی مرنے والے کو پھر سے زندہ کر کے نہ اٹھائے گا “۔۔۔۔ اٹھائے گا کیوں نہیں ؟ یہ تو ایک وعدہ ہے جسے پورا کرنا اس نے اپنے اوپر واجب کرلیا ہے ، مگر اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں۔
liyubayyina lahumu alladhī yakhtalifūna fīhi waliyaʿlama alladhīna kafarū annahum kānū kādhibīna
اور ایسا ہونا اس لیے ضروری ہے کہ اللہ ان کے سامنے اس حقیقت کو کھول دے جس کے بارے میں یہ اختلاف کر رہے ہیں ، اور منکرین حق کو معلوم ہوجائے کہ وہ جھوٹے تھے۔
innamā qawlunā lishayin idhā aradnāhu an naqūla lahu kun fayakūnu
(رہا اس کا امکان تو ) ہمیں کسی چیز کو وجود میں لانے کے لئے اس سے زیادہ کچھ کرنا نہیں ہوتا کہ اسے حکم دیں ” ہوجا “ اور بس وہ ہوجاتی ہے “۔
wa-alladhīna hājarū fī l-lahi min baʿdi mā ẓulimū lanubawwi-annahum fī l-dun'yā ḥasanatan wala-ajru l-ākhirati akbaru law kānū yaʿlamūna
اور جو لوگ ظلم سہنے کے بعد اللہ کی خاطر ہجرت کر گئے ہیں ان کو ہم دنیا ہی میں اچھا ٹھکانا دیں گے اور آخرت کا اجر تو بہت بڑا ہے ۔ کاش جان لیں
alladhīna ṣabarū waʿalā rabbihim yatawakkalūna
وہ مظلوم جنہوں نے صبر کیا ہے اور جو اپنے رب کے بھروسے پر کام کر رہے ہیں۔ (کہ کیسا اچھا انجام ان کا منتظر ہے “ ) ۔
wamā arsalnā min qablika illā rijālan nūḥī ilayhim fasalū ahla l-dhik'ri in kuntum lā taʿlamūna
اے نبی ﷺ ہم نے تم سے پہلے بھی جب کبھی رسول بھیجے ہیں ، آدمی ہی بھیجے ہیں جن کی طرف ہم اپنے پیغامات وحی کیا کرتے تھے ، اہل ذکر سے پوچھ لو ، اگر تم لوگ خود نہیں جانتے۔
bil-bayināti wal-zuburi wa-anzalnā ilayka l-dhik'ra litubayyina lilnnāsi mā nuzzila ilayhim walaʿallahum yatafakkarūna
پچھلے رسولوں کو بھی ہم نے روشن نشانیاں اور کتابیں دے کر بھیجا تھا وار اب یہ ذکر تم پر نازل کیا ہے تا کہ تم لوگوں کے سامنے اس تعلیم کی تشریح و توضیح کرتے جاؤ جو ان کے لئے اتاری گئی ہے اور تا کہ لوگ (خود بھی ) غورو فکر کریں “۔
afa-amina alladhīna makarū l-sayiāti an yakhsifa l-lahu bihimu l-arḍa aw yatiyahumu l-ʿadhābu min ḥaythu lā yashʿurūna
پھر کیا وہ لوگ جو (دعوت پیغمبر کی مخالفت میں ) بدتر سے بدتر چالیں چل رہے ہیں ، اس بات سے بالکل ہی بےخوف ہوگئے ہیں کہ اللہ ان کو زمین میں دھنسا دے ، یا ایسے گوشے سے ان پر عذاب لے آئے جدھر سے اس کے آنے کا ان کو وہم و گمان تک نہ ہو ،
aw yakhudhahum fī taqallubihim famā hum bimuʿ'jizīna
یا اچانک چلتے پھرتے ان کو پکڑ لے ، یا ایسی حالت میں اور وہ اس سے بچنے کی فکر میں چوکنے ہوں ؟ وہ جو کچھ بھی کرنا چاہے یہ لوگ اس کو عاجز کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔
aw yakhudhahum ʿalā takhawwufin fa-inna rabbakum laraūfun raḥīmun
انہیں پکڑے جب کہ انہیں خود آنے والی مصیبت کا کھٹکا لگا ہوا ہو حقیقت یہ ہے کہ تمہارا رب بڑا ہی نرم خو اور رحیم ہے۔
awalam yaraw ilā mā khalaqa l-lahu min shayin yatafayya-u ẓilāluhu ʿani l-yamīni wal-shamāili sujjadan lillahi wahum dākhirūna
اور کیا یہ لوگ اللہ کی پیدا کی ہوئی کسی چیز کو بھی نہیں دیکھتے کہ اس کا سایہ کس طرح اللہ کے حضور سجدہ کرتے ہوئے دائیں اور بائیں گرتا ہے ؟ سب کے سب اسی طرح اظہار عجز کر رہے ہیں۔
walillahi yasjudu mā fī l-samāwāti wamā fī l-arḍi min dābbatin wal-malāikatu wahum lā yastakbirūna
زمین اور آسمانوں میں جس قدر جان دار مخلوقات ہیں اور جتنے ملائکہ ، سب اللہ کے آگے سربسجود ہیں۔ وہ ہرگز سرکشی نہیں کرتے۔
yakhāfūna rabbahum min fawqihim wayafʿalūna mā yu'marūna
اپنے رب سے جو ان کے اوپر ہے ، ڈرتے ہیں اور جو کچھ حکم دیا جاتا ہے اسی کے مطابق کام کرتے ہیں “۔
waqāla l-lahu lā tattakhidhū ilāhayni ith'nayni innamā huwa ilāhun wāḥidun fa-iyyāya fa-ir'habūni
اللہ کا فرمان ہے کہ ” دو خدا نہ بنا لو ، خدا تو بس ایک ہی ہے ، لہٰذا تم مجھی سے ڈرو “۔
walahu mā fī l-samāwāti wal-arḍi walahu l-dīnu wāṣiban afaghayra l-lahi tattaqūna
اس کا ہے وہ سب کچھ جو آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے ، اور خالصتاً اسی کا دین (ساری کائنات میں ) چل رہا ہے ۔ پھر کیا اللہ کو چھوڑ کر تم کسی اور سے تقویٰ کرو گے ؟
wamā bikum min niʿ'matin famina l-lahi thumma idhā massakumu l-ḍuru fa-ilayhi tajarūna
تم کو جو نعمت بھی حاصل ہے اللہ ہی کی طرف سے ہے۔ پھر جب کوئی سخت وقت تم پر آتا ہے تو تم لوگ خود اپنی فریادیں لے کر اسی کی طرف دوڑتے ہو۔
thumma idhā kashafa l-ḍura ʿankum idhā farīqun minkum birabbihim yush'rikūna
مگر جب اللہ اس وقت کو ٹال دیتا ہے تو یکایک تم میں سے ایک گروہ اپنے رب کے ساتھ دوسروں کو (اس مہربانی کے شکریے میں ) شریک کرنے لگتا ہے ،
liyakfurū bimā ātaynāhum fatamattaʿū fasawfa taʿlamūna
تا کہ اللہ کے احسان کی ناشکری کرے۔ اچھا ، مزے کرلو ، عنقریب تمہیں معلوم ہوجائے گا “۔
wayajʿalūna limā lā yaʿlamūna naṣīban mimmā razaqnāhum tal-lahi latus'alunna ʿammā kuntum taftarūna
یہ لوگ جن کی حقیقت سے واقف نہیں ہیں ان کے حصے ہمارے دئیے ہوئے رزق میں سے مقرر کرتے ہیں ”۔ خدا کی قسم ، ضرور تم سے پوچھا جائے گا کہ یہ جھوٹ تم نے کیسے گھڑ لیے تھے ”۔
wayajʿalūna lillahi l-banāti sub'ḥānahu walahum mā yashtahūna
یہ خدا کے لئے بیٹیاں تجویز کرتے ہیں۔ سبحان اللہ ! اور ان کے لئے وہ جو یہ خود چاہیں ؟
wa-idhā bushira aḥaduhum bil-unthā ẓalla wajhuhu mus'waddan wahuwa kaẓīmun
جب ان میں سے کسی کو بیٹی کے پیدا ہونے کی خوشخبری دی جاتی ہے تو اس کے چہرے پر کلونس چھا جاتی ہے اور وہ بس خون کا سا گھونٹ پی کر رہ جاتا ہے۔
yatawārā mina l-qawmi min sūi mā bushira bihi ayum'sikuhu ʿalā hūnin am yadussuhu fī l-turābi alā sāa mā yaḥkumūna
لوگوں سے چھپتا پھرتا ہے کہ اس بری خبر کے بعد کیا کسی کو منہ دکھائے۔ سوچتا ہے کہ ذلت کے ساتھ بیٹی کو لیے رہے یا مٹی میں دبا دے ؟ دیکھو کیسے برے حکم ہیں جو یہ خدا کے بارے میں لگاتے ہیں ”۔
lilladhīna lā yu'minūna bil-ākhirati mathalu l-sawi walillahi l-mathalu l-aʿlā wahuwa l-ʿazīzu l-ḥakīmu
“ بری صفات سے متصف کئے جانے کے لائق تو وہ لوگ ہیں جو آخرت کا یقین نہیں رکھتے۔ رہا اللہ تو اس کے لئے سب سے برتر صفات ہیں ، وہی تو سب پر غالب اور حکمت میں کامل ہے ”۔
walaw yuākhidhu l-lahu l-nāsa biẓul'mihim mā taraka ʿalayhā min dābbatin walākin yu-akhiruhum ilā ajalin musamman fa-idhā jāa ajaluhum lā yastakhirūna sāʿatan walā yastaqdimūna
“ اگر کہیں اللہ لوگوں کو ان کی زیادتی پر فوراً ہی پکڑ لیا کرتا تو روئے زمین پر کسی متنفس کو نہ چھوڑتا۔ لیکن وہ سب کو ایک وقت مقرر تک مہلت دیتا ہے ، پھر جب وہ وقت آجاتا ہے تو اس سے کوئی ایک گھڑی بھر بھی آگے پیچھے نہیں ہو سکتا ”۔
wayajʿalūna lillahi mā yakrahūna wataṣifu alsinatuhumu l-kadhiba anna lahumu l-ḥus'nā lā jarama anna lahumu l-nāra wa-annahum muf'raṭūna
آج یہ لوگ وہ چیزیں اللہ کے لئے تجویز کر رہے ہیں جو خود اپنے لیے انہیں ناپسند ہیں ، اور جھوٹ کہتی ہیں ان کی زبانیں کہ ان کے لئے بھلا ہی بھلا ہے۔ ان کے لئے تو ایک ہی چیز ہے اور وہ ہے دوزخ کی آگ۔ ضرور یہ سب سے پہلے اس میں پہنچائے جائیں گے ”۔
tal-lahi laqad arsalnā ilā umamin min qablika fazayyana lahumu l-shayṭānu aʿmālahum fahuwa waliyyuhumu l-yawma walahum ʿadhābun alīmun
خدا کی قسم ، اے نبی ﷺ تم سے پہلے بھی بہت سی قوموں میں ہم رسول بھیج چکے ہیں (اور پہلے بھی یہی ہوتا رہا ہے کہ ) شیطان نے ان کے برے کرتوت انہیں خوشنما بنا کر دکھائے ( رسولوں کی بات انہوں نے مان کر نہ دی ) ۔ وہی شیطان آج ان لوگوں کا بھی سر پرست بنا ہوا ہے اور یہ دردناک سزا کے مستحق بن رہے ہیں۔
wamā anzalnā ʿalayka l-kitāba illā litubayyina lahumu alladhī ikh'talafū fīhi wahudan waraḥmatan liqawmin yu'minūna
ہم نے یہ کتاب تم پر اس لیے نازل کی ہے کہ تم ان اختلافات کی حقیقت ان پر کھول دو جن میں یہ پڑے ہوئے ہیں۔ یہ کتاب رہنمائی اور رحمت بن کر اتری ہے ان لوگوں کے لئے جو اسے مان لیں ”۔
wal-lahu anzala mina l-samāi māan fa-aḥyā bihi l-arḍa baʿda mawtihā inna fī dhālika laāyatan liqawmin yasmaʿūna
(تم ہر برسات میں دیکھتے ہو کہ ) اللہ نے آسمان سے پانی برسایا اور یکایک مردہ پڑی ہوئی زمین میں اس کی بدولت جان ڈال دی ۔ یقیناً اس میں ایک نشانی ہے سننے والوں کے لئے ”۔
wa-inna lakum fī l-anʿāmi laʿib'ratan nus'qīkum mimmā fī buṭūnihi min bayni farthin wadamin labanan khāliṣan sāighan lilshāribīna
اور تمہارے لیے مویشیوں میں بھی ایک سبق موجود ہے۔ ان کے پیٹ سے گوبر اور خون کے درمیان ہم ایک چیز تمہیں پلاتے ہیں ، یعنی خالص دودھ ، جو پینے والوں کے لئے نہایت خوشگوار ہے ”۔
wamin thamarāti l-nakhīli wal-aʿnābi tattakhidhūna min'hu sakaran wariz'qan ḥasanan inna fī dhālika laāyatan liqawmin yaʿqilūna
(اسی طرح) کھجور کے درختوں اور انگور کی بیلوں سے بھی ہم ایک چیز تمہیں پلاتے ہیں جسے تم نشہ آور بھی بنا لیتے ہو اور پاک رزق بھی۔ یقیناً اس میں ایک نشانی ہے عقل سے کام لینے والوں کے لئے ”۔
wa-awḥā rabbuka ilā l-naḥli ani ittakhidhī mina l-jibāli buyūtan wamina l-shajari wamimmā yaʿrishūna
اور دیکھو ، تمہارے رب نے شہد کی مکھی پر یہ بات وحی کردی کہ پہاڑوں ، اور درختوں میں ، اور ٹٹیوں پر چڑھائی ہوئی بیلوں میں ،
thumma kulī min kulli l-thamarāti fa-us'lukī subula rabbiki dhululan yakhruju min buṭūnihā sharābun mukh'talifun alwānuhu fīhi shifāon lilnnāsi inna fī dhālika laāyatan liqawmin yatafakkarūna
اپنے چھتے بنا ، اور ہر طرح کے پھلوں کا رس چوس ، اور اپنے رب کی ہموار کی ہوئی راہوں پر چلتی رہ۔ اس مکھی کے اندر سے رنگ برنگ کا ایک شربت نکلتا ہے جس میں شفا ہے لوگوں کے لئے۔ یقیناً اس میں بھی ایک نشانی ہے ان لوگوں کے لئے جو غوروفکر کرتے ہیں ”۔
wal-lahu khalaqakum thumma yatawaffākum waminkum man yuraddu ilā ardhali l-ʿumuri likay lā yaʿlama baʿda ʿil'min shayan inna l-laha ʿalīmun qadīrun
“ اور دیکھو ، اللہ نے تم کو پیدا کیا ، پھر وہ تم کو موت دیتا ہے ، اور تم میں سے کوئی بدترین عمر کو پہنچا دیا جاتا ہے تا کہ سب کچھ جاننے کے بعد پھر کچھ نہ جانے۔ حق یہ ہے کہ اللہ ہی علم میں بھی کامل ہے اور قدرت میں بھی۔
wal-lahu faḍḍala baʿḍakum ʿalā baʿḍin fī l-riz'qi famā alladhīna fuḍḍilū birāddī riz'qihim ʿalā mā malakat aymānuhum fahum fīhi sawāon afabiniʿ'mati l-lahi yajḥadūna
اور دیکھو اللہ نے تم میں سے بعض کو بعض پر رزق میں فضیلت عطا کی ہے۔ پھر جن لوگوں کو یہ فضیلت دی گئی ہے وہ ایسے نہیں کہ اپنا رزق اپنے غلاموں کی طرف پھیر دیا کرتے ہوں تا کہ دونوں اس رزق میں برابر کے حصہ دار بن جائیں۔ تو کیا اللہ ہی کا احسان ماننے سے ان لوگوں کو انکار ہے ؟ ”
wal-lahu jaʿala lakum min anfusikum azwājan wajaʿala lakum min azwājikum banīna waḥafadatan warazaqakum mina l-ṭayibāti afabil-bāṭili yu'minūna wabiniʿ'mati l-lahi hum yakfurūna
اور وہ اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لئے تمہاری ہم جنس بیویاں بنائیں اور اسی نے ان بیویوں سے تمہیں بیٹے پوتے عطا کئے اور اچھی اچھی چیزیں تمہیں کھانے کو دیں۔
wayaʿbudūna min dūni l-lahi mā lā yamliku lahum riz'qan mina l-samāwāti wal-arḍi shayan walā yastaṭīʿūna
پھر کیا یہ لوگ (یہ سب کچھ دیکھتے اور جانتے ہوئے بھی ) باطل کو مانتے ہیں اور اللہ کے احسان کا انکار کرتے ہیں اور اللہ کو چھوڑ کر ان کو پوجتے ہیں جن کے ہاتھ میں نہ آسمانوں سے انہیں کچھ بھی رزق دیتا ہے نہ زمین سے اور نہ یہ کام وہ کر ہی سکتے ہیں ”۔
falā taḍribū lillahi l-amthāla inna l-laha yaʿlamu wa-antum lā taʿlamūna
پس اللہ کے لئے مثالیں نہ گھڑو ، اللہ جانتا ہے ، تم نہیں جانتے ”۔ اللہ کی نہ کوئی مثال ہے اور نہ اس کے کوئی مماثل ہے کہ تم اس کی مثالیں دو ۔
ḍaraba l-lahu mathalan ʿabdan mamlūkan lā yaqdiru ʿalā shayin waman razaqnāhu minnā riz'qan ḥasanan fahuwa yunfiqu min'hu sirran wajahran hal yastawūna l-ḥamdu lillahi bal aktharuhum lā yaʿlamūna
اللہ ایک مثال دیتا ہے۔ ایک تو غلام ہے ، جو دوسری کا مملوک ہے اور خود کوئی اختیار نہیں رکھتا۔ دوسرا شخص ایسا ہے جسے ہم نے اپنی طرف سے اچھا رزق عطا کیا ہے اور وہ اس میں سے کھلے اور چھپے خوب خرچ کرتا ہے۔ بتاؤ، کیا یہ دونوں برابر ہیں ؟ ۔۔۔ الحمد للہ ، مگر اکثر لوگ (اس سیدھی بات کو ) نہیں جانتے۔
waḍaraba l-lahu mathalan rajulayni aḥaduhumā abkamu lā yaqdiru ʿalā shayin wahuwa kallun ʿalā mawlāhu aynamā yuwajjihhu lā yati bikhayrin hal yastawī huwa waman yamuru bil-ʿadli wahuwa ʿalā ṣirāṭin mus'taqīmin
اللہ ایک اور مثال دیتا ہے ۔ دو آدمی ہیں۔ ایک گونگا بہرا ہے ، کوئی کام نہیں کرسکتا ، اپنے آقا پر بوجھ بنا ہوا ہے ، جدھر بھی وہ اسے بھیجے کوئی بھلا کام اس سے بن نہ آئے۔ دوسرا شخص ایسا ہے کہ انصاف کا حکم دیتا ہے اور خود راہ راست پر قائم ہے۔ بتاؤ کیا یہ دونوں یکساں ہیں ؟ ”۔
walillahi ghaybu l-samāwāti wal-arḍi wamā amru l-sāʿati illā kalamḥi l-baṣari aw huwa aqrabu inna l-laha ʿalā kulli shayin qadīrun
اور زمین و آسمان کے پوشیدہ حقائق کا علم تو اللہ ہی کو ہے اور قیامت کے برپا ہونے کا معاملہ کچھ دیر نہ لے گا مگر بس اتنی ہی جس میں آدمی کی پلک جھپک جائے ، بلکہ اس سے بھی کچھ کم۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ سب کچھ کرسکتا ہے
wal-lahu akhrajakum min buṭūni ummahātikum lā taʿlamūna shayan wajaʿala lakumu l-samʿa wal-abṣāra wal-afidata laʿallakum tashkurūna
اللہ نے تم کو تمہاری مائوں کے پیٹوں سے نکالا اس حالت میں کہ تم کچھ نہ جانتے تھے اس نے تمہیں کان دئیے ، آنکھیں دیں اور سوچنے والے دل دئیے ، اس لئے کہ تم شکر گزار بنو
alam yaraw ilā l-ṭayri musakharātin fī jawwi l-samāi mā yum'sikuhunna illā l-lahu inna fī dhālika laāyātin liqawmin yu'minūna
کیا ان لوگوں نے کبھی پرندوں کو نہیں دیکھا کہ فضائے آسمانی میں کس طرح مسخر ہیں ؟ اللہ کے سوا کس نے ان کو تھام رکھا ہے ؟ اس میں بہت سی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لئے جو ایمان لاتے ہیں
wal-lahu jaʿala lakum min buyūtikum sakanan wajaʿala lakum min julūdi l-anʿāmi buyūtan tastakhiffūnahā yawma ẓaʿnikum wayawma iqāmatikum wamin aṣwāfihā wa-awbārihā wa-ashʿārihā athāthan wamatāʿan ilā ḥīnin
اس نے جانوروں کی کھالوں سے تمہارے لئے ایسے مکان پیدا کیے جنہیں تم سفر اور قیام ، دونوں حالتوں میں ہلکا پاتے ہو۔ اس نے جانوروں کے صوف اور اون اور بالوں سے تمہارے لئے پہننے اور برتنے کی بہت سی چیزیں پیدا کردیں جو زندگی کی مدت مقررہ تک تمہارے کام آتی ہیں
wal-lahu jaʿala lakum mimmā khalaqa ẓilālan wajaʿala lakum mina l-jibāli aknānan wajaʿala lakum sarābīla taqīkumu l-ḥara wasarābīla taqīkum basakum kadhālika yutimmu niʿ'matahu ʿalaykum laʿallakum tus'limūna
” اللہ نے تمہارے لئے تمہارے گھروں کو جائے سکون بنایا۔ اس نے جانوروں کی کھالوں سے تمہارے لئے ایسے مکان پیدا کیے جنہیں تم سفر اور قیام ، دونوں حالتوں میں ہلکا پاتے ہو۔ اس نے جانوروں کے صوف اور اون اور بالوں سے تمہارے لئے پہننے اور برتنے کی بہت سی چیزیں پیدا کردیں جو زندگی کی مدت مقررہ تک تمہارے کام آتی ہیں۔ اس نے اپنی پیدا کی ہوئی بہت سی چیزوں سے تمہارے لئے سائے کا انتظام کیا ، پہاڑوں میں تمہارے لئے پناہ گاہیں بنائیں ، اور تمہیں ایسے پوشاکیں بخشیں جو تمہیں گرمی سے بچاتی ہیں۔ اور کچھ دوسری پوشاکیں جو آپس کی جنگ میں تمہاری حفاظت کرتی ہیں۔ اس طرح وہ تم پر اپنی نعمتوں کی تکمیل کرتا ہے شاید کہ تم فرمانبردار بنو
fa-in tawallaw fa-innamā ʿalayka l-balāghu l-mubīnu
اب اگر یہ لوگ منہ موڑتے ہیں تو اے نبی ﷺ تم پر صاف صاف پیغام حق پہنچا دینے کے سوا اور کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔
yaʿrifūna niʿ'mata l-lahi thumma yunkirūnahā wa-aktharuhumu l-kāfirūna
یہ اللہ کے احسان کو پہنچانتے ہیں ، پھر اس کا انکار کرتے ہیں اور ان میں بیش تر لوگ ایسے ہیں جو حق ماننے کے لئے تیار نہیں ہیں
wayawma nabʿathu min kulli ummatin shahīdan thumma lā yu'dhanu lilladhīna kafarū walā hum yus'taʿtabūna
انہیں کچھ ہوش بھی ہے کہ اس روز کیا بنے گا) جب کہ ہم ہر امت میں سے ایک گواہ کھڑا کریں گے ، پھر کافروں کو نہ حجتیں پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا ، نہ ان سے توبہ و استغفار ہی کا مطالبہ کیا جائے گا۔
wa-idhā raā alladhīna ẓalamū l-ʿadhāba falā yukhaffafu ʿanhum walā hum yunẓarūna
ظالم لوگ جب ایک دفعہ عذاب دیکھ لیں گے تو اس کے بعد نہ ان کے عذاب میں کوئی تخفیف کی جائے گی اور نہ انہیں ایک لمحہ بھر مہلت دی جائے گی۔
wa-idhā raā alladhīna ashrakū shurakāahum qālū rabbanā hāulāi shurakāunā alladhīna kunnā nadʿū min dūnika fa-alqaw ilayhimu l-qawla innakum lakādhibūna
اور جب وہ لوگ جنہوں نے دنیا میں شرک کیا تھا اپنے ٹھہرائے ہوئے شریکوں کو دیکھیں گے تو کہیں گے ” اے پروردگار ، یہی ہیں ہمارے وہ شریک جنہیں ہم تجھے چھوڑ کر پکارا کرتے تھے “۔ اس پر ان کے وہ معبود انہیں صاف جواب دیں گے کہ ” تم جھوٹے ہو “
wa-alqaw ilā l-lahi yawma-idhin l-salama waḍalla ʿanhum mā kānū yaftarūna
(۔ اس وقت یہ سب اللہ کے آگے جھک جائیں گے اور ان کی وہ ساری افتراء پر دازیاں رفو چکر ہوجائیں گی جو یہ دنیا میں کرتے رہے تھے۔
alladhīna kafarū waṣaddū ʿan sabīli l-lahi zid'nāhum ʿadhāban fawqa l-ʿadhābi bimā kānū yuf'sidūna
” جن لوگوں نے خود کفر کی راہ اختیار کی اور دوسروں کو اللہ کی راہ سے روکا انہیں ہم عذاب پر عذاب دیں گے۔ اس فساد کے بدلے میں جو وہ دنیا میں برپا کرتے رہے
wayawma nabʿathu fī kulli ummatin shahīdan ʿalayhim min anfusihim waji'nā bika shahīdan ʿalā hāulāi wanazzalnā ʿalayka l-kitāba tib'yānan likulli shayin wahudan waraḥmatan wabush'rā lil'mus'limīna
اے نبی انہیں اس دن سے خبر دار کردو) جب کہ ہم ہر امت میں خود اسی کے ۔۔ سے ایک گواہ اٹھا کھڑا کریں گے جو اس کے مقابلہ میں شہادت دے گا ، اور ان لوگوں کے مقابلے میں شہادت دینے کے لئے ہم تمہیں لائیں گے۔ اور (یہ اسی شہادت کی تیاری ہے کہ ) ہم نے یہ کتاب تم پر نازل کردی ہے جو ہر چیز کی صاف صاف وضاحت کرنے والی ہے اور ہدایت و رحمت اور بشارت ہے ان لوگوں کے لئے جنہوں نے سر تسلیم خم کردیا ہے
inna l-laha yamuru bil-ʿadli wal-iḥ'sāni waītāi dhī l-qur'bā wayanhā ʿani l-faḥshāi wal-munkari wal-baghyi yaʿiẓukum laʿallakum tadhakkarūna
اللہ عدل اور احسان اور صلہ رحمی کا حکم دیتا ہے اور بدی و بےحیائی اور ظلم و زیادتی سے منع کرتا ہے۔ وہ تمہیں نصیحت کرتا ہے تاکہ تم سبق لو۔
wa-awfū biʿahdi l-lahi idhā ʿāhadttum walā tanquḍū l-aymāna baʿda tawkīdihā waqad jaʿaltumu l-laha ʿalaykum kafīlan inna l-laha yaʿlamu mā tafʿalūna
اللہ کے عہد کو پورا کرو جبکہ تم نے اس سے کوئی عہد باندھا ہو ، اور اپنی قسمیں پختہ کرنے کے بعد توڑ نہ ڈالو جبکہ تم اللہ کو اپنے اوپر گواہ بنا چکے ہو۔ اللہ تمہارے سب افعال سے باخبر ہے۔
walā takūnū ka-allatī naqaḍat ghazlahā min baʿdi quwwatin ankāthan tattakhidhūna aymānakum dakhalan baynakum an takūna ummatun hiya arbā min ummatin innamā yablūkumu l-lahu bihi walayubayyinanna lakum yawma l-qiyāmati mā kuntum fīhi takhtalifūna
تمہاری حالت اس عورت کی سی نہ ہوجائے جس نے آپ ہی محنت سے سوت کاتا اور پھر آپ ہی اس کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا۔ تم اپنی قسموں کو آپس کے معاملات میں مکر و فریب کا ہتھیار بناتے ہو تاکہ ایک قوم دوسری قوم سے بڑھ کر فائدے حاصل کرے۔ حالانکہ اللہ اس عہد و پیمان کے ذریعہ سے تم کو آزمائش میں ڈالتا ہے ، اور ضرور وہ قیامت کے روز تمہارے تمام اختلافات کی حقیقت تم پر کھول دے گا۔
walaw shāa l-lahu lajaʿalakum ummatan wāḥidatan walākin yuḍillu man yashāu wayahdī man yashāu walatus'alunna ʿammā kuntum taʿmalūna
اگر اللہ کی مشیت یہ ہوتی (کہ تم میں کوئی اختلاف نہ ہو) تو وہ تم سب کو ایک ہی امت بنا دیتا ، مگر وہ جسے چاہتا ہے گمراہی میں ڈالتا ہے اور جسے چاہتا ہے راہ راست دکھا دیتا ہے ، اور پھر ضرور تم سے تمہارے اعمال کی باز پرس ہو کر رہے گی
walā tattakhidhū aymānakum dakhalan baynakum fatazilla qadamun baʿda thubūtihā watadhūqū l-sūa bimā ṣadadttum ʿan sabīli l-lahi walakum ʿadhābun ʿaẓīmun
”(اور اے مسلمانو) تم اپنی قسموں کو آپس میں ایک دوسرے کو دھوکہ دینے کا ذریعہ نہ بنا لینا ، کہیں ایسا نہ ہو کہ کوئی قدم جمنے کے بعد اکھڑ جائے اور تم اس جرم کی پاداش میں کہ تم نے لوگوں کو اللہ کی راہ سے روکا ، برا نتیجہ دیکھو اور سزا بھگتو۔
walā tashtarū biʿahdi l-lahi thamanan qalīlan innamā ʿinda l-lahi huwa khayrun lakum in kuntum taʿlamūna
اللہ کے عہد کو تھوڑے سے فائدے کے بدلے نہ بیچ ڈالو ، جو کچ اللہ کے پاس ہے وہ تمہارے لئے زیادہ بہتر ہے اگر تم جانو۔
mā ʿindakum yanfadu wamā ʿinda l-lahi bāqin walanajziyanna alladhīna ṣabarū ajrahum bi-aḥsani mā kānū yaʿmalūna
جو کچھ تمہارے پاس ہے وہ خرچ ہوجانے والا ہے اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہی باقی رہنے والا ہے۔ اور ہم ضروری صبر سے کام لینے والوں کو ان کے اجر ان کے بہترین اعمال کے مطابق دیں گے
man ʿamila ṣāliḥan min dhakarin aw unthā wahuwa mu'minun falanuḥ'yiyannahu ḥayatan ṭayyibatan walanajziyannahum ajrahum bi-aḥsani mā kānū yaʿmalūna
جو شخص بھی نیک عمل کرے گا ، خواہ وہ مرد ہو یا عورت ، بشرطیکہ ہو وہ مومن ، اسے ہم دنیا میں پاکیزہ زندگی بسر کرائیں گے اور (آخرت میں) ایسے لوگوں کو ان کے اجر ان کے بہترین اعمال کے مطابق بخشیں گے
fa-idhā qarata l-qur'āna fa-is'taʿidh bil-lahi mina l-shayṭāni l-rajīmi
پھر جب تم قرآن پڑھنے لگو تو شیطان رجیم سے خدا کی پناہ مانگ لیا کرو۔
innahu laysa lahu sul'ṭānun ʿalā alladhīna āmanū waʿalā rabbihim yatawakkalūna
اسے ان لوگوں پر تسلط حاصل نہیں ہوتا جو یمان لاتے اور اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں۔
innamā sul'ṭānuhu ʿalā alladhīna yatawallawnahu wa-alladhīna hum bihi mush'rikūna
اس کا زور تو انہی لوگوں پر چلتا ہے جو اس کو اپنا سر پرست بناتے اور اس کے بہکانے سے شرک کرتے ہیں۔
wa-idhā baddalnā āyatan makāna āyatin wal-lahu aʿlamu bimā yunazzilu qālū innamā anta muf'tarin bal aktharuhum lā yaʿlamūna
جب ہم ایک آیت کی جگہ دوسری آیات نازل کرتے ہیں… اور اللہ بہتر جانتا ہے کہ وہ کیا نازل کرے… تو یہ لوگ کہتے ہیں کہ تم یہ قرآن خود گھڑتے ہو۔ اصل بات یہ ہے کہ ان میں سے اکثر لوگ حقیقت سے ناواقف ہیں۔
qul nazzalahu rūḥu l-qudusi min rabbika bil-ḥaqi liyuthabbita alladhīna āmanū wahudan wabush'rā lil'mus'limīna
ان سے کہو کہ اسے تو روح القدس نے ٹھیک ٹھیک میرے رب کی طرف سے بتدریج نازل کیا ہے تاکہ ایمان لانے والوں کے ایمان کو پختہ کرے اور فرماں برداروں کو زندگی کے معاملات میں سیدھی راہ بتائے اور انہیں فلاح وسعادت کی خوشخبری دے۔
walaqad naʿlamu annahum yaqūlūna innamā yuʿallimuhu basharun lisānu alladhī yul'ḥidūna ilayhi aʿjamiyyun wahādhā lisānun ʿarabiyyun mubīnun
ہمیں معلوم ہے یہ لوگ تمہارے متعلق کہتے ہیں کہ اس شخص کو ایک آدمی سکھاتا پڑھاتا ہے۔ حالانکہ ان کا اشارہ جس آدمی کی طرف ہے اس کی زبان عجمی ہے اور یہ صاف عربی زبان ہے۔
inna alladhīna lā yu'minūna biāyāti l-lahi lā yahdīhimu l-lahu walahum ʿadhābun alīmun
حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ اللہ کی آیات کو نہیں مانتے ، اللہ کبھی ان کو صحیح بات تک پہنچنے کی توفیق نہیں دیتا اور ایسے لوگوں کے لئے دردناک عذاب ہے۔
innamā yaftarī l-kadhiba alladhīna lā yu'minūna biāyāti l-lahi wa-ulāika humu l-kādhibūna
(جھوٹی باتیں نبی نہیں گھڑتا بلکہ) جھوٹ وہ لوگ گھڑ رہے ہیں جو اللہ کی آیات کو نہیں مانتے ، وہی حقیقت میں جھوٹے ہیں ‘
man kafara bil-lahi min baʿdi īmānihi illā man uk'riha waqalbuhu muṭ'ma-innun bil-īmāni walākin man sharaḥa bil-kuf'ri ṣadran faʿalayhim ghaḍabun mina l-lahi walahum ʿadhābun ʿaẓīmun
جو شخص ایمان لانے کے بعد کفر کرے ( وہ اگر ) مجبور کیا گہو ہو اور دل اس کا ایمان پر مطمئن ہو (تب تو خیر) مگر جس نے دل کی رضا مندی سے کفر کو قبول کرلیا اس پر اللہ کا غضب ہے اور ایسے سب لوگوں کے لئے بڑا عذاب ہے۔
dhālika bi-annahumu is'taḥabbū l-ḥayata l-dun'yā ʿalā l-ākhirati wa-anna l-laha lā yahdī l-qawma l-kāfirīna
یہ اس لئے کہ انہوں نے آخرت کے مقابلہ میں دنیا کی زندگی کو پسند کرلیا ، اور اللہ کا قاعدہ ہے کہ وہ ان لوگوں کو راہ نجات نہیں دکھاتا جو اس کی نعمت کا کفران کریں۔
ulāika alladhīna ṭabaʿa l-lahu ʿalā qulūbihim wasamʿihim wa-abṣārihim wa-ulāika humu l-ghāfilūna
یہ وہ لوگ ہیں جن کے دلوں اور کانوں اور آنکھوں پر اللہ نے مہر لگا دی ہے ، یہ غفلت میں ڈوب چکے ہیں۔
lā jarama annahum fī l-ākhirati humu l-khāsirūna
ضرور ہے کہ آخرت میں یہی خسارے میں رہیں۔
thumma inna rabbaka lilladhīna hājarū min baʿdi mā futinū thumma jāhadū waṣabarū inna rabbaka min baʿdihā laghafūrun raḥīmun
بخلف اس کے جن لوگوں کا حال یہ ہے کہ جب (ایمان لانے کی وجہ سے ) وہ ساتئے گئے تو انہوں نے گھر بار چھوڑ دئیے۔ ہجرت کی ، راہ خدا میں سختیاں جھیلیں اور صبر سے کام کیا۔ ان کے لئے یقینا تیرا رب غفورو رحیم ہے۔
yawma tatī kullu nafsin tujādilu ʿan nafsihā watuwaffā kullu nafsin mā ʿamilat wahum lā yuẓ'lamūna
(ان سب کا فیصلہ اس دن ہوگا) جب کہ ہر متنفس اپنے ہی بچائو کی فکر میں لگا ہوا ہوگا اور ہر ایک کو اس کے کیے کا بدلہ پورا پورا دیا جائے گا اور کسی پر ذرہ برابر ظلم نہ ہونے پائے گا
waḍaraba l-lahu mathalan qaryatan kānat āminatan muṭ'ma-innatan yatīhā riz'quhā raghadan min kulli makānin fakafarat bi-anʿumi l-lahi fa-adhāqahā l-lahu libāsa l-jūʿi wal-khawfi bimā kānū yaṣnaʿūna
اللہ ایک بستی کی مثال دیتا ہے وہ امن و اطمینان کی زندگی بسر کر رہی تھی اور ہر طرف سے اس کو بفراغت رزق پہنچ رہا تھا کہ اس نے اللہ کی نعمتوں کا کفران شروع کردیا۔ تب اللہ نے اس کے باشندوں کو ان کے کرتوتوں کو یہ مزا چکھایا کہ بھوک اور خوف کی مصیبیں ان پر چھا گئیں۔
walaqad jāahum rasūlun min'hum fakadhabūhu fa-akhadhahumu l-ʿadhābu wahum ẓālimūna
ان کے پاس ان کی اپنی قوم میں سے ایک رسول آیا مگر انہوں نے اس کو جھٹلا دیا۔ آخر کار عذاب نے ان کو آلیا جبکہ وہ ظالم ہوچکے تھے
fakulū mimmā razaqakumu l-lahu ḥalālan ṭayyiban wa-ush'kurū niʿ'mata l-lahi in kuntum iyyāhu taʿbudūna
پس اے لوگو ، اللہ نے جو کچھ حلال اور پاک رزق تم کو بخشا ہے اسے کھائو اور اللہ کے احسان کا شکر ادا کرو اگر تم واقعی اس کی بندگی کرنے والے ہو
innamā ḥarrama ʿalaykumu l-maytata wal-dama walaḥma l-khinzīri wamā uhilla lighayri l-lahi bihi famani uḍ'ṭurra ghayra bāghin walā ʿādin fa-inna l-laha ghafūrun raḥīmun
اللہ نے جو کچھ تم پر حرام کیا ہے وہ ہے مردار ، خون ار سور کا گوشت اور وہ جانور جس پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام لیا گیا ہو بھوک سے مجبور اور بےقرار ہو کر اگر کوئی ان چیزوں کو کھانے ، بغیر اس کے کہ وہ قانون الٰہی کی خلاف ورزی کا خواہش مند ہو یا حد ضرورت سے تجاوز کا مرتکب ہو ، تو یقینا اللہ معاف کرنے اور رحم فرمانے والا ہے
walā taqūlū limā taṣifu alsinatukumu l-kadhiba hādhā ḥalālun wahādhā ḥarāmun litaftarū ʿalā l-lahi l-kadhiba inna alladhīna yaftarūna ʿalā l-lahi l-kadhiba lā yuf'liḥūna
اور یہ جو تمہاری زبانیں جھوٹے احکام لگایا کرتی ہیں کہ یہ چیز حلال ہے اور وہ حرام ، تو اس طرح کے حکم لگا کر اللہ پر جھوٹ نہ باندھو ، جو لوگ اللہ پر جھوٹے افتراء باندھتے ہیں وہ ہر گز فلاں نہیں پایا کرتے
matāʿun qalīlun walahum ʿadhābun alīmun
دنیا کا عیش چند روزہ ہے آخر کار ان کے لئے دردناک سزا ہے
waʿalā alladhīna hādū ḥarramnā mā qaṣaṣnā ʿalayka min qablu wamā ẓalamnāhum walākin kānū anfusahum yaẓlimūna
وہ چیزیں ہم نے خاص طور پر یہودیوں کے لئے حرام کی تھیں جن کا ذکر اس سے پہلے ہم تم سے کرچکے ہیں۔ اور یہ ان پر ہمارا ظلم نہ تھا بلکہ ان کا اپنا ہی ظلم تھا جو وہ اپنے اوپر کر رہے تھے۔
thumma inna rabbaka lilladhīna ʿamilū l-sūa bijahālatin thumma tābū min baʿdi dhālika wa-aṣlaḥū inna rabbaka min baʿdihā laghafūrun raḥīmun
البتہ جن لوگوں نے جہالت کی بنا پر برا عمل کیا اور پھر توبہ کرکے اپنے عمل کی اصلاح کرلی تو یقینا توبہ و اصلاح کے بعد تیرا رب ان کے لئے غفور اور رحیم ہے
inna ib'rāhīma kāna ummatan qānitan lillahi ḥanīfan walam yaku mina l-mush'rikīna
واقعہ یہ ہے کہ ابراہیم (علیہ السلام) اپنی ذات سے ایک پوری امت تھا ، اللہ کا مطیع فرمان اور یکسو۔ وہ کبھی مشرک نہ تھا۔
shākiran li-anʿumihi ij'tabāhu wahadāhu ilā ṣirāṭin mus'taqīmin
اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والا تھا۔ اللہ نے اس کو منتخب کرلیا اور سیدھا راستہ دکھایا۔
waātaynāhu fī l-dun'yā ḥasanatan wa-innahu fī l-ākhirati lamina l-ṣāliḥīna
دنیا میں اس کو بھلائی دی اور آخرت میں وہ یقینا صالحین میں سے ہوگا۔
thumma awḥaynā ilayka ani ittabiʿ millata ib'rāhīma ḥanīfan wamā kāna mina l-mush'rikīna
پھر ہم نے تمہاری طرف یہ وحی بھیجی کہ یکسو ہو کر ابراہیم (علیہ السلام) کے طریقے پر چلو اور وہ مشرکوں میں سے نہ تھا۔
innamā juʿila l-sabtu ʿalā alladhīna ikh'talafū fīhi wa-inna rabbaka layaḥkumu baynahum yawma l-qiyāmati fīmā kānū fīhi yakhtalifūna
رہاسبت ، تو وہ ہم نے ان لوگوں پر مسلط کیا تھا جنہوں نے اس کے احکام میں اختلاف کیا اور یقینا تیرا رب قیامت کے روز ان سب باتوں کو فیصلہ کردے گا جن میں وہ اختلاف کرتے رہے ہیں
ud'ʿu ilā sabīli rabbika bil-ḥik'mati wal-mawʿiẓati l-ḥasanati wajādil'hum bi-allatī hiya aḥsanu inna rabbaka huwa aʿlamu biman ḍalla ʿan sabīlihi wahuwa aʿlamu bil-muh'tadīna
اے نبی ﷺ اپنے رب کے راستے کی طرف دعوت و حکمت اور عمدہ نصیحت کے ساتھ ، اور لوگوں سے مباحثہ کرو ایسے طریقہ پر جو بہترین ہو۔ تمہارا رب ہی زیادہ بہتر جانتا ہے کہ کون اس کی راہ سے بھٹکا ہوا ہے اور کون راہ راست پر ہے۔
wa-in ʿāqabtum faʿāqibū bimith'li mā ʿūqib'tum bihi wala-in ṣabartum lahuwa khayrun lilṣṣābirīna
اور اگر لوگ بدلہ لو تو بس اسی قدر لے لو جس قدر تم پر زیادتی کی گئی ہو۔ لیکن اگر تم صبر کرو تو یقینا یہ صبر کرنے والوں ہی کے حق میں بہتر ہے۔
wa-iṣ'bir wamā ṣabruka illā bil-lahi walā taḥzan ʿalayhim walā taku fī ḍayqin mimmā yamkurūna
اے نبی ﷺ صبر سے کام کیے جائو…اور تمہارا یہ صبر اللہ ہی کی توفیق سے ہے…ان لوگوں کی حرکات پر رنج نہ کرو اور نہ ان کی چال بازیوں پر دل تنگ ہو۔
inna l-laha maʿa alladhīna ittaqaw wa-alladhīna hum muḥ'sinūna
اللہ ان لوگوں کے ساتھ ہے جو تقویٰ سے کام لیتے ہیں اور احسان پر عمل کرتے ہیں