Go to Allah Before its to Late
- Fajr:3:25 am
- Dhuhr:12:04 pm
- Asr:5:00 pm
- Maghrib:7:06 pm
- Isha'a:8:45 pm

13: سورة الرعد
بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
In the Name of Allah—the Most Compassionate, Most Merciful.
alif-lam-meem-ra til'ka āyātu l-kitābi wa-alladhī unzila ilayka min rabbika l-ḥaqu walākinna akthara l-nāsi lā yu'minūna
” ا۔ ل۔ م۔ ر۔ یہ کتاب الٰہی کی آیات ہیں ، اور جو کچھ تمہارے رب کی طرف سے تم پر نازل کیا گیا ہے وہ عین حق ہے ، مگر (تمہاری قوم کے ) اکثر لوگ مان نہیں رہے ہیں۔
al-lahu alladhī rafaʿa l-samāwāti bighayri ʿamadin tarawnahā thumma is'tawā ʿalā l-ʿarshi wasakhara l-shamsa wal-qamara kullun yajrī li-ajalin musamman yudabbiru l-amra yufaṣṣilu l-āyāti laʿallakum biliqāi rabbikum tūqinūna
وہ اللہ ہی ہے جس نے آسمانوں کو ایسے سہاروں کے بغیر قائم کیا جو تم کو نطر آتے ہوں ، پھر اپنے تخت سلطنت پر جلوہ فرما ہوا ، اور اس نے آفتاب و ماہتا کو ایک قانون کا پابند بنایا۔ اس سارے نظام کی ہر چیز ایک وقت مقرر تک لئے چل رہی ہے اور اللہ ہی اس سارے کام کی تدبیر فرمارہا ہے۔ وہ نشانیاں کھول کھول کر بیان کرتا ہے شاہد کہ تم اپنے رب کی ملاقات کا یقین کرو۔
wahuwa alladhī madda l-arḍa wajaʿala fīhā rawāsiya wa-anhāran wamin kulli l-thamarāti jaʿala fīhā zawjayni ith'nayni yugh'shī al-layla l-nahāra inna fī dhālika laāyātin liqawmin yatafakkarūna
اور وہی ہے جس نے یہ زمین پھیلا رکھی ہے ، اس میں پہاڑوں کے کھوٹنے گاڑ رکھے ہیں اور دریا بہا دئیے ہیں۔ اسی نے ہر طرح کے پھلوں کے جوڑے پیدا کیے ہیں اور وہی دن رات طاری کرتا ہے۔ ان ساری چیزوں میں بڑی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لئے جو غورو فکر سے کام لیتے ہیں ۔
wafī l-arḍi qiṭaʿun mutajāwirātun wajannātun min aʿnābin wazarʿun wanakhīlun ṣin'wānun waghayru ṣin'wānin yus'qā bimāin wāḥidin wanufaḍḍilu baʿḍahā ʿalā baʿḍin fī l-ukuli inna fī dhālika laāyātin liqawmin yaʿqilūna
اور دیکھو ، زمین میں الگ الگ خطے پائے جاتے ہیں جو ایک سے متصل واقع ہیں۔ انگور کے باغ ہیں ، کھیتیاں ہیں ، کھجور کے درخت ہیں جن میں سے کچھ اکہرے ہیں اور کچھ دوہرے۔ سب کو ایک ہی پانی سیراب کرتا ہے ، مگر مزے میں ہم کسی کو بہتر بنا دیتے ہیں اور کسی کو کمتر ۔ ان سب چیزوں میں بہت سی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لئے جو عقل سے کام لیتے ہیں۔
wa-in taʿjab faʿajabun qawluhum a-idhā kunnā turāban a-innā lafī khalqin jadīdin ulāika alladhīna kafarū birabbihim wa-ulāika l-aghlālu fī aʿnāqihim wa-ulāika aṣḥābu l-nāri hum fīhā khālidūna
اگر تمہیں تعجب کرنا ہے ، تو تعجب کے قابل لوگوں کا یہ قول ہے کہ جب ہم مر کر مٹی ہوجائیں گے تو کیا ہم نئے سرے سے پیدا کئے جائیں گے ؟ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب سے کفر کیا ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کی گردنوں میں طوق پڑے ہوئے ہیں۔ یہ جہنمی ہیں اور جہنم میں ہمیشہ رہیں گے۔
wayastaʿjilūnaka bil-sayi-ati qabla l-ḥasanati waqad khalat min qablihimu l-mathulātu wa-inna rabbaka ladhū maghfiratin lilnnāsi ʿalā ẓul'mihim wa-inna rabbaka lashadīdu l-ʿiqābi
یہ لوگ بھلائی سے پہلے برائی کے لئے جلدی مچا رہے ہیں حالانکہ ان سے پہلے (جو لوگ اس روش پر چلے ہیں ان پر خدا کے عذاب کی ) عبرت ناک مثالیں گزر چکی ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ تیرا رب لوگوں کی زیادتیوں کے باوجود ان کے ساتھ چشم پوشی سے کام لیتا ہے ، اور یہ بھی حقیقت ہے کہ تیرا رب سخت سزا دینے والا ہے۔
wayaqūlu alladhīna kafarū lawlā unzila ʿalayhi āyatun min rabbihi innamā anta mundhirun walikulli qawmin hādin
یہ لوگ جنہوں نے تمہاری بات ماننے سے انکار کردیا ہے ، کہتے ہیں کہ “ اس شخص پر اس کے رب کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نہ اتری ؟ ”۔۔۔۔ تم تو محض خبردار کردینے والے ہو ، اور ہر قوم کے لئے ایک رہنما ہے ”۔
al-lahu yaʿlamu mā taḥmilu kullu unthā wamā taghīḍu l-arḥāmu wamā tazdādu wakullu shayin ʿindahu bimiq'dārin
اللہ ایک ایک حاملہ کے پیٹ سے واقف ہے ، جو کچھ اس میں بنتا ہے اسے بھی وہ جانتا ہے اور جو کچھ اس میں کمی یا بیشی ہوتی ہے اس سے بھی وہ باخبر رہتا ہے۔ ہر چیز کے لئے اس کے ہاں ایک مقدار مقرر ہے۔
ʿālimu l-ghaybi wal-shahādati l-kabīru l-mutaʿāli
وہ پوشیدہ اور ظاہر ، ہر چیز کا عالم ہے۔ وہ بزرگ ہے اور ہر حال میں بالا تر رہنے والا ہے۔
sawāon minkum man asarra l-qawla waman jahara bihi waman huwa mus'takhfin bi-al-layli wasāribun bil-nahāri
تم میں سے کوئی شخص خواہ زور سے بات کرے یا آہستہ ، اور کوئی رات کی تاریکی میں چھپا ہوا ہو یا دن کی روشنی میں چل رہا ہو ، اس کے لئے سب یکساں ہیں۔
lahu muʿaqqibātun min bayni yadayhi wamin khalfihi yaḥfaẓūnahu min amri l-lahi inna l-laha lā yughayyiru mā biqawmin ḥattā yughayyirū mā bi-anfusihim wa-idhā arāda l-lahu biqawmin sūan falā maradda lahu wamā lahum min dūnihi min wālin
ہر شخص کے آگے اور پیچھے اس کے مقرر کئے ہوئے نگراں لگے ہوئے ہیں جو اللہ کے حکم سے اس کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ کسی قوم کے حال کو نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنے اوصاف کو نہیں بدل لیتی۔ اور جب اللہ کسی قوم کی شامت لانے کا فیصلہ کرلے تو پھر وہ کسی کے ٹالے نہیں ٹل سکتی ، نہ اللہ کے مقابلے میں ایسی قوم کا کوئی حامی و مددگار ہوسکتا ہے “۔
huwa alladhī yurīkumu l-barqa khawfan waṭamaʿan wayunshi-u l-saḥāba l-thiqāla
وہی ہے جو تمہارے سامنے بجلیاں چمکاتا ہے جنہیں دیکھ کر تمہیں اندیشے بھی لاحق ہوتے ہیں اور امیدیں بھی بندھتی ہیں۔ وہی ہے جو پانی سے لدے ہوئے بادل اٹھاتا ہے۔
wayusabbiḥu l-raʿdu biḥamdihi wal-malāikatu min khīfatihi wayur'silu l-ṣawāʿiqa fayuṣību bihā man yashāu wahum yujādilūna fī l-lahi wahuwa shadīdu l-miḥāli
بادلوں کی گرج اس کی حمد کے ساتھ اس کی پاکی بیان کرتی ہے اور فرشتے اس کی ہیبت سے لرزتے ہوئے اس کی تسبیح کرتے ہیں۔ وہ کڑکتی ہوئی بجلیوں کو بھیجتا ہے اور (بسا اوقات) انہیں جس پر چاہتا ہے عین اس حالت میں گرا دیتا ہے جبکہ لوگ اللہ کے بارے میں جھگڑ رہے ہوتے ہیں۔ فی الواقع اس کی چال بڑی زبردست ہے۔
lahu daʿwatu l-ḥaqi wa-alladhīna yadʿūna min dūnihi lā yastajībūna lahum bishayin illā kabāsiṭi kaffayhi ilā l-māi liyablugha fāhu wamā huwa bibālighihi wamā duʿāu l-kāfirīna illā fī ḍalālin
اسی کو پکارنابرحق ہے۔ رہیں وہ دوسری ہستیاں جنہیں اس کو چھوڑ کر یہ لوگ پکارتے ہیں ، وہ ان کی دعاؤں کا کوئی جواب نہیں دے سکتیں۔ انہیں پکارنا ایسا ہے جیسے کوئی شخص پانی کی طرف ہاتھ پھیلا کر اس سے درخواست کرے کہ تو میرے منہ تک پہنچ جا ، حالانکہ پانی اس تک پہنچنے والا نہیں۔ بس اسی طرح کافروں کی دعائیں بھی کچھ نہیں ہیں مگر ایک تیر بےہدف !
walillahi yasjudu man fī l-samāwāti wal-arḍi ṭawʿan wakarhan waẓilāluhum bil-ghuduwi wal-āṣāli
وہ تو اللہ ہی ہے جس کو زمین و آسمان کی ہر چیز طوعا و کرھا سجدہ کر رہی ہے اور سب چیزوں کے سائے صبح و شام اس کے آگے جھکتے ہیں۔
qul man rabbu l-samāwāti wal-arḍi quli l-lahu qul afa-ittakhadhtum min dūnihi awliyāa lā yamlikūna li-anfusihim nafʿan walā ḍarran qul hal yastawī l-aʿmā wal-baṣīru am hal tastawī l-ẓulumātu wal-nūru am jaʿalū lillahi shurakāa khalaqū kakhalqihi fatashābaha l-khalqu ʿalayhim quli l-lahu khāliqu kulli shayin wahuwa l-wāḥidu l-qahāru
ان سے پوچھو ، آسمان و زمین کا رب کون ہے ؟۔۔۔ کہو ، اللہ ۔ پھر ان سے کہو کہ حقیقت یہ ہے تو کیا تم نے اسے چھوڑ کر ایسے معبودوں کو اپنا کار ساز ٹھہرا لیا جو خود اپنے لیے بھی کسی نفع و نقصان کا اختیار نہیں رکھتے ؟ کہو ، کیا اندھا اور آنکھوں والا برابر ہوا کرتا ہے ؟ کیا روشنی اور تاریکیاں یکساں ہوتی ہیں ؟ اور اگر ایسا نہیں تو کیا ان کے ٹھہرائے ہوئے شریکوں نے بھی اللہ کی طرح کچھ پیدا کیا ہے کہ اس کی وجہ سے ان پر تخلیق کا معاملہ مشتبہ ہوگیا ؟۔۔۔۔ کہو ہر چیز کا خالق صرف اللہ ہے اور وہ یکتا ہے ، سب پر غالب ! “
anzala mina l-samāi māan fasālat awdiyatun biqadarihā fa-iḥ'tamala l-saylu zabadan rābiyan wamimmā yūqidūna ʿalayhi fī l-nāri ib'tighāa ḥil'yatin aw matāʿin zabadun mith'luhu kadhālika yaḍribu l-lahu l-ḥaqa wal-bāṭila fa-ammā l-zabadu fayadhhabu jufāan wa-ammā mā yanfaʿu l-nāsa fayamkuthu fī l-arḍi kadhālika yaḍribu l-lahu l-amthāla
اللہ نے آسمان سے پانی برسایا اور ہر ندی نالہ اپنے ظرف کے مطابق اسے لے کر چل نکلا۔ پھر جب سیلاب اٹھا تو سطح پر جھاگ بھی آگئے۔ اور ایسے ہی جھاگ ان دھاتوں پر بھی اٹھتے ہیں جنہیں زیور اور برتن وغیرہ بنانے کے لئے لوگ پگھلایا کرتے ہیں۔ اسی مثال سے اللہ حق اور باطل کے معاملے کو واضح کرتا ہے۔ جو جھاگ ہے وہ اڑجایا کرتا ہے اور جو چیز انسانوں کے لئے نافع ہے وہ زمین میں ٹھہر جاتی ہے۔ اس طرح اللہ مثالوں سے اپنی بات سمجھاتا ہے “۔
lilladhīna is'tajābū lirabbihimu l-ḥus'nā wa-alladhīna lam yastajībū lahu law anna lahum mā fī l-arḍi jamīʿan wamith'lahu maʿahu la-if'tadaw bihi ulāika lahum sūu l-ḥisābi wamawāhum jahannamu wabi'sa l-mihādu
جن لوگوں نے اپنے رب کی دعوت قبول کرلی ان کے لئے بھلائی ہے ، اور جنہوں نے اسے قبول نہ کیا وہ اگر زمین کی ساری دولت کے بھی مالک ہوں اور اتنی ہی اور فراہم کرلیں تو وہ خدا کی پکڑ سے بچنے کے لئے اس سب کو فدیہ میں دے ڈالنے پر تیار ہوجائیں گے۔ یہ وہ لوگ ہیں جن سے بری طرح حساب لیا جائے گا اور ان کا ٹھکانا جہنم ہے ، بہت ہی برا ٹھکانا ”۔
afaman yaʿlamu annamā unzila ilayka min rabbika l-ḥaqu kaman huwa aʿmā innamā yatadhakkaru ulū l-albābi
بھلا یہ کس طرح ممکن ہے کہ وہ شخص جو تمہارے رب کی اس کتاب کو جو اس نے تم پر نازل کی ہے حق جانتا ہے اور وہ شخص جو اس حقیقت کی طرف سے اندھا ہے ، دونوں یکساں ہوجائیں ؟ نصیحت تو دانشمند لوگ ہی قبول کیا کرتے ہیں ”۔
alladhīna yūfūna biʿahdi l-lahi walā yanquḍūna l-mīthāqa
“ اور ان کا طرز عمل یہ ہوتا ہے کہ اللہ کے ساتھ اپنے عہد کو پورا کرتے ہیں ، اسے مضبوط باندھنے کے بعد توڑ نہیں ڈالتے ”۔
wa-alladhīna yaṣilūna mā amara l-lahu bihi an yūṣala wayakhshawna rabbahum wayakhāfūna sūa l-ḥisābi
ان کی روش یہ ہوتی ہے کہ اللہ نے جن جن روابط کو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے انہیں برقرار رکھتے ہیں ، اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور اس بات کا خوف رکھتے ہیں کہ کہیں ان سے بری طرح حساب نہ لیا جائے۔
wa-alladhīna ṣabarū ib'tighāa wajhi rabbihim wa-aqāmū l-ṣalata wa-anfaqū mimmā razaqnāhum sirran waʿalāniyatan wayadraūna bil-ḥasanati l-sayi-ata ulāika lahum ʿuq'bā l-dāri
ان کا حال یہ ہوتا ہے کہ اپنے رب کی رضا کے لئے صبر سے کام لیتے ہیں ، نماز قائم کرتے ہیں ، ہمارے دئیے ہوئے رزق میں سے علانیہ اور پوشیدہ خرچ کرتے ہیں ، اور برائی کو بھلائی سے دفع کرتے ہیں۔ آخرت کا گھر انہی لوگوں کے لئے ہے ”۔
jannātu ʿadnin yadkhulūnahā waman ṣalaḥa min ābāihim wa-azwājihim wadhurriyyātihim wal-malāikatu yadkhulūna ʿalayhim min kulli bābin
“ یعنی ایسے باغ جو ان کی ابدی قیام گاہ ہوں گے وہ خود بھی ان میں داخل ہوں گے اور ان کے آباؤ اجداد اور ان کی بیویوں اور ان کی اولاد میں سے جو جو صالح ہیں وہ بھی ان کے ساتھ وہاں جائیں گے۔ ملائکہ ہر طرف سے ان کے استقبال کے لئے آئیں گے اور ان سے کہیں گے
salāmun ʿalaykum bimā ṣabartum faniʿ'ma ʿuq'bā l-dāri
“ تم پر سلامتی ہے ، تم نے دنیا میں جس طرح صبر سے کام لیا اس کی بدولت آج تم اس کے مستحق ہوئے ہو ، پس کیا ہی خوب ہے یہ آخرت کا گھر ! ”
wa-alladhīna yanquḍūna ʿahda l-lahi min baʿdi mīthāqihi wayaqṭaʿūna mā amara l-lahu bihi an yūṣala wayuf'sidūna fī l-arḍi ulāika lahumu l-laʿnatu walahum sūu l-dāri
رہے وہ لوگ جو اللہ کے عہد کو مضبوط باندھ لینے کے بعد توڑ ڈالتے ہیں ، جو ان رابطوں کو کاٹتے ہیں جنہیں اللہ نے جوڑنے کا حکم دیا ہے ، اور جو زمین میں فساد پھیلاتے ہیں ، وہ لعنت کے مستحق ہوں گے اور ان کے لئے آخرت میں بہت برا ٹھکانہ ہے “۔
al-lahu yabsuṭu l-riz'qa liman yashāu wayaqdiru wafariḥū bil-ḥayati l-dun'yā wamā l-ḥayatu l-dun'yā fī l-ākhirati illā matāʿun
” اللہ جس کو چاہتا ہے رزق کی فراخی بخشتا ہے اور جسے چاہتا ہے نپا تلا رزق دیتا ہے۔ یہ لوگ دنیوی زندگی میں مگن ہیں ، حالانکہ دنیا کی زندگی آخرت کے مقابلے میں ایک متاع قلیل کے سوا کچھ بھی نہیں۔
wayaqūlu alladhīna kafarū lawlā unzila ʿalayhi āyatun min rabbihi qul inna l-laha yuḍillu man yashāu wayahdī ilayhi man anāba
” یہ لوگ جنہوں نے (رسالت محمدی ﷺ کو ماننے سے ) انکار کردیا ہے ، کہتے ہیں : ” اس شخص پر اس کے رب کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نہ اتری “۔۔۔ کہواللہ جسے چاہتا ہے گمراہ کردیتا ہے اور وہ اپنی طرف آنے کا راستہ اسی کو دکھاتا ہے جو اس کی طرف رجوع کرے۔
alladhīna āmanū wataṭma-innu qulūbuhum bidhik'ri l-lahi alā bidhik'ri l-lahi taṭma-innu l-qulūbu
ایسے ہی لوگ ہیں جنہوں نے (اس نبی ﷺ کی دعوت کو) مان لیا ہے اور ان کے دلوں کو اللہ کی یاد سے اطمینان نصیب ہوتا ہے۔
alladhīna āmanū waʿamilū l-ṣāliḥāti ṭūbā lahum waḥus'nu maābin
خبردار رہو ! اللہ کی یاد ہی وہ چیز ہے جس سے دلوں کو اطمینان نصیب ہوا کرتا ہے۔ پھر جن لوگوں نے دعوت حق کو مانا اور نیک عمل کئے وہ خوش نصیب ہیں اور ان کے لئے اچھا انجام ہے۔ “
kadhālika arsalnāka fī ummatin qad khalat min qablihā umamun litatluwā ʿalayhimu alladhī awḥaynā ilayka wahum yakfurūna bil-raḥmāni qul huwa rabbī lā ilāha illā huwa ʿalayhi tawakkaltu wa-ilayhi matābi
اے نبی ﷺ ، اسی شان سے ہم نے تم کو رسول بنا کر بھیجا ہے ایک ایسی قوم میں جس سے پہلے بہت سی قومیں گزر چکی ہیں ، تا کہ تم ان لوگوں کو وہ پیغام سناؤ جو ہم نے تم پر نازل کیا ہے۔ اس حال میں کہ یہ اپنے نہایت مہربان خدا کے کافر بنے ہوئے ہیں۔ ان سے کہو کہ وہی میرا رب ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے ، اسی پر میں نے بھروسہ کیا اور وہی میرا طحاو ماویٰ ہے۔
walaw anna qur'ānan suyyirat bihi l-jibālu aw quṭṭiʿat bihi l-arḍu aw kullima bihi l-mawtā bal lillahi l-amru jamīʿan afalam yāy'asi alladhīna āmanū an law yashāu l-lahu lahadā l-nāsa jamīʿan walā yazālu alladhīna kafarū tuṣībuhum bimā ṣanaʿū qāriʿatun aw taḥullu qarīban min dārihim ḥattā yatiya waʿdu l-lahi inna l-laha lā yukh'lifu l-mīʿāda
اور کیا ہوجاتا اگر کوئی ایسا قرآن اتار دیا جاتا جس کے زور سے پہاڑ چلنے لگتے یا زمین شق ہوجاتی ، یا مردے قبروں سے نکل کر بولنے لگتے ؟ (اس طرح کی نشانیاں دکھا دینا کچھ مشکل نہیں ہے ) بلکہ سارا اختیار ہی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ پھر کیا اہل ایمان (ابھی تک کفار کی طلب کے جواب میں کسی نشانی کے ظہور کی آس لگائے بیٹھے ہیں اور وہ یہ جان کر ) مایوس نہیں ہوگئے کہ اگر اللہ چاہتا تو سارے انسانوں کو ہدایت دے دیتا ؟ جن لوگوں نے خدا کے ساتھ کفر کا رویہ اختیار کر رکھا ہے ان پر ان کے کرتوتوں کی وجہ سے کوئی نہ کوئی آفت آتی ہی رہتی ہے ، یا ان کے گھر کے قریب کہیں نازل ہوتی ہے۔ یہ سلسلہ چلتا رہے گا یہاں تک کہ اللہ کا وعدہ آن پورا ہو۔ یقیناً اللہ اپنے وعدے کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔
walaqadi us'tuh'zi-a birusulin min qablika fa-amlaytu lilladhīna kafarū thumma akhadhtuhum fakayfa kāna ʿiqābi
تم سے پہلے بھی بہت سے رسولوں کا مذاق اڑایا جا چکا ہے ، مگر میں نے ہمیشہ منکرین کو ڈھیل دی اور آخر کار ان کو پکڑ لیا ، پھر دیکھ لو کہ میری سزا کیسی سخت تھی “۔
afaman huwa qāimun ʿalā kulli nafsin bimā kasabat wajaʿalū lillahi shurakāa qul sammūhum am tunabbiūnahu bimā lā yaʿlamu fī l-arḍi am biẓāhirin mina l-qawli bal zuyyina lilladhīna kafarū makruhum waṣuddū ʿani l-sabīli waman yuḍ'lili l-lahu famā lahu min hādin
” پھر کیا وہ جو ایک ایک متنفس کی کمائی پر نظر رکھتا ہے (اس کے مقابلے میں یہ جسارتیں کی جا رہی ہیں کہ ) لوگوں نے اس کے کچھ شریک ٹھہرا رکھے ہیں ؟ اے نبی ؐ ۔۔۔ ان سے کہو (اگر واقعی وہ خدا کے اپنے بنائے ہوئے شریک ہیں تو ) ذرا ان کے نام لو کہ وہ کون ہیں ؟ ۔۔۔ کیا تم اللہ کو ایک نئی بات کی خبر دے رہے ہو ، جسے وہ اپنی زمین میں نہیں جانتا ؟ یا تم لوگ بس یونہی جو منہ میں آتا ہے کہہ ڈالتے ہو ؟ حقیقت یہ ہے کہ جن لوگوں نے دعوت حق کو ماننے سے انکار کیا ہے ان کے لئے ان کی مکاریاں خوشنما بنا دی گئی ہیں اور وہ راہ راست سے روک دئیے گئے ہیں ، پھر جس کو اللہ گمراہی میں پھینک دے اسے کوئی راہ دکھانے والا نہیں ہے ۔
lahum ʿadhābun fī l-ḥayati l-dun'yā walaʿadhābu l-ākhirati ashaqqu wamā lahum mina l-lahi min wāqin
ایسے لوگوں کے لئے دنیا کی زندگی ہی میں عذاب ہے ، اور آخرت کا عذاب اس سے بھی زیادہ سخت ہے۔ کوئی ایسا نہیں جو انہیں خدا سے بچانے والا ہو۔
mathalu l-janati allatī wuʿida l-mutaqūna tajrī min taḥtihā l-anhāru ukuluhā dāimun waẓilluhā til'ka ʿuq'bā alladhīna ittaqaw waʿuq'bā l-kāfirīna l-nāru
خدا ترس انسانوں کے لئے جس جنت کا وعدہ کیا گیا ہے اس کی شان یہ ہے کہ اس کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ، اس کے پھل دائمی ہیں اور اس کا سایہ لازوال۔ یہ انجام ہے متقی لوگوں کا۔ اور منکرین حق کا انجام یہ ہے کہ ان کے لئے دوزخ کی آگ ہے “۔
wa-alladhīna ātaynāhumu l-kitāba yafraḥūna bimā unzila ilayka wamina l-aḥzābi man yunkiru baʿḍahu qul innamā umir'tu an aʿbuda l-laha walā ush'rika bihi ilayhi adʿū wa-ilayhi maābi
اے نبی ﷺ ! جن لوگوں کو ہم نے پہلے کتاب دی تھی ، وہ اس کتاب سے جو ہم نے تم پر نازل کی ہے ، خوش ہیں اور مختلف گروہوں میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اس کی بعض باتوں کو نہیں مانتے۔ تم صاف کہہ دو کہ ” مجھے تو صرف اللہ کی بندگی کا حکم دیا گیا ہے اور اس سے منع کیا گیا ہے کہ کسی کو اس کے ساتھ شریک ٹھہراؤں ، لہٰذا میں اسی کی طرف دعوت دیتا ہوں اور اسی کی طرف میرا رجوع ہے “۔
wakadhālika anzalnāhu ḥuk'man ʿarabiyyan wala-ini ittabaʿta ahwāahum baʿdamā jāaka mina l-ʿil'mi mā laka mina l-lahi min waliyyin walā wāqin
اسی ہدایت کے ساتھ ہم نے یہ فرمان عربی تم پر نازل کیا ہے۔ اب اگر تم نے اس علم کے باوجود جو تمہارے پاس آچکا ہے لوگوں کی خواہشات کی پیروی کی تو اللہ کے مقابلے میں نہ کوئی تمہارا حامی و مددگار ہے اور نہ کوئی اس کی پکڑ سے تم کو بچا سکتا ہے “۔
walaqad arsalnā rusulan min qablika wajaʿalnā lahum azwājan wadhurriyyatan wamā kāna lirasūlin an yatiya biāyatin illā bi-idh'ni l-lahi likulli ajalin kitābun
تم سے پہلے بھی ہم بہت سے رسول بھیج چکے ہیں اور ان کو ہم نے بیوی بچوں والا ہی بنایا تھا اور کسی رسول کی بھی یہ طاقت نہ تھی کہ اللہ کے اذن کے بغیر کوئی نشانی خود دکھاتا۔ ہر دور کے لئے ایک کتاب ہے۔
yamḥū l-lahu mā yashāu wayuth'bitu waʿindahu ummu l-kitābi
اللہ جو کچھ چاہتا ہے ، مٹا دیتا ہے اور جس چیز کو چاہتا ہے ، قائم رکھتا ہے۔ ام الکتاب اسی کے پاس ہے۔
wa-in mā nuriyannaka baʿḍa alladhī naʿiduhum aw natawaffayannaka fa-innamā ʿalayka l-balāghu waʿalaynā l-ḥisābu
اور اے نبی ﷺ جس برے انجام کی دھمکی ہم ان لوگوں کو دے رہے ہیں اس کا کوئی حصہ خواہ ہم تمہارے جیتے جی دکھا دیں یا اس کے ظہور میں آنے سے پہلے ہم تمہیں اٹھا لیں ، بہرحال تمہارا کام صرف پیغام پہنچا دینا ہے اور حساب لینا ہمارا کام ہے۔
awalam yaraw annā natī l-arḍa nanquṣuhā min aṭrāfihā wal-lahu yaḥkumu lā muʿaqqiba liḥuk'mihi wahuwa sarīʿu l-ḥisābi
کیا یہ لوگ دیکھتے نہیں ہیں کہ ہم اس سر زمین پر چلے آرہے ہیں اور اس کا دائرہ ہر طرف سے تنگ کرتے چلے آتے ہیں ؟ اللہ حکومت کر رہا ہے۔ کوئی اس کے فیصلوں پر نظر ثانی کرنے والا نہیں ہے اور اسے حساب لیتے کچھ دیر نہیں لگتی “۔
waqad makara alladhīna min qablihim falillahi l-makru jamīʿan yaʿlamu mā taksibu kullu nafsin wasayaʿlamu l-kufāru liman ʿuq'bā l-dāri
ان سے پہلے جو لوگ ہو گزرے ہیں وہ بھی بڑی بڑی چالیں چل چکے ہیں ، مگر اصل فیصلہ کن چال تو پوری کی پوری اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے۔ وہ جانتا ہے کہ کون کیا کچھ کمائی کر رہا ہے ، اور عنقریب یہ منکرین حق دیکھ لیں گے کہ انجام کس کا بخیر ہوتا ہے “۔
wayaqūlu alladhīna kafarū lasta mur'salan qul kafā bil-lahi shahīdan baynī wabaynakum waman ʿindahu ʿil'mu l-kitābi
یہ منکرین کہتے ہیں کہ تم خدا کے بھیجے ہوئے نہیں ہو۔ کہو ، ” میرے اور تمہارے درمیان اللہ کی گواہی کافی ہے اور پھر اس شخص کی گواہی جو کتاب آسمانی کا علم رکھتا ہے “۔