Go to Allah Before its to Late
- Fajr:3:25 am
- Dhuhr:12:04 pm
- Asr:5:00 pm
- Maghrib:7:06 pm
- Isha'a:8:45 pm

11: سورة هود
بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
In the Name of Allah—the Most Compassionate, Most Merciful.
alif-lam-ra kitābun uḥ'kimat āyātuhu thumma fuṣṣilat min ladun ḥakīmin khabīrin
ال ر۔ فرمان ہے جس کی آیتیں پختہ اور مفصل ارشاد ہوتی ہیں ایک دانا اور باخبر ہستی کی طرف سے
allā taʿbudū illā l-laha innanī lakum min'hu nadhīrun wabashīrun
کہ تم نہ بندگی کرو مگر صرف اللہ کی۔ میں اس کی طرف سے تم کو خبردار کرنے والا بھی ہوں ، اور بشارت دینے والا بھی
wa-ani is'taghfirū rabbakum thumma tūbū ilayhi yumattiʿ'kum matāʿan ḥasanan ilā ajalin musamman wayu'ti kulla dhī faḍlin faḍlahu wa-in tawallaw fa-innī akhāfu ʿalaykum ʿadhāba yawmin kabīrin
اور یہ کہ تم اپنے رب سے معافی چاہو اور اس کی طرف پلٹ آؤ تو وہ ایک مدت خاص تک تم کو اچھا سامان زندگی دے گا اور ہر صاحب فضل کو اس کا فضل عطا کرے گا لیکن اگر تم منہ پھیرتے ہو تو میں تمہارے حق میں ایک بڑے ہولناک دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں
ilā l-lahi marjiʿukum wahuwa ʿalā kulli shayin qadīrun
تم سب کو اللہ کی طرف پلٹنا ہے اور وہ سب کچھ کرسکتا ہے
alā innahum yathnūna ṣudūrahum liyastakhfū min'hu alā ḥīna yastaghshūna thiyābahum yaʿlamu mā yusirrūna wamā yuʿ'linūna innahu ʿalīmun bidhāti l-ṣudūri
دیکھو ، یہ لوگ اپنے سینوں کو موڑتے ہیں تاکہ اس سے چھپ جائیں۔ خبردار ، جب یہ کپڑوں سے اپنے آپ کو ڈھانپتے ہیں ، اللہ ان کے چھپے کو بھی جانتا ہے اور کھلے کو بھی ، وہ تو ان بھیدوں سے بھی واقف ہے جو سینوں میں ہیں
wamā min dābbatin fī l-arḍi illā ʿalā l-lahi riz'quhā wayaʿlamu mus'taqarrahā wamus'tawdaʿahā kullun fī kitābin mubīnin
زمین میں چلنے والا کوئی جاندار ایسا نہیں ہے جس کا رزق اللہ کے ذمے نہ ہو اور جس کے متعلق وہ نہ جانتا ہو کہ کہاں وہ رہتا ہے ، اور کہا وہ سونپا جاتا ہے ، سب کچھ ایک صٖا دفتر میں درج ہے
wahuwa alladhī khalaqa l-samāwāti wal-arḍa fī sittati ayyāmin wakāna ʿarshuhu ʿalā l-māi liyabluwakum ayyukum aḥsanu ʿamalan wala-in qul'ta innakum mabʿūthūna min baʿdi l-mawti layaqūlanna alladhīna kafarū in hādhā illā siḥ'run mubīnun
اور وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا۔ جب کہ اس سے پہلے اس کا عرش پانی پر تھا۔ تاکہ تم کو آزما کر دیکھے تم میں کون بہتر عمل کرنے والا ہے۔ اب اگر اے نبی ، تم کہتے ہو کہ لوگو ! مرنے کے بعد تم دوبارہ اٹھائے جاؤ گے ، تو منکرین فوراً بول اٹھتے ہیں کہ یہ تو صریح جادوگری ہے
wala-in akharnā ʿanhumu l-ʿadhāba ilā ummatin maʿdūdatin layaqūlunna mā yaḥbisuhu alā yawma yatīhim laysa maṣrūfan ʿanhum waḥāqa bihim mā kānū bihi yastahziūna
اور اگر ہم ایک خاص مدت تک ان کی سزا کو ٹالتے ہیں تو وہ کہنے لگتے ہیں کہ یہ آخر کس چیز نے اسے روک رکھا ہے ؟ سنو ! جس روز اس سزا کا وقت آگیا تو وہ کسی کے پھیرے نہ پھر سکے گا اور وہی چیز ان کو آ گھیرے گی جس کا وہ مذاق اڑا رہے ہیں
wala-in adhaqnā l-insāna minnā raḥmatan thumma nazaʿnāhā min'hu innahu layaūsun kafūrun
اگر کبھی ہم انسان کو اپنی رحمت سے نوازنے کے بعد پھر اس سے محروم کردیتے ہیں تو وہ مایوس ہوتا ہے اور ناشکری کرنے لگتا ہے
wala-in adhaqnāhu naʿmāa baʿda ḍarrāa massathu layaqūlanna dhahaba l-sayiātu ʿannī innahu lafariḥun fakhūrun
اور اگر اس مصیبت کے بعد جو اس پر آئی تھی ، ہم اسے نعمت کا مزا چکھاتے ہیں تو وہ کہتا ہے میرے سارے دلدر پار ہوگئے ، پھر وہ پھولا نہیں سماتا اور اکڑنے لگتا ہے
illā alladhīna ṣabarū waʿamilū l-ṣāliḥāti ulāika lahum maghfiratun wa-ajrun kabīrun
اس عیب سے پاک اگر کوئی ہیں تو بس وہ لوگ جو صبر کرنے والے اور نیکو کار ہیں اور وہی ہیں جن کے لیے درگزر بھی ہے اور بڑا اجر بھی
falaʿallaka tārikun baʿḍa mā yūḥā ilayka waḍāiqun bihi ṣadruka an yaqūlū lawlā unzila ʿalayhi kanzun aw jāa maʿahu malakun innamā anta nadhīrun wal-lahu ʿalā kulli shayin wakīlun
تو اے پیغمبر ، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم ان چیزوں میں سے کسی چیز کو (بیان کرنے سے) چھوڑ دو جو تمہاری طرف وحی کی جا رہی ہیں اور اس بات پر دل تنگ ہوکر وہ کہیں گے " اس شخص پر کوئی خزانہ کیوں نہ اتارا گیا " یا یہ کہ " اس کے ساتھ کوئی فرشتہ کیوں نہ آیا " تم تو محض خبردار کرنے والے ہو ، آگے ہر چیز کا حوالہ دار اللہ ہے
am yaqūlūna if'tarāhu qul fatū biʿashri suwarin mith'lihi muf'tarayātin wa-id'ʿū mani is'taṭaʿtum min dūni l-lahi in kuntum ṣādiqīna
کیا یہ کہتے ہیں کہ پیغمبر نے یہ کتاب خود گھڑ لی ہے ؟ کہو " اچھا یہ بات ہے تو اس جیسی گھڑی ہوئی دس سورتیں تم بنا لاؤ اور اللہ کے سوا اور جو جو (تمہارے معبود) ہیں ان کو مدد کے لیے بلا سکتے ہو تو بلا لو اگر تم (انہیں معبود سمجھنے میں) سچے ہو
fa-illam yastajībū lakum fa-iʿ'lamū annamā unzila biʿil'mi l-lahi wa-an lā ilāha illā huwa fahal antum mus'limūna
فَاِنْ لَّمْ يَسْتَجِيْبُوْا لَكُمْ (اب اگر وہ (تمہارے معبود) تمہاری مدد کو نہیں پہنچتے) ۔ اور تم دس سورتیں گھڑ کر نہیں لاتے کیونکہ تمہارے معبود اس سلسلے میں تمہاری کچھ مدد نہٰں کرسکتے اور یہ تو کام بھی ایسا ہے جس کا ہونا ناممکن ہے ، اور تم خود بھی یہ کام بہرحال نہیں کرسکتے کیونکہ تم اپنے معبودوں کو تب ہی بلاتے ہو جب تم خود عاجز آجاؤ۔ فَاعْلَمُوْٓا اَنَّمَآ اُنْزِلَ بِعِلْمِ اللّٰهِ " تو جان لو کہ یہ اللہ کے علم سے نازل ہوئی ہے "۔ صرف اللہ ہی اس بات پر قدرت رکھتا ہے کہ وہ اسے نازل کرے۔ اور صرف اللہ کا علم ہی اس انداز میں اس کتاب کو نازل کرسکتا ہے اور اس قسم کے علوم اور دلائل دے سکتا ہے۔ اور کائنات کے احوال اور سنن بیان کرسکتا ہے اور انسانوں کے ماضی اور حال اور مستقبل کے لیے وہی یہ سب کچھ وضع کرسکتا ہے جو ان کی ذات و معاش کے لیے مفید ہے۔ وَاَنْ لَّآ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ " اور یہ کہ اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں ہے " اگر ان کے الہ دس سورتیں نہیں لا سکتے تو پھر اس کا لازمی نتیجہ ہے کہ یہ کتاب منجانب اللہ ہے اور وہ جو دعوت دیتی ہے کہ اللہ کے سوا کوئی الہ نہیں وہ برحق ہے اور یہ کتاب اسی نے نازل کی ہے۔ فَهَلْ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ " تو کیا تم سر تسلیم خم کرتے ہو " اس چیلنج اور پوری دنیا کی ناکامی کے بعد آخر کوئی معقول آدمی دعوت اسلامی کو تسلیم کرنے کے سوا اور کر کیا سکتا ہے ؟ لیکن یہ لوگ اس قدر ظالم ہیں کہ یہ اس عاجزی کے بعد بھی حق کا انکار کرتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ ان لوگوں پر سچائی تو بالکل واضح ہوگئی تھی لیکن اسلامی نظام کی وجہ سے ان کے مفادات ختم ہو رہے تھے۔ موجودہ جاہلی نظام ان کے لیے مفید تھا ، پھر اس نظام میں ان کو اقتدار اور سلطنت حاصل تھی۔ دعوت اسلامی تو آزادی ، انصاف اور ہر انسان کو عزت اور شرف عطا کرنے کی تحریک تھی۔ اور ان لوگوں نے دوسرے لوگوں کو اپنا غلام بنا رکھا تھا۔ لہذا لا الہ الا اللہ کی دعوت ان کے مفادات کے خلاف تھی۔ چناچہ اب (اگلی آیات میں) ان کے حسب حال یہ تبصرہ کیا جتا ہے جو ان کے حالات کی صحیح تصویر کشی کرتا ہے۔
man kāna yurīdu l-ḥayata l-dun'yā wazīnatahā nuwaffi ilayhim aʿmālahum fīhā wahum fīhā lā yub'khasūna
جو لوگ بس اس دنیاوی زندگی اور اس کی خوشنمائیوں کے طالب ہوتے ہیں ان کی اکر گزاری کا سارا پھل ہم یہیں ان کو دے دیتے ہیں اور اس میں ان کے ساتھ کوئی کمی نہیں کی جاتی
ulāika alladhīna laysa lahum fī l-ākhirati illā l-nāru waḥabiṭa mā ṣanaʿū fīhā wabāṭilun mā kānū yaʿmalūna
مگر آخرت میں ایسے لوگوں کے لیے آگ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ (وہاں معلوم ہوجائے گا کہ) جو کچھ انہوں ندے دنیا میں بنایا وہ سب ملیا میٹ ہوگیا اور اب ان کا سارا کیا دھرا محض باطل ہے
afaman kāna ʿalā bayyinatin min rabbihi wayatlūhu shāhidun min'hu wamin qablihi kitābu mūsā imāman waraḥmatan ulāika yu'minūna bihi waman yakfur bihi mina l-aḥzābi fal-nāru mawʿiduhu falā taku fī mir'yatin min'hu innahu l-ḥaqu min rabbika walākinna akthara l-nāsi lā yu'minūna
پھر بھلا وہ شخص جو اپنے رب کی طرف سے ایک صاف شہادت رکھتا تھا ، اس کے بعد ایک گواہ بھی پروردگار کی طرف سے (اس شہادت کی تائید میں) آگیا ، اور پہلے موسیٰ کی کتاب رہنما اور رحمت کے طور پر آئی ہوئی بھی موجود تھی (کیا وہ بھی دنیا پرستوں کی طرح اس سے انکار کرسکتا ہے ؟ ) ایسے لوگ تو اس پر ایمان ہی لائیں گے اور انسانی گروہوں میں سے جو کوئی اس کا انکار کرے تو اس کے لیے جس جگہ کو وعدہ ہے وہ دوزخ ہے۔ پس اے پیغمبر تم اس چیز کی طرف سے کسی شک میں نہ پڑنا ، یہ حق ہے تمہارے رب کی طرف سے مگر اکثر لوگ نہیں مانتے
waman aẓlamu mimmani if'tarā ʿalā l-lahi kadhiban ulāika yuʿ'raḍūna ʿalā rabbihim wayaqūlu l-ashhādu hāulāi alladhīna kadhabū ʿalā rabbihim alā laʿnatu l-lahi ʿalā l-ẓālimīna
اور اس شخص سے بڑھ کر ظالم اور کون ہوگا جو اللہ پر جھوٹ گھڑے ؟ ایسے لوگ اپنے رب کے حضور پیش ہوں گے اور گواہ شہادت دیں گے کہ یہ ہیں وہ لوگ جنہوں نے اپنے رب پر جھوٹ گھڑا تھا۔ سنو ! خدا کی لعنت ہے ظالموں پر
alladhīna yaṣuddūna ʿan sabīli l-lahi wayabghūnahā ʿiwajan wahum bil-ākhirati hum kāfirūna
ان ظالموں پر جو خدا کے راستے سے لوگوں کو روکتے ہیں ، اس کے راستے کو ٹیڑھا کرنا چاہتے ہیں ، اور آخرت کا انکار کرتے ہیں
ulāika lam yakūnū muʿ'jizīna fī l-arḍi wamā kāna lahum min dūni l-lahi min awliyāa yuḍāʿafu lahumu l-ʿadhābu mā kānū yastaṭīʿūna l-samʿa wamā kānū yub'ṣirūna
وہ زمین میں اللہ کو بےبس کرنے والے نہ تھے اور نہ اللہ کے مقابلہ میں کوئی ان کا حامی تھا۔ انہیں اب دوہرا عذاب دیا جائے گا۔ وہ نہ کسی کی سن ہی سکتے تھے اور نہ خود ہی انہیں کچھ سوجھتا تھا
ulāika alladhīna khasirū anfusahum waḍalla ʿanhum mā kānū yaftarūna
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو خود گھاٹے میں ڈالا اور وہ سب کچھ ان سے کھویا گیا جو انہوں نے گھڑ رکھا تھا
lā jarama annahum fī l-ākhirati humu l-akhsarūna
ناگزیر ہے کہ وہی آخرت میں سب سے بڑھ کر گھاٹے میں رہیں
inna alladhīna āmanū waʿamilū l-ṣāliḥāti wa-akhbatū ilā rabbihim ulāika aṣḥābu l-janati hum fīhā khālidūna
رہے وہ لوگ جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کیے اور اپنے رب ہی کے ہو کر رہے ، تو یقیناً وہ جنتی لوگ ہیں اور جنت میں وہ ہمیشہ رہیں گے
mathalu l-farīqayni kal-aʿmā wal-aṣami wal-baṣīri wal-samīʿi hal yastawiyāni mathalan afalā tadhakkarūna
ان دونوں فریقوں کی مثال ایسی ہے جیسے ایک آدمی تو ہو اندھا بہرا اور دوسرا ہو دیکھنے اور سننے والا ، کیا یہ دونوں یکساں ہوسکتے ہیں ؟ کیا تم (اس مثال سے) کوئی سبق نہیں لیتے ؟
walaqad arsalnā nūḥan ilā qawmihi innī lakum nadhīrun mubīnun
(اور ایسے ہی حالات تھے جب) ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا تھا۔ (اس نے کہا) " میں تم لوگوں کو صاف صاف خبردار کرتا ہوں
an lā taʿbudū illā l-laha innī akhāfu ʿalaykum ʿadhāba yawmin alīmin
کہ اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہ کرو ورنہ مجھے اندیشہ ہے کہ تم پر ایک روز دردناک عذاب آئے گا
faqāla l-mala-u alladhīna kafarū min qawmihi mā narāka illā basharan mith'lanā wamā narāka ittabaʿaka illā alladhīna hum arādhilunā bādiya l-rayi wamā narā lakum ʿalaynā min faḍlin bal naẓunnukum kādhibīna
جواب میں اس کی قوم کے سردار ، جنہوں نے اس کی بات ماننے سے انکار کیا تھا ، بولے : ہماری نظر میں تو تم اس کے سوا کچھ نہیں ہو کہ بس ایک انسان ہو ہم جیسے۔ اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہماری قوم میں سے بس ان لوگوں نے جو ہمارے ہاں ارذل تھے ، بےسوچے سمجھے تمہاری پیروی اختیار کرلی ہے۔ اور ہم کوئی چیز بھی ایسی نہیں پاتے جس میں تم لوگ ہم سے کچھ بڑھے ہوئے ہو ، بلکہ ہم تو تمہیں جھوٹا سمجھتے ہیں
qāla yāqawmi ara-aytum in kuntu ʿalā bayyinatin min rabbī waātānī raḥmatan min ʿindihi faʿummiyat ʿalaykum anul'zimukumūhā wa-antum lahā kārihūna
اس نے کہا " اے برادران قوم ، ذرا سوچو تو سہی کہ اگر میں اپنے رب کی طرف سے ایک کھلی شہادت پر قائم تھا اور پھر اس نے مجھ کو اپنی خاص رحمت سے بھی نواز دیا مگر وہ تم کو نظر نہ آئی تو آخر ہمارے پاس کیا ذریعہ ہے کہ تم ماننا نہ چاہو اور ہم زبردستی اس کو تمہارے سر چپک دیں ؟
wayāqawmi lā asalukum ʿalayhi mālan in ajriya illā ʿalā l-lahi wamā anā biṭāridi alladhīna āmanū innahum mulāqū rabbihim walākinnī arākum qawman tajhalūna
اور برادران قوم ، میں اس کام پر تم سے کوئی مال نہیں مانگتا ، میرا اجر تو اللہ کے ذمہ ہے ، اور میں ان لوگوں کو دھکے دینے سے بھی رہا جنہوں نے میری بات مانی ہے ، وہ آپ ہی اپنے رب کے حور جانے والے ہیں۔ مگر میں دیکھتا ہوں کہ تم لوگ جہالت برت رہے ہو
wayāqawmi man yanṣurunī mina l-lahi in ṭaradttuhum afalā tadhakkarūna
اور اے قوم ، اگر میں ان لوگوں کو دھتکار دوں تو خدا کی پکڑ سے کون مجھے بچانے آئے گا ؟ تم لوگوں کی سمجھ میں کیا اتنی بات بھی نہیں آتی ؟
walā aqūlu lakum ʿindī khazāinu l-lahi walā aʿlamu l-ghayba walā aqūlu innī malakun walā aqūlu lilladhīna tazdarī aʿyunukum lan yu'tiyahumu l-lahu khayran l-lahu aʿlamu bimā fī anfusihim innī idhan lamina l-ẓālimīna
اور میں تم سے نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں ، نہ یہ کہتا ہوں کہ میں غیب کا علم رکھت ہوں ، نہ یہ میرا دعوی ہے کہ میں فرشتہ ہوں اور یہ بھی میں نہیں کہہ سکتا کہ جن لوگوں کو تمہاری آنکھیں حقارت سے دیکھتی ہیں انہیں اللہ نے کوئی بھلائی نہیں دی ، ان کے نفس کا حال اللہ ہی بہتر جانتا ہے ، اگر میں ایسا کہوں تو ظالم ہوں گا
qālū yānūḥu qad jādaltanā fa-aktharta jidālanā fatinā bimā taʿidunā in kunta mina l-ṣādiqīna
آخر کار ان لوگوں نے کہا کہ " اے نوح ، تم نے ہم سے جھگڑا کیا اور بہت کرلیا۔ اب تو بس وہ عذاب لے آؤ جس کی تم ہمیں دھمکی دیتے ہو ، اگر سچے ہو
qāla innamā yatīkum bihi l-lahu in shāa wamā antum bimuʿ'jizīna
نوح نے جواب دیا " وہ تو اللہ ہی لائے گا ، اگر چاہے گا ، اور تم اتنا بل بوتا نہیں رکھتے کہ اسے روک دو
walā yanfaʿukum nuṣ'ḥī in aradttu an anṣaḥa lakum in kāna l-lahu yurīdu an yugh'wiyakum huwa rabbukum wa-ilayhi tur'jaʿūna
اب اگر میں تمہاری کچھ خیر خواہی کرنا بھی چاہوں ، تو میری خیر خواہی تمہیں کوئی فائدہ نہیں دے سکتی جب کہ اللہ ہی نے تمہیں بھٹکا دینے کا ارادہ کرلیا ہو ، وہی تمہارا رب ہے اور اسی کی طرف تمہیں پلٹنا ہے
am yaqūlūna if'tarāhu qul ini if'taraytuhu faʿalayya ij'rāmī wa-anā barīon mimmā tuj'rimūna
اے نبی کیا یہ لوگ کہتے ہیں کہ اس شخص نے یہ سب کچھ خود گھڑ لیا ہے ؟ ان سے کہو : " اگر میں نے یہ خود ھڑا ہے تو مجھ پر اپنے جرم کی ذمہ داری ہے ، اور جو جرم تم کر رہے ہو ، اس کی ذمہ داری سے میں بری ہوں "
waūḥiya ilā nūḥin annahu lan yu'mina min qawmika illā man qad āmana falā tabta-is bimā kānū yafʿalūna
نوح پر وحی کی گئی کہ تمہاری قوم میں سے جو لوگ ایمان لاچکے ، بس وہ لاچکے ، اب کوئی ماننے والا نہیں ہے۔ ان کے کرتوتوں پر غم کھانا چھوڑو
wa-iṣ'naʿi l-ful'ka bi-aʿyuninā wawaḥyinā walā tukhāṭib'nī fī alladhīna ẓalamū innahum mugh'raqūna
اور ہماری نگرانی میں ہماری وحی کے مطابق ایک کشتی بنانی شروع کردو۔ اور دیکھو جن لوگوں نے ظلم کیا ہے ان کے حق میں مجھ سے کوئی سفارش نہ کرنا ، یہ سارے کے سارے اب ڈوبنے والے ہیں
wayaṣnaʿu l-ful'ka wakullamā marra ʿalayhi mala-on min qawmihi sakhirū min'hu qāla in taskharū minnā fa-innā naskharu minkum kamā taskharūna
نوح کشتی بنا رہا تھا اور اس کی قوم کے سرداروں میں سے جو کوئی اس کے پاس سے گزرتا تھا وہ اس کا مذاق اڑتا تھا۔ اس نے کہا " اگر تم ہم پر ہنستے ہو تو ہم بھی تم پر ہنس رہے ہیں
fasawfa taʿlamūna man yatīhi ʿadhābun yukh'zīhi wayaḥillu ʿalayhi ʿadhābun muqīmun
عنقریب تمہیں خود معلوم ہوجائے گا کہ کس پر وہ عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کردے گا اور کس پر وہ بلا ٹوٹ پڑتی ہے جو ٹالے نہ ٹلے گی
ḥattā idhā jāa amrunā wafāra l-tanūru qul'nā iḥ'mil fīhā min kullin zawjayni ith'nayni wa-ahlaka illā man sabaqa ʿalayhi l-qawlu waman āmana wamā āmana maʿahu illā qalīlun
یہاں تک کہ جب ہمارا حکم آگیا اور وہ تنور ابل پڑا تو ہم نے کہا " ہر قسم کے جانوروں کا ایک ایک جوڑا کشتی میں رکھ لو ، اپنے گھر والوں کو بھی۔ سوائے ان اشخاص کے جن کی نشاندہی پہلے کی جا چکی ہے۔ اس میں سوار کرا دو اور ان لوگوں کو بھی بٹھا لو جو ایمان لائے ہیں
waqāla ir'kabū fīhā bis'mi l-lahi majrahā wamur'sāhā inna rabbī laghafūrun raḥīmun
نوح نے کہا سوار ہوجاؤ اس میں ، اللہ ہی کے نام سے ہے اس کا چلنا بھی اور اسکا ٹھہرنا بھی ، میرا رب بڑا غفور و رحیم ہے
wahiya tajrī bihim fī mawjin kal-jibāli wanādā nūḥun ib'nahu wakāna fī maʿzilin yābunayya ir'kab maʿanā walā takun maʿa l-kāfirīna
کشتی ان لوگوں کو لیے چلی جا رہی تھی اور ایک ایک موج پہاڑ کی طرح اٹھ رہی تھی۔ نوح کا بیٹا دور فاصلے پر تھا۔ نوح نے پکار کر کہا بیٹا ہمارے ساتھ سوار ہوجا ، کافروں کے ساتھ نہ رہ
qāla saāwī ilā jabalin yaʿṣimunī mina l-māi qāla lā ʿāṣima l-yawma min amri l-lahi illā man raḥima waḥāla baynahumā l-mawju fakāna mina l-mugh'raqīna
اس نے پلٹ کر جواب دیا میں ابھی ایک پہاڑ پر چڑھ جاتا ہوں جو مجھے پانی سے بچا لے گا۔ نوح نے کہا آج کوئی چیز اللہ کے حکم سے بچانے والی نہیں ہے سوائے اس کے کہ اللہ ہی کسی پر رحم فرمائے۔ اتنے میں ایک موج دونوں کے درمیان حائل ہوگئی اور وہ بھی ڈوبنے والوں میں شامل ہوگیا
waqīla yāarḍu ib'laʿī māaki wayāsamāu aqliʿī waghīḍa l-māu waquḍiya l-amru wa-is'tawat ʿalā l-jūdiyi waqīla buʿ'dan lil'qawmi l-ẓālimīna
حکم ہوا " اے زمین اپنا سارا پانی نگل جا اور اے آسمان رک جا " چناچہ پانی زمین میں بیٹھ گیا ، فیصلہ چکا دیا گیا ، کشتی جودی پر ٹک گئی اور کہہ دیا گیا کہ دور ہوئی ظالموں کی قوم "
wanādā nūḥun rabbahu faqāla rabbi inna ib'nī min ahlī wa-inna waʿdaka l-ḥaqu wa-anta aḥkamu l-ḥākimīna
نوح نے اپنے رب کو پکارا ، کہا " اے رب ، میرا بیٹا میرے گھر والوں میں سے ہے اور تیرا وعدہ سچا ہے اور تو سب حاکموں سے بڑا اور بہتر حاکم ہے "
qāla yānūḥu innahu laysa min ahlika innahu ʿamalun ghayru ṣāliḥin falā tasalni mā laysa laka bihi ʿil'mun innī aʿiẓuka an takūna mina l-jāhilīna
جواب میں ارشاد ہوا " اے نوح وہ تیرے گھر والوں میں سے نہیں ہے ، وہ تو ایک بگڑا ہوا کام ہے ، لہذا تو اس بات کی مجھ سے درخواست نہ کر جس کی حقیقت نہیں جانتا ، میں تجھے نصیحت کرتا ہوں کہ اپنے آپ کو جاہلوں کی طرح نہ بنا لے "
qāla rabbi innī aʿūdhu bika an asalaka mā laysa lī bihi ʿil'mun wa-illā taghfir lī watarḥamnī akun mina l-khāsirīna
توح نے فورا عرض کیا اے میرے رب ، میں تیری پناہ مانگتا ہوں ، اس سے کہ وہ چیز تجھ سے مانگوں جس کا مجھے علم نہیں۔ اگر تونے مجھے معاف نہ کیا اور رحم نہ فرمایا تو میں برباد ہوجاؤں گا
qīla yānūḥu ih'biṭ bisalāmin minnā wabarakātin ʿalayka waʿalā umamin mimman maʿaka wa-umamun sanumattiʿuhum thumma yamassuhum minnā ʿadhābun alīmun
حکم ہوا اے نوح ، اتر جا ، ہماری طرف سے سلامتی اور برکتیں ہیں تجھ پر اور ان گروہوں پر جو تیرے ساتھ ہیں اور کچھ گروہ ایسے بھی ہیں جن کو ہم کچھ مدت سامان زندگی بخشیں گے ، پھر انہیں ہماری طرف سے دردناک عذاب پہنچے گا
til'ka min anbāi l-ghaybi nūḥīhā ilayka mā kunta taʿlamuhā anta walā qawmuka min qabli hādhā fa-iṣ'bir inna l-ʿāqibata lil'muttaqīna
اے نبی یہ غیب کی خبریں ہیں جو ہم تمہاری طرف وحی کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے نہ تم ان کو جانتے تھے اور نہ تمہاری قوم۔ پس صبر کرو ، انجام کار متقیوں ہی کے حق میں ہے
wa-ilā ʿādin akhāhum hūdan qāla yāqawmi uʿ'budū l-laha mā lakum min ilāhin ghayruhu in antum illā muf'tarūna
اور عاد کی طرف ہم نے ان کے بھائی ہود کو بھیجا۔ اس نے کہا " اے برادران قوم ، اللہ کی بندگی کرو ، تمہارا کوئی خدا اس کے سوا نہیں ہے تم نے محض جھوٹ گھڑ رکھے ہیں
yāqawmi lā asalukum ʿalayhi ajran in ajriya illā ʿalā alladhī faṭaranī afalā taʿqilūna
اے برادران قوم ، اس کام پر میں تم سے کوئی اجر نہیں چاہتا ، میرا اجر تو اس کے ذمے ہے جس نے مجھے پیدا کیا ہے ، کیا تم عقل سے ذرا کام نہیں لیتے ؟
wayāqawmi is'taghfirū rabbakum thumma tūbū ilayhi yur'sili l-samāa ʿalaykum mid'rāran wayazid'kum quwwatan ilā quwwatikum walā tatawallaw muj'rimīna
اور اے میری قوم کے لوگو ، اپنے رب سے معافی چاہو ، پھر اس کی طرف پلٹو وہ تم پر آسمان کے دھانے کھول دے گا اور تمہاری موجودہ قوت پر مزید قوت کا اضافہ کرے گا ، تم مجرم بن کر بندگی سے منہ نہ پھیرو
qālū yāhūdu mā ji'tanā bibayyinatin wamā naḥnu bitārikī ālihatinā ʿan qawlika wamā naḥnu laka bimu'minīna
انہوں نے (جواب میں) کہا اے ہود تو ہمارے پاس کوئی واضح دلیل لے کر نہیں آیا ، اور ہم تیرے کہنے سے اپنے معبودوں کو چھوڑنے والے نہیں اور نہ ہی ہم تجھ کو ماننے والے ہیں
in naqūlu illā iʿ'tarāka baʿḍu ālihatinā bisūin qāla innī ush'hidu l-laha wa-ish'hadū annī barīon mimmā tush'rikūna
ہم تو یہ سمجھتے ہیں کہ تیرے اوپر ہمارے معبودوں میں سے کسی کی مار پڑگئی ہے ہود نے کہا " میں اللہ کی شہادت پیش کرتا ہوں ، اور تم گواہرہو کہ یہ جو اللہ کے سوا دوسروں کو تم نے خدائی میں شریک ٹھہرا رکھا ہے ، اس سے میں بیزار ہوں
min dūnihi fakīdūnī jamīʿan thumma lā tunẓirūni
تم سب کے سب مل کر میرے خلاف اپنی کرنی میں کسر نہ اٹھا رکھو ، اور مجھ کو ذرا مہلت نہ دو
innī tawakkaltu ʿalā l-lahi rabbī warabbikum mā min dābbatin illā huwa ākhidhun bināṣiyatihā inna rabbī ʿalā ṣirāṭin mus'taqīmin
میرا بھروسہ اللہ پر ہے جو میرا رب بھی ہے اور تمہارا رب بھی۔ کوئی جاندار ایسا نہیں جس کی چوٹی اس کے ہاتھ میں نہ ہو۔ بیشک میرا رب سیدھی راہ پر ہے
fa-in tawallaw faqad ablaghtukum mā ur'sil'tu bihi ilaykum wayastakhlifu rabbī qawman ghayrakum walā taḍurrūnahu shayan inna rabbī ʿalā kulli shayin ḥafīẓun
اگر تم منہ پھیرتے ہو تو پھیر لو ، جو پیغام دے کر میں تمہارے پاس بھیجا گیا تھا وہ میں تم کو پہنچا چکا ہوں۔ اب میرا رب تمہاری جگہ دوسری قوم اٹھائے گا ، اور تم اس کا کا کچھ بگاڑ نہ سکوگے ، یقینا میرا رب ہر چیز پر نگران ہے
walammā jāa amrunā najjaynā hūdan wa-alladhīna āmanū maʿahu biraḥmatin minnā wanajjaynāhum min ʿadhābin ghalīẓin
اور پھر جب ہمارا حکم آگیا تو ہم نے اپنی رحمت سے ہود کو اور ان لوگوں کو جو اس کے ساتھ ایمان لائے تھے ، نجات دے دی اور ایک سخت عذاب سے انہیں بچا لیا
watil'ka ʿādun jaḥadū biāyāti rabbihim waʿaṣaw rusulahu wa-ittabaʿū amra kulli jabbārin ʿanīdin
یہ ہیں عاد ، اپنے رب کی آیات سے انہوں نے انکار کیا اور اس کے رسولوں کی بات انہوں نے نہ مانی اور ہر جبار دشمن حق کی پیروی کرتے رہے
wa-ut'biʿū fī hādhihi l-dun'yā laʿnatan wayawma l-qiyāmati alā inna ʿādan kafarū rabbahum alā buʿ'dan liʿādin qawmi hūdin
آخر کار اس دنیا میں بھی ان پر پھٹکار پڑی اور قیامت کے روز بھی۔ عاد نے اپنے رب سے کفر کیا۔ سنو دور پھینک دئیے گئے عاد ہود کی قوم کے لوگ
wa-ilā thamūda akhāhum ṣāliḥan qāla yāqawmi uʿ'budū l-laha mā lakum min ilāhin ghayruhu huwa ansha-akum mina l-arḍi wa-is'taʿmarakum fīhā fa-is'taghfirūhu thumma tūbū ilayhi inna rabbī qarībun mujībun
اور ثمود کی طرف ہم نے ان کے بھائی صالح کو بھیجا۔ اس نے کہا اے میری قوم کے لوگ ، اللہ کی بندگی کرو ، اس کے سوا تمہارا کوئی خدا نہیں ، وہی ہے جس نے تم کو زمین سے پیدا کیا ہے اور یہاں تم کو بسایا ہے۔ لہذا تم اس سے معافی چاہو اور اس کی طرف پلٹ آؤ، یقینا میرا رب قریب ہے اور وہ دعاؤں کا جواب دینے والا ہے
qālū yāṣāliḥu qad kunta fīnā marjuwwan qabla hādhā atanhānā an naʿbuda mā yaʿbudu ābāunā wa-innanā lafī shakkin mimmā tadʿūnā ilayhi murībin
“ انہوں نے کہا ” “ اے صالح ” اس سے پہلے تو ہمارے درمیان ایسا شخص تھا جس سے بڑی توقعات وابستہ تھیں کیا تو ان معبودوں کی پرستش سے روکنا چاہتا ہے جن کی پرستش ہمارے باپ دادا کرتے تھے ؟ تو جس طریقے کی طرف ہمیں بلا رہا ہے اس کے بارے میں ہم کو سخت شبہ ہے جس نے ہمیں خلجان میں ڈال رکھا ہے۔ ”
qāla yāqawmi ara-aytum in kuntu ʿalā bayyinatin min rabbī waātānī min'hu raḥmatan faman yanṣurunī mina l-lahi in ʿaṣaytuhu famā tazīdūnanī ghayra takhsīrin
“ صالح (علیہ السلام) نے کہا “ اے برادران قوم ، تم نے کچھ اس بات پر بھی غور کیا کہ اگر میں اپنے رب کی طرف سے ایک صاف شہادت رکھتا تھا ، اور پھر اس نے اپنی رحمت سے بھی مجھ کو نواز دیا تو اس کے بعد اللہ کی پکڑ سے مجھے کون بچائے گا ، اگر میں اس کی نافرمانی کروں ؟ تم میرے کس کام آسکتے ہو ، سوائے اس کے کہ مجھے اور زیادہ خسارے میں ڈال دو ”۔
wayāqawmi hādhihi nāqatu l-lahi lakum āyatan fadharūhā takul fī arḍi l-lahi walā tamassūhā bisūin fayakhudhakum ʿadhābun qarībun
“ اور اے میری قوم کے لوگو ، دیکھو یہ اللہ کی اونٹنی تمہارے لیے ایک نشانی ہے۔ اسے خدا کی زمین میں چرنے کے لیے آزاد چھوڑ دو ، اس سے ذرا تعرض نہ کرنا ورنہ کچھ زیادہ دیر نہ گزرے گی کہ تم پر خدا کا عذاب آجائے گا۔ ”
faʿaqarūhā faqāla tamattaʿū fī dārikum thalāthata ayyāmin dhālika waʿdun ghayru makdhūbin
“ مگر انہوں نے اونٹنی کو مار ڈالا۔ اس پر صالح (علیہ السلام) نے ان کو خبردار کردیا کہ “ بس اب تین دن پانے گھروں میں اور رہ لو۔ یہ ایسی معیاد ہے جو جھوٹی نہ ثابت ہو گی
falammā jāa amrunā najjaynā ṣāliḥan wa-alladhīna āmanū maʿahu biraḥmatin minnā wamin khiz'yi yawmi-idhin inna rabbaka huwa l-qawiyu l-ʿazīzu
“ آخر کار جب ہمارے فیصلے کا وقت آگیا تو ہم نے اپنی رحمت سے صالح (علیہ السلام) کو اور ان لوگوں کو جو اس کے ساتھ ایمان لائے تھے ، بچا لیا اور اس دن کے رسوائی سے ان کو محفوظ رکھا۔ بیشک تیرا رب ہی دراصل طاقتور اور بالا دست ہے ،
wa-akhadha alladhīna ẓalamū l-ṣayḥatu fa-aṣbaḥū fī diyārihim jāthimīna
رہے وہ لوگ جنہوں نے ظلم کیا تھا تو ایک سخت دھماکے نے ان کو دھر لیا اور اپنی بستیوں میں بےحس و حرکت پڑے کے پڑے رہ گئے
ka-an lam yaghnaw fīhā alā inna thamūdā kafarū rabbahum alā buʿ'dan lithamūda
گویا وہاں کبھی بسے ہی نہ تھے ’ سنو ، ثمود نے اپنے رب سے کفر کیا ۔ سنو ، دور پھینک دیئے گئے ثمود
walaqad jāat rusulunā ib'rāhīma bil-bush'rā qālū salāman qāla salāmun famā labitha an jāa biʿij'lin ḥanīdhin
اور دیکھو ، ابراھیم (علیہ السلام) کے پاس ہمارے فرشتے خوشخبری لیے ہوئے پہنچے۔ “ کہا تم پر سلام ہو۔ ابراہیم (علیہ السلام) نے جواب دیا تم پر بھی سلام ہو۔ پھر کچھ دیر نہ گزری کہ ابراہیم (علیہ السلام) ایک بھنا ہوا بچھڑا (ان کی ضیافت کے لیے ) لے آیا۔
falammā raā aydiyahum lā taṣilu ilayhi nakirahum wa-awjasa min'hum khīfatan qālū lā takhaf innā ur'sil'nā ilā qawmi lūṭin
مگر جب دیکھا کہ ان کے ہاتھ کھانے پر نہیں بڑھتے تو وہ ان سے مشتبہ ہوگیا اور دل میں ان سے خوف محسوس کرنے لگا ‘ انہوں نے کہا ، ڈرو نہیں ، ہم تو لوط کی قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں
wa-im'ra-atuhu qāimatun faḍaḥikat fabasharnāhā bi-is'ḥāqa wamin warāi is'ḥāqa yaʿqūba
ابراہیم (علیہ السلام) کی بیوی بھی کھڑی ہوئی تھی۔ وہ یہ سن کر ہنس دی۔ پھر ہم نے اس کو اسحٰق (علیہ السلام) کی اور اسحاق (علیہ السلام) کے بعد یعقوب (علیہ السلام) کی خوشخبری دی
qālat yāwaylatā a-alidu wa-anā ʿajūzun wahādhā baʿlī shaykhan inna hādhā lashayon ʿajībun
“ وہ بولی ’ “ ہائے میری کم بختی ، کیا اب میرے ہاں اولاد ہوگی جب کہ میں بڑھیا پھونس ہوگئی اور میرے میاں بھی بوڑھے ہوچکے ؟ یہ تو بڑی عجیب بات ہے
qālū ataʿjabīna min amri l-lahi raḥmatu l-lahi wabarakātuhu ʿalaykum ahla l-bayti innahu ḥamīdun majīdun
فرشتوں نے کہا ، “ اللہ کے حکم پر تعجب کرتی ہو ؟ ابراہیم (علیہ السلام) کے گھر والو ، تم لوگوں پر اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہیں اور یقیناً اللہ نہایت قابل تعریف اور بڑی شان والا ہے
falammā dhahaba ʿan ib'rāhīma l-rawʿu wajāathu l-bush'rā yujādilunā fī qawmi lūṭin
پھر جب ابراہیم (علیہ السلام) کی گھبراہٹ دور ہوگئی اور (اولاد کی بشارت سے) اس کا دل خوش ہوگیا تو اس نے قوم لوط کے معاملہ میں ہم سے جھگڑا شروع کیا
inna ib'rāhīma laḥalīmun awwāhun munībun
حقیقت میں ابراہیم بڑا حلیم اور نرم دل تھے
yāib'rāhīmu aʿriḍ ʿan hādhā innahu qad jāa amru rabbika wa-innahum ātīhim ʿadhābun ghayru mardūdin
(آخر کار ہمارے فرشتوں نے اس سے کہا) “ اے ابراہیم (علیہ السلام) اس سے باز آجاؤ، تمہارے رب کا حکم ہوچکا ہے اور اب ان لوگوں پر وہ عذاب آ کر رہے گا جو کسی کے پھیر سے نہیں پھر سکتا
walammā jāat rusulunā lūṭan sīa bihim waḍāqa bihim dharʿan waqāla hādhā yawmun ʿaṣībun
اور جب ہمارے فرشتے لوط (علیہ السلام) کے پاس پہنچے تو ان کی آمد سے وہ بہت گھبرایا اور دل تنگ ہوا اور کہنے لگا کہ آج بڑی مصیبت کا دن ہے۔
wajāahu qawmuhu yuh'raʿūna ilayhi wamin qablu kānū yaʿmalūna l-sayiāti qāla yāqawmi hāulāi banātī hunna aṭharu lakum fa-ittaqū l-laha walā tukh'zūni fī ḍayfī alaysa minkum rajulun rashīdun
( ان مہمانوں کا آنا تھا کہ ) اس کی قوم کے لوگ بےاختیار اس کے گھر کی طرف دوڑ بڑے۔ پہلے سے وہ ایسی ہی بد کاریوں کے خوگر تھے۔ لوط (علیہ السلام) نے ان سے کہا ، “ بھائیو ، یہ میری بیٹیاں موجود ہیں ، یہ تمہارے لیے پاکیزہ تر ہیں۔ کچھ خدا کا خوف کرو اور میرے مہمانوں کے معاملہ میں مجھے ذلیل نہ کرو۔ کیا تم میں کوئی بھلا آدمی نہیں ؟
qālū laqad ʿalim'ta mā lanā fī banātika min ḥaqqin wa-innaka lataʿlamu mā nurīdu
انہوں نے جواب دیا ، “ تجھے تو معلوم ہی ہے کہ تیری بیٹیوں میں ہمارا کوئی حصہ نہیں ہے اور یہ تو بھی جانتا ہے کہ ہم چاہتے کیا ہیں ؟
qāla law anna lī bikum quwwatan aw āwī ilā ruk'nin shadīdin
لوط (علیہ السلام) کاش میرے پاس اتنی طاقت ہوتی کہ تمہیں سیدھا کردیتا ، یا کوئی مضبوط سہارا ہی ہوتا کہ اس کی پناہ لیتا
qālū yālūṭu innā rusulu rabbika lan yaṣilū ilayka fa-asri bi-ahlika biqiṭ'ʿin mina al-layli walā yaltafit minkum aḥadun illā im'ra-ataka innahu muṣībuhā mā aṣābahum inna mawʿidahumu l-ṣub'ḥu alaysa l-ṣub'ḥu biqarībin
تب فرشتوں نے اس سے کہ کہ “ اے لوط ، ہم تیرے رب کے بھیجے ہوئے فرشتے ہیں ، یہ لوگ تیرا کچھ نہ بگاڑ سکیں گے بس تو کچھ رات رہے اپنے اہل و عیال کو لے کر نکل جا اور دیکھو تم میں سے کوئی شخص پیچھے پلٹ کر نہ دیکھے۔ مگر تیری بیوی (ساتھ نہیں چلے گی) کیونکہ اس رپ بھی وہی کچھ گزرنے والا ہے جو ان لوگوں پر گزرنا ہے۔ ان کی تباہی کے لیے صبح کا وقت مقرر ہے۔ صبح ہوتے اب دیر ہی کتنی ہے
falammā jāa amrunā jaʿalnā ʿāliyahā sāfilahā wa-amṭarnā ʿalayhā ḥijāratan min sijjīlin manḍūdin
پھر جب ہمارے فیصلہ کا وقت آپہنچا تو ہم نے اس بستی کو تلپٹ کردیا اور اس پر پکی ہوئی مٹی کے پتھر تا بڑ توڑ برسائے
musawwamatan ʿinda rabbika wamā hiya mina l-ẓālimīna bibaʿīdin
جن میں سے ہر پتھر تیرے رب کے ہاں نشان زدہ تھا اور ظالموں سے یہ سزا کچھ دور نہیں ہے
wa-ilā madyana akhāhum shuʿayban qāla yāqawmi uʿ'budū l-laha mā lakum min ilāhin ghayruhu walā tanquṣū l-mik'yāla wal-mīzāna innī arākum bikhayrin wa-innī akhāfu ʿalaykum ʿadhāba yawmin muḥīṭin
اور مدین والوں کی طرف ہم نے ان کے بھائی شعیب (علیہ السلام) کو بھیجا۔ اس نے کہا “ اے میری قوم کے لوگو ، اللہ کی بندگی کرو ، اس کے سوا تمہارا کوئی خدا نہیں ہے اور ناپ تول میں کمی نہ کیا کرو۔ آج میں تم کو اچھے حال میں دیکھ رہا ہوں ، مگر مجھے ڈر ہے کہ کل تم پر ایسا دن آئے گا جس کا عذاب سب کو گھیر لے گا
wayāqawmi awfū l-mik'yāla wal-mīzāna bil-qis'ṭi walā tabkhasū l-nāsa ashyāahum walā taʿthaw fī l-arḍi muf'sidīna
اور اے برادران قوم ، ٹھیک ٹھیک انصاف کے ساتھ پورا ناپو اور تولو اور لوگوں کو ان کی چیزوں میں گھاٹا نہ دیا کرو اور زمین میں فساد نہ پھیلاتے پھر و
baqiyyatu l-lahi khayrun lakum in kuntum mu'minīna wamā anā ʿalaykum biḥafīẓin
اللہ کی دی ہوئی بچت تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم مومن ہو اور بہرحال میں تمہارے اوپر کوئی نگران کار نہیں ہوں
qālū yāshuʿaybu aṣalatuka tamuruka an natruka mā yaʿbudu ābāunā aw an nafʿala fī amwālinā mā nashāu innaka la-anta l-ḥalīmu l-rashīdu
انہوں نے جواب دیا ، “ اے شعیب (علیہ السلام) کیا تیری نماز تجھے یہ سکھاتی ہے کہ ہم ان سارے معبودوں کو چھوڑ دیں جن کی پرستش ہمارے باپ دادا کرتے تھے ؟ یا یہ کہ ہم کو اپنے مال میں اپنے منشاء کے مطابق تصرف کرنے کا اختیار نہ ہو ؟ بس تو ہی تو ایک عالی ظرف اور راست باز آدمی رہ گیا ہے
qāla yāqawmi ara-aytum in kuntu ʿalā bayyinatin min rabbī warazaqanī min'hu riz'qan ḥasanan wamā urīdu an ukhālifakum ilā mā anhākum ʿanhu in urīdu illā l-iṣ'lāḥa mā is'taṭaʿtu wamā tawfīqī illā bil-lahi ʿalayhi tawakkaltu wa-ilayhi unību
شعیب (علیہ السلام) نے کہا “ تم خود ہی سوچو کہ اگر میں اپنے رب کی طرف سے ایک کھلی شہادت پر تھا اور پھر اس نے مجھے اپنے ہاں سے اچھا رزق بھی عطا کیا (تو اس کے بعد میں تمہاری گمراہیوں اور حرام خوریوں میں تمہارا شریک حال کیسے ہو سکتا ہوں ؟ ) اور میں ہر گز یہ نہیں چاہتا کہ جن باتوں سے میں تم کو روکتا ہوں ان کا خود ارتکاب کروں۔ میں تو اصلاح کرنا چاہتا ہوں جہاں تک بھی مریا بس چلے اور یہ جو کچھ میں کرنا چاہتا ہوں اس کا سارا انحصار اللہ کی توفیق پر ہے ، اسی پر میں نے بھروسہ کیا اور ہر معاملہ میں اسی کی طرف میں رجوع کرتا ہوں
wayāqawmi lā yajrimannakum shiqāqī an yuṣībakum mith'lu mā aṣāba qawma nūḥin aw qawma hūdin aw qawma ṣāliḥin wamā qawmu lūṭin minkum bibaʿīdin
اور اے برادرن قوم ، میرے خلاف تمہاری ہٹ دھرمی کہیں یہ نوبت نہ پہنچا دے کہ آخر کار تم پر بھی وہی عذاب آ کر رہے جو نوح (علیہ السلام) یا صالح (علیہ السلام) کی قوم پر آیا تھا۔ اور لوط (علیہ السلام) کی قوم تو تم سے کچھ زیادہ دور بھی نہیں ہے
wa-is'taghfirū rabbakum thumma tūbū ilayhi inna rabbī raḥīmun wadūdun
دیکھو ، اپنے رب سے معافی مانگو اور اس کی طرف پل آؤ، بیشک میرا رب رحیم ہے اور اپنی مخلوق سے محبت رکھتا ہے
qālū yāshuʿaybu mā nafqahu kathīran mimmā taqūlu wa-innā lanarāka fīnā ḍaʿīfan walawlā rahṭuka larajamnāka wamā anta ʿalaynā biʿazīzin
انہوں نے جواب دیا “ اے شعیب (علیہ السلام) تیری بہت سی باتیں تو ہماری سمجھ ہی میں نہیں آتیں اور ہم دیکھتے ہیں کہ تو ہمارے درمیان ایک بےزور آدمی ہے ، تیری برادری نہ ہوتی تو ہم کبھی کا تجھے سنگسار کرچکے ہوتے ، تیرا بل بوتا تو اتنا نہیں ہے کہ ہم پر بھاری ہو
qāla yāqawmi arahṭī aʿazzu ʿalaykum mina l-lahi wa-ittakhadhtumūhu warāakum ẓih'riyyan inna rabbī bimā taʿmalūna muḥīṭun
شعیب (علیہ السلام) نے کہا “ بھائیو ، کیا میری براداری تم پر اللہ سے زیادہ بھاری ہے کہ تم نے (برادری کا تو خوف کیا اور ) اللہ کو بالکل پس پشت ڈال دیا ؟ جان رکھو کہ جو کچھ تم کر رہے ہو وہ اللہ کی گرفت سے باہر نہیں ہے۔
wayāqawmi iʿ'malū ʿalā makānatikum innī ʿāmilun sawfa taʿlamūna man yatīhi ʿadhābun yukh'zīhi waman huwa kādhibun wa-ir'taqibū innī maʿakum raqībun
اے میری قوم کے لوگو ، تم اپنے طریقے پر کام کیے جاؤ اور میں اپنے طریقے پر کرتا رہوں گا ، جلدڈی ہی تمہیں معلوم ہو جاؤے گا کہ کس پر ذلت کا عذاب آتا ہے اور کون جھوٹا ہے۔ تم بھی انتظار کرو اور میں بھی تمہارے ساتھ چشم براہ ہوں
walammā jāa amrunā najjaynā shuʿayban wa-alladhīna āmanū maʿahu biraḥmatin minnā wa-akhadhati alladhīna ẓalamū l-ṣayḥatu fa-aṣbaḥū fī diyārihim jāthimīna
آخر کار جب ہمارے فیصلے کا وقت آگیا تو ہم نے اپنی رحمت سے شعیب (علیہ السلام) اور اس کے ساتھ مومنوں کو بچا لیا اور جن لوگوں نے ظلم کیا تھا ، ان کو ایک سخت دھماکے نے ایسا پکڑا کہ وہ اپنی بستیوں میں بےحس و حرکت پڑے کے پڑے رہ گئے
ka-an lam yaghnaw fīhā alā buʿ'dan limadyana kamā baʿidat thamūdu
گویا کبھی وہاں رہے بسے ہی نہ تھے۔ سنو ، میدن والے بھی دور پھینک دئیے گئے جس طرح ثمود پھینکے گئے تھے۔ ”
walaqad arsalnā mūsā biāyātinā wasul'ṭānin mubīnin
اور موسیٰ ” کو ہم نے اپنی نشانیوں اور کھلی سند ماموریت کے ساتھ
ilā fir'ʿawna wamala-ihi fa-ittabaʿū amra fir'ʿawna wamā amru fir'ʿawna birashīdin
فرعون اور اس کے اعیان سلطنت کی طرف بھیجا مگر انہوں نے فرعون کے حکم کی پیروی کی ، حالانکہ فرعون کا حکم راستی پر نہ تھا
yaqdumu qawmahu yawma l-qiyāmati fa-awradahumu l-nāra wabi'sa l-wir'du l-mawrūdu
قیامت کے روز وہ اپنی قوم کے آگے آگے ہوگا اور اپنی پیشوائی میں انہیں دوزخ کی طرف لے جائے گا۔ کیسی بدتر جائے ورود ہے یہ جس پر کوئی پہنچے
wa-ut'biʿū fī hādhihi laʿnatan wayawma l-qiyāmati bi'sa l-rif'du l-marfūdu
اور ان لوگوں پر دنیا میں بھی لعنت پڑی اور قیامت کے روز بھی پڑے گی۔ کیسا برا صلہ ہے جو کسی کو ملے
dhālika min anbāi l-qurā naquṣṣuhu ʿalayka min'hā qāimun waḥaṣīdun
یہ چند بستیوں کی سرگزشت ہے جو ہم تمہیں سنا رہے ہیں ، ان میں سے بعض اب بھی کھڑی ہیں اور بعض کی فصل کٹ چکی ہے
wamā ẓalamnāhum walākin ẓalamū anfusahum famā aghnat ʿanhum ālihatuhumu allatī yadʿūna min dūni l-lahi min shayin lammā jāa amru rabbika wamā zādūhum ghayra tatbībin
ہم نے ان پر ظلم نہیں کیا ، انہوں نے آپ اپنے اوپر ظلم کیا ، اور جب اللہ کا حکم آگیا تو ان کے وہ معبود جنہیں وہ اللہ کو چھوڑ کر پکارا کرتے تھے ، ان کے کچھ کام نہ آسکے اور انہوں نے ہلاکت و بربادی کے سوا انہیں کچھ فائدہ نہ دیا
wakadhālika akhdhu rabbika idhā akhadha l-qurā wahiya ẓālimatun inna akhdhahu alīmun shadīdun
اور تیرا رب جب کسی ظالم بستی کو پکڑتا ہے تو پھر اس کی پکڑ ایسی ہوتے ہے۔ فی الواقعہ اس کی پکڑ سخت اور دردناک ہوتی ہے
inna fī dhālika laāyatan liman khāfa ʿadhāba l-ākhirati dhālika yawmun majmūʿun lahu l-nāsu wadhālika yawmun mashhūdun
حقیقت یہ ہے کہ اس میں ایک نشانی ہے ، ہر اس شخص کے لیے جو عذاب آخرت کا خوف کرے۔ وہ ایک دن ہوگا جس میں سب لوگ جع ہوں گے اور پھر جو کچھ بھی اس ورز ہوگا سب کی آنکھوں کے سامنے ہوگا
wamā nu-akhiruhu illā li-ajalin maʿdūdin
ہم اس کے لانے میں کچھ زیادہ تاخیر نہیں کر رہے ہیں بس ایک گنی چنی مدت اسکے لیے مقرر ہے
yawma yati lā takallamu nafsun illā bi-idh'nihi famin'hum shaqiyyun wasaʿīdun
جب وہ آئے گا تو کسی کو بات کرنے کی مجال نہ ہوگی الا یہ کہ خدا کی اجازت سے کچھ عرض کرے۔ پھر کچھ لوگ اس دن بدبخت ہوں گے اور کچھ نیک بخت
fa-ammā alladhīna shaqū fafī l-nāri lahum fīhā zafīrun washahīqun
جو بدبخت ہ . ں گے وہ دوزخ میں جائیں گے ، جہاں وہ ہانپیں گے اور پھنکارے ماریں گے
khālidīna fīhā mā dāmati l-samāwātu wal-arḍu illā mā shāa rabbuka inna rabbaka faʿʿālun limā yurīdu
اور اسی حالت میں وہ ہمیشہ رہیں گے ، جب تک کہ زمین و آسمان قائم ہیں الا یہ کہ تیرا رب کچھ اور چاہے۔ بیشک تیرا ربت پورا اختیار رکھتا ہے کہ جو چاہے ، کرے
wa-ammā alladhīna suʿidū fafī l-janati khālidīna fīhā mā dāmati l-samāwātu wal-arḍu illā mā shāa rabbuka ʿaṭāan ghayra majdhūdhin
رہے وہ لوگ جو نیک بخت نکلیں گے تو وہ جنت میں جائیں گے اور وہاں ہمیشہ ریھ گے جب تک زمین و آسمان قائم ہیں الا یہ کہ تیرا رب کجھ اور چٔہے۔ ایسی بخشش ان کو ملے گی کا سلسلہ کبھی منقطع نہ ہوگا
falā taku fī mir'yatin mimmā yaʿbudu hāulāi mā yaʿbudūna illā kamā yaʿbudu ābāuhum min qablu wa-innā lamuwaffūhum naṣībahum ghayra manqūṣin
پس اے نبی ﷺ تو ان معبودوں کی طرف سے کسی شک میں نہ رہ ، جن کی یہ لوگ عبادت کر رہے ہیں۔ یہ تو (بس لکیر کے فقیر بنے ہوئے) اسی طرح پوجا پاٹ کیے جا رہے ہیں جس طرح پہلے ان کے باپ دادا کرتے تھے اور ہم ان کا حصہ انہیں بھر پور دیں گے بغیر اس کے کہ اس میں کچھ کاٹ کسر ہو
walaqad ātaynā mūsā l-kitāba fa-ukh'tulifa fīhi walawlā kalimatun sabaqat min rabbika laquḍiya baynahum wa-innahum lafī shakkin min'hu murībin
ہم اس سے پہلے موسیٰ ٰ (علیہ السلام) کو کتاب دے چکے ہیں اور اس کے بارے میں بھی اختلاف کیا گیا تھا (جس طرح آج اس کتاب کے بارے میں کیا جا رہا ہے جو تمہیں دی گئی ہے) اگر تیرے رب کی طرف سے ایک بات پہلے ہی طے نہ کردی گئی ہوتی تو ان اختلاف کرنے والوں کے درمیان کبھی کا فیصلہ چکا دیا ہوتا یہ واقعہ ہے کہ یہ لوگ اس کی طرف سے شک اور خلجان میں پڑے ہوئے ہیں
wa-inna kullan lammā layuwaffiyannahum rabbuka aʿmālahum innahu bimā yaʿmalūna khabīrun
اور یہ بھی واقعہ ہے کہ تیر ارب انہیں ان کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دے کر رہے گا ، یقینا وہ ان کی سب حرکتوں سے باخبر ہے
fa-is'taqim kamā umir'ta waman tāba maʿaka walā taṭghaw innahu bimā taʿmalūna baṣīrun
پس اے نبی ﷺ تم اور تمہارے وہ ساتھی جو (کفر و بغاوت سے ایمان و اطاعت کی طرف) پلٹ آئے ہیں ، ٹھیک ٹھیک راہ راست پر ثابت قدم رہوں جیسا کہ تمہیں حکم دیا گیا ہے اور بندگی کی حد سے تجاوز نہ کرو ، جو کچھ تم کر رہے ہو ، اس پر تمہارا رب نگاہ رکھتا ہے
walā tarkanū ilā alladhīna ẓalamū fatamassakumu l-nāru wamā lakum min dūni l-lahi min awliyāa thumma lā tunṣarūna
ان ظالموں کی طرف ذرا نہ جھکنا ، ورنہ جہنم کی لپیٹ میں آجاؤ گے اور تمہیں کوئی ایسا ولی و سرپرست نہ ملے گا جو خدا سے تمہیں بچا سکے اور کہیں سے تم کو مدد نہ پہنچے گی
wa-aqimi l-ṣalata ṭarafayi l-nahāri wazulafan mina al-layli inna l-ḥasanāti yudh'hib'na l-sayiāti dhālika dhik'rā lildhākirīna
اور دیکھو ، نماز قائم کرودن کے دونوں سروں پر اور کچھ رات گزرنے پر۔ درحقیقت نیکیاں برائیوں کو دور کردیتی ہیں۔ یہ ایک یاد دہانی ہے ان لوگوں کے لیے جو خدا کو یاد رکھنے والے ہیں
wa-iṣ'bir fa-inna l-laha lā yuḍīʿu ajra l-muḥ'sinīna
اور صبر کرو اللہ نیکی کرنے والوں کا اجر کبھی ضائع نہیں کرتا
falawlā kāna mina l-qurūni min qablikum ulū baqiyyatin yanhawna ʿani l-fasādi fī l-arḍi illā qalīlan mimman anjaynā min'hum wa-ittabaʿa alladhīna ẓalamū mā ut'rifū fīhi wakānū muj'rimīna
پھر کیوں نہ ان قوموں میں جو تم سے پہلے گزر چکی ہیں ایسے اہل خیر موجود رہے جو لوگوں کو زمین میں فساد برپا کرنے سے روکتے ؟ ایسے لوگ نکلے بھی تو بہت کم ، جن کو ہم نے ان قوموں میں سے بچا لیا ورنہ ظالم لوگ تو انہی مزوں کے پیچھے پڑے رہے جن کے سامان انہیں فراوانی کے ساتھ دیئے گئے تھے اور وہ مجرم بن کر رہے
wamā kāna rabbuka liyuh'lika l-qurā biẓul'min wa-ahluhā muṣ'liḥūna
تیرا رب ایسا نہیں ہے کہ بستیوں کو ناحق تباہ کر دے حالانکہ ان کے باشندے اصلاح کرنے والے ہوں
walaw shāa rabbuka lajaʿala l-nāsa ummatan wāḥidatan walā yazālūna mukh'talifīna
بیشک تیرا رب اگر چاہتا تو تمام انسانوں کو ایک گروہ بنا سکتا تھا ، مگر اب تو وہ مختلف طریقوں ہی پر چلتے رہیں گے
illā man raḥima rabbuka walidhālika khalaqahum watammat kalimatu rabbika la-amla-anna jahannama mina l-jinati wal-nāsi ajmaʿīna
اور بےراہ رویوں سے صرف وہ لوگ بچیں گے جن پر تیرے رب کی رحمت ہے۔ اسی (آزادی انتخاب و اختیار اور امتحان) کے لیے تو اس نے انہیں پیدا کیا تھا۔ اور تیرے رب کی وہ بات پوری ہوگئی جو اس نے کی تھی کہ میں جہنم کو جنوں اور انسانوں سب سے بھر دوں گا
wakullan naquṣṣu ʿalayka min anbāi l-rusuli mā nuthabbitu bihi fuādaka wajāaka fī hādhihi l-ḥaqu wamawʿiẓatun wadhik'rā lil'mu'minīna
اور اے نبی یہ پیغمبروں کے قصے جو ہم تمہیں سناتے ہیں ، یہ وہ چیزیں ہیں جن کے ذریعہ سے ہم تمہارے دل کو محضبوط کرتے ہیں ۔ ان کے اندر تم کو حقیقت کا علم ملا اور ایمان لانے والوں کو نصیحت اور بیداری نصیب ہوئی ہے
waqul lilladhīna lā yu'minūna iʿ'malū ʿalā makānatikum innā ʿāmilūna
وہ لوگ جو ایمان نہیں لاتے ، تو ان سے کہہ دو کہ تم اپنے طریقے پر کام کرتے رہو اور ہم اپنے طریقے پر کیے جاتے ہیں
wa-intaẓirū innā muntaẓirūna
انجام کار کا تم بھی انتظار کرو اور ہم بھی منتظر ہیں
walillahi ghaybu l-samāwāti wal-arḍi wa-ilayhi yur'jaʿu l-amru kulluhu fa-uʿ'bud'hu watawakkal ʿalayhi wamā rabbuka bighāfilin ʿammā taʿmalūna
آسمانوں اور زمین میں جو کچھ چھپا ہوا ہے سب اللہ کے قبضہ قدرت میں ہے اور سارا معاملہ اسی کی طرف رجوع کیا جاتا ہے ۔ پس اے نبی ﷺ تو اس کی بندگی کر اور اسی پر بھروسہ رکھ ، جو کچھ تم لوگ کررہے ہو ، تیرا رب اس سے بیخبر نہیں ہے